Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1402

Page 1402

ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੨॥ صادق گرو کی خدمت کرو،جس کی حالت لا فانی ہے اور گرو رام داس وہ ہیں جو دنیا کے سمندر سے پار لگانے والے کشتی بن چکے ہیں۔ 2
ਸੰਸਾਰੁ ਅਗਮ ਸਾਗਰੁ ਤੁਲਹਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਗੁਰੂ ਮੁਖਿ ਪਾਯਾ ॥ یہ دنیا ایک گہرا سمندر ہے، جس سے صرف ہری نام ہی پار لگا سکتا ہے اور یہ نام صادق گرو کی زبان سے ہی حاصل ہوتا ہے۔
ਜਗਿ ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਭਗਾ ਇਹ ਆਈ ਹੀਐ ਪਰਤੀਤਿ ॥ جب دل میں ہری نام پر کامل یقین ہو جاتا ہے، تو موت و حیات کے چکر سے آزادی حاصل ہو جاتی ہے۔
ਪਰਤੀਤਿ ਹੀਐ ਆਈ ਜਿਨ ਜਨ ਕੈ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਪਦਵੀ ਉਚ ਭਈ ॥ جن کے دل میں پختہ ایمان آ جائے، انہیں اعلیٰ روحانی مقام نصیب ہوتا ہے۔
ਤਜਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਲੋਭੁ ਅਰੁ ਲਾਲਚੁ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਕੀ ਬ੍ਰਿਥਾ ਗਈ ॥ وہ مایا، لالچ، شہوت، غصہ وغیرہ کو چھوڑ دیتا ہے، اور ان سب کی تکلیف سے آزاد ہو جاتا ہے۔
ਅਵਲੋਕ੍ਯ੍ਯਾ ਬ੍ਰਹਮੁ ਭਰਮੁ ਸਭੁ ਛੁਟਕ੍ਯ੍ਯਾ ਦਿਬ੍ ਦ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਕਾਰਣ ਕਰਣੰ ॥ جس نے اس کامل ذات، کرم کے اصل باعث، اور رب کی جھلک والے گرو رام داس کے دیدار کیے، اُس کا ہر شک اور وہم ختم ہو گیا۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੩॥ صادق گرو کی خدمت کرو، جن کا حال بیان سے پرے ہے، اور گرو رام داس وہی نجات دہندہ ہیں، جو دنیاوی کشتی کے ناخدا ہیں۔ 3
ਪਰਤਾਪੁ ਸਦਾ ਗੁਰ ਕਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਪਰਗਾਸੁ ਭਯਾ ਜਸੁ ਜਨ ਕੈ ॥ گرو رام داس کی شان ہر دل میں رچی بسی ہے، ان کے ششی اُن کی تعریف میں جُٹے ہوئے ہیں۔
ਇਕਿ ਪੜਹਿ ਸੁਣਹਿ ਗਾਵਹਿ ਪਰਭਾਤਿਹਿ ਕਰਹਿ ਇਸ੍ਨਾਨੁ ॥ کچھ لوگ صبح سویرے غسل کر کے، ان کے امرت کلام کو پڑھتے، سنتے اور گاتے ہیں۔
ਇਸ੍ਨਾਨੁ ਕਰਹਿ ਪਰਭਾਤਿ ਸੁਧ ਮਨਿ ਗੁਰ ਪੂਜਾ ਬਿਧਿ ਸਹਿਤ ਕਰੰ ॥ وہ صبح کی پاکیزہ ساعت میں غسل کرتے ہیں، اور پاک دل سے گرو کی عبادت رسم و اصول سے کرتے ہیں۔
