Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 415

Page 415

ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕਰਮ ਕਮਾਉ ॥ گرو کے فضل سے نیک عمل کرو۔
ਨਾਮੇ ਰਾਤਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥੫॥ نام سے منسلک ہوکر ہری کی حمد و ثنا کرو۔ 5۔
ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਆਪੁ ਪਛਾਤਾ ॥ میں نے گرو کی خدمت سے اپنی اصلیت کو سمجھ لیا ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਵਸਿਆ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ خوشی عطا کرنے والاامرت نام اب میرے دل میں بستا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਬਾਣੀ ਨਾਮੇ ਰਾਤਾ ॥੬॥ میں دن رات گرو کے کلام اور نام میں مگن رہتا ہوں۔ 6۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਲਾਏ ਤਾ ਕੋ ਲਾਗੈ ॥ اگر میرا رب شامل کرے، تب ہی کوئی اس سے جڑ سکتا ہے۔
ਹਉਮੈ ਮਾਰੇ ਸਬਦੇ ਜਾਗੈ ॥ اگر انسان کبر کا خاتمہ کردے، تو وہ لفظ کی طرف متوجہ رہتا ہے۔
ਐਥੈ ਓਥੈ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਆਗੈ ॥੭॥ وہ دنیا و آخرت میں ہمیشہ پر سکون رہتا ہے۔ 7۔
ਮਨੁ ਚੰਚਲੁ ਬਿਧਿ ਨਾਹੀ ਜਾਣੈ ॥ چست دماغ ترکیب سے واقف نہیں ہوتا۔
ਮਨਮੁਖਿ ਮੈਲਾ ਸਬਦੁ ਨ ਪਛਾਣੈ ॥ نفس پرست پرا گندہ لوگ الفاظ نہیں سمجھتے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੈ ॥੮॥ لیکن گرمکھ حضرات پاکیزہ نام کا تلفظ کرتے رہتے ہیں۔ 8۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਗੈ ਕਰੀ ਅਰਦਾਸਿ ॥ میں معبود رب کے سامنے التجا کرتا ہوں کہ
ਸਾਧੂ ਜਨ ਸੰਗਤਿ ਹੋਇ ਨਿਵਾਸੁ ॥ مجھے سادھو حضرات کی صحبت میں ٹھکانہ حاصل ہوجائے۔
ਕਿਲਵਿਖ ਦੁਖ ਕਾਟੇ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ॥੯॥ ہری کے نام کا نور گناہوں اور غموں کو مٹا دیتا ہے۔
ਕਰਿ ਬੀਚਾਰੁ ਆਚਾਰੁ ਪਰਾਤਾ ॥ میں نے سادھؤں سے مشورہ کرکے عمدہ سلوک اختیار کرلیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਬਚਨੀ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ॥ میں نے کلامِ صادق گرو کے ذریعے ایک رب کو سمجھ لیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਮਨੁ ਰਾਤਾ ॥੧੦॥੭॥ اے نانک! میرا دل رام کے نام سے رنگین ہوگیا ہے۔ 10۔ 7۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਮਨੁ ਮੈਗਲੁ ਸਾਕਤੁ ਦੇਵਾਨਾ ॥ یہ دل کمزور اور پاگل ہاتھی ہے۔
ਬਨ ਖੰਡਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਹੈਰਾਨਾ ॥ یہ دولت کی ہوس کے جنگل میں متوجہ ہوکر بھٹکتا رہتا ہے۔
ਇਤ ਉਤ ਜਾਹਿ ਕਾਲ ਕੇ ਚਾਪੇ ॥ یہ موت کے دباؤ کے سبب ادھر ادھر بھٹکتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਖੋਜਿ ਲਹੈ ਘਰੁ ਆਪੇ ॥੧॥ لیکن گرمکھ حضرات کو پا کر اپنے دل میں رب کا ٹھکانہ حاصل کرلیتا ہے۔ 1۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦੈ ਮਨੁ ਨਹੀ ਠਉਰਾ ॥ گرو کے کلام کے بغیر دل کو خوشی کا مقام نہیں ملتا۔
ਸਿਮਰਹੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਅਤਿ ਨਿਰਮਲੁ ਅਵਰ ਤਿਆਗਹੁ ਹਉਮੈ ਕਉਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رام نام کا ورد کرو، جو بہت ہی پاکیزہ ہے اور تلخ غرور ترک کردو۔ 1۔ وقفہ۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਮੁਗਧੁ ਕਹਹੁ ਕਿਉ ਰਹਸੀ ॥ بتاؤ، یہ بے وقوف دل کیسے بچایا جاسکتا ہے؟"
ਬਿਨੁ ਸਮਝੇ ਜਮ ਕਾ ਦੁਖੁ ਸਹਸੀ ॥ بغیر سوچے سمجھے یہ موت کی تکلیف برداشت گا۔
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੈ ॥ رب خود ہی معاف کرتا ہے اور سچے گرو سے ملاتا ہے۔
ਕਾਲੁ ਕੰਟਕੁ ਮਾਰੇ ਸਚੁ ਪੇਲੈ ॥੨॥ صادق حقیقی رب موت کی تکالیف کو کچل کر فنا کردیتا ہے۔ 2۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਕਰਮਾ ਇਹੁ ਮਨੁ ਧਰਮਾ ॥ یہ دل عمل کرتا ہے اور یہ دل ہی انصاف کرتا ہے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਪੰਚ ਤਤੁ ਤੇ ਜਨਮਾ ॥ اس دل کی پیدائش پانچ عناصر سے ہوئی ہے۔
