Page 1204
ਪੂਛਉ ਪੂਛਉ ਦੀਨ ਭਾਂਤਿ ਕਰਿ ਕੋਊ ਕਹੈ ਪ੍ਰਿਅ ਦੇਸਾਂਗਿਓ ॥
میں عاجزی کے ساتھ پوچھتی ہوں، کوئی مجھے میرے پیارے محبوب کا دیس بتا دے۔
ਹੀਂਓੁ ਦੇਂਉ ਸਭੁ ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਉ ਸੀਸੁ ਚਰਣ ਪਰਿ ਰਾਖਿਓ ॥੨॥
میں اپنا دل، سارا من، اور یہ جسم اس پر نچھاور کر دوں گی اور اپنا سر اس کے چرنوں میں رکھ دوں گی۔ 2۔
ਚਰਣ ਬੰਦਨਾ ਅਮੋਲ ਦਾਸਰੋ ਦੇਂਉ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਅਰਦਾਗਿਓ ॥
میں اس کے چرنوں میں جھکتی ہوں، میں اس کی بےدام داسی ہوں اور میں سادھ سنگت میں دعا کرتی ہوں کہ
ਕਰਹੁ ਕ੍ਰਿਪਾ ਮੋਹਿ ਪ੍ਰਭੂ ਮਿਲਾਵਹੁ ਨਿਮਖ ਦਰਸੁ ਪੇਖਾਗਿਓ ॥੩॥
وہ مجھ پر مہربانی کریں اور مجھے ہری سے ملا دیں، تاکہ میں ایک پل کے لیے اس کا دیدار کرسکوں۔ 3۔
ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਭਈ ਤਬ ਭੀਤਰਿ ਆਇਓ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਅਨਦਿਨੁ ਸੀਤਲਾਗਿਓ ॥
جب ہری کی مہربان نظر پڑتی ہے، تو وہ میرے اندر بسا لیتا ہے، تب میرا من ہمیشہ کے لیے ٹھنڈک اور سکون پا لیتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਰਸਿ ਮੰਗਲ ਗਾਏ ਸਬਦੁ ਅਨਾਹਦੁ ਬਾਜਿਓ ॥੪॥੫॥
اے نانک! میں خوشی میں مست ہو کر جہری ذکر گاتی ہوں اور قلبی آواز کی گونج سنائی دیتی ہے۔ 4۔ 5۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਮਾਈ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਹਰਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਾਧਾ ॥
اے ماں! سچیدانند اعلی رب سچا ہے، ابدی شکل ہے اور بابا بھی سچے ہیں۔
ਬਚਨੁ ਗੁਰੂ ਜੋ ਪੂਰੈ ਕਹਿਓ ਮੈ ਛੀਕਿ ਗਾਂਠਰੀ ਬਾਧਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
گرو نے جو پکا فرمان دیا ہے، میں نے اسے مضبوطی سے باندھ لیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਿਸਿ ਬਾਸੁਰ ਨਖਿਅਤ੍ਰ ਬਿਨਾਸੀ ਰਵਿ ਸਸੀਅਰ ਬੇਨਾਧਾ ॥
دن اور رات ختم ہو جائیں گے، چمکنے والے تارے مٹ جائیں گے، سورج اور چاند بھی فنا ہوجائیں گے۔
ਗਿਰਿ ਬਸੁਧਾ ਜਲ ਪਵਨ ਜਾਇਗੋ ਇਕਿ ਸਾਧ ਬਚਨ ਅਟਲਾਧਾ ॥੧॥
پہاڑ، زمین، پانی اور ہوا سب کچھ ختم ہو جائے گا، لیکن سادھوں کے الفاظ اٹل ہیں، وہ کبھی مٹنے والے نہیں۔ 1۔
ਅੰਡ ਬਿਨਾਸੀ ਜੇਰ ਬਿਨਾਸੀ ਉਤਭੁਜ ਸੇਤ ਬਿਨਾਧਾ ॥
جو جاندار انڈے سے، پسینے سے، زمین سے، یا ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے ہیں، وہ سب فنا ہونے والے ہیں۔
ਚਾਰਿ ਬਿਨਾਸੀ ਖਟਹਿ ਬਿਨਾਸੀ ਇਕਿ ਸਾਧ ਬਚਨ ਨਿਹਚਲਾਧਾ ॥੨॥
چار وید اور چھے شاستر بھی ختم ہو جائیں گے، لیکن سادھوں کے الفاظ ہمیشہ قائم رہیں گے۔ 2۔
