Page 1226
ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜੀਤਿਆ ਬਹੁਰਿ ਨ ਜੂਐ ਹਾਰਿ ॥੧॥
جنہوں نے گرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنی زندگی سنوار لی، وہ کبھی دوبارہ دنیا کے جوا میں ہار نہیں ہارتے۔ 1۔
ਆਠ ਪਹਰ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਵਹ ਪੂਰਨ ਸਬਦਿ ਬੀਚਾਰਿ ॥
وہ ہمیشہ رب کی حمد و ثنا بیان کرتے ہیں اور مکمل طور پر سچائی کے الفاظ میں ڈوبے رہتے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸੁ ਜਨੁ ਤੇਰਾ ਪੁਨਹ ਪੁਨਹ ਨਮਸਕਾਰਿ ॥੨॥੮੯॥੧੧੨॥
اے نانک! میں تیرے خادموں کا بھی خادم ہوں اور بار بار تیرے سامنے سجدہ کرتا ہوں۔ 2۔ 86۔ 112۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਪੋਥੀ ਪਰਮੇਸਰ ਕਾ ਥਾਨੁ ॥
یہ مقدس کتاب رب کی موجودگی کا مقام ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਗਾਵਹਿ ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਪੂਰਨ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
نیک لوگوں کے ساتھ مل کر رب کے گُن گاتے ہیں اور ان کے دل میں مکمل برہم گیان (حقیقت کا علم) اجاگر ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਸਗਲ ਮੁਨਿ ਲੋਚਹਿ ਬਿਰਲੇ ਲਾਗੈ ਧਿਆਨੁ ॥
رشی، منی، اور تمام سچے بھگت اس حقیقت کو پانے کی تمنا کرتے ہیں، لیکن صرف چند ہی اس دھیان میں جُڑ پاتے ہیں۔
ਜਿਸਹਿ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਹੋਇ ਮੇਰਾ ਸੁਆਮੀ ਪੂਰਨ ਤਾ ਕੋ ਕਾਮੁ ॥੧॥
جس پر میرا مالک کرم کرتا ہے، اس کے سبھی کام مکمل ہو جاتے ہیں۔ 1۔
ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਵਸੈ ਭੈ ਭੰਜਨੁ ਤਿਸੁ ਜਾਨੈ ਸਗਲ ਜਹਾਨੁ ॥
جس کے دل میں خوف دور کرنے والا مالک بستا ہے، اسے سارا سنسار جاننے لگتا ہے۔
ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਬਿਸਰੁ ਨਹੀ ਮੇਰੇ ਕਰਤੇ ਇਹੁ ਨਾਨਕੁ ਮਾਂਗੈ ਦਾਨੁ ॥੨॥੯੦॥੧੧੩॥
اے مالک! مجھے پل بھر کے لیے بھی تجھ سے دوری نہ ہو، یہی نانک تیرا بھیک مانگتا ہے۔ 2۔ 90۔ 113۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਵੂਠਾ ਸਰਬ ਥਾਈ ਮੇਹੁ ॥
ہر جگہ رحمت کی بارش ہو رہی ہے۔
ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਗਾਉ ਹਰਿ ਜਸੁ ਪੂਰਨ ਪ੍ਰਗਟਿਓ ਨੇਹੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
خوشی اور مسرت میں ہری کے گُن گاؤ اور اس کی محبت ہر طرف ظاہر ہو گئی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਚਾਰਿ ਕੁੰਟ ਦਹ ਦਿਸਿ ਜਲ ਨਿਧਿ ਊਨ ਥਾਉ ਨ ਕੇਹੁ ॥
چاروں سمتیں، دسوں جانبیں، ہر جگہ اس کے رحم کا سمندر ہے، ایسا کوئی مقام نہیں جہاں اس کی رحمت نہ ہو۔
ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਿ ਗੋਬਿੰਦ ਪੂਰਨ ਜੀਅ ਦਾਨੁ ਸਭ ਦੇਹੁ ॥੧॥
وہ مہربان مالک سب کو زندگی بخشتا ہے اور سب کو بخشش عطا کرتا ہے۔ 1۔
ਸਤਿ ਸਤਿ ਹਰਿ ਸਤਿ ਸੁਆਮੀ ਸਤਿ ਸਾਧਸੰਗੇਹੁ ॥
ہری حقیقت میں سچا ہے، وہی ابدی حقیقت ہے اور نیک لوگوں کی صحبت بھی سچائی کا خزانہ ہے۔
ਸਤਿ ਤੇ ਜਨ ਜਿਨ ਪਰਤੀਤਿ ਉਪਜੀ ਨਾਨਕ ਨਹ ਭਰਮੇਹੁ ॥੨॥੯੧॥੧੧੪॥
اے نانک! وہی لوگ حقیقت میں سچے ہیں، جن کے دل میں یقین اور بھروسہ پیدا ہو گیا ہے، اور وہ کبھی بھی بھٹکتے نہیں۔ 2۔ 61۔ 114۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਗੋਬਿਦ ਜੀਉ ਤੂ ਮੇਰੇ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਾਰ ॥
اے مالک! تُو میری زندگی کا سہارا ہے۔
