Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 208

Page 208

ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਜੋਗ ਜੁਗਤਿ ਸੁਨਿ ਆਇਓ ਗੁਰ ਤੇ ॥ میں نے گرو جی سے یوگا کا طریقہ سن لیا ہے۔
ਮੋ ਕਉ ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਇਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ست گرو نے اپنے کلام کے ذریعے مجھے یہ (طریقہ)سمجھا دیا ہے۔1۔ وقفہ۔
ਨਉ ਖੰਡ ਪ੍ਰਿਥਮੀ ਇਸੁ ਤਨ ਮਹਿ ਰਵਿਆ ਨਿਮਖ ਨਿਮਖ ਨਮਸਕਾਰਾ ॥ میں اس واہےگرو کو ہر لمحے سجدہ کرتا ہوں جو زمین کے نو خطوں میں اور اس جسم میں سمایا ہوا ہے۔
ਦੀਖਿਆ ਗੁਰ ਕੀ ਮੁੰਦ੍ਰਾ ਕਾਨੀ ਦ੍ਰਿੜਿਓ ਏਕੁ ਨਿਰੰਕਾਰਾ ॥੧॥ میں نے گرو کی تعلیم کو اپنے کانوں کا بندا بنایا ہے اور ایک غیر متشکل رب کو اپنے دل میں بسایا ہے۔ 1۔
ਪੰਚ ਚੇਲੇ ਮਿਲਿ ਭਏ ਇਕਤ੍ਰਾ ਏਕਸੁ ਕੈ ਵਸਿ ਕੀਏ ॥ پانچوں شاگردوں (حواس خمسہ) کو یک سوئی کے ساتھ میں نے ایک اعلیٰ فکر میں لگا دیا ہے۔
ਦਸ ਬੈਰਾਗਨਿ ਆਗਿਆਕਾਰੀ ਤਬ ਨਿਰਮਲ ਜੋਗੀ ਥੀਏ ॥੨॥ دس حواس (علم کے پانچ حواس اور عمل کے پانچ حواس) جب میرے ما تحت ہو گئے، تو میں خالص یوگی بن گیا۔ 2۔
ਭਰਮੁ ਜਰਾਇ ਚਰਾਈ ਬਿਭੂਤਾ ਪੰਥੁ ਏਕੁ ਕਰਿ ਪੇਖਿਆ ॥ میں نے اپنے وہم کو جلا دیا ہے اور اس کی صفت میں نے اپنے جسم سے لگا لی ہے۔ میرا یوگ دھرم یہی ہے کہ واہےگرو مجھے ہر جگہ نظر آتا رہاہے۔
ਸਹਜ ਸੂਖ ਸੋ ਕੀਨੀ ਭੁਗਤਾ ਜੋ ਠਾਕੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖਿਆ ॥੩॥ میں نے اس فطری سکون کو اپنی غذا بنا لیا ہے جسے واہےگرو نے میری پیشانی پر میرے لیے لکھ دیا ہے۔ 3۔
ਜਹ ਭਉ ਨਾਹੀ ਤਹਾ ਆਸਨੁ ਬਾਧਿਓ ਸਿੰਗੀ ਅਨਹਤ ਬਾਨੀ ॥ میں نے اپنی نشست وہاں لگائی ہےجہاں کوئی خوف نہیں ہے، میں دل کی آواز سے رب کی عظمت کا گیت گارہا ہوں۔
ਤਤੁ ਬੀਚਾਰੁ ਡੰਡਾ ਕਰਿ ਰਾਖਿਓ ਜੁਗਤਿ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਭਾਨੀ ॥੪॥ میں نے جہان کے اصل رب کی عظمت میں غور و فکر کو یوگیوں کی لاٹھی کے طور پر رکھ لیاہے، میرے دل کو رب کے نام کا ذکر کرنا ہی سب سے درست راستہ لگا ہے۔ 4۔
