Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 445

Page 445

ਆਵਣ ਜਾਣਾ ਭ੍ਰਮੁ ਭਉ ਭਾਗਾ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇਆ ॥ جب سے اس نے ہری کی تعریف و توصیف کیا ہے، اس کی پیدائش و موت کا چکر، شبہ اور خوف مٹ گیا۔
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਵਿਖ ਦੁਖ ਉਤਰੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇਆ ॥ اس کے کئی جنموں کا گناہ اور تکلیف مٹ گیا ہے اور وہ واہے گرو کے نام میں سما گیا ہے۔
ਜਿਨ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ਧੁਰਿ ਭਾਗ ਲਿਖਿ ਪਾਇਆ ਤਿਨ ਸਫਲੁ ਜਨਮੁ ਪਰਵਾਣੁ ਜੀਉ ॥ ابتدا سے جن کی قسمت کا جو نوشتہ ہے، وہ ہری کا دھیان کرتے ہیں، تب ان کا انسانی وجود کامیاب ہوجاتا ہے اور وہ رب کے دربار میں مقبول ہو جاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਪਰਮ ਸੁਖ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਲਾਹਾ ਪਦੁ ਨਿਰਬਾਣੁ ਜੀਉ ॥੩॥ جس شخص کے دل کو ہری رب محبوب لگا ہے، اسے اعلیٰ خوشی حاصل ہوئی ہے اور اس نے نفع میں مقام نجات حاصل کیا ہے۔ 3۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਮੀਠ ਲਗਾਨਾ ਤੇ ਜਨ ਪਰਧਾਨਾ ਤੇ ਊਤਮ ਹਰਿ ਹਰਿ ਲੋਗ ਜੀਉ ॥ جنہیں ہری محبوب لگا ہے، وہ عظیم انسان ہے، ہری رب کے لوگ بہترین ہیں۔
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਡਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਹਰਿ ਰਸ ਭੋਗ ਜੀਉ ॥ ہری کا نام اس کی عزت و آبرو ہے اور ہری کا نام اس کا رفیق ہے۔ گرو کے کلام سے وہ ہری رسسے لطف اندوز ہوتا ہے ۔
ਹਰਿ ਰਸ ਭੋਗ ਮਹਾ ਨਿਰਜੋਗ ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ॥ وہ گرو کے ہری رس سے لطف حاصل کر کے علاحدہ رہتے ہیں اور خوش قسمت لوگ ہی ہری رس حاصل کرتے ہیں۔
ਸੇ ਧੰਨੁ ਵਡੇ ਸਤ ਪੁਰਖਾ ਪੂਰੇ ਜਿਨ ਗੁਰਮਤਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥ وہ کامل شخصیت عظیم اور مبارک ہے، جو گرو کے کلام کے ذریعے نام کا دھیان کرتے ہیں۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਰੇਣੁ ਮੰਗੈ ਪਗ ਸਾਧੂ ਮਨਿ ਚੂਕਾ ਸੋਗੁ ਵਿਜੋਗੁ ਜੀਉ ॥ نانک سادھؤں کے قدموں کی خاک کا طالب ہے، جس سے اس کا دل سوگوار ہو گیا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਮੀਠ ਲਗਾਨਾ ਤੇ ਜਨ ਪਰਧਾਨਾ ਤੇ ਊਤਮ ਹਰਿ ਹਰਿ ਲੋਗ ਜੀਉ ॥੪॥੩॥੧੦॥ جنہیں ہری محبوب لگتا ہے ، یہ عظیم انسان ہیں اور ہری رب کے ایسے لوگ بہترین ہیں۔4۔3۔10۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥ آسا محلہ 4۔
ਸਤਜੁਗਿ ਸਭੁ ਸੰਤੋਖ ਸਰੀਰਾ ਪਗ ਚਾਰੇ ਧਰਮੁ ਧਿਆਨੁ ਜੀਉ ॥ ستیوگ میں ہر کوئی پرسکون تھا اور رب کا دھیان کرتا تھا اور مذہب چار قدموں پر ٹکا تھا۔
ਮਨਿ ਤਨਿ ਹਰਿ ਗਾਵਹਿ ਪਰਮ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਹਰਿ ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਿਆਨੁ ਜੀਉ ॥ ستیوگ میں لوگ دل و جان سے رب کی حمد و ثنا کرتے تھے اور اعلیٰ خوشی حاصل کرتے تھے، وہاپنے دل میں رب کو یاد کرتے تھے اور انہیں ہری کی خوبیوں کا علم تھا۔
ਗੁਣ ਗਿਆਨੁ ਪਦਾਰਥੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਿਰਤਾਰਥੁ ਸੋਭਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਈ ॥ واہے گرو کی خوبیوں کا علم اس کی دولت تھی، وہ شکر گزاری کے لیے ہری کے نام کا ذکر کرتے تھےاور گرمکھ لوگوں کی بہت شان ہوتی تھی۔
ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੋ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ وہ سمجھتے تھے کہ ان کے ظاہر و باطن میں ایک ہی رب بستا ہے اور دوسرا ان کے لیے کوئی بھی نہیں تھا۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਪਾਵੈ ਮਾਨੁ ਜੀਉ ॥ وہ ہمہ وقت دل سے ہری نام میں مصروف رہتے تھے، ہری کا نام اس کا سچا رفیق تھا اور ہری کےدربار میں ان کی بہت عزت ہوتی تھی۔
ਸਤਜੁਗਿ ਸਭੁ ਸੰਤੋਖ ਸਰੀਰਾ ਪਗ ਚਾਰੇ ਧਰਮੁ ਧਿਆਨੁ ਜੀਉ ॥੧॥ ستیوگ میں سبھی لوگ پر سکون اور مراقب تھے اور مذہب چار قدموں پر ٹکا ہوا تھا۔ 1۔
ਤੇਤਾ ਜੁਗੁ ਆਇਆ ਅੰਤਰਿ ਜੋਰੁ ਪਾਇਆ ਜਤੁ ਸੰਜਮ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ਜੀਉ ॥ جب تریتا یوگ آیا، تو طاقت نے زور پکڑ کر انسانوں کے دل کو قبضے میں کر لیا، لوگ برہم چاری،متحمل اور رسومات کے چکر میں پڑگئے۔
ਪਗੁ ਚਉਥਾ ਖਿਸਿਆ ਤ੍ਰੈ ਪਗ ਟਿਕਿਆ ਮਨਿ ਹਿਰਦੈ ਕ੍ਰੋਧੁ ਜਲਾਇ ਜੀਉ ॥ اس دور میں مذہب کا چوتھا پیر کھسک گیا، مذہب تین قدموں پر ہی ٹک گیا اور لوگوں کے دل و دماغ میں غصہ پیدا ہوگیا۔
ਮਨਿ ਹਿਰਦੈ ਕ੍ਰੋਧੁ ਮਹਾ ਬਿਸਲੋਧੁ ਨਿਰਪ ਧਾਵਹਿ ਲੜਿ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ پھر غصہ ایک خطرناک زہر کے مانند لوگوں کے دل و دماغ میں جذب ہو گیا، بادشاہوں اور شہنشاہوںنے حملہ آور ہوکر جنگ شروع کر دی اور تکلیفوں کا سامنا کرنے لگے۔
ਅੰਤਰਿ ਮਮਤਾ ਰੋਗੁ ਲਗਾਨਾ ਹਉਮੈ ਅਹੰਕਾਰੁ ਵਧਾਇਆ ॥ لوگوں کے دلوں میں ممتا کا مرض ہوگیا تھا اور ان کیا کبر و غرور زیادہ بڑھنے لگا تھا۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਧਾਰੀ ਮੇਰੈ ਠਾਕੁਰਿ ਬਿਖੁ ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਲਹਿ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥ جب بھی میرے مالک ہری رب نے فضل و احسان کیا، تو گرو کی رائے اور ہری کے نام سے غصے کا زہر دور ہوگیا تھا۔
ਤੇਤਾ ਜੁਗੁ ਆਇਆ ਅੰਤਰਿ ਜੋਰੁ ਪਾਇਆ ਜਤੁ ਸੰਜਮ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ਜੀਉ ॥੨॥ تریتا یوگ کی آمد ہوئی اور باہوبل نے طاقت کے زور پر لوگوں کی ضمیر کو قبضے میں کر لیا، لوگ برہم چاری، متحمل اور رسومات کے چکر میں پڑگئے۔ 2۔
ਜੁਗੁ ਦੁਆਪੁਰੁ ਆਇਆ ਭਰਮਿ ਭਰਮਾਇਆ ਹਰਿ ਗੋਪੀ ਕਾਨ੍ਹ੍ਹੁ ਉਪਾਇ ਜੀਉ ॥ اس کے بعد دواپر یوگ کی آمد ہوئی، واہے گرو نے کائنات کو شک و شبہ سے میں بھٹکا دیا، اس نےگوپیوں اور کنہیا (شری کرشن) کو وجود بخشا۔
ਤਪੁ ਤਾਪਨ ਤਾਪਹਿ ਜਗ ਪੁੰਨ ਆਰੰਭਹਿ ਅਤਿ ਕਿਰਿਆ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ਜੀਉ ॥ سادھو مراقبہ کرتے تھے اور دھنیا گرمی کی تکلیف برداشت کرنے لگے، لوگوں نے ہون اور صدقہ و خیرات کی شروعات کردی اور وہ بہت سی مذہبی رسومات اور تراکیب میں مصروف ہوگئے۔
ਕਿਰਿਆ ਕਰਮ ਕਮਾਇਆ ਪਗ ਦੁਇ ਖਿਸਕਾਇਆ ਦੁਇ ਪਗ ਟਿਕੈ ਟਿਕਾਇ ਜੀਉ ॥ مذہبی رسومات اور تراکیب کے ذریعے مذہب کا دوسری قدم کھسک گیا اور اب دواپر میں مذہب دوقدموں پر ہی ٹکا ہوا ہے۔
ਮਹਾ ਜੁਧ ਜੋਧ ਬਹੁ ਕੀਨ੍ਹ੍ਹੇ ਵਿਚਿ ਹਉਮੈ ਪਚੈ ਪਚਾਇ ਜੀਉ ॥ بہت سے جنگجو نے بہت سخت جنگیں لڑی اور کبر کے سبب وہ تباہ ہو گئے اور دوسروں کو بھی تباہ کردیا۔
ਦੀਨ ਦਇਆਲਿ ਗੁਰੁ ਸਾਧੁ ਮਿਲਾਇਆ ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਮਲੁ ਲਹਿ ਜਾਇ ਜੀਉ ॥ مددگار رب نے انسانوں کو سادھو گرو سے ملوایا، صادق گرو کے وصل سے ان کی گندگیاں دور ہوجاتی تھیں۔
ਜੁਗੁ ਦੁਆਪੁਰੁ ਆਇਆ ਭਰਮਿ ਭਰਮਾਇਆ ਹਰਿ ਗੋਪੀ ਕਾਨ੍ਹ੍ਹੁ ਉਪਾਇ ਜੀਉ ॥੩॥ دواپر یوگ کی آمد ہوئی تو رب نے کائنات کوشک میں گمراہ کرد یا اور اس نے گوپیوں اور شریکرشن کو وجود بخشا۔ 3۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top