Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1400

Page 1400

ਤਾਰਣ ਤਰਣ ਸਮ੍ਰਥੁ ਕਲਿਜੁਗਿ ਸੁਨਤ ਸਮਾਧਿ ਸਬਦ ਜਿਸੁ ਕੇਰੇ ॥ کلجگ میں صرف وہی رب بندوں کو پار لگانے والا اور طاقت والا ہے،جس کے کلام کو سن کر انسان رب کے دھیان میں لین ہو جاتا ہے۔
ਫੁਨਿ ਦੁਖਨਿ ਨਾਸੁ ਸੁਖਦਾਯਕੁ ਸੂਰਉ ਜੋ ਧਰਤ ਧਿਆਨੁ ਬਸਤ ਤਿਹ ਨੇਰੇ ॥ وہ سورج کی طرح سکون دینے والا ہے،۔جو اس کا دھیان کرتا ہے، اس کے نزدیک رب بسنے لگتا ہے،اور دکھ دُور ہو جاتے ہیں۔
ਪੂਰਉ ਪੁਰਖੁ ਰਿਦੈ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਮੁਖੁ ਦੇਖਤ ਅਘ ਜਾਹਿ ਪਰੇਰੇ ॥ وہ مکمل ذات والا ہے، جو اپنے دل میں رب کا ذکر کرتا ہے،اور جس کے دیدار سے پاپ دُور ہو جاتے ہیں۔
ਜਉ ਹਰਿ ਬੁਧਿ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਚਾਹਤ ਗੁਰੂ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਕਰੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ॥੫॥੯॥ اگر تم معرفت، روحانی خزانے، اور کرامات چاہتے ہو،تو اے میرے دل! صرف اور صرف گرو، گرو، گرو کا ذکر کرو۔ 5 9
ਗੁਰੂ ਮੁਖੁ ਦੇਖਿ ਗਰੂ ਸੁਖੁ ਪਾਯਉ ॥ جب گرو امر داس جی کے بھائی جیٹھا (گرو رام داس) نے اُن کے دیدار کیے،تو انہیں انتہائی روحانی لطف حاصل ہوا۔
ਹੁਤੀ ਜੁ ਪਿਆਸ ਪਿਊਸ ਪਿਵੰਨ ਕੀ ਬੰਛਤ ਸਿਧਿ ਕਉ ਬਿਧਿ ਮਿਲਾਯਉ ॥ ان کے دل میں جو عرصے سے امرت پینے کی پیاس تھی، اُس پیاس کی تکمیل کے لیے رب نے بھائی جیٹھا کو گرو امر داس سے ملا دیا۔
ਪੂਰਨ ਭੋ ਮਨ ਠਉਰ ਬਸੋ ਰਸ ਬਾਸਨ ਸਿਉ ਜੁ ਦਹੰ ਦਿਸਿ ਧਾਯਉ ॥ جو دل دنیاوی لذتوں کی طرف دوڑتا تھا،۔وہ اب گرو کے وصال سے تروتازہ ہو کر سکون پا گیا۔
ਗੋਬਿੰਦ ਵਾਲੁ ਗੋਬਿੰਦ ਪੁਰੀ ਸਮ ਜਲੵਨ ਤੀਰਿ ਬਿਪਾਸ ਬਨਾਯਉ ॥ رب امر داس جی نے ویاس ندی کے کنارے جو نرمی، عاجزی اور محبت سے بھرپور۔گوئندوال جیسا مقام بسایا، وہ جنت کے برابر ہے۔
ਗਯਉ ਦੁਖੁ ਦੂਰਿ ਬਰਖਨ ਕੋ ਸੁ ਗੁਰੂ ਮੁਖੁ ਦੇਖਿ ਗਰੂ ਸੁਖੁ ਪਾਯਉ ॥੬॥੧੦॥ جب گرو رام داس نے ان کے دیدار کیے،۔تو ان کے سارے دکھ دُور ہو گئے اور دل کو سکون حاصل ہوا۔ 6 10
ਸਮਰਥ ਗੁਰੂ ਸਿਰਿ ਹਥੁ ਧਰੵਉ ॥ صاحب گرو امر داس جی نےاپنا ہاتھ گرو رام داس جی کے سر پر رکھا (یعنی آشیرواد دیا)۔