ਸਾਕਤੁ ਲੋਭੀ ਇਹੁ ਮਨੁ ਮੂੜਾ ॥ یہ حریص دل کمزور اور احمق ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਜਪੈ ਮਨੁ ਰੂੜਾ ॥੩॥ گرو کے در پیش نام کا ذکر کرنے سے دل خوبصورت ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨੁ ਅਸਥਾਨੇ ਸੋਈ ॥ یہ دل گرو کے ذریعے سے ہی سچائی کے مقام پر آباد ہوتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਤ੍ਰਿਭਵਣਿ ਸੋਝੀ ਹੋਈ ॥ اسے گرو کے ذریعے سے ہی تینوں جہانوں کا علم حاصل ہوجاتا ہے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਜੋਗੀ ਭੋਗੀ ਤਪੁ ਤਾਪੈ ॥ یہ دل یوگی بھوگی ہے اور مراقبہ کرتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਚੀਨੈ੍ਹ੍ਹ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਆਪੈ ॥੪॥ یہ خود ہی گرو کے ذریعے ہری رب کو سمجھ لیتا ہے۔ 4۔
ਮਨੁ ਬੈਰਾਗੀ ਹਉਮੈ ਤਿਆਗੀ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਮਨਸਾ ਦੁਬਿਧਾ ਲਾਗੀ ॥ یہ دل کبھی فخر چھوڑ کر علاحدہ اور کبھی دست بردار ہوجاتا ہے۔ ہر جسم کو تڑپ اور شبہ لگا ہوا ہے۔
ਰਾਮ ਰਸਾਇਣੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਚਾਖੈ ॥ جو شخص گرو کے ذریعے رام نام نما امرت پیتا ہے،
ਦਰਿ ਘਰਿ ਮਹਲੀ ਹਰਿ ਪਤਿ ਰਾਖੈ ॥੫॥ اس کا ہری رب اپنے دربار میں عزت و وقار رکھتا ہے۔ 5۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਰਾਜਾ ਸੂਰ ਸੰਗ੍ਰਾਮਿ ॥ یہ دل بادشاہ ہے اور کبھی جنگ میں بہادر ہے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਨਿਰਭਉ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ॥ گرمکھ بن کر نام کی پرستش کرنے سے یہ دل بے خوف ہوجاتا ہے۔
ਮਾਰੇ ਪੰਚ ਅਪੁਨੈ ਵਸਿ ਕੀਏ ॥ یہ شہوانی پانچوں برائیوں کو مار کر اپنے قبضے میں کرلیتا ہے اور
ਹਉਮੈ ਗ੍ਰਾਸਿ ਇਕਤੁ ਥਾਇ ਕੀਏ ॥੬॥ غرور کو اپنی گرفت میں لے کر دل انہیں ایک مقام پر قید کردیتا ہے۔ 6۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਗ ਸੁਆਦ ਅਨ ਤਿਆਗੇ ॥ گرمکھ بن کر دل تمام راگ ​​اور ذائقوں کو چھوڑ دیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਭਗਤੀ ਜਾਗੇ ॥ یہ دل گرو کے در پیش ہوکر ہی رب کی پرستش میں بیدار رہتا ہے۔
ਅਨਹਦ ਸੁਣਿ ਮਾਨਿਆ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੀ ॥ گرو کے کلام اور افکار کو قبول کرکے دل قلبی آواز سنتا ہے۔
ਆਤਮੁ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿ ਭਏ ਨਿਰੰਕਾਰੀ ॥੭॥ اپنی ذات کو سمجھنے سے روح غیر متشکل رب کی ہوجاتی ہے۔ 7۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਦਰਿ ਘਰਿ ਸੋਈ ॥ یہ دل اس رب کے دربار اور گھر میں پاکیزہ ہوجاتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਗਤਿ ਭਾਉ ਧੁਨਿ ਹੋਈ ॥ اسے گرو کے ذریعے سے رب کی عقیدت و پرستش کی محبت حاصل ہوجاتی ہے۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ॥ گرو کے کرم سے دل دن رات ہری کی عظمت و شان گاتا رہتا ہے۔
ਘਟਿ ਘਟਿ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ॥੮॥ وہ جو کائنات کی ابتدا میں تھا اور ہر زمانے میں موجود ہے، جو ہر جسم میں بستا نظر آتا ہے۔ 8۔
ਰਾਮ ਰਸਾਇਣਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਮਾਤਾ ॥ یہ دل رام رسائن سے مست ہوا رہتا ہے اور
ਸਰਬ ਰਸਾਇਣੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ॥ گرو کے ذریعے سے یہ تمام رسوں کے گھر رب کا ادراک کرلیتا ہے۔
ਭਗਤਿ ਹੇਤੁ ਗੁਰ ਚਰਣ ਨਿਵਾਸਾ ॥ جب دل گرو کے قدموں میں بود و باش اختیار کرلیتا ہے، تو رب کی عقیدت کی محبت بیدار ہوجاتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜਨ ਕੇ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ॥੯॥੮॥ اے نانک! تب یہ دل معتقدین حضرات کا خادم بن جاتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/