Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 131

Page 131

ਤੂੰ ਵਡਾ ਤੂੰ ਊਚੋ ਊਚਾ ॥ اے رب ! تم عظیم ہو، تم سب سے افضل اور اعلیٰ ہوں۔
ਤੂੰ ਬੇਅੰਤੁ ਅਤਿ ਮੂਚੋ ਮੂਚਾ ॥ اے معطی! تم ابدی اور سب سے بہتر ہو۔
ਹਉ ਕੁਰਬਾਣੀ ਤੇਰੈ ਵੰਞਾ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਦਸਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧॥੩੫॥ اے رب ! میں تجھ پر قربان جاتا ہوں۔ اے نانک! میں رب کے غلاموں کا غلام ہوں۔ 8۔ 1۔ 35۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ماجھ محلہ 5۔۔
ਕਉਣੁ ਸੁ ਮੁਕਤਾ ਕਉਣੁ ਸੁ ਜੁਗਤਾ ॥ وہ کون ہے جو دولت کے بندھن سے آزاد ہوگیا ہے؟ اور کون نام کے ساتھ واہے گرو‌ سے جڑا ہے؟
ਕਉਣੁ ਸੁ ਗਿਆਨੀ ਕਉਣੁ ਸੁ ਬਕਤਾ ॥ کون علم والا ہے؟اور کون بولنے والا ہے؟
ਕਉਣੁ ਸੁ ਗਿਰਹੀ ਕਉਣੁ ਉਦਾਸੀ ਕਉਣੁ ਸੁ ਕੀਮਤਿ ਪਾਏ ਜੀਉ ॥੧॥ کون گھر والا ہے؟اور کون تارک ہے؟ اور واہےگرو کی قدر کون پا سکتا ہے؟ 1۔
ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਬਾਧਾ ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਛੂਟਾ ॥ کیسےانسان دولت کے بندھن میں جکڑا جاتا ہے؟ اور کیسے آزاد ہوتا ہے؟
ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਆਵਣੁ ਜਾਵਣੁ ਤੂਟਾ ॥ کس طریقہ سے مخلوق آواگون ( پیدائش اور موت) کے چکر سے بچ سکتی ہے؟
ਕਉਣ ਕਰਮ ਕਉਣ ਨਿਹਕਰਮਾ ਕਉਣੁ ਸੁ ਕਹੈ ਕਹਾਏ ਜੀਉ ॥੨॥ دینی کام کرنے والا کون ہے؟ اور کون ہے جو بغیر ہوس کے کام کرے؟ جو واہےگرو کے نام کی تعظیم کرتا ہے اور دوسروں سے اس کی تعظیم کرواتا ہے۔ 2۔
ਕਉਣੁ ਸੁ ਸੁਖੀਆ ਕਉਣੁ ਸੁ ਦੁਖੀਆ ॥ دنیا میں کون خوش اور کون غمگین ہے؟
ਕਉਣੁ ਸੁ ਸਨਮੁਖੁ ਕਉਣੁ ਵੇਮੁਖੀਆ ॥ کون سامنے ہے اور کون منہ پھیرنے والا ہے؟
ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਮਿਲੀਐ ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਬਿਛੁਰੈ ਇਹ ਬਿਧਿ ਕਉਣੁ ਪ੍ਰਗਟਾਏ ਜੀਉ ॥੩॥ کس طریقہ سے واہےگرو حاصل ہوتا ہے اور کس طریقہ سے انسان اس سے جدا ہوتا ہے؟ یہ طریقہ مجھے کون بتائے گا؟ ,3۔
ਕਉਣੁ ਸੁ ਅਖਰੁ ਜਿਤੁ ਧਾਵਤੁ ਰਹਤਾ ॥ وہ کون سا الہامی پیغام ہے جس کے مطالعے سے ذہن کا بھٹکنا ختم ہوجاتا ہے؟
ਕਉਣੁ ਉਪਦੇਸੁ ਜਿਤੁ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਸਮ ਸਹਤਾ ॥ وہ کون سی تعلیم ہے؟ جس سے مخلوق خوشی اور غم کو برابر جان کر برداشت کرتی ہے۔
