Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 420

Page 420

ਹੁਕਮੀ ਪੈਧਾ ਜਾਇ ਦਰਗਹ ਭਾਣੀਐ ॥ اگر خالق کو بہتر لگے، تو انسان وقار کا لباس پہن کر اس کے دربار میں جاتا ہے۔
ਹੁਕਮੇ ਹੀ ਸਿਰਿ ਮਾਰ ਬੰਦਿ ਰਬਾਣੀਐ ॥੫॥ اس کے حکم سے ہی موت کا فرشتہ انسان کے سر پر مارتا ہے اور اسے قید کرلیتا ہے۔ 5۔
ਲਾਹਾ ਸਚੁ ਨਿਆਉ ਮਨਿ ਵਸਾਈਐ ॥ صدق و عدل کو ذہن میں بسانے سے انسان فائدہ حاصل کرتا ہے۔
ਲਿਖਿਆ ਪਲੈ ਪਾਇ ਗਰਬੁ ਵਞਾਈਐ ॥੬॥ جو کچھ اس کی تقدیر کا نوشتہ ہے، انسان اسے حاصل کر لیتا ہے اور بایں سبب انسان کو کبر چھوڑ دینا چاہیے۔ 6۔
ਮਨਮੁਖੀਆ ਸਿਰਿ ਮਾਰ ਵਾਦਿ ਖਪਾਈਐ ॥ نفس پرست لوگوں کی خوب پٹائی ہوتی ہے اور وہ جھگڑوں میں تباہ ہوجاتے ہیں۔
ਠਗਿ ਮੁਠੀ ਕੂੜਿਆਰ ਬੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਚਲਾਈਐ ॥੭॥ منافقوں کو جھوٹ نے تباہ کردیا ہے۔ موت کا فرشتہ انہیں باندھ کر موت کی دنیا لے جاتا ہے۔ 7۔
ਸਾਹਿਬੁ ਰਿਦੈ ਵਸਾਇ ਨ ਪਛੋਤਾਵਹੀ ॥ جو مالک کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے، انہیں افسوس کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
ਗੁਨਹਾਂ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ਸਬਦੁ ਕਮਾਵਹੀ ॥੮॥ اگر انسان گرو کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو، تو رب اس کا گناہ بخش دیتا ہے۔ 8۔
ਨਾਨਕੁ ਮੰਗੈ ਸਚੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਘਾਲੀਐ ॥ نانک حق ہی کا طلب گار ہے، جو گرو کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔
ਮੈ ਤੁਝ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲੀਐ ॥੯॥੧੬॥ اے رب ! میرا تیرے بغیر کوئی بھی سہارا نہیں، مجھ پر اپنا فضل و کرم کیجئے۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਕਿਆ ਜੰਗਲੁ ਢੂਢੀ ਜਾਇ ਮੈ ਘਰਿ ਬਨੁ ਹਰੀਆਵਲਾ ॥ میں بیابانوں میں (رب کی تلاش) کے لیے کیوں جاؤں، جب کہ میرا اپنا گھر (دل) ہی ایک سرسبز بیابان ہے، یعنی واہے گرو اسی میں نظر آتا ہے۔
ਸਚਿ ਟਿਕੈ ਘਰਿ ਆਇ ਸਬਦਿ ਉਤਾਵਲਾ ॥੧॥ الفاظ کے ذریعے سچائی دل نما گھر میں بس جاتی ہے اور خود بھی ملنے کو بے تاب ہے۔ 1۔
ਜਹ ਦੇਖਾ ਤਹ ਸੋਇ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਣੀਐ ॥ میں جہاں کہیں بھی دیکھتا ہوں، وہاں میرا رب موجود ہے۔ کائنات میں اس کے علاوہ کوئی نہیں سمجھناچاہیے یعنی وہ پوری دنیا میں بسا ہوا ہے۔
ਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ਮਹਲੁ ਪਛਾਣੀਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی خدمت کرنے سے رب کے محل کی پہچان ہوجاتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਪਿ ਮਿਲਾਵੈ ਸਚੁ ਤਾ ਮਨਿ ਭਾਵਈ ॥ جب صادق رب انسان کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے، تو پھر انسان کے دل میں پسند آنے لگ جاتا ہے۔
ਚਲੈ ਸਦਾ ਰਜਾਇ ਅੰਕਿ ਸਮਾਵਈ ॥੨॥ جو شخص ہمیشہ ہی رب کی رضا کے مطابق چلتا ہے، وہ رب کو مقبول ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਵਸਿਆ ਮਨਿ ਸੋਈ ॥ جس شخص کے دل میں صادق رب بس جاتا ہے، اسے اپنے دل میں وہی سچا بسا ہوا نظر آتا ہے۔
ਆਪੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈਆ ਦੇ ਤੋਟਿ ਨ ਹੋਈ ॥੩॥ واہے گرو خود ہی بڑائی عطا کرتا ہے۔ اس کے عطایا میں کسی شئی کی کمی نہیں ہے۔ 3۔
ਅਬੇ ਤਬੇ ਕੀ ਚਾਕਰੀ ਕਿਉ ਦਰਗਹ ਪਾਵੈ ॥ لوگ کسی معمولی حیثیت شخص کی خدمت کرکے واہے گرو کی بارگاہ میں کیسے پہنچ سکتے ہیں؟
ਪਥਰ ਕੀ ਬੇੜੀ ਜੇ ਚੜੈ ਭਰ ਨਾਲਿ ਬੁਡਾਵੈ ॥੪॥ انسان پتھر کی کشتی میں سوار ہوکر جائے،تو وہ اس کے وزن سے ہی غرق ہوجائے گا۔ 4۔
ਆਪਨੜਾ ਮਨੁ ਵੇਚੀਐ ਸਿਰੁ ਦੀਜੈ ਨਾਲੇ ॥ اپنا دل گرو کو بیچ دینا چاہیے اور اس کے ساتھ اپنا سر بھی پیش کردینا چاہیے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਸਤੁ ਪਛਾਣੀਐ ਅਪਨਾ ਘਰੁ ਭਾਲੇ ॥੫॥ پھر گرو کے ذریعے سے ہی نام کی حقیقت کا علم ہوتا ہے اور انسان کو اپنا دل نما گھر مل جاتا ہے۔ 5۔
ਜੰਮਣ ਮਰਣਾ ਆਖੀਐ ਤਿਨਿ ਕਰਤੈ ਕੀਆ ॥ لوگ پیدائش و موت کی باتیں کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ اس خالق نے کیا ہے۔
