Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 339

Page 339

ਸੰਕਟਿ ਨਹੀ ਪਰੈ ਜੋਨਿ ਨਹੀ ਆਵੈ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਜਾ ਕੋ ਰੇ ॥ اے متلاشی! سچ یہی ہے کہ جس واہے گرو کا نام نرنجن ہے، وہ مصیبت میں نہیں پڑتا اور نہ ہی کسی ماں سے پیدا ہوتا ہے۔
ਕਬੀਰ ਕੋ ਸੁਆਮੀ ਐਸੋ ਠਾਕੁਰੁ ਜਾ ਕੈ ਮਾਈ ਨ ਬਾਪੋ ਰੇ ॥੨॥੧੯॥੭੦॥ کبیر کا مالک ایسا سردار ہے، جس کی نہ کوئی ماں ہے اور نہ ہی والد ہے۔ 2۔ 16۔ 7o
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਨਿੰਦਉ ਨਿੰਦਉ ਮੋ ਕਉ ਲੋਗੁ ਨਿੰਦਉ ॥ اے بدگوئی کرنے والے لوگو! تم لوگ بدگو بن کر جتنا چاہے میری برائی کرو۔
ਨਿੰਦਾ ਜਨ ਕਉ ਖਰੀ ਪਿਆਰੀ ॥ مجھ رب کے خادم کو ہجو بہت میٹھی اور پیاری لگتی ہے۔
ਨਿੰਦਾ ਬਾਪੁ ਨਿੰਦਾ ਮਹਤਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ہجو میرا باپ ہے اور ہجو ہی میری ماں ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਿੰਦਾ ਹੋਇ ਤ ਬੈਕੁੰਠਿ ਜਾਈਐ ॥ اگر لوگ مجھ پر عیب لگائیں، تو ہی میں جنت جاسکتا ہوں اور
ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਮਨਹਿ ਬਸਾਈਐ ॥ واہے گرو کا نام نما دولت میرے دل میں بس سکتا ہے۔
ਰਿਦੈ ਸੁਧ ਜਉ ਨਿੰਦਾ ਹੋਇ ॥ اگر صاف دلی سے ہماری غیبت ہو تو۔
ਹਮਰੇ ਕਪਰੇ ਨਿੰਦਕੁ ਧੋਇ ॥੧॥ مذمت کرنے والا ہمارے کپڑے دھوتا ہے یعنی ہمیں پاکیزہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 1۔
ਨਿੰਦਾ ਕਰੈ ਸੁ ਹਮਰਾ ਮੀਤੁ ॥ جو شخص ہماری مذمت کرتا ہے، وہ ہمارا دوست ہے،
ਨਿੰਦਕ ਮਾਹਿ ਹਮਾਰਾ ਚੀਤੁ ॥ کیونکہ ہمارا دھیان اپنی برائی کرنے والوں پر رہتا ہے۔
ਨਿੰਦਕੁ ਸੋ ਜੋ ਨਿੰਦਾ ਹੋਰੈ ॥ ہماری برائی کرنے والا شخص وہ ہے، جو ہماری برائیوں کو ختم ہونے سے پریشان ہوتا ہے۔
ਹਮਰਾ ਜੀਵਨੁ ਨਿੰਦਕੁ ਲੋਰੈ ॥੨॥ بلکہ تنقید کرنے سے تو ہماری زندگی بہتر ہوجاتی ہے۔ 2۔
ਨਿੰਦਾ ਹਮਰੀ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਆਰੁ ॥ میں اس سے پیار اور محبت کرتا ہوں جو میری تنقید کرتا ہے۔
ਨਿੰਦਾ ਹਮਰਾ ਕਰੈ ਉਧਾਰੁ ॥ مذمت ہمیں نجات دلاتی ہے۔
ਜਨ ਕਬੀਰ ਕਉ ਨਿੰਦਾ ਸਾਰੁ ॥ غلام کبیر کے لیے تو اس کے عیوب کا خاتمہ ہونا سب سے اچھی بات ہے۔
ਨਿੰਦਕੁ ਡੂਬਾ ਹਮ ਉਤਰੇ ਪਾਰਿ ॥੩॥੨੦॥੭੧॥ لیکن غیبت کرنے والا (دوسروں پر تنقید کرتا اور خود عیوب میں) ڈوب جاتا ہے اور ہم (عیوب سے باخبر ہوکر) بچ جاتے ہیں۔ 3۔ 20۔ 71۔
