Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 435

Page 435

ਪਹਿਲਾ ਫਾਹਾ ਪਇਆ ਪਾਧੇ ਪਿਛੋ ਦੇ ਗਲਿ ਚਾਟੜਿਆ ॥੫॥ کیونکہ پہلے تو پنڈت کے گلے میں مایا کا پھندا پڑتا ہے اور پھر وہی پھندا اپنے شاگردوں کے گلے میں پڑجاتا ہے۔ 5۔
ਸਸੈ ਸੰਜਮੁ ਗਇਓ ਮੂੜੇ ਏਕੁ ਦਾਨੁ ਤੁਧੁ ਕੁਥਾਇ ਲਇਆ ॥ اے نادان! تو نے اپنا اختیار کھودیا ہے؛ کیوں کہ تو نے ایک غیر قابل عطیہ لے لیا ہے۔
ਸਾਈ ਪੁਤ੍ਰੀ ਜਜਮਾਨ ਕੀ ਸਾ ਤੇਰੀ ਏਤੁ ਧਾਨਿ ਖਾਧੈ ਤੇਰਾ ਜਨਮੁ ਗਇਆ ॥੬॥ یزمان کی بیٹی تیری اپنی ہی بیٹی ہے اور اس کی شادی میں جہیز لے کر گناہ کیا ہے۔ تم نے یہ دولت لے کر اپنی پیدائش کو تباہ کرلیا ہے۔ 6۔
ਮੰਮੈ ਮਤਿ ਹਿਰਿ ਲਈ ਤੇਰੀ ਮੂੜੇ ਹਉਮੈ ਵਡਾ ਰੋਗੁ ਪਇਆ ॥ اے نادان! تیری عقل خراب ہوگئی ہے، تجھے کبر کی بڑی بیماری لگ گئی ہے۔
ਅੰਤਰ ਆਤਮੈ ਬ੍ਰਹਮੁ ਨ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿਆ ਮਾਇਆ ਕਾ ਮੁਹਤਾਜੁ ਭਇਆ ॥੭॥ تم اپنے باطن میں برہما کو نہیں پہچانتے اور مایا کے محتاج بن کر رہ گئے ہو۔ 7۔
ਕਕੈ ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਭਰਮਿਓਹੁ ਮੂੜੇ ਮਮਤਾ ਲਾਗੇ ਤੁਧੁ ਹਰਿ ਵਿਸਰਿਆ ॥ اے نادان! تم شہوت اور غصہ میں بھٹکتے رہتے ہو اور تونے دنیوی محبت میں مبتلا ہوکر ہری کو بھلا دیا ہے۔
ਪੜਹਿ ਗੁਣਹਿ ਤੂੰ ਬਹੁਤੁ ਪੁਕਾਰਹਿ ਵਿਣੁ ਬੂਝੇ ਤੂੰ ਡੂਬਿ ਮੁਆ ॥੮॥ تم مذہبی کتابیں پڑھتے رہتے ہو، ان کی خوبیوں کے بارے میں سوچتے رہتے ہو اور بہت اونچی آواز میں بول کر دوسروں کو سناتے رہتے ہو؛ لیکن علم کو سمجھے بغیر تم ڈوب کر مرچکے ہو۔ 8۔
ਤਤੈ ਤਾਮਸਿ ਜਲਿਓਹੁ ਮੂੜੇ ਥਥੈ ਥਾਨ ਭਰਿਸਟੁ ਹੋਆ ॥ اے احمق! غصے کی آگ نے تمہیں جلاکر رکھ دیا ہے۔ تم جس مقام پر رہتے ہو، وہ بھی فنا ہوگیا ہے۔
ਘਘੈ ਘਰਿ ਘਰਿ ਫਿਰਹਿ ਤੂੰ ਮੂੜੇ ਦਦੈ ਦਾਨੁ ਨ ਤੁਧੁ ਲਇਆ ॥੯॥ اے نادان (پنڈت)! تم ہر گھر سے بھیک مانگتے ہو۔ تو نے اب تک رب کے نام کا عطیہ کسی گرو سے نہیں لیا۔
ਪਪੈ ਪਾਰਿ ਨ ਪਵਹੀ ਮੂੜੇ ਪਰਪੰਚਿ ਤੂੰ ਪਲਚਿ ਰਹਿਆ ॥ اے بے وقوف! تم کائنات کی رنگینیوں میں اس قدر مگن ہوگئے ہو کہ دنیوی سمندر کو پار نہیں کرسکتے۔
ਸਚੈ ਆਪਿ ਖੁਆਇਓਹੁ ਮੂੜੇ ਇਹੁ ਸਿਰਿ ਤੇਰੈ ਲੇਖੁ ਪਇਆ ॥੧੦॥ صادق (رب) نے خود تجھے دولت کی ہوس میں گمراہ کردیا ہے۔ اے نادان! یہ تیری تقدیر کا نوشتہ تھا۔ 10۔
ਭਭੈ ਭਵਜਲਿ ਡੁਬੋਹੁ ਮੂੜੇ ਮਾਇਆ ਵਿਚਿ ਗਲਤਾਨੁ ਭਇਆ ॥ اے نادان! تو دولت میں اس قدر مگن ہوچکا ہے کہ دنیوی سمندر میں ڈوبتا جا رہا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਏਕੋ ਜਾਣੈ ਏਕ ਘੜੀ ਮਹਿ ਪਾਰਿ ਪਇਆ ॥੧੧॥ جو گرو کے فضل سے ایک رب کو سمجھتا ہے، وہ ایک لمحے میں ہی دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔11۔
ਵਵੈ ਵਾਰੀ ਆਈਆ ਮੂੜੇ ਵਾਸੁਦੇਉ ਤੁਧੁ ਵੀਸਰਿਆ ॥ اے نادان! مقدر سے تیری انسانی پیدائش میں گووند سے ملنے کی باری آئی ہے؛ لیکن تو نے واسودیو کو بھلادیا۔
ਏਹ ਵੇਲਾ ਨ ਲਹਸਹਿ ਮੂੜੇ ਫਿਰਿ ਤੂੰ ਜਮ ਕੈ ਵਸਿ ਪਇਆ ॥੧੨॥ اے نادان! تمہیں یہ مبارک موقع دوبارہ حاصل نہیں ہوگا، تم یمدوتوں کے قبضے میں آجاؤگے۔ 12۔