ਗੁਰਿ ਕੀਨੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਅਉ ਜਿਸੁ ਦੇਖਿ ਚਰੰਨ ਅਘੰਨ ਹਰ੍ਉ ॥ انہوں نے کرم نوازی سے۔ہری نام عطا کیا، اور ان کے قدموں کے دیدار سے پاپ فنا ہو گئے۔
ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਏਕ ਸਮਾਨ ਧਿਆਨ ਸੁ ਨਾਮ ਸੁਨੇ ਸੁਤੁ ਭਾਨ ਡਰ੍ਉ ॥ پھر گرو رام داس جی دن رات رب کے ذکر میں ڈوب گئے۔ اس ہری نام کے سننے سے تو سورج کا بیٹا، ملک الموت بھی ڈر کے مارے قریب نہیں آتا۔
ਭਨਿ ਦਾਸ ਸੁ ਆਸ ਜਗਤ੍ਰ ਗੁਰੂ ਕੀ ਪਾਰਸੁ ਭੇਟਿ ਪਰਸੁ ਕਰ੍ਉ ॥ داس نلہ عرض کرتا ہے: میری تو دنیا میں یہی آس تھی کہ جگت گرو سے ملاقات ہو، اور جب پارس جیسے گرو امر داس جی سے ملا، تو میں بھی پارس ہو گیا۔
ਰਾਮਦਾਸੁ ਗੁਰੂ ਹਰਿ ਸਤਿ ਕੀਯਉ ਸਮਰਥ ਗੁਰੂ ਸਿਰਿ ਹਥੁ ਧਰ੍ਉ ॥੭॥੧੧॥ رب نے گرو رام داس جی کو سچ اور اٹل مقام عطا کیا، اور صاحب گرو امر داس نے ان کے سر پر اپنا ہاتھ رکھا۔ 7 11
ਅਬ ਰਾਖਹੁ ਦਾਸ ਭਾਟ ਕੀ ਲਾਜ ॥ اے صادق گرو!اب بھاٹ داس نلہ کی لاج رکھ لینا،
ਜੈਸੀ ਰਾਖੀ ਲਾਜ ਭਗਤ ਪ੍ਰਹਿਲਾਦ ਕੀ ਹਰਨਾਖਸ ਫਾਰੇ ਕਰ ਆਜ ॥ جیسے رب نے بھگت پرہلاد کی لاج رکھی تھیاور ہِرنیاکشیپ جیسے ظالم کو پنجوں سے مار ڈالا تھا۔
ਫੁਨਿ ਦ੍ਰੋਪਤੀ ਲਾਜ ਰਖੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਜੀ ਛੀਨਤ ਬਸਤ੍ਰ ਦੀਨ ਬਹੁ ਸਾਜ ॥ پھر دروپدی کی لاج بچائی تھی، جب اس کے کپڑے کھینچے جا رہے تھے تو رب نے بے شمار لباس عطا کیے تھے۔
ਸੋਦਾਮਾ ਅਪਦਾ ਤੇ ਰਾਖਿਆ ਗਨਿਕਾ ਪੜ੍ਹਤ ਪੂਰੇ ਤਿਹ ਕਾਜ ॥ سودامہ کو مصیبت سے بچایا، اور رام نام کا ذکر کرتی ہوئی گنیکا کای زندگی بھی کامیاب کیا۔
ਸ੍ਰੀ ਸਤਿਗੁਰ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਕਲਜੁਗ ਹੋਇ ਰਾਖਹੁ ਦਾਸ ਭਾਟ ਕੀ ਲਾਜ ॥੮॥੧੨॥ اے صادق گرو! اب اس کلجگ میں مہربانی فرما کر داس نلہ بھاٹ کی بھی لاج رکھ لینا۔ 8 12
ਝੋਲਨਾ ॥ جھولنا۔
ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਜਪੁ ਪ੍ਰਾਨੀਅਹੁ ॥ اے انسانو! ہمیشہ گرو، گرو، گرو، گرو کا ذکر کرو۔
ਸਬਦੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਪੈ ਨਾਮੁ ਨਵ ਨਿਧਿ ਅਪੈ ਰਸਨਿ ਅਹਿਨਿਸਿ ਰਸੈ ਸਤਿ ਕਰਿ ਜਾਨੀਅਹੁ ॥ وہی کلام ہرینام جپتا ہے، اپنے شاگردوں کو ہری نام کا خزانہ عطا کرتا ہے،۔اپنی زبان سے دن رات ہری۔نام کے ذکر میں مگن رہتا ہے۔یہ حقیقت ہے، اسے سچ جان لو۔