ਐਸਾ ਜੋਗੀ ਵਡਭਾਗੀ ਭੇਟੈ ਮਾਇਆ ਕੇ ਬੰਧਨ ਕਾਟੈ ॥ صرف قسمت سے ایسا یوگی ملتا ہے، جو دنیوی لالچ کو ختم کردیتا ہے۔
ਸੇਵਾ ਪੂਜ ਕਰਉ ਤਿਸੁ ਮੂਰਤਿ ਕੀ ਨਾਨਕੁ ਤਿਸੁ ਪਗ ਚਾਟੈ ॥੫॥੧੧॥੧੩੨॥ ایسے عظیم انسان یوگی کی نانک خدمت اور پوجا کرتا ہے اور اس کے پاؤں چاٹتا ہے۔ 5۔ 11۔ 132۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਅਨੂਪ ਪਦਾਰਥੁ ਨਾਮੁ ਸੁਨਹੁ ਸਗਲ ਧਿਆਇਲੇ ਮੀਤਾ ॥ اے دوستو! واہے گرو کا نام ایک نایاب دولت ہے۔سبھی اسے سنیں اور غور کریں۔
ਹਰਿ ਅਉਖਧੁ ਜਾ ਕਉ ਗੁਰਿ ਦੀਆ ਤਾ ਕੇ ਨਿਰਮਲ ਚੀਤਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو نے جس شخص کو ہری نام نما دوائی دی ہے، اس کا دل خالص ہو گیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅੰਧਕਾਰੁ ਮਿਟਿਓ ਤਿਹ ਤਨ ਤੇ ਗੁਰਿ ਸਬਦਿ ਦੀਪਕੁ ਪਰਗਾਸਾ ॥ اس گرو نے جس شخص کے باطن میں اپنے کلام سے علم کا چراغ روشن کردیا ہے، جہالت کا اندھیرا اس کے جسم سے ختم ہو گیا ہے۔
ਭ੍ਰਮ ਕੀ ਜਾਲੀ ਤਾ ਕੀ ਕਾਟੀ ਜਾ ਕਉ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਬਿਸ੍ਵਾਸਾ ॥੧॥ سنتوں کی صحبت پر جو شخص یقین رکھتا ہے، اس کے وہم کا جال کٹ جاتا ہے۔ 1۔
ਤਾਰੀਲੇ ਭਵਜਲੁ ਤਾਰੂ ਬਿਖੜਾ ਬੋਹਿਥ ਸਾਧੂ ਸੰਗਾ ॥ خوفناک و خطرناک دنیوی سمندر صرف سنتوں کے صحبت نما جہاز سے ہی پار کیا جاسکتا ہے۔
ਪੂਰਨ ਹੋਈ ਮਨ ਕੀ ਆਸਾ ਗੁਰੁ ਭੇਟਿਓ ਹਰਿ ਰੰਗਾ ॥੨॥ میرے دل کی آرزو بھگوان کے رنگ میں ڈوبے ہوئے گرو سے مل کر پوری ہو گئی ہے۔ 2۔
ਨਾਮ ਖਜਾਨਾ ਭਗਤੀ ਪਾਇਆ ਮਨ ਤਨ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ॥ جن عبادت گزاروں نے نام کا خزانہ حاصل کرلیا ہے، ان کا من اور تن پر سکون اور مطمئن ہوگیاہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜੀਉ ਤਾ ਕਉ ਦੇਵੈ ਜਾ ਕਉ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਏ ॥੩॥੧੨॥੧੩੩॥ اے نانک! معبود رب (یہ نام کا خزانہ) صرف اسی کو دیتا ہے جس سے رب اپنے حکم کی تعمیل کرواتا ہے۔3۔12۔133۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5.