ਰਾਜਾ ਰਾਮ ਤੂੰ ਐਸਾ ਨਿਰਭਉ ਤਰਨ ਤਾਰਨ ਰਾਮ ਰਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے میرے راجا رام! تو بہت ہی بے خوف ہے۔ اے مالک رام! تو انسانوں کو دنیوی سمندر سے پار کروانے کے لیے ایک کشتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਬ ਹਮ ਹੋਤੇ ਤਬ ਤੁਮ ਨਾਹੀ ਅਬ ਤੁਮ ਹਹੁ ਹਮ ਨਾਹੀ ॥ اے رب! (تیرا انداز ہی نرالا ہے) جب میں متکبر تھا، تو مجھ میں نہیں تھا۔ اب جب کہ تو مجھ میں ہے، مجھے غرور نہیں ہے۔
ਅਬ ਹਮ ਤੁਮ ਏਕ ਭਏ ਹਹਿ ਏਕੈ ਦੇਖਤ ਮਨੁ ਪਤੀਆਹੀ ॥੧॥ اے رب ! اب آپ اور ہم ایک جیسے ہوگئے ہیں، آپ کے دیدار کے بعد میرا دل شکر گذار ہو گیا ہے۔ 1۔
ਜਬ ਬੁਧਿ ਹੋਤੀ ਤਬ ਬਲੁ ਕੈਸਾ ਅਬ ਬੁਧਿ ਬਲੁ ਨ ਖਟਾਈ ॥ "(اے آقا!) جب تک ہم انسانوں میں اپنی ذہانت (کا غرور)ہوتا ہے، اس وقت تک ہمارے باطن میں کوئی روحانی طاقت نہیں ہوتی؛ لیکن اب (جب آُپ خود ہمارے اندر ظاہر ہوگئے ہیں)تب ہماری ذہانت اور طاقت کا ہمیں غرور نہیں رہا۔
ਕਹਿ ਕਬੀਰ ਬੁਧਿ ਹਰਿ ਲਈ ਮੇਰੀ ਬੁਧਿ ਬਦਲੀ ਸਿਧਿ ਪਾਈ ॥੨॥੨੧॥੭੨॥ کبیر جی کہتے ہیں: (اے رام!) تم نے میری (کبر سے بھری ہوئی) ذہانت چھین لی ہے، اب وہ بدل گئی ہے اور کمال حاصل ہوگئی ہے۔ 2۔ 21۔ 72۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਖਟ ਨੇਮ ਕਰਿ ਕੋਠੜੀ ਬਾਂਧੀ ਬਸਤੁ ਅਨੂਪੁ ਬੀਚ ਪਾਈ ॥ واہے گرو نے مسدس بناکر (انسانی جسم نما) چھوٹا سا گھر بنادیا ہے اور اس نے اس میں (اپنے نور نما) ایک انوکھی شئی رکھ دی ہے!
ਕੁੰਜੀ ਕੁਲਫੁ ਪ੍ਰਾਨ ਕਰਿ ਰਾਖੇ ਕਰਤੇ ਬਾਰ ਨ ਲਾਈ ॥੧॥ زندگی کو تالے اور چابی کی طرح اس کا محافظ بنایا گیا ہے۔ واہے گرو نے اس کھیل کو کرنے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔ 1۔
ਅਬ ਮਨ ਜਾਗਤ ਰਹੁ ਰੇ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! اب تو اپنی روح کو بیدار رکھ۔
ਗਾਫਲੁ ਹੋਇ ਕੈ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਓ ਚੋਰੁ ਮੁਸੈ ਘਰੁ ਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کیونکہ تو نے لاپرواہ ہوکر اپنی قیمتی انسانی زندگی گنوادی ہے۔ تیرا گھر نقص نما چور لوٹتے جارہے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਪੰਚ ਪਹਰੂਆ ਦਰ ਮਹਿ ਰਹਤੇ ਤਿਨ ਕਾ ਨਹੀ ਪਤੀਆਰਾ ॥ پانچ چوکیدار اس گھر کے دروازے پر کھڑے ہیں، لیکن ان پر کوئی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔
