Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 197

Page 197

ਸਗਲ ਦੂਖ ਕਾ ਹੋਇਆ ਨਾਸੁ ॥੨॥ تمام دکھ اور مصائب دور ہوجاتے ہیں۔ 2۔
ਆਸਾ ਮਾਣੁ ਤਾਣੁ ਧਨੁ ਏਕ ॥ ایک رب ہی میری امید، عزت، طاقت اور دولت ہے۔
ਸਾਚੇ ਸਾਹ ਕੀ ਮਨ ਮਹਿ ਟੇਕ ॥੩॥ میرے دل میں سچے عظیم تاجر کا ہی سہارا ہے۔
ਮਹਾ ਗਰੀਬ ਜਨ ਸਾਧ ਅਨਾਥ ॥ اے نانک! میں رب کے سنتوں کا ایک بہت غریب اور یتیم خادم ہوں۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭਿ ਰਾਖੇ ਦੇ ਹਾਥ ॥੪॥੮੫॥੧੫੪॥ لیکن واہے گرو نے اپنا ہاتھ دے کر میری حفاظت کی ہے۔4۔85۔154۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਮਜਨੁ ਕਰਿ ਸੂਚੇ ॥ میں ہری رب کے نام (تیرتھ) میں غسل کرکے پاک ہوگیا ہوں۔
ਕੋਟਿ ਗ੍ਰਹਣ ਪੁੰਨ ਫਲ ਮੂਚੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ نام کی زیارت میں غسل سے کروڑوں گرہن کے وقت کیے گئے صدقہ سے بھی زیادہ پھل حاصل ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਰਿ ਕੇ ਚਰਣ ਰਿਦੇ ਮਹਿ ਬਸੇ ॥ اگر رب کے خوبصورت قدم دل میں بس جائے تو
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਵਿਖ ਨਸੇ ॥੧॥ کئی جنموں کے گناہ ختم ہوجاتے ہیں۔ 1۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਕੀਰਤਨ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ॥ مجھے ست سنگ میں رب کے بھجن گانے کا نتیجہ مل گیا ہے۔
ਜਮ ਕਾ ਮਾਰਗੁ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਨ ਆਇਆ ॥੨॥ اور اس لیے موت کا راستہ نظر نہیں آتا۔ 2۔
ਮਨ ਬਚ ਕ੍ਰਮ ਗੋਵਿੰਦ ਅਧਾਰੁ ॥ جو شخص گووند کے نام کو اپنے دل،قول و عمل کی بنیاد بنالیتا ہے۔
ਤਾ ਤੇ ਛੁਟਿਓ ਬਿਖੁ ਸੰਸਾਰੁ ॥੩॥ وہ زہریلے دنیاوی سمندر کو عبور کرجاتا ہے۔ 3۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਨੋ ਅਪਨਾ ॥ اے نانک! رب نے جس شخص کو اپنے فضل سے اپنا بنالیا ہے،
ਨਾਨਕ ਜਾਪੁ ਜਪੇ ਹਰਿ ਜਪਨਾ ॥੪॥੮੬॥੧੫੫॥ وہ ہمیشہ رب کا نام ذکر کرتا ہے اور رب کی پرستش کرتا رہتا ہے۔4۔86۔155۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਪਉ ਸਰਣਾਈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਜਾਤੇ ॥ اے لوگو! جنہوں نے رب کو سمجھ لیا ہے، وہ ان کی پناہ میں پڑے رہو۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਚਰਣ ਹਰਿ ਰਾਤੇ ॥੧॥ واہے گرا کے قدموں میں مگن رہنے سے دل اور جسم ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔ 1۔
ਭੈ ਭੰਜਨ ਪ੍ਰਭ ਮਨਿ ਨ ਬਸਾਹੀ ॥ جو شخص بے خوف رب کو اپنے دل میں نہیں بساتا،
ਡਰਪਤ ਡਰਪਤ ਜਨਮ ਬਹੁਤੁ ਜਾਹੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس کے کئی جنم اسی گھبراہٹ و خوف میں کانپتے ہوئے گزرجاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਬਸਿਓ ਹਰਿ ਨਾਮ ॥ جس کے دل میں رب کا نام بس جاتا ہے،
ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਤਾ ਕੇ ਪੂਰਨ ਕਾਮ ॥੨॥ اس کے تمام تر خواہشات اور کام مکمل ہوجاتے ہیں۔2۔
ਜਨਮੁ ਜਰਾ ਮਿਰਤੁ ਜਿਸੁ ਵਾਸਿ ॥ جس کے بس میں پیدائش، بڑھاپا اور موت ہے۔
ਸੋ ਸਮਰਥੁ ਸਿਮਰਿ ਸਾਸਿ ਗਿਰਾਸਿ ॥੩॥ اس قادر مطلق رب کو اپنی ہر سانس اور ہر لقمے میں یاد کرتا رہ۔ 3۔
ਮੀਤੁ ਸਾਜਨੁ ਸਖਾ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕ ॥ اے نانک! ایک رب ہی ہمارا رفیق،محبوب اور ساتھی ہے۔
ਨਾਮੁ ਸੁਆਮੀ ਕਾ ਨਾਨਕ ਟੇਕ ॥੪॥੮੭॥੧੫੬॥ دنیا کے مالک رب کا نام ہی صرف اس کا سہارا ہے۔ 4۔ 87۔ 156۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਬਾਹਰਿ ਰਾਖਿਓ ਰਿਦੈ ਸਮਾਲਿ ॥ سنت دنیا کے ساتھ عوامی رویہ اختیار کرتے ہوئے گووند کو اپنے دل میں بساکر رکھتے ہیں۔
