Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 381

Page 381

ਨਿੰਦਕ ਕੀ ਗਤਿ ਕਤਹੂੰ ਨਾਹੀ ਖਸਮੈ ਏਵੈ ਭਾਣਾ ॥ تنقید کرنے والا کہیں آگے نہیں بڑھتا، یہی رب کی مرضی ہے۔
ਜੋ ਜੋ ਨਿੰਦ ਕਰੇ ਸੰਤਨ ਕੀ ਤਿਉ ਸੰਤਨ ਸੁਖੁ ਮਾਨਾ ॥੩॥ جیسے جیسے سنتوں کی تحقیر ہوتی ہے، جوں جوں سنت دل میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ 3۔
ਸੰਤਾ ਟੇਕ ਤੁਮਾਰੀ ਸੁਆਮੀ ਤੂੰ ਸੰਤਨ ਕਾ ਸਹਾਈ ॥ اے مالک ! سنتوں کو تیرا ہی سہارا ہے اور تو ہی سنتوں کا معاون ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੰਤ ਹਰਿ ਰਾਖੇ ਨਿੰਦਕ ਦੀਏ ਰੁੜਾਈ ॥੪॥੨॥੪੧॥ اے نانک! واہے گرو (خود) سنتوں کی حفاظت کرتا ہے اور تحقیر کرنے والوں کو حقارت کے سیلاب میں بہادیتا ہے۔ 4۔ 2۔ 41۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਬਾਹਰੁ ਧੋਇ ਅੰਤਰੁ ਮਨੁ ਮੈਲਾ ਦੁਇ ਠਉਰ ਅਪੁਨੇ ਖੋਏ ॥ جو لوگ باہر سے تن دھولیتے ہیں؛ لیکن باطن میں اس کا دل گندا رہتا ہے، وہ دنیا و آخرت دونوں گنوا لیتا ہے۔
ਈਹਾ ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਮੋਹਿ ਵਿਆਪਿਆ ਆਗੈ ਮੁਸਿ ਮੁਸਿ ਰੋਏ ॥੧॥ وہ موت کی سر زمین میں شہوت، غصہ اور لگاؤ ​​میں مگن رہتا ہے اور آگے آخرت میں پھوٹ پھوٹ کر روتا ہے۔ 1۔
ਗੋਵਿੰਦ ਭਜਨ ਕੀ ਮਤਿ ਹੈ ਹੋਰਾ ॥ گووند کے جہری ذکر کی سمجھ مختلف قسم کی ہوتی ہے۔
ਵਰਮੀ ਮਾਰੀ ਸਾਪੁ ਨ ਮਰਈ ਨਾਮੁ ਨ ਸੁਨਈ ਡੋਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ سانپ کا زہر ختم کرنے سے سانپ نہیں مرتا، بہرا شخص رب کا نام نہیں سنتا، خواہ کوئی بلند آواز سے ذکر کرتا رہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਾਇਆ ਕੀ ਕਿਰਤਿ ਛੋਡਿ ਗਵਾਈ ਭਗਤੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਨੈ ॥ وہ زندگی گزارنے کے لیے دولت کمانے کی محنت چھوڑدیتا ہے اور وہ عبادتِ رب کی اہمیت سے بھی واقف نہیں۔
ਬੇਦ ਸਾਸਤ੍ਰ ਕਉ ਤਰਕਨਿ ਲਾਗਾ ਤਤੁ ਜੋਗੁ ਨ ਪਛਾਨੈ ॥੨॥ اس نے ویدوں اور شاستروں کی تعلیم کو چھوڑنا شروع کردیا ہے اور اعلیٰ حقیقی رب سے ملاقات کے طریقے کو نہیں پہچانتا۔ 2۔
ਉਘਰਿ ਗਇਆ ਜੈਸਾ ਖੋਟਾ ਢਬੂਆ ਨਦਰਿ ਸਰਾਫਾ ਆਇਆ ॥ جب کوئی جعلی سکہ صرافوں کی نگاہ میں آتا ہے، تو اس کا عیب صاف نظر آتا ہے۔"
ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਜਾਨੈ ਉਸ ਤੇ ਕਹਾ ਛਪਾਇਆ ॥੩॥ اسی طرح کوئی انسان اپنے باطنی عیوب کو چھپا نہیں سکتا، باطن سے باخبر رب سب کچھ جانتا ہے۔ 3۔
