Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 289

Page 289

ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਬਿਖ ਜਾਹਿ ॥ تیرے کئی جنموں کے گناہ مٹ جائیں گے۔
ਆਪਿ ਜਪਹੁ ਅਵਰਾ ਨਾਮੁ ਜਪਾਵਹੁ ॥ خود رب کے نام کا ورد کر اور دوسروں سے بھی نام کی ورد کروا۔
ਸੁਨਤ ਕਹਤ ਰਹਤ ਗਤਿ ਪਾਵਹੁ ॥ سننے،کہنے اور اس طرز عمل میں رہنے سے نجات مل جائے گی۔
ਸਾਰ ਭੂਤ ਸਤਿ ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਉ ॥ سب میں اچھا ہری کا سچا نام ہے۔
ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ਨਾਨਕ ਗੁਨ ਗਾਉ ॥੬॥ نانک! کھلے من سے رب کی تعریف کر۔
ਗੁਨ ਗਾਵਤ ਤੇਰੀ ਉਤਰਸਿ ਮੈਲੁ ॥ (اے لوگو!) رب کی تسبیح بیان کر تیرے گناہوں کی گندگی دور ہو جائے گی۔
ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਹਉਮੈ ਬਿਖੁ ਫੈਲੁ ॥ اور غرور نما زہر کا پھیلاؤ بھی ختم ہو جائے گا۔
ਹੋਹਿ ਅਚਿੰਤੁ ਬਸੈ ਸੁਖ ਨਾਲਿ ॥ وہ بے فکر ہوجائے گا اور خوشی سے بسے گا۔
ਸਾਸਿ ਗ੍ਰਾਸਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਮਾਲਿ ॥ جو اپنی ہر سانس اور نوالے کے ساتھ ہری کے نام کی پوجا کرے گا۔
ਛਾਡਿ ਸਿਆਨਪ ਸਗਲੀ ਮਨਾ ॥ اے من! اپنی ساری چالاکی چھوڑ دو۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਪਾਵਹਿ ਸਚੁ ਧਨਾ ॥ اچھی صحبت کرنے سے حقیقی دولت مل جائے گی۔
ਹਰਿ ਪੂੰਜੀ ਸੰਚਿ ਕਰਹੁ ਬਿਉਹਾਰੁ ॥ واہے گرو کے نام پر سرمایہ جمع کر اور اسی کی تجارت کر۔
ਈਹਾ ਸੁਖੁ ਦਰਗਹ ਜੈਕਾਰੁ ॥ اس طرح اس زندگی میں خوشیاں ہوں گی اور واہے گرو کے دربار میں مہمان نوازی ہوگی۔
ਸਰਬ ਨਿਰੰਤਰਿ ਏਕੋ ਦੇਖੁ ॥ وہ ایک رب کو ہر جگہ دیکھتا ہے،"
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਜਾ ਕੈ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖੁ ॥੭॥ اے نانک! جس کی تقدیر میں حصہ لکھا ہوا ہے۔
ਏਕੋ ਜਪਿ ਏਕੋ ਸਾਲਾਹਿ ॥ ایک رب کے نام کا ورد کر اور صرف اسی کی تعریف کر۔
ਏਕੁ ਸਿਮਰਿ ਏਕੋ ਮਨ ਆਹਿ ॥ ایک رب کی ذات میں غور و فکر کر اور صرف اسی کو اپنے دل میں جگہ دے۔
ਏਕਸ ਕੇ ਗੁਨ ਗਾਉ ਅਨੰਤ ॥ اس ایک ابدی رب کی حمد و ثنا بیان کیا کر۔
ਮਨਿ ਤਨਿ ਜਾਪਿ ਏਕ ਭਗਵੰਤ ॥ دل اور جسم سے ایک رب کا ذکر کر۔
ਏਕੋ ਏਕੁ ਏਕੁ ਹਰਿ ਆਪਿ ॥ وہ رب آپ ہی آپ ہے۔
ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਪ੍ਰਭੁ ਬਿਆਪਿ ॥ جانداروں میں شامل ہوکر رب ہر جگہ بسا ہوا ہے۔
