Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 123

Page 123

ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਨਾਮੁ ਸੁਣਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਵਣਿਆ ॥ میں ان پر دل و جان سے قربان ہوں جو رب کا نام سن کر اپنے دل میں بساتے ہیں۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਚਾ ਊਚੋ ਊਚਾ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے معبود رب! آپ ہمیشہ سچے اور بلند ہیں۔ رب انسان کی انا کو ختم کر کے خود ہی اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔1۔وقفہ۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਾਚਾ ਸਾਚੀ ਨਾਈ ॥ معبود رب سچی شکل والے ہیں اور اس کی شان بھی برحق ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕਿਸੈ ਮਿਲਾਈ ॥ گرو کے فضل سے وہ رب کسی نادر شخص کو ہی اپنے ساتھ جوڑلیتاہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਮਿਲਹਿ ਸੇ ਵਿਛੁੜਹਿ ਨਾਹੀ ਸਹਜੇ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੨॥ جو انسان گرو کے کلام کے ذریعے رب سے مل جاتے ہیں، پھر وہ کبھی بھی رب سے جدا نہیں ہوتے اور حقیقی طور پر سچائی میں سمائے رہتے ہیں۔ 2۔
ਤੁਝ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਕਛੂ ਨ ਹੋਇ ॥ اے رب! آپ کے حکم سے کچھ بھی باہر نہیں ہوتا۔
ਤੂੰ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖਹਿ ਜਾਣਹਿ ਸੋਇ ॥ آپ ہی دنیا کی تخلیق کرکے اس کی نگہبانی کرتے ہیں۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਕਰਤਾ ਗੁਰਮਤਿ ਆਪਿ ਮਿਲਾਵਣਿਆ ॥੩॥ اور آپ ہی سب کچھ جانتے ہیں، خالق خود ہی سب کچھ کرتے اور انسانوں سے کرواتے ہیں، وہ خود ہی گرو کے عقل سے انسانوں کو اپنے ساتھ ملا لیتے ہیں۔3۔
ਕਾਮਣਿ ਗੁਣਵੰਤੀ ਹਰਿ ਪਾਏ ॥ نیک عورت ذات محبوب رب کو پا لیتی ہے۔
ਭੈ ਭਾਇ ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਏ ॥ وہ رب کے خوف و محبت کو ہی اپنی زینت بناتی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਦਾ ਸੋਹਾਗਣਿ ਸਚ ਉਪਦੇਸਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੪॥ جو عورت ذات ست گرو کی خدمت کرتی ہے، وہ ہمیشہ خوش قسمت ہے اور وہ سچی تعلیمات میں ہی مگن رہتی ہے۔ 4۔
ਸਬਦੁ ਵਿਸਾਰਨਿ ਤਿਨਾ ਠਉਰੁ ਨ ਠਾਉ ॥ جو لوگ رب کے نام کو فراموش کر دیتے ہیں، انہیں سہارا لینے کے لیے کہیں بھی پناہ اور ٹھکانا نہیں ملتا۔
ਭ੍ਰਮਿ ਭੂਲੇ ਜਿਉ ਸੁੰਞੈ ਘਰਿ ਕਾਉ ॥ وہ بھرم میں پھنس کر بھٹکتے رہتے ہیں۔ وہ دنیا سے یوں ہی خالی ہاتھ چلے جاتے ہیں، جیسے کوا کسی ویران گھر سے خالی چلا جاتا ہے۔
ਹਲਤੁ ਪਲਤੁ ਤਿਨੀ ਦੋਵੈ ਗਵਾਏ ਦੁਖੇ ਦੁਖਿ ਵਿਹਾਵਣਿਆ ॥੫॥ ایسے لوگ اپنی دنیا اور آخرت دونوں ہی کھو دیتے ہیں اور پوری زندگی مغموم ہی رہتے ہیں۔5 ۔
ਲਿਖਦਿਆ ਲਿਖਦਿਆ ਕਾਗਦ ਮਸੁ ਖੋਈ ॥ نفس پرست شخص دولت کا حساب لکھتے لکھتے بہت سے کاغذ اور سیاہی ختم کر لیتے ہیں۔
ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਸੁਖੁ ਪਾਏ ਨ ਕੋਈ ॥ مال کی محبت میں پھنس کر کوئی بھی انسان خوشی نہیں پاسکتا۔
ਕੂੜੁ ਲਿਖਹਿ ਤੈ ਕੂੜੁ ਕਮਾਵਹਿ ਜਲਿ ਜਾਵਹਿ ਕੂੜਿ ਚਿਤੁ ਲਾਵਣਿਆ ॥੬॥ نفس پرست جھوٹی دولت کا حساب لکھتے رہتے ہیں اور جھوٹی دولت ہی کماتے رہتے ہیں۔ جھوٹی دولت کی محبت میں دل لگانے والے لالچ کی آگ میں جلتے رہتے ہیں۔6۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਚੋ ਸਚੁ ਲਿਖਹਿ ਵੀਚਾਰੁ ॥ گرومکھ سچے رب کا نام اور خوبیوں کے بارے میں لکھتے رہتے ہیں۔
ਸੇ ਜਨ ਸਚੇ ਪਾਵਹਿ ਮੋਖ ਦੁਆਰੁ ॥ وہ سچے بن جاتے ہیں اور وہ نجات کا دروازہ حاصل کر لیتے ہیں۔