ਕੂੜਿ ਕਪਟਿ ਬੰਚਿ ਨਿੰਮੁਨੀਆਦਾ ਬਿਨਸਿ ਗਇਆ ਤਤਕਾਲੇ ॥ جھوٹ، فریب اور مکر میں مگن بے بنیاد انسان جلد ہی تباہ ہوجاتا ہے۔
ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਨਾਨਕਿ ਕਹਿਆ ਅਪਨੈ ਹਿਰਦੈ ਦੇਖੁ ਸਮਾਲੇ ॥੪॥੩॥੪੨॥ (اے بھائی) نانک نے یہ سب سچ ہی کہا ہے۔ اس حقیقت کو اپنے دل میں دیکھ اور ذکر کر۔ 4۔ 3۔ 42۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਉਦਮੁ ਕਰਤ ਹੋਵੈ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਨਾਚੈ ਆਪੁ ਨਿਵਾਰੇ ॥ نام کے ذکر کی محنت کرنے سے دل پاک ہوجاتا ہے اور پھر انسان اپنا غرور چھوڑ کر رب کی رضا میں خوشی سے اچھلنے کودنے لگتا ہے۔
ਪੰਚ ਜਨਾ ਲੇ ਵਸਗਤਿ ਰਾਖੈ ਮਨ ਮਹਿ ਏਕੰਕਾਰੇ ॥੧॥ ایسا شخص پانچ برائیوں شہوت، غصہ، لگاؤ، حرص اور غرور کو قابو میں رکھتا ہے اور اپنے دل میں ایک رب کو یاد کرتا رہتا ہے۔ 1۔
ਤੇਰਾ ਜਨੁ ਨਿਰਤਿ ਕਰੇ ਗੁਨ ਗਾਵੈ ॥ اے رب ! تیرا پرستار تیری خوشی میں ناچتا اور تیری تعریف و توصیف کرتا ہے۔
ਰਬਾਬੁ ਪਖਾਵਜ ਤਾਲ ਘੁੰਘਰੂ ਅਨਹਦ ਸਬਦੁ ਵਜਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ رب نام کے رباب، پکھاوج، طبلہ، گھنگرو (آلہ وغیرہ) کے ذریعے لامحدود الفاظ (سنتا اور) بجاتا ہے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਪ੍ਰਥਮੇ ਮਨੁ ਪਰਬੋਧੈ ਅਪਨਾ ਪਾਛੈ ਅਵਰ ਰੀਝਾਵੈ ॥ سب سے پہلے واہے گرو کا پرستار اپنے دل کو تلقین کرتا ہے، پھر دوسروں کو سمجھاتا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਜਪੁ ਹਿਰਦੈ ਜਾਪੈ ਮੁਖ ਤੇ ਸਗਲ ਸੁਨਾਵੈ ॥੨॥ وہ اپنے دل میں رام کے نام کا ذکر کرتا ہے اور پھر وہ زبان سے دوسروں کو ذکر سناتا ہے۔ 2۔
ਕਰ ਸੰਗਿ ਸਾਧੂ ਚਰਨ ਪਖਾਰੈ ਸੰਤ ਧੂਰਿ ਤਨਿ ਲਾਵੈ ॥ وہ سنتوں سے مل کر ان کے پاؤں دھوتا ہے۔ وہ سنتوں کے قدموں کی خاک اپنے جسم پر لگاتا ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਿ ਧਰੇ ਗੁਰ ਆਗੈ ਸਤਿ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਵੈ ॥੩॥ وہ اپنا دل و جسم گرو کے در پیش وقف کردیتا ہے اور صادق(نام) مادہ (دولت) کو حاصل کرلیتا ہے۔ 3۔
ਜੋ ਜੋ ਸੁਨੈ ਪੇਖੈ ਲਾਇ ਸਰਧਾ ਤਾ ਕਾ ਜਨਮ ਮਰਨ ਦੁਖੁ ਭਾਗੈ ॥ جو بھی انسان عقیدت مندی کے ساتھ گرو کا دیدار کرتا ہے اور اس سے ہری نام سنتا ہے، اس کی پیدائش و وفات کا غم دور ہوجاتا ہے۔
