Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 430

Page 430

ਭਗਤਿ ਨਿਰਾਲੀ ਅਲਾਹ ਦੀ ਜਾਪੈ ਗੁਰ ਵੀਚਾਰਿ ॥ واہے گرو کی عبادت بہت نرالی ہے، جو گرو کی تعلیمات سے ہی سمجھی جاتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਹਿਰਦੈ ਵਸੈ ਭੈ ਭਗਤੀ ਨਾਮਿ ਸਵਾਰਿ ॥੯॥੧੪॥੩੬॥ اےنانک! جس کے دل میں رب کا نام بس جاتا ہے، وہ رب کے خوف اور عقیدت کے ذریعے اس کے نام سے اپنی زندگی سنوار لیتا ہے۔ 6۔ 14۔ 36۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੩ ॥ آسا محلہ 3۔
ਅਨ ਰਸ ਮਹਿ ਭੋਲਾਇਆ ਬਿਨੁ ਨਾਮੈ ਦੁਖ ਪਾਇ ॥ انسان دوسری اشیاء کے ذائقوں میں الجھ کر بھٹکتا ہی رہتا ہے اور نام کے بغیر بہت تکلیف اٹھاتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਨ ਭੇਟਿਓ ਜਿ ਸਚੀ ਬੂਝ ਬੁਝਾਇ ॥੧॥ اسے صادق گرو جیسا عظیم انسان نہیں ملتا، جو سچائی کی سمجھ عطا کرتا ہو۔ 1۔
ਏ ਮਨ ਮੇਰੇ ਬਾਵਲੇ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਖਿ ਸਾਦੁ ਪਾਇ ॥ اے میرے دلِ ناداں! ہری رس کو چکھ کر اس کا ذائقہ حاصل کر۔
ਅਨ ਰਸਿ ਲਾਗਾ ਤੂੰ ਫਿਰਹਿ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ دوسرے رسوں سے جڑکر تم بھٹکتے رہتے ہو اور اپنی قیمتی زندگی یوں ہی گنوا رہے ہو۔ 1۔ وقفہ۔
ਇਸੁ ਜੁਗ ਮਹਿ ਗੁਰਮੁਖ ਨਿਰਮਲੇ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਰਹਹਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ اس دور میں گرمکھ پاکباز ہے، جو صدق نام میں دل لگاکر رکھتا ہے۔
ਵਿਣੁ ਕਰਮਾ ਕਿਛੁ ਪਾਈਐ ਨਹੀ ਕਿਆ ਕਰਿ ਕਹਿਆ ਜਾਇ ॥੨॥ تقدیر کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا اور ہم اس بارے میں کیا کہہ یا کرسکتے ہیں؟ 2۔
ਆਪੁ ਪਛਾਣਹਿ ਸਬਦਿ ਮਰਹਿ ਮਨਹੁ ਤਜਿ ਵਿਕਾਰ ॥ جو اپنے دل سے برائیوں کو دور کردیتا ہے اور گرو کے کلام کے ذریعے فوت ہوجاتا ہے، وہ خود کو پہچان لیتا ہے۔
ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ਭਜਿ ਪਏ ਬਖਸੇ ਬਖਸਣਹਾਰ ॥੩॥ جو گرو کی پناہ سے فرار ہوکر چلے جاتے ہیں، انہیں بخشنے والا رب معافی دے دیتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਈਐ ਨਾ ਦੁਖੁ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ॥ نام کے بغیر خوشی حاصل نہیں ہوتی اور نہ ہی باطن سے غم دور ہوتا ہے۔
ਇਹੁ ਜਗੁ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪਿਆ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥੪॥ یہ کائنات دولت کی ہوس میں مگن ہے، دوغلے پن اور شبہ میں گمراہ ہوگئی ہے۔ 4۔
ਦੋਹਾਗਣੀ ਪਿਰ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣਹੀ ਕਿਆ ਕਰਿ ਕਰਹਿ ਸੀਗਾਰੁ ॥ بیوہ عورت ذات اپنے مالک شوہر رب کی قدر سے ناواقف ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਸਦਾ ਜਲਦੀਆ ਫਿਰਹਿ ਸੇਜੈ ਰਵੈ ਨ ਭਤਾਰੁ ॥੫॥ وہ زیبائش کرکے کیا کرے گی! وہ دن رات ہمیشہ (خواہشات میں)جلتی رہتی ہے اور اپنے مالک شوہر کے ساتھ خواب گاہ میں لطف اندوز نہیں ہوتی۔ 5۔
ਸੋਹਾਗਣੀ ਮਹਲੁ ਪਾਇਆ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ شوہر والی عورت اپنے باطن سے کبر دور کرکے اپنے رب کا محل حاصل کرلیتی ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸੀਗਾਰੀਆ ਅਪਣੇ ਸਹਿ ਲਈਆ ਮਿਲਾਇ ॥੬॥ وہ گرو کے کلام سے آراستہ ہے اور ان کا محبوب رب انہیں اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔ 6۔
