Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 312

Page 312

ਤਿਸੁ ਅਗੈ ਪਿਛੈ ਢੋਈ ਨਾਹੀ ਗੁਰਸਿਖੀ ਮਨਿ ਵੀਚਾਰਿਆ ॥ گرو کے سکھوں نے اپنے دل میں خیال کرلیا ہے کہ اسے دنیا و آخرت میں سہارا نہیں ملتا ہے ۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਨੋ ਮਿਲੇ ਸੇਈ ਜਨ ਉਬਰੇ ਜਿਨ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਸਮਾਰਿਆ ॥ جو لوگ ست گرو سے جا کر ملتے ہیں اور اپنے دل میں نام کا دھیان کرتے ہیں، وہ دنیوی سمندر سے پار ہو جاتے ہیں۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੇ ਗੁਰਸਿਖ ਪੁਤਹਹੁ ਹਰਿ ਜਪਿਅਹੁ ਹਰਿ ਨਿਸਤਾਰਿਆ ॥੨॥ نانک کے گرسکھ بیٹوں ! واہے گرو کے نام کا ذکر کرو (کیونکہ) واہے گرو آپ کو دنیوی سمندر سے پار کروادیتا ہے۔ 2۔
ਮਹਲਾ ੩ ॥ محلہ 3۔
ਹਉਮੈ ਜਗਤੁ ਭੁਲਾਇਆ ਦੁਰਮਤਿ ਬਿਖਿਆ ਬਿਕਾਰ ॥ تکبر نے ساری دنیا کو گمراہ کیا ہوا ہے، اسی لیے دنیا جہالت کے سبب گمراہ کن افکار میں پھنستی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਨਦਰਿ ਹੋਇ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧ ਅੰਧਿਆਰ ॥ جس شخص کو گرو ملتا ہے، اس پر مالک کی نظر کرم ہوتی ہے، ورنہ خود غرض انسان کے لیے جہالتنما اندھیرا ہی قائم رہتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਲਏ ਜਿਸ ਨੋ ਸਬਦਿ ਲਾਏ ਪਿਆਰੁ ॥੩॥ اے نانک! رب جس آدمی کی محبت 'لفظ' میں لگاتا ہے، اسے وہ خود ہی اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਸਚੁ ਸਚੇ ਕੀ ਸਿਫਤਿ ਸਲਾਹ ਹੈ ਸੋ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਅੰਦਰੁ ਭਿਜੈ ॥ حقیقی صادق رب کی تعظیم و تسبیح ہمیشہ باقی رہنے والی ہے، (یہ تعظیم و تسبیح) وہی شخص کر سکتا ہے، جس کا دل بھی حمد میں ڈوبا ہوا ہو۔
ਜਿਨੀ ਇਕ ਮਨਿ ਇਕੁ ਅਰਾਧਿਆ ਤਿਨ ਕਾ ਕੰਧੁ ਨ ਕਬਹੂ ਛਿਜੈ ॥ جو لوگ یکسو ہوکر ایک رب کا ذکر کرتے ہیں، ان کا جسم کبھی کمزور نہیں ہوتا۔
ਧਨੁ ਧਨੁ ਪੁਰਖ ਸਾਬਾਸਿ ਹੈ ਜਿਨ ਸਚੁ ਰਸਨਾ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪਿਜੈ ॥ وہ لوگ مبارک اور قابل تعریف ہیں، جن کی زبان سچے نام کے امرت کو چکھتی ہے۔
ਸਚੁ ਸਚਾ ਜਿਨ ਮਨਿ ਭਾਵਦਾ ਸੇ ਮਨਿ ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਲਿਜੈ ॥ جن کے دلوں میں حقیقی صادق رب واقعی محبوب ہے، وہ حق کی بارگاہ میں عزت پاتے ہیں۔
ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਜਨਮੁ ਸਚਿਆਰੀਆ ਮੁਖ ਉਜਲ ਸਚੁ ਕਰਿਜੈ ॥੨੦॥ حق پرستوں کی پیدائش مبارک ہے، جن کے چہرے کو حق نورانی بنادیتاہے۔ 20۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ شلوک محلہ 4۔
ਸਾਕਤ ਜਾਇ ਨਿਵਹਿ ਗੁਰ ਆਗੈ ਮਨਿ ਖੋਟੇ ਕੂੜਿ ਕੂੜਿਆਰੇ ॥ اگر متکبر انسان گرو کے سامنے جھک بھی جائے، تب بھی وہ دل میں بگاڑ ہونےکے سبب جھوٹ کا سوداگر بنا رہتا ہے۔
ਜਾ ਗੁਰੁ ਕਹੈ ਉਠਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ਬਹਿ ਜਾਹਿ ਘੁਸਰਿ ਬਗੁਲਾਰੇ ॥ جب گرو جی کہتے ہیں: 'اے میرے بھائیو! ہوشیار ہوجاؤ! پھر یہ متکبر بھی بگلوں کی طرح مل کر بیٹھجاتے ہیں۔
ਗੁਰਸਿਖਾ ਅੰਦਰਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਵਰਤੈ ਚੁਣਿ ਕਢੇ ਲਧੋਵਾਰੇ ॥ گرسکھوں کے دل میں ست گرو بستا ہے، اسی لیے سکھوں میں مل کر بیٹھے ہوئے متکبر بھی تحقیق و تفتیش کے وقت چھانٹ کر نکال دیے جاتے ہیں۔
ਓਇ ਅਗੈ ਪਿਛੈ ਬਹਿ ਮੁਹੁ ਛਪਾਇਨਿ ਨ ਰਲਨੀ ਖੋਟੇਆਰੇ ॥ وہ آگے پیچھے ہو کر منہ تو بہت چھپاتے ہیں؛ لیکن جھوٹ کے تاجر نیک صحبت میں مل نہیں سکتے۔
ਓਨਾ ਦਾ ਭਖੁ ਸੁ ਓਥੈ ਨਾਹੀ ਜਾਇ ਕੂੜੁ ਲਹਨਿ ਭੇਡਾਰੇ ॥ متکبر لوگوں کا کھانا وہاں (گرو مکھوں کے ساتھ میں) نہیں ہوتا، (اس لیے) بھیڑوں کی طرح (کسی اور جگہ پر) جاکر جھوٹ کو حاصل کرتے ہیں۔
ਜੇ ਸਾਕਤੁ ਨਰੁ ਖਾਵਾਈਐ ਲੋਚੀਐ ਬਿਖੁ ਕਢੈ ਮੁਖਿ ਉਗਲਾਰੇ ॥ اگر متکبر انسان کو (نام نما) اچھی غذا کھلانا بھی چاہیں، تو بھی وہ منہ سے (برائی کے روپ میں) زہر ہی اگلتا ہے۔
ਹਰਿ ਸਾਕਤ ਸੇਤੀ ਸੰਗੁ ਨ ਕਰੀਅਹੁ ਓਇ ਮਾਰੇ ਸਿਰਜਣਹਾਰੇ ॥ ’’(اے سنتوں !) متکبر لوگوں کے ساتھ صحبت اختیار نہ کرو، کیونکہ دنیا کے خالق نے خود ان کو مردہ بنا دیا ہے۔
ਜਿਸ ਕਾ ਇਹੁ ਖੇਲੁ ਸੋਈ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਮਾਰੇ ॥੧॥ جس مالک کا یہ کھیل ہے، وہ خود اس کھیل کو پیدا کرکے دیکھ رہا ہے۔ اے نانک! تم واہے گرو کے نام کا ذکر کرتے رہو۔ 1۔
ਮਃ ੪ ॥ محلہ 4۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਜਿਸੁ ਅੰਦਰਿ ਹਰਿ ਉਰਿ ਧਾਰਿਆ ॥ عظیم شخصیت ست گرو ناقابل رسائی ہے، جس نے اپنے دل میں رب کو بسایا ہوا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਨੋ ਅਪੜਿ ਕੋਇ ਨ ਸਕਈ ਜਿਸੁ ਵਲਿ ਸਿਰਜਣਹਾਰਿਆ ॥ ست گرو کی برابری کوئی نہیں کرسکتا، کیونکہ مالک اس کے ساتھ ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਕਾ ਖੜਗੁ ਸੰਜੋਉ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਹੈ ਜਿਤੁ ਕਾਲੁ ਕੰਟਕੁ ਮਾਰਿ ਵਿਡਾਰਿਆ ॥ بھگوان کی عقیدت ہی ست گرو کا خنجر اور زرہ ہے، جس سے اس نے (قحط نما) کانٹے کو مار کر دور پھینک دیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੂ ਕਾ ਰਖਣਹਾਰਾ ਹਰਿ ਆਪਿ ਹੈ ਸਤਿਗੁਰੂ ਕੈ ਪਿਛੈ ਹਰਿ ਸਭਿ ਉਬਾਰਿਆ ॥ رب خود ست گرو کا محافظ ہے۔ جو ست گرو کے نقش قدم پر چلتے ہیں، رب خود ہی ان سب کو بچا لیتا ہے۔
ਜੋ ਮੰਦਾ ਚਿਤਵੈ ਪੂਰੇ ਸਤਿਗੁਰੂ ਕਾ ਸੋ ਆਪਿ ਉਪਾਵਣਹਾਰੈ ਮਾਰਿਆ ॥ جو شخص کامل ست گرو کا برا سوچتا ہے، اسے پیدا کرنے والا رب خود ہی ہلاک کر دیتا ہے۔
ਏਹ ਗਲ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਸਚੇ ਕੀ ਜਨ ਨਾਨਕ ਅਗਮੁ ਵੀਚਾਰਿਆ ॥੨॥ یہ انصاف رب کی بارگاہ میں ہوتا ہے۔ اے نانک! ناقابل رسائی ہری کا ذکر کرنے سے یہ سمجھ پیدا ہوتی ہے۔ 2۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی
ਸਚੁ ਸੁਤਿਆ ਜਿਨੀ ਅਰਾਧਿਆ ਜਾ ਉਠੇ ਤਾ ਸਚੁ ਚਵੇ ॥ جو لوگ سوتے ہوئے بھی حق کی عبادت کرتے ہیں اور اٹھتے وقت بھی سچے نام کا ذکر کرتے ہیں۔
ਸੇ ਵਿਰਲੇ ਜੁਗ ਮਹਿ ਜਾਣੀਅਹਿ ਜੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੁ ਰਵੇ ॥ ایسے لوگ کلیوگ میں کم ہی ملتے ہیں، جو گرو مکھ سچے نام میں مشغول رہتے ہیں۔
ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿਨ ਕਉ ਜਿ ਅਨਦਿਨੁ ਸਚੁ ਲਵੇ ॥ میں ان پر جسم و جان سے فدا ہوں، جو دن رات سچے نام کا ورد کرتے رہتے ہیں۔
ਜਿਨ ਮਨਿ ਤਨਿ ਸਚਾ ਭਾਵਦਾ ਸੇ ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਗਵੇ ॥ جن کے دل اور جسم کو سچ اچھا لگتا ہے، وہ حق کی بارگاہ میں پہنچ جاتے ہیں۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਬੋਲੈ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਸਚੁ ਸਚਾ ਸਦਾ ਨਵੇ ॥੨੧॥ بندہ نانک بھی سچا نام بولتا رہتا ہے۔ وہ سچا رب ہمیشہ ہی نیا ہے۔ 21۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੪ ॥ شلوک محلہ 4۔
ਕਿਆ ਸਵਣਾ ਕਿਆ ਜਾਗਣਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਤੇ ਪਰਵਾਣੁ ॥ کیا سونا اور کیا جاگنا ؟ گرو مکھوں کے لیے سب کچھ قابل قبول ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html