Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 405

Page 405

ਰਾਗੁ ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧੨ راگ آسا محلہ 5 گھرو 12
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਤਿਆਗਿ ਸਗਲ ਸਿਆਨਪਾ ਭਜੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥ اپنی ساری ہوشیاری ترک کرکے شکل و صورت سے پاک رب کا جہری ذکر کرو۔
ਏਕ ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਬਾਝਹੁ ਸਗਲ ਦੀਸੈ ਛਾਰੁ ॥੧॥ ایک صادق نام کے بغیر بقیہ سب کچھ دھول مٹی ہی نظر آتی ہے۔ 1۔
ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਣੀਐ ਸਦ ਸੰਗਿ ॥ (اے حبیب!) ہمیشہ اس واہے گرو کو اپنے ساتھ سمجھنا چاہیے۔
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦੀ ਬੂਝੀਐ ਏਕ ਹਰਿ ਕੈ ਰੰਗਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ لیکن گرو کے فضل سے ایک ہری کی رنگِ محبت سے ہی یہ حقیقت سمجھ آتی ہے۔1۔ وقفہ۔
ਸਰਣਿ ਸਮਰਥ ਏਕ ਕੇਰੀ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ਠਾਉ ॥ ایک واہے گرو کی پناہ ہی طاقت ور ہے، اس کی پناہ کے بغیردوسری کوئی پناہ گاہ نہیں۔
ਮਹਾ ਭਉਜਲੁ ਲੰਘੀਐ ਸਦਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਉ ॥੨॥ ہمہ وقت ہری کی حمد و ثنا کرنے سے نہایت خوفناک دنیوی سمندر سے عبور ممکن ہے۔ 2۔
ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਨਿਵਾਰੀਐ ਦੁਖੁ ਨ ਜਮ ਪੁਰਿ ਹੋਇ ॥ واہے گرو کی تعریف و توصیف کرنے سے پیدائش و موت کا چکر ختم ہوجاتا ہے اور انسان کو دوزخ کی تکلیف نہیں اٹھانی پڑتی۔
ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਸੋਈ ਪਾਏ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥੩॥ جس پر رب کرم کرتا ہے، وہی شخص نام کا خزانہ حاصل کرتا ہے۔ 3۔
ਏਕ ਟੇਕ ਅਧਾਰੁ ਏਕੋ ਏਕ ਕਾ ਮਨਿ ਜੋਰੁ ॥ ایک رب ہی میرا سہارا ہے اور ایک وہی میری حیات کی بنیاد ہے۔ میرے دل میں ایک واہے گرو ہی کی طاقت ہے۔
ਨਾਨਕ ਜਪੀਐ ਮਿਲਿ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਹੋਰੁ ॥੪॥੧॥੧੩੬॥ اے نانک! نیکو کار کی صحبت اختیار کرکے رب کے نام کا ذکر کرنا چاہیے، اس جیسا دوسرا کوئی نہیں۔ 4۔ 1 ۔ 136۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਜੀਉ ਮਨੁ ਤਨੁ ਪ੍ਰਾਨ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਦੀਏ ਸਭਿ ਰਸ ਭੋਗ ॥ انسان کو یہ روح، دل، جسم اور زندگی رب کا عطا کردہ ہے۔ اسی نے تمام لذیذ اشیاء عطا کی ہیں۔"
ਦੀਨ ਬੰਧਪ ਜੀਅ ਦਾਤਾ ਸਰਣਿ ਰਾਖਣ ਜੋਗੁ ॥੧॥ وہ غریبوں کا رشتے دار اور حیات عطا کرنے والا ہے اور اپنے ان معتقدین کی حفاظت کرنے پر قادر ہے، جو ان کی پناہ میں آئے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਧਿਆਇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥ اے میرے دل! ہری کے نام کا دھیان کرتے رہو۔"
ਹਲਤਿ ਪਲਤਿ ਸਹਾਇ ਸੰਗੇ ਏਕ ਸਿਉ ਲਿਵ ਲਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ چونکہ وہی دنیا و آخرت میں مدد کرنے والا ہے۔ اس لیے ایک رب سے ہی لگن لگا کر رکھو ۔ 1۔ وقفہ۔
ਬੇਦ ਸਾਸਤ੍ਰ ਜਨ ਧਿਆਵਹਿ ਤਰਣ ਕਉ ਸੰਸਾਰੁ ॥ لوگ دنیوی سمندر سے پار ہونے کے لیے ویدوں اور شاستروں پر دھیان (غور و فکر) کرتے ہیں۔
ਕਰਮ ਧਰਮ ਅਨੇਕ ਕਿਰਿਆ ਸਭ ਊਪਰਿ ਨਾਮੁ ਅਚਾਰੁ ॥੨॥ مذہبی اعمال اور بہت سی روایتی لوازمات ہیں، لیکن نام کا ذکر کرنا ان سب سے اہم ہے۔ 2۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ਬਿਨਸੈ ਮਿਲੈ ਸਤਿਗੁਰ ਦੇਵ ॥ گرودیو کی ملاقات سے انسان کی شہوانی کیفیت، غصہ اور غرور ختم ہوجاتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜੁ ਕਰਿ ਭਗਤਿ ਹਰਿ ਕੀ ਭਲੀ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਸੇਵ ॥੩॥ اچھی طرح واہے گرو کا نام اپنے دل میں بساکر رکھو، ہری کی پرستش کرو۔ رب کی خدمت ہی نیک عمل ہے۔ 3۔