ਚੇਤਿ ਸੁਚੇਤ ਚਿਤ ਹੋਇ ਰਹੁ ਤਉ ਲੈ ਪਰਗਾਸੁ ਉਜਾਰਾ ॥੨॥ جب تک تم اپنے باشعور دل میں بیدار ہو، تجھے(رب کا) نور اور اس کی روشنی حاصل ہوگی۔ 2۔
ਨਉ ਘਰ ਦੇਖਿ ਜੁ ਕਾਮਨਿ ਭੂਲੀ ਬਸਤੁ ਅਨੂਪ ਨ ਪਾਈ ॥ جو عورت ذات جسم کے نو گھر دیکھ کر بھٹک جاتی ہے، اسے رب کے نام کی انوکھی چیز حاصل نہیں ہوتی۔
ਕਹਤੁ ਕਬੀਰ ਨਵੈ ਘਰ ਮੂਸੇ ਦਸਵੈਂ ਤਤੁ ਸਮਾਈ ॥੩॥੨੨॥੭੩॥ کبیر جی کہتے ہیں: جب صرف یہ نو ہی قوت نیک نامی میں آجاتے ہیں، تب رب کا نور دسویں گھر میںداخل ہوتا ہے۔ 3۔ 22۔ 73۔
ਗਉੜੀ ॥ گؤڑی۔
ਮਾਈ ਮੋਹਿ ਅਵਰੁ ਨ ਜਾਨਿਓ ਆਨਾਨਾਂ ॥ اے میری ماں! میں رب کے علاوہ کسی دوسرے کو نہیں جانتا،
ਸਿਵ ਸਨਕਾਦਿ ਜਾਸੁ ਗੁਨ ਗਾਵਹਿ ਤਾਸੁ ਬਸਹਿ ਮੋਰੇ ਪ੍ਰਾਨਾਨਾਂ ॥ ਰਹਾਉ ॥ کیونکہ میری زندگی تو اس (واہے گرو) میں بسی ہوئی ہے، جس کی شہرت اور تعریف و توصیف شیو اور سنکادک بھی گاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਿਰਦੇ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ਗਿਆਨ ਗੁਰ ਗੰਮਿਤ ਗਗਨ ਮੰਡਲ ਮਹਿ ਧਿਆਨਾਨਾਂ ॥ گرو کی ملاقات سے علم کی روشنی میرے دل میں داخل ہوگئی ہے اور میری توجہ آسمان کے (دسویں در) پر مرکوز ہوگئی ہے۔
ਬਿਖੈ ਰੋਗ ਭੈ ਬੰਧਨ ਭਾਗੇ ਮਨ ਨਿਜ ਘਰਿ ਸੁਖੁ ਜਾਨਾਨਾ ॥੧॥ گناہ کا مرض، خوف اور کائنات کے بندھن توڑ گئے ہیں اور میری روح نے اپنی حقیقی شکل میں ہی خوشی کا تجربہ کرلیا ہے۔ 1۔
ਏਕ ਸੁਮਤਿ ਰਤਿ ਜਾਨਿ ਮਾਨਿ ਪ੍ਰਭ ਦੂਸਰ ਮਨਹਿ ਨ ਆਨਾਨਾ ॥ میرے حسن مزاج کی محبت ایک رب میں ہی سما گئی ہے۔ ایک رب کو (سہارا) سمجھ کر اور اس پر ایمان و اعتقاد رکھ کر اب کسی دوسرے کو دل میں نہیں لاتا۔
ਚੰਦਨ ਬਾਸੁ ਭਏ ਮਨ ਬਾਸਨ ਤਿਆਗਿ ਘਟਿਓ ਅਭਿਮਾਨਾਨਾ ॥੨॥ دل کی خواہشات کو ترک کر چندن کی خوشبو پیدا ہوگئی ہے اور غرور مٹ گیا ہے۔ 2۔
ਜੋ ਜਨ ਗਾਇ ਧਿਆਇ ਜਸੁ ਠਾਕੁਰ ਤਾਸੁ ਪ੍ਰਭੂ ਹੈ ਥਾਨਾਨਾਂ ॥ جو شخص مالک جی کی شان گاتا ہے، اس کا دھیان کرتا ہے، اس کے دل میں رب بود و باس اختیار کرتا ہے۔
ਤਿਹ ਬਡ ਭਾਗ ਬਸਿਓ ਮਨਿ ਜਾ ਕੈ ਕਰਮ ਪ੍ਰਧਾਨ ਮਥਾਨਾਨਾ ॥੩॥ جس کے دل میں رب بس گیا، مانو اس کا نصیب، اس کی پیشانی پر سب سے اعلیٰ تقدیر کا ظہور ہوگیا۔ 3۔
ਕਾਟਿ ਸਕਤਿ ਸਿਵ ਸਹਜੁ ਪ੍ਰਗਾਸਿਓ ਏਕੈ ਏਕ ਸਮਾਨਾਨਾ ॥ طاقت کے اثر کا خاتمہ کرکے رب کا نور ظاہر ہوگیا، تو دل ہمیشہ ایک پاک رب میں مشغول رہتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/