ਦਇਆ ਮਇਆ ਕਰਿ ਪ੍ਰਾਨਪਤਿ ਮੋਰੇ ਮੋਹਿ ਅਨਾਥ ਸਰਣਿ ਪ੍ਰਭ ਤੋਰੀ ॥ اے میرے محبوب شوہر! مجھ پر رحم و کرم فرما۔ اے رب ! میں یتیم صرف تیری پناہ میں ہوں۔
ਅੰਧ ਕੂਪ ਮਹਿ ਹਾਥ ਦੇ ਰਾਖਹੁ ਕਛੂ ਸਿਆਨਪ ਉਕਤਿ ਨ ਮੋਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ مجھے اپنے ہاتھ کے سہارے اس (حرص و ہوس) کے کویں سے باہر نکالیے، اس لیے کہ میری کسی طرح کی چالاکی اور تدبیر کامیاب نہیں ہو سکتی۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਸਭ ਕਿਛੁ ਤੁਮ ਹੀ ਤੁਮ ਸਮਰਥ ਨਾਹੀ ਅਨ ਹੋਰੀ ॥ اے میرے رب! آپ خود ہی سب کچھ کر رہے ہیں اور مخلوق سے کروا رہے ہیں۔ آپ ہی سب کچھ ہیں ، آپ ہی طاقت ور ہیں ۔ آپ کے سوا دوسرا کوئی نہیں ہے۔
ਤੁਮਰੀ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਤੁਮ ਹੀ ਜਾਨੀ ਸੇ ਸੇਵਕ ਜਿਨ ਭਾਗ ਮਥੋਰੀ ॥੧॥ اے رب ! آپ کی حالت و کیفیت کا راز آپ کے سوا کوئی نیہں جانتا۔ آپ کے پیروکار صرف وہی بنتے ہیںجن کے پیشانی پر نیک اعمال کے سبب خوش قسمتی کی تحریریں مرقوم ہوتی ہیں۔ 1۔
ਅਪੁਨੇ ਸੇਵਕ ਸੰਗਿ ਤੁਮ ਪ੍ਰਭ ਰਾਤੇ ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਭਗਤਨ ਸੰਗਿ ਜੋਰੀ ॥ اے رب ! آپ اپنے پیروکاروں سےہمیشہ محبت کرتے ہیں۔ جس طرح تانے بانے میں دھاگے ملے ہوتے ہیں، اسی طرح آپ نے اپنے عقیدت مندوں سے محبت کا رشتہ جوڑا ہواہے۔
ਪ੍ਰਿਉ ਪ੍ਰਿਉ ਨਾਮੁ ਤੇਰਾ ਦਰਸਨੁ ਚਾਹੈ ਜੈਸੇ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਓਹ ਚੰਦ ਚਕੋਰੀ ॥੨॥ آپ کے عقیدت مند اس طرح ’’پیارا پیارا‘‘ کہہ کر آپ کے نام کا ذکر کرتے ہیں اور آپ کے دیدار کے خواہش مند رہتے ہیں جیسے چکور کی نظر چاند کی طرف ہوتی ہے۔ , , 2۔
ਰਾਮ ਸੰਤ ਮਹਿ ਭੇਦੁ ਕਿਛੁ ਨਾਹੀ ਏਕੁ ਜਨੁ ਕਈ ਮਹਿ ਲਾਖ ਕਰੋਰੀ ॥ رام اور اس کے سنت میں کوئی فرق نہیں، لاکھوں ، کروڑوں انسانوں میں کوئی ایک نایاب ہی ہوتا ہے۔
ਜਾ ਕੈ ਹੀਐ ਪ੍ਰਗਟੁ ਪ੍ਰਭੁ ਹੋਆ ਅਨਦਿਨੁ ਕੀਰਤਨੁ ਰਸਨ ਰਮੋਰੀ ॥੩॥ جس کے دل میں رب کا ظہور ہو جاتا ہے، وہ دن رات اپنی زبان سے اسی کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 3۔
ਤੁਮ ਸਮਰਥ ਅਪਾਰ ਅਤਿ ਊਚੇ ਸੁਖਦਾਤੇ ਪ੍ਰਭ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧੋਰੀ ॥ اے رب جو میری زندگی کا سہارا ہے! تو ہی قادر مطلق، لا محدود، سب سے بڑا اور خوشی دینے والا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਕੀਜੈ ਕਿਰਪਾ ਉਨ ਸੰਤਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਸੰਗੋਰੀ ॥੪॥੧੩॥੧੩੪॥ اے رب ! نانک پر رحم کی جیے کہ وہ ان سنتوں کی صحبت سے جڑا رہے۔ 4۔ 13۔ 134۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/