Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 360

Page 360

ਬਾਬਾ ਜੁਗਤਾ ਜੀਉ ਜੁਗਹ ਜੁਗ ਜੋਗੀ ਪਰਮ ਤੰਤ ਮਹਿ ਜੋਗੰ ॥ اے بابا! درحقیقت وہی مراقب ہے، جو تا عمر اعلیٰ حقیقی رب کے مراقبے میں مگن رہتا ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਪਾਇਆ ਗਿਆਨ ਕਾਇਆ ਰਸ ਭੋਗੰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جسے بے عیب کا امرت نام حاصل ہوا ہے، اس کا جسم برہم گیان کے رس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਿਵ ਨਗਰੀ ਮਹਿ ਆਸਣਿ ਬੈਸਉ ਕਲਪ ਤਿਆਗੀ ਬਾਦੰ ॥ وہ خواہشات اور جھگڑوں کو ترک کردیتا ہے اور شہرِ شیو میں مراقبہ میں بیٹھ جاتا ہے۔
ਸਿੰਙੀ ਸਬਦੁ ਸਦਾ ਧੁਨਿ ਸੋਹੈ ਅਹਿਨਿਸਿ ਪੂਰੈ ਨਾਦੰ ॥੨॥ سنگی کی آواز سے ایک لامحدود اور سریلی آواز پیدا ہوتی ہے۔ جو اسے دن رات پُرکشش آواز سے معمور رکھتا ہے۔ 2۔
ਪਤੁ ਵੀਚਾਰੁ ਗਿਆਨ ਮਤਿ ਡੰਡਾ ਵਰਤਮਾਨ ਬਿਭੂਤੰ ॥ واہے گرو کی صفات پر غور کرنا میرا کھپر ہے اور برہم بودھ فرقہ چھڑی ہے۔ رب کو ہمہ گیر دیکھنا جسم پر رگڑنے والی وبھوتی ہے۔
ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਰਹਰਾਸਿ ਹਮਾਰੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪੰਥੁ ਅਤੀਤੰ ॥੩॥ واہے گرو کی تعریف و توصیف میرا وقار ہے اور گرو کے سامنے رہنا ہی مذہبی راستہ ہے، جو مجھے خواہشات سے دور رکھتا ہے۔ 3۔
ਸਗਲੀ ਜੋਤਿ ਹਮਾਰੀ ਸੰਮਿਆ ਨਾਨਾ ਵਰਨ ਅਨੇਕੰ ॥ نانک کا بیان ہے کہ اے بھرتہری مراقب! سنو! تمام انسانوں میں واہے گرو کا نور مختلف شکلوں میں دیکھنا ہی خواہشات دنیوی کی عدم موجودگی ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੁਣਿ ਭਰਥਰਿ ਜੋਗੀ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਲਿਵ ਏਕੰ ॥੪॥੩॥੩੭॥ جو ہمیں رب کے قدموں میں مگن ہونے کے لیے طاقت عطا کرتی ہے۔ 4۔ 3۔ 37۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਗੁੜੁ ਕਰਿ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਕਰਿ ਧਾਵੈ ਕਰਿ ਕਰਣੀ ਕਸੁ ਪਾਈਐ ॥ (اےمراقب!) تو علم کو اپنی خوبی بنا اور رب کے دھیان سے مہوا کا پھول بنا۔ ان میں اعمال حسنہ کی کمائی کو کوکر کی چھال بناکر ملادے۔
ਭਾਠੀ ਭਵਨੁ ਪ੍ਰੇਮ ਕਾ ਪੋਚਾ ਇਤੁ ਰਸਿ ਅਮਿਉ ਚੁਆਈਐ ॥੧॥ ایمان کو اپنی بھٹی اور محبت کو اپنا لیپ بنا۔ اس طریقے سے میٹھا امرت تیار کیا جاتا ہے۔ 1۔
ਬਾਬਾ ਮਨੁ ਮਤਵਾਰੋ ਨਾਮ ਰਸੁ ਪੀਵੈ ਸਹਜ ਰੰਗ ਰਚਿ ਰਹਿਆ ॥ اے مراقب! نام امرت پینے سے دل مدہوش ہوجاتا ہے اور رب کے رنگ میں بآسانی ہی مگن رہتا ہے۔
ਅਹਿਨਿਸਿ ਬਨੀ ਪ੍ਰੇਮ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਸਬਦੁ ਅਨਾਹਦ ਗਹਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب کی محبت میں دل لگانے اور لازوال کلام کو سننے سے رات دن کامیاب ہو جاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਪੂਰਾ ਸਾਚੁ ਪਿਆਲਾ ਸਹਜੇ ਤਿਸਹਿ ਪੀਆਏ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ॥ یہ سچائی کا پیالہ، واہے گرو بآسانی اسے ہی پینے دیتا ہے، جس پر وہ اپنا فضل و کرم کرتا ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਕਾ ਵਾਪਾਰੀ ਹੋਵੈ ਕਿਆ ਮਦਿ ਛੂਛੈ ਭਾਉ ਧਰੇ ॥੨॥ جو امرت کا سودا گر ہے، وہ بے قیمت نشہ آور چیز سے کیسے محبت کر سکتا ہے؟ 2۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸਾਖੀ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਣੀ ਪੀਵਤ ਹੀ ਪਰਵਾਣੁ ਭਇਆ ॥ گرو کی تعلیم امرت کلام ہے، جسے پینے سے ہی انسان رب کی بارگاہ میں مقبول ہوجاتا ہے۔