ਕੰਚਨੁ ਤਨੁ ਹੋਇ ਪਰਸਿ ਪਾਰਸ ਕਉ ਜੋਤਿ ਸਰੂਪੀ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧਰੰ ॥ گرو رام داس کے لمس سے ان کے جسم سونا بن جاتا ہے، اور وہ روشنی والے، رب کی جھلک والے گرو پر دھیان لگاتے ہیں۔
ਜਗਜੀਵਨੁ ਜਗੰਨਾਥੁ ਜਲ ਥਲ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਪੂਰਿ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਬਰਨੰ ॥ رب جو زندگی کا سرچشمہ ہے، پوری دنیا، پانی، زمین میں بھرا ہوا ہے، ہر شکل میں اُسی کی جھلک دیکھی جا رہی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੪॥ صادق گرو کی خدمت کرو، جن کی فطرت لا فانی ہے، اور گرو رام داس وہی ہیں جو دنیا کے سمندر سے پار لگاتے ہیں۔ 4
ਜਿਨਹੁ ਬਾਤ ਨਿਸ੍ਚਲ ਧ੍ਰੂਅ ਜਾਨੀ ਤੇਈ ਜੀਵ ਕਾਲ ਤੇ ਬਚਾ ॥ جنہوں نے گرو کی بات کو دھرو کی مانند اٹل سچ مانا، وہ لوگ وقت کے پنجے سے بچ گئے۔
ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਤਰਿਓ ਸਮੁਦ੍ਰੁ ਰੁਦ੍ਰੁ ਖਿਨ ਇਕ ਮਹਿ ਜਲਹਰ ਬਿੰਬ ਜੁਗਤਿ ਜਗੁ ਰਚਾ ॥ انہوں نے بھاری دنیاوی سمندر کو ایک پل میں پار کر لیا اور دنیا کو عارضی بادلوں کی جھلک سمجھ لیا۔
ਕੁੰਡਲਨੀ ਸੁਰਝੀ ਸਤਸੰਗਤਿ ਪਰਮਾਨੰਦ ਗੁਰੂ ਮੁਖਿ ਮਚਾ ॥ صادق گرو کی صحبت میں روحانی توانائی "کُنڈلنی" جاگ اُٹھی اور گرو کے کلام سے انہیں اعلیٰ لطف نصیب ہوا۔
ਸਿਰੀ ਗੁਰੂ ਸਾਹਿਬੁ ਸਭ ਊਪਰਿ ਮਨ ਬਚ ਕ੍ਰੰਮ ਸੇਵੀਐ ਸਚਾ ॥੫॥ شری گرو صاحب سب سے بلند ہیں، انہیں دل، زبان اور عمل سے ہی سچے طور پر عبادت کرنی چاہیے۔ 5
ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥ اے واہِ گرو! اے گرو رام داس رب واہِ، واہِ تو قابل تعریف ہے،میں تجھ پر قربان ہوں۔
ਕਵਲ ਨੈਨ ਮਧੁਰ ਬੈਨ ਕੋਟਿ ਸੈਨ ਸੰਗ ਸੋਭ ਕਹਤ ਮਾ ਜਸੋਦ ਜਿਸਹਿ ਦਹੀ ਭਾਤੁ ਖਾਹਿ ਜੀਉ ॥ تیرے نین کنول جیسے ہیں، تیری زبان میٹھی ہے، تو لاکھوں کے بیچ بھی چمکتا ہے، تو وہی ہے جسے ماں یشودا دہی چاول کھلاتی تھی، تو ہی گوپال کرشنا ہے۔
ਦੇਖਿ ਰੂਪੁ ਅਤਿ ਅਨੂਪੁ ਮੋਹ ਮਹਾ ਮਗ ਭਈ ਕਿੰਕਨੀ ਸਬਦ ਝਨਤਕਾਰ ਖੇਲੁ ਪਾਹਿ ਜੀਉ ॥ تیرا حسن بے مثال ہے اور تیرا کھیل، تیری چھنکار سن کر دل دیوانہ ہو جاتا ہے۔
