Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 419

Page 419

ਜੋਗੀ ਭੋਗੀ ਕਾਪੜੀ ਕਿਆ ਭਵਹਿ ਦਿਸੰਤਰ ॥ یوگی، بھوگی اور بوسیدہ لباس پہنے والے محتاج بے مطلب ہی پردیسوں میں بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਨ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਹੀ ਤਤੁ ਸਾਰੁ ਨਿਰੰਤਰ ॥੩॥ وہ گرو کے کلام اور ابدی اعلیٰ سچائی کی تلاش نہیں کرتا۔ 3۔
ਪੰਡਿਤ ਪਾਧੇ ਜੋਇਸੀ ਨਿਤ ਪੜ੍ਹਹਿ ਪੁਰਾਣਾ ॥ پنڈت، مبلغین اور نجومی باقاعدگی سے پُران وغیرہ کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਵਸਤੁ ਨ ਜਾਣਨ੍ਹ੍ਹੀ ਘਟਿ ਬ੍ਰਹਮੁ ਲੁਕਾਣਾ ॥੪॥ لیکن وہ باطن میں نام شے کو نہیں پہچانتے، پربرہما دل میں پوشیدہ ہے۔ 4۔
ਇਕਿ ਤਪਸੀ ਬਨ ਮਹਿ ਤਪੁ ਕਰਹਿ ਨਿਤ ਤੀਰਥ ਵਾਸਾ ॥ بہت سے تارک الدنیا بیابانوں میں روحانی ریاضت کرتے ہیں اور بہت سے لوگ ہمیشہ سفر میں رہتے ہیں۔
ਆਪੁ ਨ ਚੀਨਹਿ ਤਾਮਸੀ ਕਾਹੇ ਭਏ ਉਦਾਸਾ ॥੫॥ بے علم لوگ خود کو نہیں سمجھتے، وہ کس کے لیے لاتعلق ہوئے ہیں؟ 5۔
ਇਕਿ ਬਿੰਦੁ ਜਤਨ ਕਰਿ ਰਾਖਦੇ ਸੇ ਜਤੀ ਕਹਾਵਹਿ ॥ بہت جد و جہد کے بعد جنسی توانائی پر قابو پاتے ہیں، وہ اسی لیے برہم چاری کہلاتے ہیں۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦ ਨ ਛੂਟਹੀ ਭ੍ਰਮਿ ਆਵਹਿ ਜਾਵਹਿ ॥੬॥ لیکن اس کے باوجود گرو کے کلام کے بغیر انہیں نجات نہیں ملتی اور شبہ میں پڑکر پیدائش و موت کے چکر میں پڑے رہتے ہیں۔ 6۔
ਇਕਿ ਗਿਰਹੀ ਸੇਵਕ ਸਾਧਿਕਾ ਗੁਰਮਤੀ ਲਾਗੇ ॥ کئی اہلِ خانہ، رب کے خادم، متلاشی ہیں اور وہ گرو کے مشورے کے مطابق عمل کرتے ہیں۔
ਨਾਮੁ ਦਾਨੁ ਇਸਨਾਨੁ ਦ੍ਰਿੜੁ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਸੁ ਜਾਗੇ ॥੭॥ وہ نام، صدقات، غسل کو تقویت دیتے ہیں اور رب کی پرستش میں بیدار رہتے ہیں۔ 7۔
ਗੁਰ ਤੇ ਦਰੁ ਘਰੁ ਜਾਣੀਐ ਸੋ ਜਾਇ ਸਿਞਾਣੈ ॥ گرو کے ذریعے سے ہی رب کے در کا پتہ چلتا ہے اور انسان اس مقام کو پہچان لیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਸਾਚੇ ਮਨੁ ਮਾਨੈ ॥੮॥੧੪॥ اے نانک! وہ رب کے نام کو کبھی نہیں بھولتا، اس کا دل سچائی کی یاد میں مگن ہے۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਮਨਸਾ ਮਨਹਿ ਸਮਾਇਲੇ ਭਉਜਲੁ ਸਚਿ ਤਰਣਾ ॥ اپنی خواہشات کو دل میں ہی قابو کرکے سچائی کے ذریعے دنیوی سمندر سے پار ہوا جاسکتا ہے۔
ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਦਇਆਲੁ ਤੂ ਠਾਕੁਰ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾ ॥੧॥ اے مالک! تو دنیا کی ابتدا اور ہر دور میں سب پر مہربان ہے اور میں تیری ہی پناہ میں آیا ہوں۔ 1۔
ਤੂ ਦਾਤੌ ਹਮ ਜਾਚਿਕਾ ਹਰਿ ਦਰਸਨੁ ਦੀਜੈ ॥ تو عطا کرنے والا ہے اور میں تیرے در کا فقیر ہوں۔ اے ہری! مجھے دیدار نصیب فرماکر شکریہ کاموقع عنایت فرمائیے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈਐ ਮਨ ਮੰਦਰੁ ਭੀਜੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کے ذریعے نام کا دھیان کرنے سے دل نما مندر ہری کے نام سے تر ہوجاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕੂੜਾ ਲਾਲਚੁ ਛੋਡੀਐ ਤਉ ਸਾਚੁ ਪਛਾਣੈ ॥ جب انسان جھوٹی حرص کو چھوڑ دیتا ہے، تو وہ سچائی کو پہچان لیتا ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਈਐ ਪਰਮਾਰਥੁ ਜਾਣੈ ॥੨॥ وہ گرو کے کلام میں سمایا ہوا زندگی کے حتمی مطلب کو سمجھ لیتا ہے۔ 2۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਰਾਜਾ ਲੋਭੀਆ ਲੁਭਤਉ ਲੋਭਾਈ ॥ یہ حریص دل جسم نما شہر کا بادشاہ ہے، جو ہمہ وقت حرص میں مشغول (متوجہ ہوکر) لالچ کرتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਲੋਭੁ ਨਿਵਾਰੀਐ ਹਰਿ ਸਿਉ ਬਣਿ ਆਈ ॥੩॥ گرو کے ذریعے سے حرص کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور انسان رب سے محبت کرنے لگ جاتا ہے۔ 3۔
ਕਲਰਿ ਖੇਤੀ ਬੀਜੀਐ ਕਿਉ ਲਾਹਾ ਪਾਵੈ ॥ انسان بنجر زمین میں فصلیں بو کر کیسے منافع حاصل کرسکتا ہے؟
ਮਨਮੁਖੁ ਸਚਿ ਨ ਭੀਜਈ ਕੂੜੁ ਕੂੜਿ ਗਡਾਵੈ ॥੪॥ نفس پرست سچائی سے خوش نہیں ہوتا۔ ایسا جھوٹا شخص جھوٹ میں پھنسا رہتا ہے۔ 4۔
ਲਾਲਚੁ ਛੋਡਹੁ ਅੰਧਿਹੋ ਲਾਲਚਿ ਦੁਖੁ ਭਾਰੀ ॥ اے نابینا انسان! دولت کا حرص ترک کردو، ورنہ لالچ کے سبب بڑی پریشانی اٹھانی پڑے گی۔
ਸਾਚੌ ਸਾਹਿਬੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਹਉਮੈ ਬਿਖੁ ਮਾਰੀ ॥੫॥ اگر حقیقی صادق رب دل میں بس جائے، تو غرور کا زہر مٹ جاتا ہے۔ 5۔
ਦੁਬਿਧਾ ਛੋਡਿ ਕੁਵਾਟੜੀ ਮੂਸਹੁਗੇ ਭਾਈ ॥ اے میرے بھائی! شکوک کے بُرے راستے کو ترک کردو، ورنہ لوٹ لیے جاؤ گے۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ॥੬॥ دن رات گرو کی پناہ میں نام کی عظمت و کبریائی بیان کرو۔ 6۔
