Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 127

Page 127

ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਇਹੁ ਗੁਫਾ ਵੀਚਾਰੇ ॥ جو شخص گرو کے کلام کے ذریعے اس غار کی فکر کرتا ہے،
ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨੁ ਅੰਤਰਿ ਵਸੈ ਮੁਰਾਰੇ ॥ اس کے دل میں مراری رب کا بےعیب نام بس جاتا ہے۔
ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਏ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੪॥ وہ رب کی شان گاتا ہے اور کلام کلام کے ذریعے رب کے دربار میں فضل حاصل کرتا ہے۔ پھر وہ اپنےپیارے رب سے مل کر خوشی محسوس کرتا ہے۔
ਜਮੁ ਜਾਗਾਤੀ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਕਰੁ ਲਾਏ ॥ ٹیکس وصول کرنے والا یم دوہرا رویہ رکھنے والے لوگوں پر ٹیکس لگاتا ہے۔
ਨਾਵਹੁ ਭੂਲੇ ਦੇਇ ਸਜਾਏ ॥ وہ ان لوگوں کو سزا دیتا ہے، جو واہے گرو کے نام کو بھلادیتے ہیں۔
ਘੜੀ ਮੁਹਤ ਕਾ ਲੇਖਾ ਲੇਵੈ ਰਤੀਅਹੁ ਮਾਸਾ ਤੋਲ ਕਢਾਵਣਿਆ ॥੫॥ یم ہر ایک انسان سے ہر گھڑی اور ہر لمحے میں کیے گئے اعمال کا حساب لیتا ہے اور اور ان کے ایک ذرہذرہ نما اعمال کو بھی وزن کرتا ہے۔ 5۔
ਪੇਈਅੜੈ ਪਿਰੁ ਚੇਤੇ ਨਾਹੀ ॥ جو زندہ عورت اپنے میکے (موت کی سرزمین)میں اپنے مالک شوہر کو یاد نہیں کرتی،
ਦੂਜੈ ਮੁਠੀ ਰੋਵੈ ਧਾਹੀ ॥ وہ مال کی محبت میں پھنس کر لٹی جارہی ہے اور اپنے اعمال کا حساب دیتے وقت بآوازِ بلند رورہی ہے۔
ਖਰੀ ਕੁਆਲਿਓ ਕੁਰੂਪਿ ਕੁਲਖਣੀ ਸੁਪਨੈ ਪਿਰੁ ਨਹੀ ਪਾਵਣਿਆ ॥੬॥ وہ نہایت ہی بدصورت اور رذیل گھرانے کی علامت ہے اور وہ خواب میں بھی اپنے مالک شوہر سے نہیں ملتی۔ 6۔
ਪੇਈਅੜੈ ਪਿਰੁ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਆ ॥ جس عورت ذات نے اپنے مالک شوہر کو اپنے دل میں بسالیا ہے،
ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਹਦੂਰਿ ਦਿਖਾਇਆ ॥ کامل گرو نے اسے مالک شوہر کا براہ راست دیدار کروادیا ہے۔
ਕਾਮਣਿ ਪਿਰੁ ਰਾਖਿਆ ਕੰਠਿ ਲਾਇ ਸਬਦੇ ਪਿਰੁ ਰਾਵੈ ਸੇਜ ਸੁਹਾਵਣਿਆ ॥੭॥ ایسی عورت ذات اپنے محبوب کو اپنے دل کے قریب رکھتی ہے اور نام کے ذریعے اپنے محبوب کے ساتھ اس کی خوبصورت بستر پر جنسی خواہش کی تکمیل کرتی ہے۔
ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਸਦਿ ਬੁਲਾਏ ॥ ਆਪਣਾ ਨਾਉ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ رب خود ہی اپنے خادم کو بلاکر اسے نام کا تحفہ عطا کرتا ہے۔وہ اپنا نام اس کے دل میں بسادیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਅਨਦਿਨੁ ਸਦਾ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੮॥੨੮॥੨੯॥ اے نانک! نام کے ذریعے خادم کو رب کی بارگاہ میں بڑی شان حاصل ہوتی ہے۔ پھر رب کا خادم دن راتہمیشہ ہی اس کی تسبیح و تحمید کرتا رہتا ہے۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ماجھ محلہ 3۔