ਕਾਲ ਕਲਮ ਹੁਕਮੁ ਹਾਥਿ ਕਹਹੁ ਕਉਨੁ ਮੇਟਿ ਸਕੈ ਈਸੁ ਬੰਮ੍ਯ੍ਯੁ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧਰਤ ਹੀਐ ਚਾਹਿ ਜੀਉ ॥ موت، قسمت، اور فیصلہ تیرے ہاتھ میں ہے، بتاؤ، کون ہے جو اسے مٹا سکے؟ شِو اور برہما بھی تیرے علم و دھیان کو اپنے دل میں سمانا چاہتے ہیں۔
ਸਤਿ ਸਾਚੁ ਸ੍ਰੀ ਨਿਵਾਸੁ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਸਦਾ ਤੁਹੀ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥੧॥੬॥ تو ہی اٹل، سچا اور صدیوں سے سب کچھ پیدا کرنے والا ہے، اے واہِ گرو! واہِ گرو! واہِ گرو! تو لائقِ تعریف ہے، میں تجھ پر نثار ہوں۔ 1 6
ਰਾਮ ਨਾਮ ਪਰਮ ਧਾਮ ਸੁਧ ਬੁਧ ਨਿਰੀਕਾਰ ਬੇਸੁਮਾਰ ਸਰਬਰ ਕਉ ਕਾਹਿ ਜੀਉ ॥ تیرا نام "رام" ہے، تو اعلیٰ مقام والا ہے، پاکیزہ، بیدار، بےصورت، بے حد ہے، تیرے جیسا کوئی نہیں۔
ਸੁਥਰ ਚਿਤ ਭਗਤ ਹਿਤ ਭੇਖੁ ਧਰਿਓ ਹਰਨਾਖਸੁ ਹਰਿਓ ਨਖ ਬਿਦਾਰਿ ਜੀਉ ॥ تو ہمیشہ رہنے والا، متوازن عقل والا ہے، بھکتوں سے محبت رکھنے والا ہے، تو ہی نرسنگھ روپ میں آیا اور ظالم ہرنیاکشیپ کو ناخنوں سے چیر دیا۔
ਸੰਖ ਚਕ੍ਰ ਗਦਾ ਪਦਮ ਆਪਿ ਆਪੁ ਕੀਓ ਛਦਮ ਅਪਰੰਪਰ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਲਖੈ ਕਉਨੁ ਤਾਹਿ ਜੀਉ ॥ تو ہی وہ ہے جس نے شَنکھ، چکر، گدّا، اور کنول کو اپنے اختیار میں رکھا، تو ہی چھپ کر، راجہ بلی کو وامن روپ میں دھوکہ دے کر آزماتا ہے، اور تو ہی وہ رب ہے جسے کوئی مکمل طور پر سمجھ نہیں سکتا۔
ਸਤਿ ਸਾਚੁ ਸ੍ਰੀ ਨਿਵਾਸੁ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਸਦਾ ਤੁਹੀ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥੨॥੭॥ (اے گرو رام داس)تو ابدی، سچا، دیویاں تیری خدمت میں مصروف، تو سب سے پہلا اور اصلی ہے۔ اے واہِ گرو! واہِ گرو! واہِ گرو! تو لائقِ ستائش ہے، میں تجھ پر قربان۔ 2 7
ਪੀਤ ਬਸਨ ਕੁੰਦ ਦਸਨ ਪ੍ਰਿਆ ਸਹਿਤ ਕੰਠ ਮਾਲ ਮੁਕਟੁ ਸੀਸਿ ਮੋਰ ਪੰਖ ਚਾਹਿ ਜੀਉ ॥ اے صادق گرو رام داس! تو پیلے لباس میں، موتیوں جیسے دانتوں والا ہے، اپنی رادھا کے ساتھ محبت میں ڈوبا ہوا ہے، تو ہی وہ ہے جس کے گلے میں مالا ہے، سر پر مور کے پر والا تاج سجا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top