ਘਰਿ ਆਏ ਗੋਵਿੰਦੁ ਲੈ ਨਾਲਿ ॥੧॥ وہ گھر لوٹتے ہوئے اسے ساتھ لے کر آتے ہیں۔ 1۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੰਤਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ॥ ہری رب کا نام سنتوں کا رفیق ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਰਾਤਾ ਰਾਮ ਕੈ ਰੰਗਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس کا دل اور جسم رام کی محبت کے رنگ میں ہی مگن رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਾਗਰੁ ਤਰਿਆ ॥ گرو کی مہربانی سے دنیاوی سمندر سے پارہوا جاسکتا ہے۔
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਵਿਖ ਸਭਿ ਹਿਰਿਆ ॥੨॥ اور کئی جنموں کے سارے گناہ ختم ہوجاتے ہیں۔ 2۔
ਸੋਭਾ ਸੁਰਤਿ ਨਾਮਿ ਭਗਵੰਤੁ ॥ انسان کو رب کے نام سے خوبصورتی اور لذت حاصل ہوتی ہے۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕਾ ਨਿਰਮਲ ਮੰਤੁ ॥੩॥ کامل گرو کا نام منتر ہمیشہ خالص ہوتا ہے۔ 3۔
ਚਰਣ ਕਮਲ ਹਿਰਦੇ ਮਹਿ ਜਾਪੁ ॥ رب کے کنول نما قدموں کا اپنے دل میں بھجن کر۔
ਨਾਨਕੁ ਪੇਖਿ ਜੀਵੈ ਪਰਤਾਪੁ ॥੪॥੮੮॥੧੫੭॥ نانک تو اس رب کی شان و شوکت دیکھ کر زندگی حاصل کرتا ہے۔4۔88۔157۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਧੰਨੁ ਇਹੁ ਥਾਨੁ ਗੋਵਿੰਦ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥ وہ مقام بہت مبارک ہے،جہاں گووند کے خوبیوں کی تعریف کی جاتی ہے۔
ਕੁਸਲ ਖੇਮ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪਿ ਬਸਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب خود اُنہیں خوشی اور مسرت میں (راضی و خوشی) بساتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਿਪਤਿ ਤਹਾ ਜਹਾ ਹਰਿ ਸਿਮਰਨੁ ਨਾਹੀ ॥ جہاں رب کا بھجن نہیں ہوتا ہے، وہاں مصیبت موجود ہے۔
ਕੋਟਿ ਅਨੰਦ ਜਹ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਹੀ ॥੧॥ یہاں کروڑوں ہی خوشیاں ہیں، جہاں رب کی شان گائی جاتی ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਬਿਸਰਿਐ ਦੁਖ ਰੋਗ ਘਨੇਰੇ ॥ رب کو بھولنے سے انسان کو زیادہ تر دکھ اور بیماری لگ جاتی ہیں۔
ਪ੍ਰਭ ਸੇਵਾ ਜਮੁ ਲਗੈ ਨ ਨੇਰੇ ॥੨॥ واہے گرو کی خدمتِ و پرستش کے نتیجے میں یمدوت انسان کے قریب نہیں آتا۔ 2۔
ਸੋ ਵਡਭਾਗੀ ਨਿਹਚਲ ਥਾਨੁ ॥ وہ مقام نہایت ی خوش قسمت اور غیر متزلزل ہے،
ਜਹ ਜਪੀਐ ਪ੍ਰਭ ਕੇਵਲ ਨਾਮੁ ॥੩॥ جہاں صرف رب کے نام کا ہی ذکر ہوتا رہتا ہے۔ 3۔
ਜਹ ਜਾਈਐ ਤਹ ਨਾਲਿ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ॥ میں جہاں کہیں بھی جاتا ہوں،وہاں میرا آقا میرے ساتھ ہوتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਉ ਮਿਲਿਆ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੪॥੮੯॥੧੫੮॥ نانک کو باطن سے باخبر رب مل گیا ہے۔ 4۔ 89۔ 158۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی محلہ 5۔
ਜੋ ਪ੍ਰਾਣੀ ਗੋਵਿੰਦੁ ਧਿਆਵੈ ॥ جو انسان گووند کا دھیان کرتا ہے،
ਪੜਿਆ ਅਣਪੜਿਆ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਵੈ ॥੧॥ خواہ وہ پڑھا لکھا ہو یا جاہل، وہ اعلیٰ مقام حاصل کرلیتا ہے۔ 1۔
ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਸਿਮਰਿ ਗੋਪਾਲ ॥ اے بھائی! سنتوں کی مجلس میں رہ کر گوپال کا ذکر کرو،
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਝੂਠਾ ਧਨੁ ਮਾਲੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کیونکہ نام کے بغیر مال و دولت اور جائیداد جھوٹے ہیں۔ 1۔وقفہ۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/