ਐਸੀ ਨਿਰਤਿ ਨਰਕ ਨਿਵਾਰੈ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਗੈ ॥੪॥੪॥੪੩॥ اے نانک! ایسا رقص جہنم مٹادیتا ہے اور گرمکھ ہمیشہ بیدار رہتا ہے۔ 4۔ 4۔ 43۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਅਧਮ ਚੰਡਾਲੀ ਭਈ ਬ੍ਰਹਮਣੀ ਸੂਦੀ ਤੇ ਸ੍ਰੇਸਟਾਈ ਰੇ ॥ اے بھائی! نام امرت کے فضل سے ملعون چنڈال ورتی برہمن بن گئی ہے اور ایک شودر ذات سے اشرافیہ بن گئی ہیں۔
ਪਾਤਾਲੀ ਆਕਾਸੀ ਸਖਨੀ ਲਹਬਰ ਬੂਝੀ ਖਾਈ ਰੇ ॥੧॥ میری فطری حرص جو پہلے تحت الثریٰ سے آسمان تک ساری کائنات کی اشیاء لے کر بھی بھوکی رہتی تھی، اب اس کی پیاس بجھ گئی ہے۔ 1۔
ਘਰ ਕੀ ਬਿਲਾਈ ਅਵਰ ਸਿਖਾਈ ਮੂਸਾ ਦੇਖਿ ਡਰਾਈ ਰੇ ॥ غیر مطمئن رویہ گھر کی بلی کواب گرو سے الگ ہی ہدایت ملی ہے اور وہ دنیا کی مادی نما چوہے کو دیکھ کر خوف زدہ ہوجاتی ہے۔
ਅਜ ਕੈ ਵਸਿ ਗੁਰਿ ਕੀਨੋ ਕੇਹਰਿ ਕੂਕਰ ਤਿਨਹਿ ਲਗਾਈ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو نے اس کے کبر نما شیر کو شائستگی نما بکری کے تابع کردیا ہے۔ اس کی نفسِ امّارہ حواس نماکتوں کو نیکی کر طرف لگا دیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਾਝੁ ਥੂਨੀਆ ਛਪਰਾ ਥਾਮ੍ਹ੍ਹਿਆ ਨੀਘਰਿਆ ਘਰੁ ਪਾਇਆ ਰੇ ॥ اے بھائی! رب کے معتقدین کا دل نما چھپر دنیوی چیزوں کی خواہشوں کے سہارے کے بغیر رک گیا ہے۔ اس کے بھٹکتے دل نے (رب کے قدموں میں) ٹھکانا حاصل کرلیا ہے۔
ਬਿਨੁ ਜੜੀਏ ਲੈ ਜੜਿਓ ਜੜਾਵਾ ਥੇਵਾ ਅਚਰਜੁ ਲਾਇਆ ਰੇ ॥੨॥ سنار کے بغیر ہی دل کا جواہرات سے بھرا ہوا زیورات تیار ہوگیا تھا اور اس دل کے زیورات میں رب کے نام کا حیرت انگیز نگ جڑ دیا گیا ہے۔ 2۔
ਦਾਦੀ ਦਾਦਿ ਨ ਪਹੁਚਨਹਾਰਾ ਚੂਪੀ ਨਿਰਨਉ ਪਾਇਆ ਰੇ ॥ اے بھائی! شکایت کرنے والا کبھی انصاف حاصل نہیں کرسکتا؛ لیکن اب رب میں مگن ہونے سے پرسکون ذہن کو انصاف ملنے لگا ۔
ਮਾਲਿ ਦੁਲੀਚੈ ਬੈਠੀ ਲੇ ਮਿਰਤਕੁ ਨੈਨ ਦਿਖਾਲਨੁ ਧਾਇਆ ਰੇ ॥੩॥ نامِ رب کے فضل سے انسان کو دنیوی چیزیں ایسی نظر آنے لگی ہے ، گویا وہ قیمتی قالینوں پر بیٹھا ہوا مردہ ہے، جو اب کسی کو بھی آنکھیں نہیں دکھا سکتا۔ 3۔
Scroll to Top
slot gacor hari ini slot gacor 2024 slot gacor slot demo
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/
slot gacor hari ini slot gacor 2024 slot gacor slot demo
jp1131 https://login-bobabet. net/ https://sugoi168daftar.com/
http://bpkad.sultengprov.go.id/belibis/original/