Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 223

Page 223

ਗੁਰੁ ਪੁਛਿ ਦੇਖਿਆ ਨਾਹੀ ਦਰੁ ਹੋਰੁ ॥ میں نے گرو سے پوچھ کر دیکھ لیا ہے کہ واہے گرو کے بغیر خوشی کا دوسرا دروازہ نہیں۔
ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਭਾਣੈ ਤਿਸੈ ਰਜਾਇ ॥ غم اور خوشی اس کے حکم و ارادے سے ہے۔
ਨਾਨਕੁ ਨੀਚੁ ਕਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੮॥੪॥ محترم نانک کہتا ہے: اے لوگو! تم رب کے ساتھ دل لگاؤ۔ 8۔ 4۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ گؤڑی محلہ 1۔
ਦੂਜੀ ਮਾਇਆ ਜਗਤ ਚਿਤ ਵਾਸੁ ॥ دوہرا پن پیدا کرنے والی دولت دنیا کے لوگوں کے دل میں رہتی ہے۔
ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਅਹੰਕਾਰ ਬਿਨਾਸੁ ॥੧॥ ہوس، غصہ اور غرور نے دنیا کے لوگوں کی زندگی تباہ کردی ہیں۔ 1۔
ਦੂਜਾ ਕਉਣੁ ਕਹਾ ਨਹੀ ਕੋਈ ॥ میں دوسرا کسے کہوں، جب رب کے سوا دوسرا کوئی ہے ہی نہیں؟
ਸਭ ਮਹਿ ਏਕੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਸੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تمام لوگوں میں وہ ایک پاک رب ہی موجود ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਦੂਜੀ ਦੁਰਮਤਿ ਆਖੈ ਦੋਇ ॥ دوہرا پن پیدا کرنے والی دولت ہی انسان کی جھوٹی ذہانت کو کہتی رہتی ہے کہ اس کی زندگی رب سے الگ ہے۔
ਆਵੈ ਜਾਇ ਮਰਿ ਦੂਜਾ ਹੋਇ ॥੨॥ جس کے نتیجے میں انسان جنم لیتا اور مرتا رہتا ہے، جو دوغلے پن کی محبت میں مبتلا رہتا۔
ਧਰਣਿ ਗਗਨ ਨਹ ਦੇਖਉ ਦੋਇ ॥ مجھے زمین اور عنبر پر دوسرا کوئی نظر نہیں آتا۔
ਨਾਰੀ ਪੁਰਖ ਸਬਾਈ ਲੋਇ ॥੩॥ رب کا نور تمام عورتوں اور مردوں میں موجود ہے۔3۔
ਰਵਿ ਸਸਿ ਦੇਖਉ ਦੀਪਕ ਉਜਿਆਲਾ ॥ میں سورج، چاند اور چراغوں میں واہے گرو کا نور دیکھتا ہوں۔
ਸਰਬ ਨਿਰੰਤਰਿ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਬਾਲਾ ॥੪॥ ہر ایک شخص کے اندر میرا قوی دولت مند محبوب رب ہی دیکھائی دے رہا ہے۔ 4۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੇਰਾ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥ اپنے فضل سے گرو نے میرا دل رب سے جوڑدیا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੋ ਕਉ ਏਕੁ ਬੁਝਾਇਆ ॥੫॥ ستگرو نے مجھے ایک رب دکھادیا ہے۔ 5۔
ਏਕੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਤਾ ॥ گرومکھ ایک بے عیب کو ہی جانتا ہے۔
ਦੂਜਾ ਮਾਰਿ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥੬॥ دنیا کی محبت کو ختم کرکے وہ رب کو پہچان لیتا ہے۔6۔