ਚਰਣ ਸਰਣ ਦਇਆਲ ਤੇਰੀ ਤੂੰ ਨਿਮਾਣੇ ਮਾਣੁ ॥ اے میرے کریم رب! میں نے تیرے قدموں کی پناہ لی ہے۔ تو بے عزتوں کی عزت ہے۔
ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਣ ਅਧਾਰੁ ਤੇਰਾ ਨਾਨਕ ਕਾ ਪ੍ਰਭੁ ਤਾਣੁ ॥੪॥੨॥੧੩੭॥ اے رب! تو ہی میری روح اور حیات کی بنیاد ہے۔ تو ہی نانک کی طاقت ہیں۔ 4۔ 2۔ 137۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਡੋਲਿ ਡੋਲਿ ਮਹਾ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ਬਿਨਾ ਸਾਧੂ ਸੰਗ ॥ سادھو کی صحبت کے بغیر ڈگمگاکر یعنی بے ایمان ہوکربہت بڑا نقصان اٹھایا ہے۔
ਖਾਟਿ ਲਾਭੁ ਗੋਬਿੰਦ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਇਕ ਰੰਗ ॥੧॥ اب تو پربرہما رب کی محبت سے ہری رس کو پیو اور گووند کے نام کا فائدہ حاصل کرو۔ 1۔
ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਮੁ ਜਪੀਐ ਨੀਤਿ ॥ (اے رفیق!) ہر روز ہری نام کا ذکر کرتے رہنا چاہیے۔
ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਧਿਆਇ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਤਿਆਗਿ ਅਵਰ ਪਰੀਤਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ہر سانس کے ساتھ واہے گرو کا دھیان کرو اور بقیہ تمام محبت ترک کردو۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਜੀਅ ਦਾਤਾ ਆਪਿ ॥ رب خود کرنے اور انسانوں سے کروانے پر قادر ہے اور وہ خود ہی زندگی عطا کرنے والا ہے۔
ਤਿਆਗਿ ਸਗਲ ਸਿਆਣਪਾ ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਪਿ ॥੨॥ اپنی تمام ہوشیاریاں ترک کرکے آٹھوں پہر واہے گرو کا ذکر کرو۔ 2۔
ਮੀਤੁ ਸਖਾ ਸਹਾਇ ਸੰਗੀ ਊਚ ਅਗਮ ਅਪਾਰੁ ॥ وہ اعلیٰ، ناقابل رسائی، بے حد و شما رب تمہارا حبیب، رفیق، مددگار اور ساتھی بن جائے گا۔
ਚਰਣ ਕਮਲ ਬਸਾਇ ਹਿਰਦੈ ਜੀਅ ਕੋ ਆਧਾਰੁ ॥੩॥ رب کے کنول قدم اپنے دل میں بساؤ، صرف وہی حیات کی بنیاد ہے۔ 3۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਗੁਣ ਤੇਰਾ ਜਸੁ ਗਾਉ ॥ اے میرے پربرہما رب! مجھ پر فضل کیجیے، تاکہ تیری تعریف و تسبیح کروں۔
ਸਰਬ ਸੂਖ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ਜਪਿ ਜੀਵੈ ਨਾਨਕੁ ਨਾਉ ॥੪॥੩॥੧੩੮॥ واہے گرو کے نام کا ذکر کرتے ہوئے زندگی گزارنا، نانک کے لیے ساری خوشی اور بڑا اعزاز ہے۔ 4۔ 3۔ 138۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਉਦਮੁ ਕਰਉ ਕਰਾਵਹੁ ਠਾਕੁਰ ਪੇਖਤ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ॥ اے مالک جی! میں سادھو کی صحبت اختیار کرکے تیرا دیدار کرتا رہوں۔ تو مجھ سے یہی جد و جہد کرواتا رہ؛ تاکہ میں یہ محنت کرتا رہوں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਚਰਾਵਹੁ ਰੰਗਨਿ ਆਪੇ ਹੀ ਪ੍ਰਭ ਰੰਗਿ ॥੧॥ اے میرے رب! میرے دل پر ہری کے نام کا رنگ چڑھادے، تو خود ہی مجھے اپنے نام کے رنگ سے رنگ دے۔ 1۔
ਮਨ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮਾ ਜਾਪਿ ॥ میں اپنے دل میں رام کے نام کا ذکر کرتا رہوں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਵਸਹੁ ਮੇਰੈ ਹਿਰਦੈ ਹੋਇ ਸਹਾਈ ਆਪਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کرم کرکے میرے دل میں بس جائیے اور خود میرے مددگار بن جائیے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਨਾਮੁ ਤੁਮਾਰਾ ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰਭੁ ਪੇਖਨ ਕਾ ਚਾਉ ॥ اے میرے محبوب رب! تیرا نام سن کر مجھے تیرے دیدار کی خواہش پیدا ہوگئی ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/