ਮਨਮੁਖ ਪਥਰੁ ਸੈਲੁ ਹੈ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਫੀਕਾ ॥ نفس پرست (کا دل) ایک پتھر اور چٹان ہے اور اس کی زندگی قابلِ ملامت اور بے مزہ ہے۔
ਜਲ ਮਹਿ ਕੇਤਾ ਰਾਖੀਐ ਅਭ ਅੰਤਰਿ ਸੂਕਾ ॥੭॥ پتھر کو کتنی ہی دیر تک پانی میں رکھا جائے، تو بھی وہ اندر سے خشک ہی رہتا ہے۔ 7۔
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਦੀਆ ॥ کامل گرو نے مجھے ہری کا نام عطا کیا ہے، جو خوبیوں کا ذخیرہ ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਮਥਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀਆ ॥੮॥੧੫॥ اے نانک! جس شخص نے نام نما امرت کو منتھن کرکے پی لیا ہے، وہ نام کو کبھی نہیں بھولتا۔ 8۔15۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਚਲੇ ਚਲਣਹਾਰ ਵਾਟ ਵਟਾਇਆ ॥ انسان نما مسافر راہِ راست سے ہٹ کر غلط راستے پر چل رہا ہے۔
ਧੰਧੁ ਪਿਟੇ ਸੰਸਾਰੁ ਸਚੁ ਨ ਭਾਇਆ ॥੧॥ یہ فانی دنیا دنیوی مشاغل میں مگن ہے اور سچائی سے پیار نہیں کرتی۔ 1۔
ਕਿਆ ਭਵੀਐ ਕਿਆ ਢੂਢੀਐ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਦਿਖਾਇਆ ॥ جس شخص کو گرو کے کلام نے صادق (رب) کا دیدار کرادیا ہے، پھر وہ کیوں ادھر ادھر بھٹکتا پھرے اور کیوں جستجو و تلاش میں رہے۔
ਮਮਤਾ ਮੋਹੁ ਵਿਸਰਜਿਆ ਅਪਨੈ ਘਰਿ ਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اب وہ پیار اور ہوس کو ترک کر اپنے گھر (رب کے پاس) آگیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਚਿ ਮਿਲੈ ਸਚਿਆਰੁ ਕੂੜਿ ਨ ਪਾਈਐ ॥ سچے لوگوں کو ہی حق (رب) ملتا ہے۔ یہ جھوٹ سے حاصل نہیں ہوتا۔
ਸਚੇ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ਬਹੁੜਿ ਨ ਆਈਐ ॥੨॥ سچائی کے ساتھ دل لگانے سے انسان دوبارہ دنیا میں نہیں آتا۔ 2۔
ਮੋਇਆ ਕਉ ਕਿਆ ਰੋਵਹੁ ਰੋਇ ਨ ਜਾਣਹੂ ॥ اے بھائی! تم مردہ رشتے دار کے لیے کیوں روتے ہو؟ تمہیں واقعتاً رونا نہیں آتا۔
ਰੋਵਹੁ ਸਚੁ ਸਲਾਹਿ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣਹੂ ॥੩॥ حقیقی صادق رب کی تعریف کرتے ہوئے محبت میں نالہ کرو اور اس کے حکم کو پہچانو۔ 3۔
ਹੁਕਮੀ ਵਜਹੁ ਲਿਖਾਇ ਆਇਆ ਜਾਣੀਐ ॥ رب نے جس کے نصیب میں نام کے رزق کا حصول لکھا ہے، اس کی آمد کامیاب ہے۔
ਲਾਹਾ ਪਲੈ ਪਾਇ ਹੁਕਮੁ ਸਿਞਾਣੀਐ ॥੪॥ اس کے حکم پر عمل کرنے سے انسان منافع حاصل کرلیتا ہے۔ 4۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/