ਸਚੁ ਕਾਗਦੁ ਕਲਮ ਮਸਵਾਣੀ ਸਚੁ ਲਿਖਿ ਸਚਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੭॥ سچا نام ہی ان کا کاغذ، قلم اور سیاہی ہے۔ وہ رب کی حمد و ثنا لکھ لکھ کر سچ میں ہی سما جاتے ہیں۔ 7۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਅੰਤਰਿ ਬੈਠਾ ਵੇਖੈ ॥ میرا رب تمام انسانوں کے دل میں بیٹھ کر ان کے اعمال دیکھ رہا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਮਿਲੈ ਸੋਈ ਜਨੁ ਲੇਖੈ ॥ جو شخص گرو کی مہربانی سے رب کو ملتا ہے، اس کا دنیا میں آنا بامراد ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਵਣਿਆ ॥੮॥੨੨॥੨੩॥ اے نانک! رب کے نام سے ہی اس کے دربار میں عظمت حاصل ہوتی ہے اور کامل گرو کے ذریعے ہی نام پایا جاتاہے۔8۔22۔23۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ماجھ محلہ- 3۔
ਆਤਮ ਰਾਮ ਪਰਗਾਸੁ ਗੁਰ ਤੇ ਹੋਵੈ ॥ انسان کے دل میں خود رام کی روشنی گرو کی مہربانی سےہوتی ہے۔
ਹਉਮੈ ਮੈਲੁ ਲਾਗੀ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਖੋਵੈ ॥ جب انسان گرو کے الفاظ سے اپنے دل میں لگی غرور کی میل کو صاف کرلیتاہے، تو
ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਅਨਦਿਨੁ ਭਗਤੀ ਰਾਤਾ ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਹਰਿ ਪਾਵਣਿਆ ॥੧॥ اس کا پاک دل دن رات رب کی عبادت میں مگن رہتا ہے اور وہ عبادت کر کے رب کو پا لیتا ہے۔1۔
ਹਉ ਵਾਰੀ ਜੀਉ ਵਾਰੀ ਆਪਿ ਭਗਤਿ ਕਰਨਿ ਅਵਰਾ ਭਗਤਿ ਕਰਾਵਣਿਆ ॥ میں دل و جان سے ان پر قربان ہوں، جو خود بھی رب کی عبادت کرتے ہیں اور دوسروں سے بھی عبادت کرواتے ہیں ۔
ਤਿਨਾ ਭਗਤ ਜਨਾ ਕਉ ਸਦ ਨਮਸਕਾਰੁ ਕੀਜੈ ਜੋ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਣਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ان معتقدین کو ہمیشہ ہی سلام کرو، جو دن رات رب کی حمد و ثنا کرتے ہیں۔1۔وقفہ۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਾਰਣੁ ਕਰਾਏ ॥ خالق رب خود ہی اسباب پیدا کرتا ہے۔
ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਕਾਰੈ ਲਾਏ ॥ جیسا انہیں اچھا لگتا ہے،ویسے ہی انسانوں کو کام وغیرہ میں لگا دیتے ہیں۔
ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਹੋਵੈ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੨॥ گرودیو کی خدمت پوری خوش قسمتی کے ساتھ کی جاتی ہے اور خوشی صرف گرو کی خدمت کرنے سے ہی حاصل ہوتی ہے۔2۔
ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੀਵੈ ਤਾ ਕਿਛੁ ਪਾਏ ॥ اگر انسان اپنے آپ کو مال و دولت سے الگ کر کے رب کی عبادت میں زندگی بسر کرے تو اسے سب کچھ مل جاتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥ گرو کی مہربانی سے وہ رب کو اپنے دل میں بسا تا ہے۔
ਸਦਾ ਮੁਕਤੁ ਹਰਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ਸਹਜੇ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਣਿਆ ॥੩॥ جو انسان رب کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے، وہ ہمیشہ کے لیے آزاد ہو جاتا ہے اور حقیقی طور پر رب میںسماجاتا ہے۔3۔
ਬਹੁ ਕਰਮ ਕਮਾਵੈ ਮੁਕਤਿ ਨ ਪਾਏ ॥ جو شخص زیادہ تر مذہبی امور انجام دیتا ہے، وہ نجات حاصل نہیں کر سکتا۔
ਦੇਸੰਤਰੁ ਭਵੈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਏ ॥ جو شخص ملک درملک بھٹکتا رہتا ہے، وہ بھی مال و دولت میں پھنس کرتباہ ہو جاتا ہے۔
ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ਕਪਟੀ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਦੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੪॥ دغاباز انسان بے کار میں ہی اپنی زندگی کھو دیتا ہے۔ وہ ہری کے نام کے بغیر بہت تکلیف برداشت کرتاہے۔4۔
ਧਾਵਤੁ ਰਾਖੈ ਠਾਕਿ ਰਹਾਏ ॥ جو انسان نفسانی لذتوں میں بھٹکتے ہوئے اپنے دل کو قابو میں کرلیتاہے،
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਏ ॥ وہ گرو کے فضل سے (اعلیٰ مقام ) نجات حاصل کرلیتا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਆਪੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸੁਖੁ ਪਾਵਣਿਆ ॥੫॥ ست گرو خود ہی انسان کو رب کے ساتھ ملاتے ہیں۔ پھر وہ انسان اپنے پیارے رب سے مل کر خوشی محسوس کرتا ہے۔5 ۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/