ਕਉਣੁ ਸੁ ਚਾਲ ਜਿਤੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਧਿਆਏ ਕਿਨਿ ਬਿਧਿ ਕੀਰਤਨੁ ਗਾਏ ਜੀਉ ॥੪॥ وہ چال کیا ہے؟ جس سے مخلوق پربرہما رب کی پوجا کرے؟ کس طریقے سے رب کا بھجن کر سکتا ہے؟ ,4۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੁਕਤਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜੁਗਤਾ ॥ گرو جی جواب دیتے ہیں کہ گرومکھ آزاد ہے اور گرومکھ واہےگرو سے جڑا رہتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਕਤਾ ॥ گرومکھ علم والا ہے اور گرومکھ ایک واعظ ہے۔
ਧੰਨੁ ਗਿਰਹੀ ਉਦਾਸੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੀਮਤਿ ਪਾਏ ਜੀਉ ॥੫॥ بابرکت ہے گرومکھ چاہے وہ گھر والا ہو یا ترک کرنے والا۔ گرومکھ ہی رب کی قدر جانتا ہے۔ 5۔
ਹਉਮੈ ਬਾਧਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਛੂਟਾ ॥ انسان تکبر میں پھنسنے کی وجہ سے دولت کے بندھن میں بندھ جاتا ہے، لیکن گرومکھ دولت کے بندھنوںسے آزاد ہو جاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਵਣੁ ਜਾਵਣੁ ਤੂਟਾ ॥ گرومکھ کا آواگون زندگی اور موت کا چکر ختم ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰਮ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਹਕਰਮਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਰੇ ਸੁ ਸੁਭਾਏ ਜੀਉ ॥੬॥ گرومکھ اچھے کام(نیک اعمال) کرتا ہے لیکن پھل کی خواہش نہیں رکھتا۔ گرومکھ رب کی محبت میں جو بھیکام کرتا ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ 6۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੁਖੀਆ ਮਨਮੁਖਿ ਦੁਖੀਆ ॥ اس دنیا میں گرومکھ ہمیشہ خوش رہتا ہے لیکن من مکھ ہمیشہ اداس رہتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਨਮੁਖੁ ਮਨਮੁਖਿ ਵੇਮੁਖੀਆ ॥ گرومکھ ہمیشہ واہےگرو کے سامنے رہتا ہے لیکن من مکھ واہےگرو سے منہ موڑ لیتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਿਲੀਐ ਮਨਮੁਖਿ ਵਿਛੁਰੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਿਧਿ ਪ੍ਰਗਟਾਏ ਜੀਉ ॥੭॥ صرف گرومکھ ہی واہےگرو سے ملتا ہے۔ لیکن من مکھ واہےگرو سے جدا ہو جاتا ہے۔ صرف گرو ہی واہےگرو سے ملنے کا طریقہ بتاتا ہے۔ 7۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਖਰੁ ਜਿਤੁ ਧਾਵਤੁ ਰਹਤਾ ॥ گرو کی تعلیمات آسمانی پیغام ہے، جس سے بھٹکا ہوا دل قابو میں آجاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਪਦੇਸੁ ਦੁਖੁ ਸੁਖੁ ਸਮ ਸਹਤਾ ॥ گرو کی تعلیمات سے انسان غم اور خوشی کو برابر سمجھتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਚਾਲ ਜਿਤੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਧਿਆਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੀਰਤਨੁ ਗਾਏ ਜੀਉ ॥੮॥ گرو کی نصیحت ہی صحیح راستہ ہے، جس کے ذریعے پر برہما رب کا تصور کیا جاتا ہے۔ صرف گرومکھ ہی واہےگرو کی حمد گاتے ہیں۔ 8۔