ਫੁਨਿ ਪ੍ਰੇਮ ਰੰਗ ਪਾਈਐ ਗੁਰਮੁਖਹਿ ਧਿਆਈਐ ਅੰਨ ਮਾਰਗ ਤਜਹੁ ਭਜਹੁ ਹਰਿ ਗੵਾਨੀਅਹੁ ॥ جو گرو کے ذریعے دھیان لگاتا ہے، وہی رب کی محبت میں رنگ جاتا ہے۔ اے علم والوں! غلط راستے چھوڑ کر رب کا ذکر اختیار کرو۔
ਬਚਨ ਗੁਰ ਰਿਦਿ ਧਰਹੁ ਪੰਚ ਭੂ ਬਸਿ ਕਰਹੁ ਜਨਮੁ ਕੁਲ ਉਧਰਹੁ ਦ੍ਵਾਰਿ ਹਰਿ ਮਾਨੀਅਹੁ ॥ گرو کے کلام کو دل میں بساؤ،۔پانچوں برائیاں تمہارے قابو میں آ جائیں گی، تمہاری زندگی اور خاندان کامیاب ہو جائے گا، اور رب کے دربار میں عزت ملے گی۔
ਜਉ ਤ ਸਭ ਸੁਖ ਇਤ ਉਤ ਤੁਮ ਬੰਛਵਹੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਜਪੁ ਪ੍ਰਾਨੀਅਹੁ ॥੧॥੧੩॥ اگر تم دونوں جہانوں میں سکون چاہتے ہو،۔تو گرو، گرو، گرو کا ذکر کرو، ہمیشہ گرو کا ورد کرو۔ 1 13
ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਜਪਿ ਸਤਿ ਕਰਿ ॥ گرو کو سچ مان کر ہمیشہ گرو، گرو، گرو کا ورد کرتے رہو۔
ਅਗਮ ਗੁਨ ਜਾਨੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹਰਿ ਮਨਿ ਧਰਹੁ ਧੵਾਨੁ ਅਹਿਨਿਸਿ ਕਰਹੁ ਬਚਨ ਗੁਰ ਰਿਦੈ ਧਰਿ ॥ رب کے لا محدود گُنوں کو پہچانو،۔اُسے دل میں بساؤ، اور دن رات گرو کے اقوال کو دل میں رکھو۔
ਫੁਨਿ ਗੁਰੂ ਜਲ ਬਿਮਲ ਅਥਾਹ ਮਜਨੁ ਕਰਹੁ ਸੰਤ ਗੁਰਸਿਖ ਤਰਹੁ ਨਾਮ ਸਚ ਰੰਗ ਸਰਿ ॥ پھر گرو کے پاکیزہ، گہرے سمندر جیسے علم میں غسل کرو،۔اے سَنتو اور گرو کے شاگردو! رب کے سچے نام کے جھیل میں تیراکی کرتے رہو۔
ਸਦਾ ਨਿਰਵੈਰੁ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਨਿਰਭਉ ਜਪੈ ਪ੍ਰੇਮ ਗੁਰ ਸਬਦ ਰਸਿ ਕਰਤ ਦ੍ਰਿੜੁ ਭਗਤਿ ਹਰਿ ॥ جو گرو ہمیشہ بے بغض، بے صورت، بے خوف رب کا ذکر کرتا ہے،وہ گرو کے کلام کے لطف میں رب کی بھگتی کو مضبوطی سے قائم کرتا ہے۔
ਮੁਗਧ ਮਨ ਭ੍ਰਮੁ ਤਜਹੁ ਨਾਮੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਭਜਹੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਗੁਰੂ ਜਪੁ ਸਤਿ ਕਰਿ ॥੨॥੧੪॥ اے نادان دل! بے کار وسوسے چھوڑ، رب کے نام کا ذکر کر، گرو کو سچ مان، اور ہمیشہ گرو، گرو، گرو کا ورد کرتا رہ۔ 2 14


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top