ਸਾਜਨ ਮੀਤ ਸਹਾਈ ਤੁਮ ਹੀ ਤੂ ਮੇਰੋ ਪਰਵਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
تُو ہی میرا دوست، میرا ساتھی اور میرا مددگار ہے اور تُو ہی میرا سچا خاندان ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰੁ ਮਸਤਕਿ ਧਾਰਿਓ ਮੇਰੈ ਮਾਥੈ ਸਾਧਸੰਗਿ ਗੁਣ ਗਾਏ ॥
تُو نے اپنے کرم سے میرا ماتھا چُھوا اور میں نیک لوگوں کی صحبت میں تیرے ہی گُن گانے لگا۔
ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਸਭ ਫਲ ਪਾਏ ਰਸਕਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਧਿਆਏ ॥੧॥
تیری مہربانی سے میں نے سبھی نعمتیں حاصل کیں اور خوشی سے تیرے نام کا ذکر کرتا رہا۔ 1۔
ਅਬਿਚਲ ਨੀਵ ਧਰਾਈ ਸਤਿਗੁਰਿ ਕਬਹੂ ਡੋਲਤ ਨਾਹੀ ॥
سچے گرو نے میرے من میں سچائی کی بنیاد ڈال دی ہے، اب میں کبھی نہیں ڈگمگاؤں گا۔
ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਜਬ ਭਏ ਦਇਆਰਾ ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਨਿਧਿ ਪਾਂਹੀ ॥੨॥੯੨॥੧੧੫॥
اے نانک! جب مالک کرم کرتا ہے، تو وہی سب سے بڑی دولت اور تمام خوشیوں کا خزانہ بن جاتا ہے۔ 2۔ 62۔ 115۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਨਿਬਹੀ ਨਾਮ ਕੀ ਸਚੁ ਖੇਪ ॥
رب کے نام کا خزانہ ہی حقیقت میں نفع بخش ہے۔
ਲਾਭੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ਨਿਧਿ ਧਨੁ ਬਿਖੈ ਮਾਹਿ ਅਲੇਪ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
اس کے گُن گانے سے اصل دولت حاصل ہوتی ہے اور دنیاوی لالچ سے نجات ملتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਗਲ ਸੰਤੋਖੇ ਆਪਨਾ ਪ੍ਰਭੁ ਧਿਆਇ ॥
سبھی جاندار ہری کے سمرن سے خوش اور مطمئن ہو جاتے ہیں اور اس کی عبادت سے سکون حاصل کرتے ہیں۔
ਰਤਨ ਜਨਮੁ ਅਪਾਰ ਜੀਤਿਓ ਬਹੁੜਿ ਜੋਨਿ ਨ ਪਾਇ ॥੧॥
انہوں نے اپنی قیمتی زندگی جیت لی اور اب وہ دوبارہ کسی اور جنم میں نہیں آئیں گے۔ 1۔
ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਦਇਆਲ ਗੋਬਿਦ ਭਇਆ ਸਾਧੂ ਸੰਗੁ ॥
جب مالک اپنی رحمت کی نظر کرتا ہے، تو وہ اپنے بندے کو نیک لوگوں کی صحبت عطا کرتا ہے۔
ਹਰਿ ਚਰਨ ਰਾਸਿ ਨਾਨਕ ਪਾਈ ਲਗਾ ਪ੍ਰਭ ਸਿਉ ਰੰਗੁ ॥੨॥੯੩॥੧੧੬॥
اے نانک! جب ہری کے چرنوں کا خزانہ حاصل ہو جاتا ہے، تب بندہ رب کی محبت میں رنگ جاتا ہے۔ 2۔ 63۔ 116۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਮਾਈ ਰੀ ਪੇਖਿ ਰਹੀ ਬਿਸਮਾਦ ॥
اے ماں! رب کی کاریگری دیکھ کر میں حیرت میں پڑگیا ہوں۔
ਅਨਹਦ ਧੁਨੀ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਮੋਹਿਓ ਅਚਰਜ ਤਾ ਕੇ ਸ੍ਵਾਦ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میرے دل کو اس کی انوکھی اور بےپناہ محبت نے موہ لیا ہے اور اس کے لطف کا ذائقہ انتہائی حیرت انگیز ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਬੰਧਪ ਹੈ ਸੋਈ ਮਨਿ ਹਰਿ ਕੋ ਅਹਿਲਾਦ ॥
ہری ہی میرا ماں، میرا باپ، اور میرا سچا رشتہ دار ہے اور میرے دل کو اسی سے حقیقی محبت ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਗਾਏ ਗੁਨ ਗੋਬਿੰਦ ਬਿਨਸਿਓ ਸਭੁ ਪਰਮਾਦ ॥੧॥
نیک لوگوں کی صحبت میں، میں نے ہری کے گُن گائے ہیں اور میری سبھی غفلتیں ختم ہوگئی ہیں۔ 1۔
ਡੋਰੀ ਲਪਟਿ ਰਹੀ ਚਰਨਹ ਸੰਗਿ ਭ੍ਰਮ ਭੈ ਸਗਲੇ ਖਾਦ ॥
میری روح اس کے چرنوں کے ساتھ جُڑ گئی ہے اور اب میرے سارے وہم اور خوف مٹ گئے ہیں۔
ਏਕੁ ਅਧਾਰੁ ਨਾਨਕ ਜਨ ਕੀਆ ਬਹੁਰਿ ਨ ਜੋਨਿ ਭ੍ਰਮਾਦ ॥੨॥੯੪॥੧੧੭॥
اے نانک! میں نے صرف ہری کو ہی اپنا سہارا بنایا ہے اور اب میں دوبارہ کسی اور جنم میں نہیں آؤں گا۔ 2۔ 64۔ 117۔