ਏਕੋ ਹੁਕਮੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਲੋਈ ॥ واہے گرو کا حکم ہی تمام جہانوں میں فعال ہے۔
ਏਕਸੁ ਤੇ ਸਭ ਓਪਤਿ ਹੋਈ ॥੭॥ سب ایک رب سے ہی پیدا ہوئے ہیں۔ 7۔
ਰਾਹ ਦੋਵੈ ਖਸਮੁ ਏਕੋ ਜਾਣੁ ॥ "(من مکھ اور گرومکھ) دو راستے ہیں؛ لیکن سب کا مالک ایک ہے، اسے ہی سمجھو۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣੁ ॥੮॥ گرو کی بات سے اس کے حکم کو پہچان۔ 8۔
ਸਗਲ ਰੂਪ ਵਰਨ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥ جو تمام شکلوں، رنگوں اور قلبوں میں پھیلا ہوا ہے،
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਏਕੋ ਸਾਲਾਹੀ ॥੯॥੫॥ اے نانک! میں ایک رب کی حمد و ثنا کرتا ہوں۔ 6۔ 5۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ گؤڑی محلہ۔1۔
ਅਧਿਆਤਮ ਕਰਮ ਕਰੇ ਤਾ ਸਾਚਾ ॥ اگر انسان روحانی عمل کرے، تو وہی صادق ہے۔
ਮੁਕਤਿ ਭੇਦੁ ਕਿਆ ਜਾਣੈ ਕਾਚਾ ॥੧॥ جھوٹا شخص نجات کے راز کو کیا سمجھ سکتا ہے؟ 1۔
ਐਸਾ ਜੋਗੀ ਜੁਗਤਿ ਬੀਚਾਰੈ ॥ ایسا انسان ہی یوگی ہے، جو رب سے ملاقات کی راہ کے بارے میں فکر کرتا ہے۔
ਪੰਚ ਮਾਰਿ ਸਾਚੁ ਉਰਿ ਧਾਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اور پانچ بے مروت دشمنوں (شہوت پرست عوارض) کا قتل کرکے صادق(رب) کو اپنے دل سے لگاکر رکھتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਸ ਕੈ ਅੰਤਰਿ ਸਾਚੁ ਵਸਾਵੈ ॥ واہے گرو جس کے دل میں سچائی کو بساتا ہے۔
ਜੋਗ ਜੁਗਤਿ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਪਾਵੈ ॥੨॥ وہ اس کے ساتھ یوگا کی چال (راہِ ملاقات) کی قیمت کا احساس کرلیتا ہے۔ 2۔
ਰਵਿ ਸਸਿ ਏਕੋ ਗ੍ਰਿਹ ਉਦਿਆਨੈ ॥ وہ ایک رب کو سورج، چاند، گھر اور جنگل میں دیکھتا ہے۔
ਕਰਣੀ ਕੀਰਤਿ ਕਰਮ ਸਮਾਨੈ ॥੩॥ رب کا تعریف نما عمل اس کی برابری کرنی ہے۔ 3۔
ਏਕ ਸਬਦ ਇਕ ਭਿਖਿਆ ਮਾਗੈ ॥ وہ صرف نام کا ذکر کرتا ہے اور ایک ہی رب کے نام کا خیرات مانگتا ہے۔
ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਜੁਗਤਿ ਸਚੁ ਜਾਗੈ ॥੪॥ وہ صرف علم، مراقبہ، زندگی کی روش اور سچائی میں ہی بیدار رہتا ہے۔ 4۔
ਭੈ ਰਚਿ ਰਹੈ ਨ ਬਾਹਰਿ ਜਾਇ ॥ وہ رب کے خوف میں مگن رہتا ہے اور کبھی اس خوف سے باہر نہیں نکلتا۔
ਕੀਮਤਿ ਕਉਣ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੫॥ وہ رب کے عمل میں مگن رہتا ہے۔ ایسے یوگی کی قیمت کون پاسکتا ہے؟ 5۔
ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਏ ॥ واہے گرو اس کا شک دور کردیتا ہے اور اسے اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਏ ॥੬॥ گرو کی مہربانی سے وہ اعلیٰ مقام حاصل کرلیتا ہے۔ 6۔وہ اپنی انا کو ترک کرکے نیک عمل کرتا ہے۔ 7۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੁ ॥ ਹਉਮੈ ਮਾਰੇ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥੭॥ وہ گرو کی خدمت کرتا ہے اور باتوں پر غور کرتا رہتا ہے۔
ਜਪ ਤਪ ਸੰਜਮ ਪਾਠ ਪੁਰਾਣੁ ॥ ذکر، مراقبہ، تحمل اور پرانوں کی تلاوت
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਅਪਰੰਪਰ ਮਾਨੁ ॥੮॥੬॥ اے نانک! لامحدود رب پر یقین رکھنا ضروری ہے۔ 8۔ 6۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ گؤڑی محلہ۔1۔
ਖਿਮਾ ਗਹੀ ਬ੍ਰਤੁ ਸੀਲ ਸੰਤੋਖੰ ॥ معاف کرنے کی فطرت پیدا کرنا میرے لیے برت، حسن اخلاق اور شادمانی ہے۔
ਰੋਗੁ ਨ ਬਿਆਪੈ ਨਾ ਜਮ ਦੋਖੰ ॥ اس لیے نہ بیماری اور نہ ہی موت کی تکلیف مجھے پریشان کرتی ہے۔
ਮੁਕਤ ਭਏ ਪ੍ਰਭ ਰੂਪ ਨ ਰੇਖੰ ॥੧॥ میں غیر متشکل رب میں جذب ہوکر آزاد ہوگیا ہوں۔ 1۔
ਜੋਗੀ ਕਉ ਕੈਸਾ ਡਰੁ ਹੋਇ ॥ اس یوگی کو کون سا خوف ہوسکتا ہے،
ਰੂਖਿ ਬਿਰਖਿ ਗ੍ਰਿਹਿ ਬਾਹਰਿ ਸੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جب وہ رب درختوں، پودوں اور گھر کے اندر اور باہر ہر جگہ پھیلا ہوا ہے۔ 1۔وقفہ۔
ਨਿਰਭਉ ਜੋਗੀ ਨਿਰੰਜਨੁ ਧਿਆਵੈ ॥ بے خوف یوگی بے عیب رب کا دھیان کرتا رہتا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਜਾਗੈ ਸਚਿ ਲਿਵ ਲਾਵੈ ॥ وہ شب و روز دولت کی ہوس سے بیدار رہتا ہے اور حق نام کے ساتھ مشغول رہتا ہے۔
ਸੋ ਜੋਗੀ ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ॥੨॥ ایسا یوگی میرے دل کو پسند ہے۔ 2۔
ਕਾਲੁ ਜਾਲੁ ਬ੍ਰਹਮ ਅਗਨੀ ਜਾਰੇ ॥ موت کے جال کو وہ برہما (کے بھڑکنے والی) آگ سے جلا دیتا ہے۔
ਜਰਾ ਮਰਣ ਗਤੁ ਗਰਬੁ ਨਿਵਾਰੇ ॥ وہ بڑھاپے اور موت کے خوف سے دور ہوجاتا ہے اور اپنے کبر کو ختم کردیتا ہے۔
ਆਪਿ ਤਰੈ ਪਿਤਰੀ ਨਿਸਤਾਰੇ ॥੩॥ ایسا یوگی خود تو دنیاوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے اور اپنے آباء و اجداد کو بھی بچاتا ہے۔3۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸੋ ਜੋਗੀ ਹੋਇ ॥ وہی لوگ یوگی ہے، جو ستگرو کی خدمت کرتا ہے۔
ਭੈ ਰਚਿ ਰਹੈ ਸੁ ਨਿਰਭਉ ਹੋਇ ॥ جو رب کے خوف میں مگن رہتا ہے، وہ بے خوف ہوجاتا ہے۔
ਜੈਸਾ ਸੇਵੈ ਤੈਸੋ ਹੋਇ ॥੪॥ انسان جیسے رب کی خدمت کرتا ہے، ویسے ہی آپ بن جاتا ہے 4۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/