Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 166

Page 166

ਮੇਰੇ ਰਾਮ ਮੈ ਮੂਰਖ ਹਰਿ ਰਾਖੁ ਮੇਰੇ ਗੁਸਈਆ ॥ اے میرے رام! ارے میرے داتا! میں احمق ہوں، میری حفاظت فرما۔
ਜਨ ਕੀ ਉਪਮਾ ਤੁਝਹਿ ਵਡਈਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے رب ! آپ کے خادم کی تشبیہ آپ کی اپنی ہی شہرت ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮੰਦਰਿ ਘਰਿ ਆਨੰਦੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਮਨਿ ਭਾਵੈ ॥ جس کا دل ہری رب کی شان سے متاثر ہوتا ہے، وہ اپنے دل نما مندر اور ٹھکانہ میں لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਸਭ ਰਸ ਮੀਠੇ ਮੁਖਿ ਲਗਹਿ ਜਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ جب وہ خدا کی تسبیح تحمید کرتا ہے، تو اس کا منہ تمام میٹھے رسوں (خواہشات) کو چکھتا ہے۔
ਹਰਿ ਜਨੁ ਪਰਵਾਰੁ ਸਧਾਰੁ ਹੈ ਇਕੀਹ ਕੁਲੀ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਛਡਾਵੈ ॥੨॥ رب کا خادم اپنے گھر والوں کی بھلائی کرنے والا ہے۔ وہ اپنی اکیس اولادوں (سات باپ کے، سات ماں کے، سات سسر کے) تمام مخلوقات کو نجات دیتا ہے۔ 2۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕੀਆ ਸੋ ਹਰਿ ਕੀਆ ਹਰਿ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ॥ جو کچھ کیا ہے، رب نے کیا ہے اور رب کی شان ہے۔
ਹਰਿ ਜੀਅ ਤੇਰੇ ਤੂੰ ਵਰਤਦਾ ਹਰਿ ਪੂਜ ਕਰਾਈ ॥ اے معبود رب! تمام جاندار آپ کے ہیں۔ آپ ان میں پھیل رہے ہیں اور ان سے اپنی عبادت کرواتے ہیں۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਭੰਡਾਰ ਲਹਾਇਦਾ ਆਪੇ ਵਰਤਾਈ ॥੩॥ رب خود ہی مخلوق کو اپنی خدمت و عقیدت کا خزانہ عطاکرواتا ہے اور خود ہی اسے تقسیم کرتا ہے۔ 3۔
ਲਾਲਾ ਹਾਟਿ ਵਿਹਾਝਿਆ ਕਿਆ ਤਿਸੁ ਚਤੁਰਾਈ ॥ میں تو دکان سے خریدا ہوا آپ کا غلام ہوں، میں کیا چالاکی کرسکتا ہوں؟
ਜੇ ਰਾਜਿ ਬਹਾਲੇ ਤਾ ਹਰਿ ਗੁਲਾਮੁ ਘਾਸੀ ਕਉ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਕਢਾਈ ॥ اگر اے رب! آپ مجھے تخت پر بٹھادیں، تو بھی میں تیرا ہی غلام رہوں گا اور بدحالی میں بھی آپ مجھےاپنے نام کا ہی ذکر کروائیے۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਹਰਿ ਕਾ ਦਾਸੁ ਹੈ ਹਰਿ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ॥੪॥੨॥੮॥੪੬॥ نانک تو رب کا غلام ہے اور رب کی ہی شان گاتا رہتا ہے۔4۔ 2۔ 8۔ 46۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی گؤریری محلہ 4۔
