Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-44

Page 44

ਸਾਧੂ ਸੰਗੁ ਮਸਕਤੇ ਤੂਠੈ ਪਾਵਾ ਦੇਵ ॥ اے گرودیو! آپ کی خوشی سے ہی سادھو کی صحبت اور نام کے ذکر کی مشکل محنت کی جاسکتی ہے۔
ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਵਸਗਤਿ ਸਾਹਿਬੈ ਆਪੇ ਕਰਣ ਕਰੇਵ ॥ کائنات کے سارے کام سچے پادشاہ کے ماتحت ہیں، وہ خود ہی سب کچھ کرنے اور کروانے والا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਮਨਸਾ ਸਭ ਪੂਰੇਵ ॥੩॥ میں اس ست گرو پر قربان جاتا ہوں،جو ہر ایک کی خواہشات کو پورا کرنے والا ہے۔ 3۔
ਇਕੋ ਦਿਸੈ ਸਜਣੋ ਇਕੋ ਭਾਈ ਮੀਤੁ ॥ اے میرے دوست ! مجھے صرف وہ رب ہی مہربان دکھائی دیتا ہے اور صرف ایک ہی میرا بھائی اور دوست ہے۔
ਇਕਸੈ ਦੀ ਸਾਮਗਰੀ ਇਕਸੈ ਦੀ ਹੈ ਰੀਤਿ ॥ پوری کائنات کے تمام مواد ایک رب کی ہی ہے اور صرف اس ہری نے ہی ہرچیز کو منظم کیا ہے۔
ਇਕਸ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਤਾ ਹੋਆ ਨਿਹਚਲੁ ਚੀਤੁ ॥ ایک رب میں ہی میرا دماغ مگن ہوگیا، اسی لیے میرا دماغ پرسکون ہے۔
ਸਚੁ ਖਾਣਾ ਸਚੁ ਪੈਨਣਾ ਟੇਕ ਨਾਨਕ ਸਚੁ ਕੀਤੁ ॥੪॥੫॥੭੫॥ اے نانک! حق کا نام ہی اس کے دماغ کی خوراک ہے، حق کا نام اس کا لباس ہے اور اس نے حق کے نام کو اپنا ٹھکانہ بنایا ہے۔ 4۔ 5۔ 75۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ شری راگو محلہ 5۔
ਸਭੇ ਥੋਕ ਪਰਾਪਤੇ ਜੇ ਆਵੈ ਇਕੁ ਹਥਿ ॥ ایک رب کے حصول سے زندگی کی تمام چیزیں (خوشیاں) حاصل ہوجاتی ہیں۔
ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਸਫਲੁ ਹੈ ਜੇ ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਕਥਿ ॥ اگر رب کا نام یاد کیا جائے، تو انمول انسانی زندگی بھی ثمر آور ہوجاتی ہے۔
ਗੁਰ ਤੇ ਮਹਲੁ ਪਰਾਪਤੇ ਜਿਸੁ ਲਿਖਿਆ ਹੋਵੈ ਮਥਿ ॥੧॥ جس کی پیشانی پر بہترین قسمت لکھی ہوئی ہو، وہ گرو کی مہربانی سے رب کو پا لیتا ہے۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਏਕਸ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥ اے میرے دماغ! ایک رب کی یاد میں اپنی عقل لگاؤ۔
ਏਕਸ ਬਿਨੁ ਸਭ ਧੰਧੁ ਹੈ ਸਭ ਮਿਥਿਆ ਮੋਹੁ ਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ایک رب کے علاوہ دوسرے تمام اعمال مصیبت ہی ہیں۔ دولت کی تمنا سب جھوٹ ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਲਖ ਖੁਸੀਆ ਪਾਤਿਸਾਹੀਆ ਜੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ اگر ست گرو کا نظر کرم ہوجائے، تو لاکھوں بادشاہتیں (اعلیٰ مقام) اور عیش و عشرت کی نعمتیں قدموں میں بکھر جائیں۔
