Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 438

Page 438

ਰਾਗੁ ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ਛੰਤ ਘਰੁ ੨ راگو آسا محلہ 1 چھنت گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جسے سچے گرو کے فضل سے پایا جاسکتا ہے ۔
ਤੂੰ ਸਭਨੀ ਥਾਈ ਜਿਥੈ ਹਉ ਜਾਈ ਸਾਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰੁ ਜੀਉ ॥ اے صادق رب! اے خالق کائنات! میں جہاں بھی جاتا ہوں، تجھے ہر مقام پر دیکھتا ہوں۔
ਸਭਨਾ ਕਾ ਦਾਤਾ ਕਰਮ ਬਿਧਾਤਾ ਦੂਖ ਬਿਸਾਰਣਹਾਰੁ ਜੀਉ ॥ تو تمام جانداروں کو عطا کرنے والا، اعمال کا خالق اور تکالیف کا خاتمہ کرنے والا ہے۔
ਦੂਖ ਬਿਸਾਰਣਹਾਰੁ ਸੁਆਮੀ ਕੀਤਾ ਜਾ ਕਾ ਹੋਵੈ ॥ جس کا انجام دیا ہوا سب کچھ کائنات میں ہوتا ہے، وہ مالک کائنات جانداروں کے تمام تکالیف کو دور کرنے والا ہے۔
ਕੋਟ ਕੋਟੰਤਰ ਪਾਪਾ ਕੇਰੇ ਏਕ ਘੜੀ ਮਹਿ ਖੋਵੈ ॥ وہ انسانوں کے کروڑوں ہی گناہ ایک لمحے میں ہی مٹادیتا ہے۔
ਹੰਸ ਸਿ ਹੰਸਾ ਬਗ ਸਿ ਬਗਾ ਘਟ ਘਟ ਕਰੇ ਬੀਚਾਰੁ ਜੀਉ ॥ اے رب! تُو ہر ایک دل کے اعمال کی پرکھ کرتا ہے۔ ہنس کو ہنس اور بگلے کو بگلا ظاہر کردیتا ہے یعنی بڑی شخصیت کو ہنس ہی تسلیم کیا جائے اور جو بے وقوف ہے، اس کے ساتھ بگلے کی مانند رویہ اختیار کیا جائے۔
ਤੂੰ ਸਭਨੀ ਥਾਈ ਜਿਥੈ ਹਉ ਜਾਈ ਸਾਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰੁ ਜੀਉ ॥੧॥ اے صادق خالق کائنات رب ! میں جہاں بھی جاتا ہوں، ہر جگہ تُو ہر مقام پر آباد نظر آتا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਇਕ ਮਨਿ ਧਿਆਇਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਤੇ ਵਿਰਲੇ ਸੰਸਾਰਿ ਜੀਉ ॥ جنہوں نے یکسو ہوکر واہے گرو کا دھیان کیا ہے، انہیں خوشی ہی حاصل ہوئی ہے؛ لیکن اس کائنات میں ایسے لوگ بہت ہی کم ہیں۔
ਤਿਨ ਜਮੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਕਮਾਵੈ ਕਬਹੁ ਨ ਆਵਹਿ ਹਾਰਿ ਜੀਉ ॥ وہ گرو کے الفاظ پر دھیان دیتا ہے؛ اس لیے یمدوت ان کے قریب نہیں آتا اور وہ کبھی بھی اپنی زندگی کی بازی ہارکر نہیں آتا۔
ਤੇ ਕਬਹੁ ਨ ਹਾਰਹਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸਾਰਹਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਜਮੁ ਨੇੜਿ ਨ ਆਵੈ ॥ جو ہری رب کی خوبیوں کا دھیان کرتے ہیں، وہ کبھی بھی شکست خوردہ نہیں ہوتے، بایں سبب یمدوت ان کے قریب نہیں آتا۔
ਜੰਮਣੁ ਮਰਣੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਕਾ ਚੂਕਾ ਜੋ ਹਰਿ ਲਾਗੇ ਪਾਵੈ ॥ جنہوں نے ہری کی پیروی کی ہے، ان کی پیدائش و موت کا چکر ختم ہوگیا ہے۔
ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਹਰਿ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਉਰ ਧਾਰਿ ਜੀਉ ॥ انہوں نے گرو کی رائے سے رب کے نام کو اپنے دل میں بساکر پرستش کا پھل یعنی ہری رس حاصل کرلیا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਇਕ ਮਨਿ ਧਿਆਇਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਤੇ ਵਿਰਲੇ ਸੰਸਾਰਿ ਜੀਉ ॥੨॥ جنہوں نے یکسو ہوکر واہے گرو کا دھیان کیا ہے، انہیں خوشی ہی حاصل ہوئی ہے؛ لیکن اس کائنات میں ایسے لوگ بہت ہی کم ہیں۔ 2
ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ਤਿਸੈ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਣੁ ਜੀਉ ॥ جس رب نے اس کائنات کی تخلیق کی ہے اور انسانوں کو عمل میں لگایا ہے، میں اس پر قربان جاتا ہوں۔
ਤਾ ਕੀ ਸੇਵ ਕਰੀਜੈ ਲਾਹਾ ਲੀਜੈ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਪਾਈਐ ਮਾਣੁ ਜੀਉ ॥ اے لوگو! اس رب کی خدمت کرو، اس زندگی کا فائدہ حاصل کرو اور ہری کی بارگاہ میں عزت و تکریم حاصل کرو۔
ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਮਾਨੁ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਵੈ ਜੋ ਨਰੁ ਏਕੁ ਪਛਾਣੈ ॥ لیکن ہری کی بارگاہ میں وہی شخص عزت حاصل کرتا ہے، جسے ایک رب کی معرفت ہو۔
ਓਹੁ ਨਵ ਨਿਧਿ ਪਾਵੈ ਗੁਰਮਤਿ ਹਰਿ ਧਿਆਵੈ ਨਿਤ ਹਰਿ ਗੁਣ ਆਖਿ ਵਖਾਣੈ ॥ جو شخص گرو کی رائے سے ہری کا دھیان کرتا ہے اور ہمیشہ ہی رب کی حمد و ثنا کرتا ہے، اسے نونیدھیاں حاصل ہوجاتی ہیں۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮੁ ਤਿਸੈ ਕਾ ਲੀਜੈ ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਪੁਰਖੁ ਪਰਧਾਨੁ ਜੀਉ ॥ اس لیے رات دن اس رب کے نام کا ذکر کرو، جو سب سے بہتر رب اور ہر جگہ موجود مالک ہے۔
ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇਆ ਧੰਧੈ ਲਾਇਆ ਹਉ ਤਿਸੈ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਨੁ ਜੀਉ ॥੩॥ میں اس رب پر قربان جاتا ہوں، جس نے اس کائنات کی تخلیق کرکے انسانوں کو عمل میں لگایا ہے۔ 3۔
ਨਾਮੁ ਲੈਨਿ ਸਿ ਸੋਹਹਿ ਤਿਨ ਸੁਖ ਫਲ ਹੋਵਹਿ ਮਾਨਹਿ ਸੇ ਜਿਣਿ ਜਾਹਿ ਜੀਉ ॥ جو لوگ زبان سے واہے گرو کا نام لیتے ہیں، وہی حسین ہیں، انہیں روحانی خوشی نما پھل حاصل ہوجاتا ہے۔ جو رب کے نام پر ایمان رکھتے ہیں، وہ زندگی کی بازی جیت جاتے ہیں۔
ਤਿਨ ਫਲ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵੈ ਜਾ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਜੇ ਜੁਗ ਕੇਤੇ ਜਾਹਿ ਜੀਉ ॥ اگر اسے بہتر لگے تو انہیں رب کے پھلوں کی کوئی کمی نہیں آتی، خواہ کئی دور گزر جائیں۔
ਜੇ ਜੁਗ ਕੇਤੇ ਜਾਹਿ ਸੁਆਮੀ ਤਿਨ ਫਲ ਤੋਟਿ ਨ ਆਵੈ ॥ اے مالک کائنات! خواہ کئی دور گزر جائے؛ لیکن تیری حمد و ثنا کرنے والوں کا پھل کبھی کم نہیں ہوتا۔
ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਜਰਾ ਨ ਮਰਣਾ ਨਰਕਿ ਨ ਪਰਣਾ ਜੋ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵੈ ॥ جو ہری کے نام کا دھیان کرتے ہیں، وہ ضعیف نہیں ہوتے، نہ ہی انہیں موت آتی ہے اور نہ ہی دوزخ میں جاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਰਹਿ ਸਿ ਸੂਕਹਿ ਨਾਹੀ ਨਾਨਕ ਪੀੜ ਨ ਖਾਹਿ ਜੀਉ ॥ اے نانک! جو لوگ رب کے نام کا ذکر کرتے ہیں، وہ کبھی کمزور نہیں ہوتے اور نہ ہی کبھی تکلیف میںمبتلا ہوتے ہیں۔
ਨਾਮੁ ਲੈਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸਿ ਸੋਹਹਿ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸੁਖ ਫਲ ਹੋਵਹਿ ਮਾਨਹਿ ਸੇ ਜਿਣਿ ਜਾਹਿ ਜੀਉ ॥੪॥੧॥੪॥ جو لوگ واہے گرو کا نام یاد کرتے ہیں، وہ شان پاتے ہیں اور خوشی کا پھل حاصل کرتے ہیں۔ جو شخص نام پر ایمان رکھتے ہیں، وہ زندگی کی بازی جیت لیتے ہیں۔ 4۔ 1۔ 4۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے کرم سے ممکن ہے ۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ਛੰਤ ਘਰੁ ੩ ॥ آسا محلہ 1 چھنت گھرو 1
ਤੂੰ ਸੁਣਿ ਹਰਣਾ ਕਾਲਿਆ ਕੀ ਵਾੜੀਐ ਰਾਤਾ ਰਾਮ ॥ اے سیاہ مرغ نما دل! تم میری بات بغور سنو، اس کائنات نما باغ میں کیوں مگن ہوتا جارہا ہے؟"
ਬਿਖੁ ਫਲੁ ਮੀਠਾ ਚਾਰਿ ਦਿਨ ਫਿਰਿ ਹੋਵੈ ਤਾਤਾ ਰਾਮ ॥ اس باغ کی برائیوں کا پھل صرف چار ہی دن کے لیے میٹھا ہوتا ہے، پھر یہ ذریعہ تکلیف بن جاتا ہے۔
ਫਿਰਿ ਹੋਇ ਤਾਤਾ ਖਰਾ ਮਾਤਾ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਪਰਤਾਪਏ ॥ جس ذائقے کے لیے تو اس قدر متوجہ اور مست ہوا ہے، انجام کے اعتبار سے یہ پھل واہے گرو کے نام کے بغیر تکلیف دہ ہوجاتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/