ਕਿਰਸਾਣੀ ਕਿਰਸਾਣੁ ਕਰੇ ਲੋਚੈ ਜੀਉ ਲਾਇ ॥ کسان بڑے شوق سے اور دل لگاکر کھیتی کرتا ہے۔
ਹਲੁ ਜੋਤੈ ਉਦਮੁ ਕਰੇ ਮੇਰਾ ਪੁਤੁ ਧੀ ਖਾਇ ॥ وہ ہل چلاتا ہے اور سخت محنت کرتا ہے اور آرزو کرتا ہے کہ اس کے بیٹے اور بیٹیاں اطمینان سے کھائیں۔
ਤਿਉ ਹਰਿ ਜਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਪੁ ਕਰੇ ਹਰਿ ਅੰਤਿ ਛਡਾਇ ॥੧॥ اسی طرح رب کا خادم رب کے نام کا ورد کرتا رہتا ہے، جس کے نتیجے میں رب آخری وقت میں اسے مال و دولت کے چنگل سے آزاد کرادیتا ہے۔ 1۔
ਮੈ ਮੂਰਖ ਕੀ ਗਤਿ ਕੀਜੈ ਮੇਰੇ ਰਾਮ ॥ اے میرے رام! مجھ بےوقوف کو آزاد دیجیے۔
ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਾ ਹਰਿ ਲਾਇ ਹਮ ਕਾਮ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب نے مجھے گرو ستگرو کی خدمت کے کام میں لگا دیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਲੈ ਤੁਰੇ ਸਉਦਾਗਰੀ ਸਉਦਾਗਰੁ ਧਾਵੈ ॥ سوداگر چالاگ گھوڑے لے کر ان کی تجارت کے لیے چلتا ہے۔
ਧਨੁ ਖਟੈ ਆਸਾ ਕਰੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਵਧਾਵੈ ॥ وہ پیسہ کماتا ہے اور زیادہ پیسے کی امید رکھتا ہے۔ پھر مال و دولت کے ساتھ اپنی آرزو کو بڑھاتا ہے۔
ਤਿਉ ਹਰਿ ਜਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਬੋਲਤਾ ਹਰਿ ਬੋਲਿ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥੨॥ اسی طرح ہری کا خادم ہری رب کا نام لیتا ہے اور ہری کہہ کر خوشی پاتا ہے۔ 2۔
ਬਿਖੁ ਸੰਚੈ ਹਟਵਾਣੀਆ ਬਹਿ ਹਾਟਿ ਕਮਾਇ ॥ دکاندار دکان میں بیٹھ کر دکانداری کرتا ہے اور مال نما دولت جمع کرتا ہے۔ جو اس کی روحانی زندگی میں زہر کا کام کرتی ہے۔
ਮੋਹ ਝੂਠੁ ਪਸਾਰਾ ਝੂਠ ਕਾ ਝੂਠੇ ਲਪਟਾਇ ॥ دولت نے انسانوں کو پھنسانے کے لیے جھوٹا وہم پھیلایا ہوا ہے اور وہ مال کے جھوٹے فریب میں الجھے ہوئے ہیں۔
ਤਿਉ ਹਰਿ ਜਨਿ ਹਰਿ ਧਨੁ ਸੰਚਿਆ ਹਰਿ ਖਰਚੁ ਲੈ ਜਾਇ ॥੩॥ اسی طرح ہری کا خادم ہری نام نما دولت جمع کرتا ہے اور وہ ہری نام نما دولت کو زندگی کے سفر کے لیے بطور خرچ جاتا ہے۔ 3۔
ਇਹੁ ਮਾਇਆ ਮੋਹ ਕੁਟੰਬੁ ਹੈ ਭਾਇ ਦੂਜੈ ਫਾਸ ॥ دولت اور خاندان کی محبت کی وجہ سے انسان مال کی محبت نما پھندے میں پھنس جاتا ہے۔
ਗੁਰਮਤੀ ਸੋ ਜਨੁ ਤਰੈ ਜੋ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸ ॥ گرو کی تعلیمات سے وہی انسان زندگی کے سمندر سے پار ہوتا ہے، جو رب کے خادموں کا خادم بن جاتا ہے۔