ਨਿਮਖ ਏਕ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੇਇ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਹੋਇ ॥ اگر ست گرو مجھے ایک لمحے کے لیے بھی رب کے نام کی رحمت عطا کردیں، تو میری روح اور جسم ٹھنڈے ہو جائیں گے۔
ਜਿਸ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨਿ ਸਤਿਗੁਰ ਚਰਨ ਗਹੇ ॥੨॥ جس مخلوق کے نصیب میں پچھلے اعمال کی وجہ سے اچھی قسمت لکھی ہوئی ہو، وہی ست گرو کے قدموں میں پناہ لیتا ہے۔
ਸਫਲ ਮੂਰਤੁ ਸਫਲਾ ਘੜੀ ਜਿਤੁ ਸਚੇ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੁ ॥ وہ لمحہ اور وقت بھی ثمر آور ہوتا ہے، جب حقیقی صادق رب سے محبت کی جاتی ہے۔
ਦੂਖੁ ਸੰਤਾਪੁ ਨ ਲਗਈ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥ جس مخلوق کو رب کے نام کا سہارا حاصل ہو، اسے کوئی بھی دکھ، غم پیدا نہیں ہوتا۔
ਬਾਹ ਪਕੜਿ ਗੁਰਿ ਕਾਢਿਆ ਸੋਈ ਉਤਰਿਆ ਪਾਰਿ ॥੩॥ جس مخلوق کو گرو نے بازو سے پکڑ کر بچایا، وہ کائنات نما سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਥਾਨੁ ਸੁਹਾਵਾ ਪਵਿਤੁ ਹੈ ਜਿਥੈ ਸੰਤ ਸਭਾ ॥ وہ جگہ بہت مقدس اور خوبصورت ہے، جہاں رب کے نام کا یش گان(ستسنگ) ہوتا ہے۔
ਢੋਈ ਤਿਸ ਹੀ ਨੋ ਮਿਲੈ ਜਿਨਿ ਪੂਰਾ ਗੁਰੂ ਲਭਾ ॥ اس انسان کو ہی رب کی پناہ ملتی ہے، جس کو مکمل گرودیو حاصل ہوگیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਬਧਾ ਘਰੁ ਤਹਾਂ ਜਿਥੈ ਮਿਰਤੁ ਨ ਜਨਮੁ ਜਰਾ ॥੪॥੬॥੭੬॥ اے نانک! گرومکھ انسان نے اپنا گھر وہاں بنایا ہے، جہاں نہ موت ہے، نہ پیدائش ہے اور نہ ہی بڑھاپا ہے۔ 4۔6۔76۔
ਸ੍ਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ شری راگو محلہ 5
ਸੋਈ ਧਿਆਈਐ ਜੀਅੜੇ ਸਿਰਿ ਸਾਹਾਂ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ॥ اے مخلوق! اس رب کا دھیان کر جو راجاؤں اور مہاراجاؤں کا بھی بادشاہ ہے۔
ਤਿਸ ਹੀ ਕੀ ਕਰਿ ਆਸ ਮਨ ਜਿਸ ਕਾ ਸਭਸੁ ਵੇਸਾਹੁ ॥ اُس رب کی من میں اُمید رکھ، جس پر سب کو بھروسہ ہے۔
ਸਭਿ ਸਿਆਣਪਾ ਛਡਿ ਕੈ ਗੁਰ ਕੀ ਚਰਣੀ ਪਾਹੁ ॥੧॥ اپنی ساری چالاکیاں چھوڑ کر گرو کے قدموں میں پناہ لو۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਸੁਖ ਸਹਜ ਸੇਤੀ ਜਪਿ ਨਾਉ ॥ اے میرے دماغ! خوشی اور سکون سے رب کے نام کی مشق کر۔
ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭੁ ਧਿਆਇ ਤੂੰ ਗੁਣ ਗੋਇੰਦ ਨਿਤ ਗਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ آٹھوں پہر رب کا دھیان کرو اور روزانہ گووند ہری کی شان گایا کرو۔ 1۔ وقفہ۔
ਤਿਸ ਕੀ ਸਰਨੀ ਪਰੁ ਮਨਾ ਜਿਸੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ اے میرے دماغ! جس رب سے بڑا دوسرا کوئی نہیں ہے، تم اس رب کی پناہ میں رہو۔
ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ਘਣਾ ਦੁਖੁ ਦਰਦੁ ਨ ਮੂਲੇ ਹੋਇ ॥ اس کی عبادت کرنے سے بہت زیادہ روحانی خوشی ملتی ہے اور دکھ اور غم بالکل ختم ہوجاتے ہیں۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਕਰਿ ਚਾਕਰੀ ਪ੍ਰਭੁ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚਾ ਸੋਇ ॥੨॥ اس لیے تو ہمیشہ اس پربرہما کی خدمت یعنی یشوگن میں مصروف رہا کر۔2۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਹੋਇ ਨਿਰਮਲਾ ਕਟੀਐ ਜਮ ਕੀ ਫਾਸ ॥ سادھو سنتوں کی صحبت سے دماغ پاک ہوجاتا ہے اور موت کا پھندا کٹ جاتا ہے۔
ਸੁਖਦਾਤਾ ਭੈ ਭੰਜਨੋ ਤਿਸੁ ਆਗੈ ਕਰਿ ਅਰਦਾਸਿ ॥ وہ رب خوشی دینے والا اور خوف ختم کرنے والا ہے، اس لیے اسی کی عبادت کرو۔
ਮਿਹਰ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਮਿਹਰਵਾਨੁ ਤਾਂ ਕਾਰਜੁ ਆਵੈ ਰਾਸਿ ॥੩॥ وہ مہربان اور رحم کرنے والا رب جس پر اپنا فضل کرتا ہے، اس کے سارے کام پورے ہوجاتے ہیں۔
ਬਹੁਤੋ ਬਹੁਤੁ ਵਖਾਣੀਐ ਊਚੋ ਊਚਾ ਥਾਉ ॥ اس رب کو بہت ہی بڑا کہاجاتا ہے اور اس کا ٹھکانہ سب سے بلند مقام پر ہے۔
ਵਰਨਾ ਚਿਹਨਾ ਬਾਹਰਾ ਕੀਮਤਿ ਕਹਿ ਨ ਸਕਾਉ ॥ وہ بھید بھاؤ، ذات پات وغیرہ سے پاک ہے اور میں اس کی قدر بیان نہیں کرسکتا۔
ਨਾਨਕ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਮਇਆ ਕਰਿ ਸਚੁ ਦੇਵਹੁ ਅਪੁਣਾ ਨਾਉ ॥੪॥੭॥੭੭॥ اے سچے رب! نانک پر رحم کرکے اسے اپنا سچا نام عطا کرو۔ 4۔ 7۔ 77۔
ਸ੍ਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ شری راگو محلہ 5۔
ਨਾਮੁ ਧਿਆਏ ਸੋ ਸੁਖੀ ਤਿਸੁ ਮੁਖੁ ਊਜਲੁ ਹੋਇ ॥ جو شخص رب کے نام کا ذکر کرتا ہے، وہ دنیا میں خوش رہتا ہے اور اس کا چہرہ رب کے دربار میں روشن ہوتا ہے۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈਐ ਪਰਗਟੁ ਸਭਨੀ ਲੋਇ ॥ لیکن رب کا نام کامل گرو کے ذریعے ہی حاصل ہوتا ہے، وہ تمام جہانوں میں مشہور ہو جاتا ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਕੈ ਘਰਿ ਵਸੈ ਏਕੋ ਸਚਾ ਸੋਇ ॥੧॥ وہ صادق رب سادھ سنگت کے گھر میں رہتے ہیں۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/