Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 130

Page 130

ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰੇਖਿਆ ਘਟਿ ਘਟਿ ਦੇਖਿਆ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਲਖੁ ਲਖਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس رب کی نہ ہی کوئی شکل ہے اور نہ ہی کوئی نقش، اسے گورمکھوں نے جگہ جگہ دیکھا ہے۔ گرومکھ دوسروں کو بھی رب کی صورت کا دیدار کرواتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਤੂ ਦਇਆਲੁ ਕਿਰਪਾਲੁ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥ اے رب ! آپ بڑے فیاض اور مہربان ہیں
ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ اور تیرے سوا دوسرا کوئی بھی نہیں۔
ਗੁਰੁ ਪਰਸਾਦੁ ਕਰੇ ਨਾਮੁ ਦੇਵੈ ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੨॥ جس پر گرو رحم کرتا ہے، اسے ہی اپنا نام دیتا ہے ۔ وہ شخص نام کے ذریعے آپ کے نام میں ہی ضم ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਤੂੰ ਆਪੇ ਸਚਾ ਸਿਰਜਣਹਾਰਾ ॥ اے مالک! آپ خود ہی حقیقی خالق ہیں۔
ਭਗਤੀ ਭਰੇ ਤੇਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ تیرا خزانہ رب کی عبادت سے ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ਸਹਜਿ ਸਮਾਧਿ ਲਗਾਵਣਿਆ ॥੩॥ جسے گرو کے ذریعے سے آپ کا نام مل جاتا ہے، اس کا دل خوش ہوجاتا ہے اور وہی مراقبے کی اعلیٰحالت میں بھیٹھتا ہے۔ 3۔
ਅਨਦਿਨੁ ਗੁਣ ਗਾਵਾ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੇ ॥ اے رب ! میں دن رات تیری حمد و ثنا کرتا ہوں۔
ਤੁਧੁ ਸਾਲਾਹੀ ਪ੍ਰੀਤਮ ਮੇਰੇ ॥ اے میرے محبوب! میں آپ کی ہی تعریف کرتا ہوں۔
ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਜਾਚਾ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਤੂੰ ਪਾਵਣਿਆ ॥੪॥ اے رب ! میں آپ کے سوا کسی اور سے نہیں مانگتا۔ آپ گرو کی مہربانی سے ہی حاصل ہوتے ہیں۔ 4۔
ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ اے ناقابلِ نظر، غیر مرئی رب! آپ کی حد کو پار نہیں کیا جاسکتا۔
ਅਪਣੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹਿ ਤੂੰ ਲੈਹਿ ਮਿਲਾਈ ॥ اے خالق! آپ اپنے فضل سے انسان کو اپنے ساتھ ملالیتے ہیں۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਧਿਆਈਐ ਸਬਦੁ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੫॥ آپ کا مراقبہ کامل گرو کے کلام سے ہی کرنا چاہیے۔ رب کی خدمت بڑا قرار حاصل ہوتا ہے۔ 5۔
ਰਸਨਾ ਗੁਣਵੰਤੀ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ وہی زبان نیک ہے، جو رب کی حمد و ثنا کرتی ہے۔