ਅਨਿਕ ਬਿਸਥਾਰ ਏਕ ਤੇ ਭਏ ॥ ایک رب سے بہت سی وسعتیں ہوئی ہیں۔
ਏਕੁ ਅਰਾਧਿ ਪਰਾਛਤ ਗਏ ॥ واہے گرو کی عبادت کرنے سے گناہ مٹ جاتے ہیں۔
ਮਨ ਤਨ ਅੰਤਰਿ ਏਕੁ ਪ੍ਰਭੁ ਰਾਤਾ ॥ میرا دماغ اور جسم ایک رب میں مصروف ہیں۔
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਨਾਨਕ ਇਕੁ ਜਾਤਾ ॥੮॥੧੯॥ اے نانک! گرو کی مہربانی سے اس نے صرف ایک رب کو ہی جانا ہے۔
ਸਲੋਕੁ ॥ شلوک
ਫਿਰਤ ਫਿਰਤ ਪ੍ਰਭ ਆਇਆ ਪਰਿਆ ਤਉ ਸਰਨਾਇ ॥ اے معبود رب! میں بھٹک بھٹک کر تیری ہی پناہ میں آیا ہوں۔
ਨਾਨਕ ਕੀ ਪ੍ਰਭ ਬੇਨਤੀ ਅਪਨੀ ਭਗਤੀ ਲਾਇ ॥੧॥ اے رب ! نانک صرف ایک ہی درخواست کرتا ہے کہ آپ مجھے اپنی عبادت میں مشغول کرلے۔
ਅਸਟਪਦੀ ॥ اشٹپدی
ਜਾਚਕ ਜਨੁ ਜਾਚੈ ਪ੍ਰਭ ਦਾਨੁ ॥ اے رب ! میں فقیر تیرے نام کا صدقہ مانگتا ہوں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਦੇਵਹੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥ اے ہری! براہِ مہربانی مجھے اپنا نام بتائیں۔
ਸਾਧ ਜਨਾ ਕੀ ਮਾਗਉ ਧੂਰਿ ॥ میں تو سادھوؤں کے قدموں کی خاک ہی مانگتا ہوں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਮੇਰੀ ਸਰਧਾ ਪੂਰਿ ॥ اے پربرہما! میری خوشی پوری کیجیے۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਗੁਨ ਗਾਵਉ ॥ میں ہمیشہ ہی رب کی حمد و ثنا بیان کرتا رہوں۔
ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਪ੍ਰਭ ਤੁਮਹਿ ਧਿਆਵਉ ॥ اے رب ! میں ہر سانس کے ساتھ تیری عبادت کروں۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਸਿਉ ਲਾਗੈ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ مجھے رب کے قدموں میں پیار ہوگیا ہے۔
ਭਗਤਿ ਕਰਉ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਨਿਤ ਨੀਤਿ ॥ میں ہمیشہ ہی رب کی عبادت کرتا رہوں۔
ਏਕ ਓਟ ਏਕੋ ਆਧਾਰੁ ॥ اے رب ! تم ہی میری ایک آڑ اور ایک سہارا ہو۔
ਨਾਨਕੁ ਮਾਗੈ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਭ ਸਾਰੁ ॥੧॥ اے میرے رب! نانک تیرے بہترین نام کا سوال کرتا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਮਹਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥ رب کی شفقت و ہمدردی سے اعلیٰ خوشی حاصل ہوتی ہے۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਵੈ ਬਿਰਲਾ ਕੋਇ ॥ کوئی نادر انسان ہی ہری رس کو پاتا ہے۔