ਮਰਣਾ ਮਨਹੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਗੁਬਾਰੁ ॥ انسان نے دولت کی ہوس کے اندھیروں میں اپنے دل سے موت کو بھلادیا ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਭੀ ਮਰਹਿ ਜਮ ਦਰਿ ਹੋਹਿ ਖੁਆਰੁ ॥੭॥ نفس پرست لوگ بار بار مرتے اور یم کے در پر غمگین ہوتے ہیں۔ 7۔
ਆਪਿ ਮਿਲਾਇਅਨੁ ਸੇ ਮਿਲੇ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਵੀਚਾਰਿ ॥ جنہیں رب خود ملاتا ہے، وہ گرو کے کلام کا دھیان کرکے اس سے مل جاتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਸਮਾਣੇ ਮੁਖ ਉਜਲੇ ਤਿਤੁ ਸਚੈ ਦਰਬਾਰਿ ॥੮॥੨੨॥੧੫॥੩੭॥ اے نانک! جو رب کے نام میں مگن ہوئے ہیں، ان کا چہرہ سچے دربار میں روشن ہوجاتا ہے۔ 8۔22۔15۔37۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੨ آسا محلہ 5 اسٹپدیہ گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے ، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے ۔
ਪੰਚ ਮਨਾਏ ਪੰਚ ਰੁਸਾਏ ॥ جب میں نے سچائی، احسان، مذہب، قناعت اور علم کی پانچ خوبیوں کو اپنا رفیق بنالیا، تو پانچ شہوانی برائیاں: ہوس، غصہ، حرص، لگاؤ، غرور ناراض ہوکر میرے باطن سے دور چلے گئے۔
ਪੰਚ ਵਸਾਏ ਪੰਚ ਗਵਾਏ ॥੧॥ اس طرح پانچ خوبیاں باطن میں بسنے لگیں اور پانچ برائیاں دور ہوگئیں۔ 1۔
ਇਨ੍ਹ੍ਹ ਬਿਧਿ ਨਗਰੁ ਵੁਠਾ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ॥ اے میرے بھائی! اس ترکیب سے میرا جسم نما شہر آباد ہوگیا۔
ਦੁਰਤੁ ਗਇਆ ਗੁਰਿ ਗਿਆਨੁ ਦ੍ਰਿੜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گناہ اور برائی دور ہوگئی اور گرو نے میرے باطن میں علم کو مضبوط کردیا۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਚ ਧਰਮ ਕੀ ਕਰਿ ਦੀਨੀ ਵਾਰਿ ॥ اس جسم نما شہر کے چاروں سمت حفاظت کے لیے سچے مذہب کی باڑ لگادی۔
ਫਰਹੇ ਮੁਹਕਮ ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਬੀਚਾਰਿ ॥੨॥ گرو کے عطا کردہ علم اور مراقبے کے مضبوط در لگادئے گئے۔ 2۔
ਨਾਮੁ ਖੇਤੀ ਬੀਜਹੁ ਭਾਈ ਮੀਤ ॥ اے میرے بھائی! اے دوست! رب کے نام کی فصل بیج۔
ਸਉਦਾ ਕਰਹੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਹੁ ਨੀਤ ॥੩॥ ہر روز گرو کی خدمت کا سودا کرو۔ 3۔
ਸਾਂਤਿ ਸਹਜ ਸੁਖ ਕੇ ਸਭਿ ਹਾਟ ॥ راحت اور حقیقی خوشی کی تمام دکانیں بھری ہوئی ہیں۔
ਸਾਹ ਵਾਪਾਰੀ ਏਕੈ ਥਾਟ ॥੪॥ گرو شاہ اور شاگرد سوداگر ایک ہی جگہ پر بستے ہیں۔ 4۔
ਜੇਜੀਆ ਡੰਨੁ ਕੋ ਲਏ ਨ ਜਗਾਤਿ ॥ کوئی یم جزیہ، جرمانہ اور محصول ٹیکس نہیں لگتا۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਕਰਿ ਦੀਨੀ ਧੁਰ ਕੀ ਛਾਪ ॥੫॥ کیونکہ صادق گرو نے رب کی مہر لگادی ہے۔ 5۔
ਵਖਰੁ ਨਾਮੁ ਲਦਿ ਖੇਪ ਚਲਾਵਹੁ ॥ اے بھائی! تم بھی نام کے ذکر کرنے کا سودا دلاکر تجارت کیا کرو۔
ਲੈ ਲਾਹਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਘਰਿ ਆਵਹੁ ॥੬॥ تم اس طرح گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے فائدہ حاصل کرکے اپنے گھر آجاؤگے۔ 6۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਾਹੁ ਸਿਖ ਵਣਜਾਰੇ ॥ صادق گرو نام کی دولت کا بادشاہ ہے اور اس کے شاگرد سوداگر ہیں۔
ਪੂੰਜੀ ਨਾਮੁ ਲੇਖਾ ਸਾਚੁ ਸਮ੍ਹਾਰੇ ॥੭॥ سرمایہ واہے گرو کا ہی نام ہے اور رب کی عبادت حساب کتاب ہے۔ 7۔
ਸੋ ਵਸੈ ਇਤੁ ਘਰਿ ਜਿਸੁ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਸੇਵ ॥ اے نانک! جو شخص کامل گرو کی خدمت کرتا ہے، وہی اس گھر میں رہتا ہے۔
ਅਬਿਚਲ ਨਗਰੀ ਨਾਨਕ ਦੇਵ ॥੮॥੧॥ اور رب کا شہر غیر متزلزل (مستحکم) ہے۔ 8۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/