ਦਰ ਦਰਸਨ ਕਾ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਹੋਵੈ ਮੁਕਤਿ ਬੈਕੁੰਠੈ ਕਰੈ ਕਿਆ ॥੩॥ جو شخص رب کے دربار اور دیدار کا آرزو مند ہوتا ہے، وہ نجات اور جنت کی خواہش نہیں رکھتا۔ 3۔
ਸਿਫਤੀ ਰਤਾ ਸਦ ਬੈਰਾਗੀ ਜੂਐ ਜਨਮੁ ਨ ਹਾਰੈ ॥ جو رب کی حمد میں مگن ہے، وہ ہمیشہ تارک الدنیا ہے اور اپنی زندگی جوئے میں نہیں ہارتا۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੁਣਿ ਭਰਥਰਿ ਜੋਗੀ ਖੀਵਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਧਾਰੈ ॥੪॥੪॥੩੮॥ گرو نانک کا بیان ہے کہ اے بھرتہری مراقب ! سنو، میں امرت کی ندیوں سے مدہوش ہوچکا ہوں۔4 ۔4 ۔38 ۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥ آسا محلہ 1۔
ਖੁਰਾਸਾਨ ਖਸਮਾਨਾ ਕੀਆ ਹਿੰਦੁਸਤਾਨੁ ਡਰਾਇਆ ॥ مغل بادشاہ بابر نے خراسان کسی اور کے حوالے کر ہندوستان پر حملہ آور ہوکر ڈرایا۔
ਆਪੈ ਦੋਸੁ ਨ ਦੇਈ ਕਰਤਾ ਜਮੁ ਕਰਿ ਮੁਗਲੁ ਚੜਾਇਆ ॥ خالق کائنات نے اپنے سر پر الزام تو نہیں لیا ؛ لیکن مغل بادشاہ بابر کو یمراج بناکر ہندوستان بھیج دیا۔
ਏਤੀ ਮਾਰ ਪਈ ਕਰਲਾਣੇ ਤੈਂ ਕੀ ਦਰਦੁ ਨ ਆਇਆ ॥੧॥ لوگوں کے ساتھ اس طرح خوں ریزی ہوئی کہ وہ چینخ اٹھے؛ لیکن اے رب! کیا تجھے ان لوگوں پر رحم نہیں آیا؟ 1۔
ਕਰਤਾ ਤੂੰ ਸਭਨਾ ਕਾ ਸੋਈ ॥ اے خالق کائنات! ایک توہی تمام ذی روحوں کا مالک ہے۔
ਜੇ ਸਕਤਾ ਸਕਤੇ ਕਉ ਮਾਰੇ ਤਾ ਮਨਿ ਰੋਸੁ ਨ ਹੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر ایک طاقت ور دوسرے طاقت ور کو مارے، تو دل میں غصہ نہیں ہوتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਕਤਾ ਸੀਹੁ ਮਾਰੇ ਪੈ ਵਗੈ ਖਸਮੈ ਸਾ ਪੁਰਸਾਈ ॥ اگر طاقتور ببر شیر جانوروں کے ریوڑ پر حملہ کردے، تو اس ریوڑ کے مالک سے سوال تو لازمی امر ہے کہ وہ کیا کر رہا تھا۔
ਰਤਨ ਵਿਗਾੜਿ ਵਿਗੋਏ ਕੁਤੀ ਮੁਇਆ ਸਾਰ ਨ ਕਾਈ ॥ ان مغل نما کتوں نے جوہر جیسے اس ملک اور لوگوں کو مار مار کر تباہ کردیا ہے اور مرنے والوں سے متعلق کوئی نہیں پوچھتا۔
ਆਪੇ ਜੋੜਿ ਵਿਛੋੜੇ ਆਪੇ ਵੇਖੁ ਤੇਰੀ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥ اے رب! تو خود ہی ملاتا اور خود ہی جدا کرتا ہے۔ دیکھو، یہ تیری بڑائی ہے۔ 2۔
ਜੇ ਕੋ ਨਾਉ ਧਰਾਏ ਵਡਾ ਸਾਦ ਕਰੇ ਮਨਿ ਭਾਣੇ ॥ اگر کوئی شخص خود کو عظیم کہلوائے اور اپنے دل کے پسندیدہ ذائقوں سے لطف اندوز ہو، تو
ਖਸਮੈ ਨਦਰੀ ਕੀੜਾ ਆਵੈ ਜੇਤੇ ਚੁਗੈ ਦਾਣੇ ॥ واہے گرو کی نظر میں صرف دانا چگنے والا یعنی وہ شخص لذتوں اور عیش و عشرت میں مگن رہنے والا ایک کیڑے کی طرح ہی دکھائی دیتا ہے۔
ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੀਵੈ ਤਾ ਕਿਛੁ ਪਾਏ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੇ ॥੩॥੫॥੩੯॥ اے نانک! جو شخص برائیوں کی جانب سے کبر مار کر جیتا ہے اور رب کے نام کا ذکر کرتا ہے، وہی سب کچھ حاصل کرتا ہے۔
ਰਾਗੁ ਆਸਾ ਘਰੁ ੨ ਮਹਲਾ ੩ راگو آسا گھرو 2 محلہ
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، جس کا حصول ستگرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਹਰਿ ਦਰਸਨੁ ਪਾਵੈ ਵਡਭਾਗਿ ॥ کوئی خوش نصیب ہی شری ہری کا دیدار حاصل کرتا ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਚੈ ਬੈਰਾਗਿ ॥ گرو کے کلام سے صادق تارک دنیا حاصل ہوتا ہے۔
ਖਟੁ ਦਰਸਨੁ ਵਰਤੈ ਵਰਤਾਰਾ ॥ (دنیا میں) ہندوؤں کے شڈ درشن غالب ہیں
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/