ਜਿਨ ਚਾਖਿਆ ਸੇ ਜਨ ਤ੍ਰਿਪਤਾਨੇ ॥ جو اسے چکھتے ہیں، وہ مخلوق سیر ہوجاتی ہیں۔
ਪੂਰਨ ਪੁਰਖ ਨਹੀ ਡੋਲਾਨੇ ॥ وہ کامل آدمی بن جاتے ہیں اور کبھی (ممتا میں) ڈگمگاتے نہیں۔
ਸੁਭਰ ਭਰੇ ਪ੍ਰੇਮ ਰਸ ਰੰਗਿ ॥ وہ رب کی محبت کی مٹھاس اور خوشی سے مکلم بھرے رہتے ہیں۔
ਉਪਜੈ ਚਾਉ ਸਾਧ ਕੈ ਸੰਗਿ ॥ سادھوؤں کی صحبت میں ان کے ذہن میں روحانی جذبہ پیدا ہوجاتا ہے۔
ਪਰੇ ਸਰਨਿ ਆਨ ਸਭ ਤਿਆਗਿ ॥ باقی سب کچھ چھوڑ کر وہ رب کی پناہ لیتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰਗਾਸ ਅਨਦਿਨੁ ਲਿਵ ਲਾਗਿ ॥ اس کا دل روشن ہو جاتا ہے اور وہ اپنے دن رات کا کام رب کے لیے وقف کرتا ہے۔
ਬਡਭਾਗੀ ਜਪਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਇ ॥ خوش قسمت مردوں نے ہی رب کا ذکر کیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥੨॥ اے نانک! جو لوگ رب کے نام میں مشغول رہتے ہیں، وہ خوشی پاتے ہیں۔
ਸੇਵਕ ਕੀ ਮਨਸਾ ਪੂਰੀ ਭਈ ॥ خادم کی خواہش پوری ہوگئی ہے،
ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਨਿਰਮਲ ਮਤਿ ਲਈ ॥ جب سے ست گرو سے خالص تعلیم لیا ہے۔
ਜਨ ਕਉ ਪ੍ਰਭੁ ਹੋਇਓ ਦਇਆਲੁ ॥ رب اپنے خادم پر مہربان ہوگیا ہے۔
ਸੇਵਕੁ ਕੀਨੋ ਸਦਾ ਨਿਹਾਲੁ ॥ اس نے اپنے خادم کو ہمیشہ کے لیے شکر گزار بنادیا ہے۔
ਬੰਧਨ ਕਾਟਿ ਮੁਕਤਿ ਜਨੁ ਭਇਆ ॥ خادم کے (ممتا کے) بندھن کٹ گئے ہیں اور اس نے نجات حاصل کرلیا ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਨ ਦੂਖੁ ਭ੍ਰਮੁ ਗਇਆ ॥ اس کی پیدائش، موت، دکھ اور شک و شبہ دور ہو گیا ہے۔
ਇਛ ਪੁਨੀ ਸਰਧਾ ਸਭ ਪੂਰੀ ॥ اس کی خواہش پوری ہوگئی ہے اور خوشی بھی پوری ہوگئی ہے۔
ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸਦ ਸੰਗਿ ਹਜੂਰੀ ॥ رب ہمیشہ ساتھ رہتا ہے۔
ਜਿਸ ਕਾ ਸਾ ਤਿਨਿ ਲੀਆ ਮਿਲਾਇ ॥ جس کا تھا، اس نے اپنے ساتھ ملالیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਭਗਤੀ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥੩॥ اے نانک! رب کی پوجا سے خادم نام میں مگن ہوگیا ہے۔
ਸੋ ਕਿਉ ਬਿਸਰੈ ਜਿ ਘਾਲ ਨ ਭਾਨੈ ॥ اس رب کو کیوں بھلائیں، جو انسانوں کی خدمتِ بندگی کو نظرانداز نہیں کرتا۔
ਸੋ ਕਿਉ ਬਿਸਰੈ ਜਿ ਕੀਆ ਜਾਨੈ ॥ اس واہے گرو کو کیوں بھلائیں،جو کیے کو جانتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html