ਨਾਮੁ ਸਲਾਹੇ ਸਚੇ ਭਾਵੈ ॥ نام کا ذکر کرنے سے انسان صادق حقیقی متشکل رب کو پسند آنے لگتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਰਹੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੀ ਮਿਲਿ ਸਚੇ ਸੋਭਾ ਪਾਵਣਿਆ ॥੬॥ پاک نفس اپنے محبوب رب کی محبت میں مگن رہتا ہے اور سچائی سے مل کر بڑی شان حاصل کرتا ہے۔6۔
ਮਨਮੁਖੁ ਕਰਮ ਕਰੇ ਅਹੰਕਾਰੀ ॥ نفس پرست اپنا کام اور مذہب تکبر سے ہی کرتا ہے۔
ਜੂਐ ਜਨਮੁ ਸਭ ਬਾਜੀ ਹਾਰੀ ॥ وہ اپنی پوری زندگی جوئے کے کھیل میں ہار جاتا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਲੋਭੁ ਮਹਾ ਗੁਬਾਰਾ ਫਿਰਿ ਫਿਰਿ ਆਵਣ ਜਾਵਣਿਆ ॥੭॥ اس کے دل میں لالچ اور جہالت کا گھٹاٹوپ اندھیرا ہے، اس لیے وہ بار بار جنم لیتا اور مرتا ہے، یعنی آواگون کے چکر میں پھنسا رہتا ہے۔ 7۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ اے خالق! آپ خود ہی انہیں عظمت عطا کرتے ہیں،
ਜਿਨ ਕਉ ਆਪਿ ਲਿਖਤੁ ਧੁਰਿ ਪਾਈ ॥ شروع سے ہی جن کی قسمت میں اس نے خود ہی ایسا لکھا ہوا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਭਉ ਭੰਜਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੮॥੧॥੩੪॥ اے نانک! جسے گرو کے کلام سے خوف کو ختم کرنے والے رب کا نام مل جاتا ہے، اسے بہت خوشیحاصل ہوتی ہے۔8۔1۔34۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧ ॥ ماجھ محلہ 5 گھرو 1۔
ਅੰਤਰਿ ਅਲਖੁ ਨ ਜਾਈ ਲਖਿਆ ॥ غیر مرئی اعلیٰ رب انسان کے دل میں ہی موجود ہے؛ لیکن اس کا دیدار ناممکن ہے۔
ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਲੈ ਗੁਝਾ ਰਖਿਆ ॥ اس نے نام نما جوہر کو خودی میں مخفی رکھا ہے۔
ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਸਭ ਤੇ ਊਚਾ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਲਖਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ناقابلِ نظر، غیر مرئی اعلیٰ رب سب سے بہتر ہے، جسے صرف گرو کے کلام سے ہی جانا جاسکتا ہے۔ 1۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਕਲਿ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਸੁਣਾਵਣਿਆ ॥ میں دل و جان سے اس پر قربان ہون،جو اس کلی یوگ میں انسانوں کو واہے گرو کا نام سناتے ہیں!
ਸੰਤ ਪਿਆਰੇ ਸਚੈ ਧਾਰੇ ਵਡਭਾਗੀ ਦਰਸਨੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے صادق رب! آپ کو سنت بہت عزیز ہے، جنہیں آپ نے سہارا دیا ہوا ہے۔ بڑی خوش قسمتی سے ان کا دیدار نصیب ہوتا ہے۔ 1۔وقفہ۔
ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਜਿਸੈ ਕਉ ਫਿਰਦੇ ॥ جس رب کو پانے کے لیے یوگی سدھ کی تلاش میں گھومتے ہیں،