ਊਤਮ ਜਨਮੁ ਸੁਥਾਨਿ ਹੈ ਵਾਸਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਘਰ ਮਾਹਿ ਉਦਾਸਾ ॥ جو شخص ست سنگ میں اچھے مقام پر رہتا ہے، اس کی پیدائش افضل ہوجاتی ہے۔ایسا شخص اپنے سچے گرو کی خدمت کرتا رہتا ہے اور گھر میں رہتے ہوئے بھی علاحدہ رہتا ہے۔
ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਰਹਹਿ ਸਦਾ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਹਰਿ ਰਸਿ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵਣਿਆ ॥੧॥ وہ ہمہ وقت ہی رب کی محبت میں مگن رہتا ہے۔ ان کا دل ہری رس پی کر مطمئن ہوجاتا ہے۔1۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਪੜਿ ਬੁਝਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥ میں ان پر قربان ہوں، میری جان ان پر قربان ہے، جو معرفت الٰہی کے علوم پڑھ اور سمجھ کر اپنے ذہن میں بساتے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪੜਹਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਹਿ ਦਰਿ ਸਚੈ ਸੋਭਾ ਪਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرومکھ معرفت الٰہی کے علوم پڑھ کر ہری نام کی تسبیح و تحمید کرتا ہے اور سچائی کے دربار میں شان پاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਲਖ ਅਭੇਉ ਹਰਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਏ ॥ غیر مرئی اور ناقابل تسخیر اعلیٰ رب ہمہ گیر ہے۔
ਉਪਾਇ ਨ ਕਿਤੀ ਪਾਇਆ ਜਾਏ ॥ کسی بھی طریقے سے اسے حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
ਕਿਰਪਾ ਕਰੇ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਨਦਰੀ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੨॥ اگر اعلیٰ رب فضل کرے، تو انسان کو گرو مل جاتا ہے۔ اعلیٰ رب اپنے فضل و احسان سے انسان کو ستگرو سے ملاکر اس کے ذریعے اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔
ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਪੜੈ ਨਹੀ ਬੂਝੈ ॥ جو شخص دوغلے پن کی وجہ سے صحیفوں کا مطالعہ کرتا ہے، اسے کچھ بھی علم حاصل نہیں ہوتا۔
ਤ੍ਰਿਬਿਧਿ ਮਾਇਆ ਕਾਰਣਿ ਲੂਝੈ ॥ وہ تریگنا مایا کے لیے الجھا رہتا ہے۔
ਤ੍ਰਿਬਿਧਿ ਬੰਧਨ ਤੂਟਹਿ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮੁਕਤਿ ਕਰਾਵਣਿਆ ॥੩॥ لیکن تریگنا مایا کا بندھن گرو کے کلام سے ٹوٹ جاتا ہے اور گرو کے کلام سے ہی مال و دولت سے نجاتحاصل ہوتی ہے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਚੰਚਲੁ ਵਸਿ ਨ ਆਵੈ ॥ انسان کا یہ دماغ بہت ہی چالاک ہے اور یہ انسان کے قابو میں نہیں آتا۔
ਦੁਬਿਧਾ ਲਾਗੈ ਦਹ ਦਿਸਿ ਧਾਵੈ ॥ یہ شکوک پیدا کرنے والے مال کے پیچھے دس سمتوں میں بھٹکتا رہتا ہے۔