ਝਝੈ ਕਦੇ ਨ ਝੂਰਹਿ ਮੂੜੇ ਸਤਿਗੁਰ ਕਾ ਉਪਦੇਸੁ ਸੁਣਿ ਤੂੰ ਵਿਖਾ ॥ اے بے وقوف! تمہیں کبھی بھی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، تو سچے گرو کی تعلیم سن کر دیکھ لے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਬਾਝਹੁ ਗੁਰੁ ਨਹੀ ਕੋਈ ਨਿਗੁਰੇ ਕਾ ਹੈ ਨਾਉ ਬੁਰਾ ॥੧੩॥ صادق گرو کے علاوہ دوسرا کوئی گرو نہیں اور مذہبی تعلیم نہ حاصل کرنے والوں کا نام ہی برا ہے۔ 13۔
ਧਧੈ ਧਾਵਤ ਵਰਜਿ ਰਖੁ ਮੂੜੇ ਅੰਤਰਿ ਤੇਰੈ ਨਿਧਾਨੁ ਪਇਆ ॥ اے نادان! برائیوں کی طرف بھٹکتے ہوئے دل کو قابو میں رکھو؛ کیونکہ تمہارے باطن میں ہی رب کے نام کا خزانہ ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵਹਿ ਤਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਵਹਿ ਜੁਗਾ ਜੁਗੰਤਰਿ ਖਾਹਿ ਪਇਆ ॥੧੪॥ اگر انسان گرمکھ بن جائے، تو وہ ہری رس پی لیتا ہے اور وہ اسے عمر بھر پیتا رہتا ہے۔ 14۔
ਗਗੈ ਗੋਬਿਦੁ ਚਿਤਿ ਕਰਿ ਮੂੜੇ ਗਲੀ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ॥ اے نادان! گوبند کو یاد کرو، صرف فضول باتیں کرنے سےکبھی اسے کسی نے حاصل نہیں کیا۔
ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਨ ਹਿਰਦੈ ਵਸਾਇ ਮੂੜੇ ਪਿਛਲੇ ਗੁਨਹ ਸਭ ਬਖਸਿ ਲਇਆ ॥੧੫॥ اے نادان! گرو کے نقشِ قدم پر گامزن رہ ، وہ تمہارے پچھلے تمام گناہ بخش دے گا۔ 15۔
ਹਾਹੈ ਹਰਿ ਕਥਾ ਬੂਝੁ ਤੂੰ ਮੂੜੇ ਤਾ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ اے نادان! ہری کی کہانی کو سمجھ، تب ہی تجھے ہمیشہ کی فرحت حاصل ہوگی۔
ਮਨਮੁਖਿ ਪੜਹਿ ਤੇਤਾ ਦੁਖੁ ਲਾਗੈ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਮੁਕਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥੧੬॥ نفس پرست جتنا بھی پڑھتا ہے، اتنا ہی زیادہ پریشانی اٹھاتا ہے، صادق گرو کے بغیر اسے زندگی اور موت سے نجات نہیں ملتی۔ 16۔
ਰਾਰੈ ਰਾਮੁ ਚਿਤਿ ਕਰਿ ਮੂੜੇ ਹਿਰਦੈ ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕੈ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ॥ اے نادان! جن کے دل میں رام بس رہا ہے، تو ان کی صحبت میں رام کا ذکر کر۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਰਾਮੁ ਪਛਾਤਾ ਨਿਰਗੁਣ ਰਾਮੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਬੂਝਿ ਲਹਿਆ ॥੧੭॥ جنہوں نے گرو کے فضل سے رام کو پہچان لیا ہے، انہوں نے صفات انسانی سے مبرا رام کو سمجھ کر پالیا ہے۔ 17۔
ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਈ ਲਖਿਆ ਅਕਥੁ ਨ ਜਾਈ ਹਰਿ ਕਥਿਆ ॥ اے رب! تیرا انجام نہیں پایا جاسکتا۔ ناقابل بیان ہری کو بیان نہیں کیا جاسکتا۔
ਨਾਨਕ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਾ ਲੇਖਾ ਨਿਬੜਿਆ ॥੧੮॥੧॥੨॥ اے نانک! جنہیں صادق گرو مل گیا ہے، ان کے (اعمال کا) حساب مٹ گیا ہے۔ 18۔ 1۔ 2۔
ਰਾਗੁ ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ਛੰਤ ਘਰੁ ੧ راگو آسا محلہ 1 چھنت گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਮੁੰਧ ਜੋਬਨਿ ਬਾਲੜੀਏ ਮੇਰਾ ਪਿਰੁ ਰਲੀਆਲਾ ਰਾਮ ॥ اے مسحور نوجوانو! میرا مالک رام بہت ہی رنگیلا اور مزے دار ہے۔
ਧਨ ਪਿਰ ਨੇਹੁ ਘਣਾ ਰਸਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਦਇਆਲਾ ਰਾਮ ॥ اگر خاوند اور اہلیہ میں بہت پیار ہوجائے، تو کریم رام اور زیادہ محبت پیدا کردیتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/