ਸਗਲੀ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ਆਪੇ ॥ رب نے خود دنیا کا سارا ڈھانچہ بنایا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਥਾਪੇ ॥ واہےگرو خود مخلوق کے کاموں کا کرنے والا ہے، وہ خود عمل کرواتا ہے اور وہ خود مخلوق کو پیدا کرتا ہے۔
ਇਕਸੁ ਤੇ ਹੋਇਓ ਅਨੰਤਾ ਨਾਨਕ ਏਕਸੁ ਮਾਹਿ ਸਮਾਏ ਜੀਉ ॥੯॥੨॥੩੬॥ وہ کائنات کی تخلیق کے وقت ابدی ہو جاتا ہے۔ اے نانک! دنیا کے فنا ہونے کے وقت تمام مخلوقات ایک ہی واہےگرو میں سما جاتی ہے۔9۔2۔36۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ماجھ محلہ 5۔
ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਤਾ ਕਿਆ ਕਾੜਾ ॥ اے لافانی رب! جب تو میرا رکھوالا ہے تو مجھے کس چیز کی فکر ہے؟
ਹਰਿ ਭਗਵੰਤਾ ਤਾ ਜਨੁ ਖਰਾ ਸੁਖਾਲਾ ॥ اے ہری رب! جب آپ میرے محافظ ہیں تو میں آپ کا عبادت گزار بن کر بہت خوش رہتا ہوں۔
ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਨ ਮਾਨ ਸੁਖਦਾਤਾ ਤੂੰ ਕਰਹਿ ਸੋਈ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੧॥ توہی میری روح، جان اور عزت و وقار ہے اور تو ہی خوشی دینے والا ہے۔ آپ جو کچھ بھی کرتے ہیں اس سے مجھے خوشی ملتی ہے۔ 1۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਨਿ ਤਨਿ ਭਾਵਣਿਆ ॥ میں ان گرومکھوں پر دل و جان سے قربان ہوں جن کے جسم و روح کو تم اچھے لگتے ہو۔
ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਪਰਬਤੁ ਤੂੰ ਮੇਰਾ ਓਲਾ ਤੁਮ ਸੰਗਿ ਲਵੈ ਨ ਲਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو ہی میرا پہاڑ ہے اور تو ہی میرا سہارا ہے۔ اے رب ! کوئی آپ سے موازنہ نہیں کر سکتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਤੇਰਾ ਕੀਤਾ ਜਿਸੁ ਲਾਗੈ ਮੀਠਾ ॥ جس شخص کو تیرا کیا( چاہت) میٹھا لگتا ہے
ਘਟਿ ਘਟਿ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਤਿਨਿ ਜਨਿ ਡੀਠਾ ॥ وہ پربرہما رب کو ہر ذی روح کے دل میں موجود دیکھتا ہے۔
ਥਾਨਿ ਥਨੰਤਰਿ ਤੂੰਹੈ ਤੂੰਹੈ ਇਕੋ ਇਕੁ ਵਰਤਾਵਣਿਆ ॥੨॥ تمام جگہوں پر ایک تو ہی رہتا ہے۔ ہر جگہ ایک تو ہی اپنا حکم چلا رہا ہے۔ 2۔
ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਤੂੰ ਦੇਵਣਹਾਰਾ ॥ اے‌رب ! تم ہی تمام خواہشات کو پورا کرنے والے ہو۔
ਭਗਤੀ ਭਾਇ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ تیرے گودام محبت اور عقیدت سے بھرے ہوئے ہیں۔
ਦਇਆ ਧਾਰਿ ਰਾਖੇ ਤੁਧੁ ਸੇਈ ਪੂਰੈ ਕਰਮਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੩॥ اے مالک! جن کی تو رحمت سے حفاظت کرتا ہے وہ تیری کامل رحمت سے تجھ میں ہی سما جاتے ہیں۔ 3۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top