ਆਪੁ ਗਵਾਇਆ ਮਰਿ ਰਹੇ ਫਿਰਿ ਮਰਣੁ ਨ ਥੀਆ ॥੬॥ جو اپنا غرور مٹاکر مرتا ہے، وہ پیدائش و موت کے چکر میں نہیں پڑتا۔ 6۔
ਸਾਈ ਕਾਰ ਕਮਾਵਣੀ ਧੁਰ ਕੀ ਫੁਰਮਾਈ ॥ انسان کو وہی عمل کرنا چاہیے، جس کا خالق نے اسے حکم دیا ہے۔
ਜੇ ਮਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਦੇ ਮਿਲੈ ਕਿਨਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥੭॥ اگر انسان صادق گرو سے مل کر اپنا دل اس کے حوالے کردے، تو اس کی قیمت کا اندازہ کون کرسکتا ہے؟ 7۔
ਰਤਨਾ ਪਾਰਖੁ ਸੋ ਧਣੀ ਤਿਨਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ وہ رب خود جواہرات کی پرکھ کرتا ہے اور اس کی قیمت لگاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਹਿਬੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਚੀ ਵਡਿਆਈ ॥੮॥੧੭॥ اے نانک! اگر مالک رب دل میں بس جائے، تو میرے لیے یہی حقیقی تعریف ہے۔8۔17۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਦੂਜੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਈ ॥ جن لوگوں نے واہے گرو کے نام کو بھلادیا ہے، وہ دوغلے پن میں پھنس کر شبہ میں ہی بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਮੂਲੁ ਛੋਡਿ ਡਾਲੀ ਲਗੇ ਕਿਆ ਪਾਵਹਿ ਛਾਈ ॥੧॥ جو بنیاد(رب) کو چھوڑ کر درختوں کی شاخوں میں لگے ہیں، انہیں زندگی میں کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ 1۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕਿਉ ਛੂਟੀਐ ਜੇ ਜਾਣੈ ਕੋਈ ॥ انسان نام کے بغیر کیسے نجات پاسکتا ہے؟ بہتر ہوگا اگر کوئی اسے سمجھ لے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਤ ਛੂਟੀਐ ਮਨਮੁਖਿ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر وہ گرمکھ ہوجائے، تو وہ پیدائش و موت سے آزاد ہوجاتا ہے، لیکن خود غرض لوگ اپنی عزت کھودیتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਏਕੋ ਸੇਵਿਆ ਪੂਰੀ ਮਤਿ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! جو لوگ ایک واہے گرو کی پرستش کرتے ہیں، ان کی عقل کامل ہے۔
ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਨਿਰੰਜਨਾ ਜਨ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ॥੨॥ شکل و صورت سے پاک رب دنیا کی ابتدا اور شروعاتی دور میں بھی تھے، معتقدین اس ہری کی پناہ میں ہی پڑے ہوئے ہیں۔ 2۔
ਸਾਹਿਬੁ ਮੇਰਾ ਏਕੁ ਹੈ ਅਵਰੁ ਨਹੀ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! میرا مالک ایک رب ہی ہے، دوسرا کوئی نہیں۔
ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਾਚੇ ਪਰਥਾਈ ॥੩॥ مجھے صادق رب کے فضل سے خوشی حاصل ہوئی ہے۔ 3۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਓ ਕੇਤੀ ਕਹੈ ਕਹਾਏ ॥ رب کسی کو بھی گرو کے بغیر نہیں ملا، خواہ دنیا والے اسے حاصل کرنے کے لیے کتنے ہی طریقے بتاتے ہوں۔
ਆਪਿ ਦਿਖਾਵੈ ਵਾਟੜੀਂ ਸਚੀ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥੪॥ واہے گرو خود راستہ دکھاتا ہے اور انسان کے دل میں سچی عقیدت پیدا کرتا ہے۔ 4۔
ਮਨਮੁਖੁ ਜੇ ਸਮਝਾਈਐ ਭੀ ਉਝੜਿ ਜਾਏ ॥ اگر نفس پرست کو صحیح راہ دکھائی جائے، پھر بھی وہ غلط راستے پر ہی جاتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨ ਛੂਟਸੀ ਮਰਿ ਨਰਕ ਸਮਾਏ ॥੫॥ ہری کے نام کے بغیر وہ پیدائش و موت سے نجات نہیں پاسکتا اور بعد وفات وہ جہنم میں رہتا ہے۔ 5۔
ਜਨਮਿ ਮਰੈ ਭਰਮਾਈਐ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨ ਲੇਵੈ ॥ جو شخص ہری کے نام کا ذکر نہیں کرتا، وہ پیدائش و موت کے چکر میں بھٹکتا رہتا ہے۔
ਤਾ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਨਾ ਪਵੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵੈ ॥੬॥ گرو کی خدمت کیے بغیر اس کی قدر نہیں پائی جاسکتی۔ 6۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
slot gacor slot demo https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
slot gacor slot demo https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/