ਜਨਿ ਨਾਨਕਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਗਾਸ ॥੪॥੩॥੯॥੪੭॥ متنفس نانک نے گرو کے ذریعہ رب کے نام کا ہی دھیان کیا ہے اور ان کے دل میں رب کا نور روشن ہوگیا ہے۔4 ۔3۔9۔47۔
ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੪ ॥ گؤڑی بیراگنی محلہ 4۔
ਨਿਤ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਲਾਲਚੁ ਕਰੇ ਭਰਮੈ ਭਰਮਾਇਆ ॥ جو شخص دن رات لالچ کرتا ہے۔ مال و دولت کے لالچ سے شک میں ہی بھٹکتا رہتا ہے۔
ਵੇਗਾਰਿ ਫਿਰੈ ਵੇਗਾਰੀਆ ਸਿਰਿ ਭਾਰੁ ਉਠਾਇਆ ॥ وہ اس مزدور کی طرح ہے جو اپنے سر پر گناہوں کا بوجھ اٹھاکر جبری مشقت کرتا ہے۔
ਜੋ ਗੁਰ ਕੀ ਜਨੁ ਸੇਵਾ ਕਰੇ ਸੋ ਘਰ ਕੈ ਕੰਮਿ ਹਰਿ ਲਾਇਆ ॥੧॥ جو شخص گرو کی خدمت کرتا ہے، رب نے اسے صرف اپنے گھر کی خدمت یعنی نام کے ذکر میں لگایا ہے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਰਾਮ ਤੋੜਿ ਬੰਧਨ ਮਾਇਆ ਘਰ ਕੈ ਕੰਮਿ ਲਾਇ ॥ اے میرے رام! ہمیں مال و دولت کی غلامی سے آزاد کر اور ہمیں اپنے گھر کی خدمت یعنی نام کے ورد میں لگا۔
ਨਿਤ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਹ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میں ہر روز رب کی حمد و ثنا کرتا ہوں اور رب کے نام میں مگن رہتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਰੁ ਪ੍ਰਾਣੀ ਚਾਕਰੀ ਕਰੇ ਨਰਪਤਿ ਰਾਜੇ ਅਰਥਿ ਸਭ ਮਾਇਆ ॥ فانی شخص دولت کی خاطر بادشاہ شہنشاہ کی نوکری کرتا ہے۔
ਕੈ ਬੰਧੈ ਕੈ ਡਾਨਿ ਲੇਇ ਕੈ ਨਰਪਤਿ ਮਰਿ ਜਾਇਆ ॥ کئی بار بادشاہ کسی الزام کی وجہ سے اسے قید کردیتا ہے یا کوئی (جرمانہ وغیرہ) سزا کے طور پر دیتا ہے یا جب بادشاہ خود ہی اپنی جان قربان کردیتا ہے، تو اس کی نوکری ہی ختم ہوجاتی ہے۔
ਧੰਨੁ ਧਨੁ ਸੇਵਾ ਸਫਲ ਸਤਿਗੁਰੂ ਕੀ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਹਰਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੨॥ لیکن ستگرو کی خدمت بابرکت اور ثمر آور ہے، جس کی بدولت انسان اعلیٰ رب کے نام کا ذکر کرکے خوشی حاصل کرتا ہے۔ 2۔
ਨਿਤ ਸਉਦਾ ਸੂਦੁ ਕੀਚੈ ਬਹੁ ਭਾਤਿ ਕਰਿ ਮਾਇਆ ਕੈ ਤਾਈ ॥ مال و دولت کی خاطر انسان طرح طرح کی تجارت کرتا ہے۔
ਜਾ ਲਾਹਾ ਦੇਇ ਤਾ ਸੁਖੁ ਮਨੇ ਤੋਟੈ ਮਰਿ ਜਾਈ ॥ اگر تجارت میں منافع ہوتا ہے، تو وہ خوشی محسوس کرتا ہے؛ لیکن جب کوئی (نقصان) ہوتا ہے، تو اس کا دل ٹوٹ جاتا ہے۔
ਜੋ ਗੁਣ ਸਾਝੀ ਗੁਰ ਸਿਉ ਕਰੇ ਨਿਤ ਨਿਤ ਸੁਖੁ ਪਾਈ ॥੩॥ لیکن جو گرو کے ساتھ خوبیاں (بھلائیوں) کو بانٹتا ہے ، وہ ابدی خوشی حاصل کرلیتا ہے۔ 3۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/