ਬਿਖੁ ਕਾ ਕੀੜਾ ਬਿਖੁ ਮਹਿ ਰਾਤਾ ਬਿਖੁ ਹੀ ਮਾਹਿ ਪਚਾਵਣਿਆ ॥੪॥ اس طرح انسان زہر نما مال کا کیڑا بن کر زہر نما برائیوں میں مگن رہتا ہے اور زہر نما مال کی برائیوں میںسڑ جاتا ہے۔
ਹਉ ਹਉ ਕਰੇ ਤੈ ਆਪੁ ਜਣਾਏ ॥ جو شخص تکبر سے بات کرتا ہے اور خود کو بڑا ظاہر کرتا ہے،
ਬਹੁ ਕਰਮ ਕਰੈ ਕਿਛੁ ਥਾਇ ਨ ਪਾਏ ॥ وہ زیادہ تر مذہبی کام کرتا ہے؛ لیکن واہے گرو کے دربار میں مقبول نہیں ہوتا۔
ਤੁਝ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਕਿਛੂ ਨ ਹੋਵੈ ਬਖਸੇ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਵਣਿਆ ॥੫॥ اے رب ! آپ کے حکم سے باہر کچھ نہیں ہوتا۔ جسے آپ معاف کردیتے ہیں، وہ کلام کے ذریعے خوبصورت ہوجاتا ہے۔5۔
ਉਪਜੈ ਪਚੈ ਹਰਿ ਬੂਝੈ ਨਾਹੀ ॥ نفس پرست پیدا ہوتا اور مرتا رہتا ہے۔ اسے رب کا علم ہی نہیں ہوتا۔
ਅਨਦਿਨੁ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਫਿਰਾਹੀ ॥ وہ دن رات مال کی محبت میں پھنس کر بھٹکتا رہتا ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਜਨਮੁ ਗਇਆ ਹੈ ਬਿਰਥਾ ਅੰਤਿ ਗਇਆ ਪਛੁਤਾਵਣਿਆ ॥੬॥ اس طرح نفس پرست انسان اپنی قیمتی زندگی یوں ہی گنوادیتا ہے اور آخر میں افسوس کرتا ہوا دنیا سے چلا جاتا ہے۔
ਪਿਰੁ ਪਰਦੇਸਿ ਸਿਗਾਰੁ ਬਣਾਏ ॥ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧੁ ਐਸੇ ਕਰਮ ਕਮਾਏ ॥ جیسے کسی عورت کا شوہر پردیس چلاگیا ہو؛ لیکن پھر بھی وہ اپنے جسم کو سجاتی رہتی ہے۔اسی طرح نفس پرست مال میں اندھا ہوکر ایسی فضول حرکتیں کرتا ہے۔
ਹਲਤਿ ਨ ਸੋਭਾ ਪਲਤਿ ਨ ਢੋਈ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਵਣਿਆ ॥੭॥ اسے نہ دنیا میں عزت ملتی ہے اور نہ ہی اسے آخرت میں کوئی سہارا ملتا ہے۔ اس کی زندگی یوں ہیرائیگاں چلی جاتی ہے۔7۔
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਕਿਨੈ ਵਿਰਲੈ ਜਾਤਾ ॥ کسی نادر شخص نے ہی رب کا نام جانا ہے۔
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥ کامل گرو کے کلام سے ہی نام کی پہچان ہوتی ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਸਹਜੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੮॥ جو شخص دن رات ہمہ وقت رب کی پرستش کرتا رہتا ہے، اسے بآسانی ہی خوشی میسر آجاتی ہے۔8۔
ਸਭ ਮਹਿ ਵਰਤੈ ਏਕੋ ਸੋਈ ॥ ایک رب تمام انسانوں میں موجود ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥ لیکن اس فرق کو گرو کے ذریعہ کوئی نادر شخص ہی سمجھتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਜਨ ਸੋਹਹਿ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਆਪਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੯॥੨੯॥੩੦॥ اے نانک! رب کے دربار میں وہی لوگ عزت پاتے ہیں، جو اس کے نام میں مشغول رہتے ہیں۔ رب خود اپنے فضل و احسان سے انسان کو اپنے ساتھ ملالیتا ہے۔7۔26۔30۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/