ਬ੍ਰਹਮੇ ਇੰਦ੍ਰ ਧਿਆਇਨਿ ਹਿਰਦੇ ॥ برہما، اندر بھی اپنے دلوں میں اسی کا دھیان کرتے ہیں۔
ਕੋਟਿ ਤੇਤੀਸਾ ਖੋਜਹਿ ਤਾ ਕਉ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਹਿਰਦੈ ਗਾਵਣਿਆ ॥੨॥ اور جسے تینتیس کروڑ دیوی دیوتا ڈھونڈتے ہیں، گرو سے مل کر سنت حضرات دل میں اس رب کی تسبیح و تحمید کرتے رہتے ہیں۔2۔
ਆਠ ਪਹਰ ਤੁਧੁ ਜਾਪੇ ਪਵਨਾ ॥ اے رب ! ہوا دیوتا آٹھ پہر آپ کا ہی ذکر کرتا رہتا ہے۔
ਧਰਤੀ ਸੇਵਕ ਪਾਇਕ ਚਰਨਾ ॥ اور دھرتی ماں آپ کے قدموں کی خدمت کرتی ہے۔
ਖਾਣੀ ਬਾਣੀ ਸਰਬ ਨਿਵਾਸੀ ਸਭਨਾ ਕੈ ਮਨਿ ਭਾਵਣਿਆ ॥੩॥ اے رب ! ہر سمت اور تمام آوازوں میں آپ کا ہی دخول ہے۔ ہمہ گیر اعلیٰ رب ہر ایک کے دل کو پسند ہے۔ 3۔
ਸਾਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਪੈ ॥ اے سچی شکل والے اعلیٰ رب! گرومکھ آپ کا ہی ذکر کرتے ہیں۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਿਞਾਪੈ ॥ لیکن کامل گرو کی گفتگو کے ذریعے ہی سمجھ سکتا ہے۔
ਜਿਨ ਪੀਆ ਸੇਈ ਤ੍ਰਿਪਤਾਸੇ ਸਚੇ ਸਚਿ ਅਘਾਵਣਿਆ ॥੪॥ جو واہے گرو کے نام امرت کو پیتے ہیں، وہ مطمئن ہوجاتے ہیں۔ وہ سچے رب کے سچے نام کے شکر گزار ہوگئے ہیں۔ 4۔
ਤਿਸੁ ਘਰਿ ਸਹਜਾ ਸੋਈ ਸੁਹੇਲਾ ॥ جس شخص کے دل نما گھر میں سکون کی کیفیت ہوتی ہے، وہی خوش رہتا ہے۔
ਅਨਦ ਬਿਨੋਦ ਕਰੇ ਸਦ ਕੇਲਾ ॥ وہ تفریح سے ہمیشہ خوشی حاصل کرتا ہے۔
ਸੋ ਧਨਵੰਤਾ ਸੋ ਵਡ ਸਾਹਾ ਜੋ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਮਨੁ ਲਾਵਣਿਆ ॥੫॥ وہ دولت مند ہے اور وہی اعلیٰ ترین شہنشاہ ہے، جو اپنا دل گرو کے قدموں میں لگاتا ہے۔ 5۔
ਪਹਿਲੋ ਦੇ ਤੈਂ ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਹਾ ॥ اے اعلیٰ رب! , اول آپ نے انسانوں کے لیے خوراک مہیا کیا ہے۔
ਪਿਛੋ ਦੇ ਤੈਂ ਜੰਤੁ ਉਪਾਹਾ ॥ اس کے بعد آپ نے انسانوں کو پیدا کیا ہے۔
ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਦਾਤਾ ਅਵਰੁ ਨ ਸੁਆਮੀ ਲਵੈ ਨ ਕੋਈ ਲਾਵਣਿਆ ॥੬॥ اے میرے مالک! آپ جیسا عظیم عطا کرنے والا دوسرا کوئی بھی نہیں۔ اے رب! آپ کا مقابلہ کوئی بھی نہیں کرسکتا۔ 6۔
ਜਿਸੁ ਤੂੰ ਤੁਠਾ ਸੋ ਤੁਧੁ ਧਿਆਏ ॥ اے رب! جس پر آپ بہت خوش ہوئے ہیں، وہی تیری پرستش کرتا ہے۔
ਸਾਧ ਜਨਾ ਕਾ ਮੰਤ੍ਰੁ ਕਮਾਏ ॥ ایسا شخص ہی سنتوں کے منتر پر عمل کرتا ہے۔
ਆਪਿ ਤਰੈ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਤਾਰੇ ਤਿਸੁ ਦਰਗਹ ਠਾਕ ਨ ਪਾਵਣਿਆ ॥੭॥ وہ خود اس دنیاوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے اپنے پورے خاندان کو بھی پار کروادیتا ہے۔ رب کے دربار میں پہنچنے میں اسے کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔7۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top