ਰਾਜ ਬਿਨਾਸੀ ਤਾਮ ਬਿਨਾਸੀ ਸਾਤਕੁ ਭੀ ਬੇਨਾਧਾ ॥
رجوگن، تموگن اور ستوگن بھی لوگ فنا ہونے والا ہے۔
ਦ੍ਰਿਸਟਿਮਾਨ ਹੈ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੀ ਇਕਿ ਸਾਧ ਬਚਨ ਆਗਾਧਾ ॥੩॥
آنکھوں سے نظر آنے والی ہر چیز مٹ جائے گی،۔لیکن سادھوں کے الفاظ گہرے سمندر کی مانند ہیں، جو کبھی ختم نہیں ہوتے۔ 3۔
ਆਪੇ ਆਪਿ ਆਪ ਹੀ ਆਪੇ ਸਭੁ ਆਪਨ ਖੇਲੁ ਦਿਖਾਧਾ ॥
وہ خود ہی سب کچھ ہے، ہر چیز میں وہی کھیل دکھا رہا ہے۔
ਪਾਇਓ ਨ ਜਾਈ ਕਹੀ ਭਾਂਤਿ ਰੇ ਪ੍ਰਭੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਲਾਧਾ ॥੪॥੬॥
نانک کہتے ہیں کہ اے بھائی! اسے کسی بھی طریقے سے پایا نہیں جا سکتا، لیکن جب گرو مل جائے، تو وہ ہری خود ہی مل جاتا ہے۔ 4۔ 6۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਬਾਸਿਬੋ ਗੁਰ ਗੋਬਿੰਦ ॥
میرے من میں بسنے والا ہری گووند ہی سب کچھ ہے۔
ਜਹਾਂ ਸਿਮਰਨੁ ਭਇਓ ਹੈ ਠਾਕੁਰ ਤਹਾਂ ਨਗਰ ਸੁਖ ਆਨੰਦ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جہاں ہری کا دھیان ہوتا ہے، وہاں خوشی اور سکون کی بہار ہوتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਹਾਂ ਬੀਸਰੈ ਠਾਕੁਰੁ ਪਿਆਰੋ ਤਹਾਂ ਦੂਖ ਸਭ ਆਪਦ ॥
جہاں محبوب مالک کا دھیان ختم ہو جاتا ہے، وہاں دکھ اور مصیبتیں قابض ہو جاتی ہیں۔
ਜਹ ਗੁਨ ਗਾਇ ਆਨੰਦ ਮੰਗਲ ਰੂਪ ਤਹਾਂ ਸਦਾ ਸੁਖ ਸੰਪਦ ॥੧॥
جہاں اس کے گن گائے جاتے ہیں، وہاں خوشی اور برکتوں کی بارش ہوتی ہے اور ہمیشہ کے لیے سکون اور خوشحالی قائم رہتی ہے۔
ਜਹਾ ਸ੍ਰਵਨ ਹਰਿ ਕਥਾ ਨ ਸੁਨੀਐ ਤਹ ਮਹਾ ਭਇਆਨ ਉਦਿਆਨਦ ॥
جہاں ہری کے جہری ذکر کا رس بھرا ہوتا ہے، وہاں ہری کی خوشبو اور برکتیں پھیلتی ہیں۔ 1۔
ਜਹਾਂ ਕੀਰਤਨੁ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਰਸੁ ਤਹ ਸਘਨ ਬਾਸ ਫਲਾਂਨਦ ॥੨॥
جہاں ہری کی حمد نہیں کی جاتی، وہاں تاریکی اور بھٹکنے کا دور دورہ ہوتا ہے۔ 2۔
ਬਿਨੁ ਸਿਮਰਨ ਕੋਟਿ ਬਰਖ ਜੀਵੈ ਸਗਲੀ ਅਉਧ ਬ੍ਰਿਥਾਨਦ ॥
اگر کوئی کروڑوں سال تک جیتا رہے، لیکن ہری کا ذکر نہ کرے، تو اس کی پوری زندگی بےکار ہوجاتی ہے۔
ਏਕ ਨਿਮਖ ਗੋਬਿੰਦ ਭਜਨੁ ਕਰਿ ਤਉ ਸਦਾ ਸਦਾ ਜੀਵਾਨਦ ॥੩॥
لیکن جو ایک لمحے کے لیے بھی ہری کے چرنوں میں جھکتا ہے، وہ ہمیشہ کے لیے کامیاب ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਸਰਨਿ ਸਰਨਿ ਸਰਨਿ ਪ੍ਰਭ ਪਾਵਉ ਦੀਜੈ ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਕਿਰਪਾਨਦ ॥
کرم فرماکر مجھے سنتوں کی صحبت عطا فرما؛ تاکہ میں رب کی پناہ لے سکوں۔
ਨਾਨਕ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਹੈ ਸਰਬ ਮੈ ਸਗਲ ਗੁਣਾ ਬਿਧਿ ਜਾਂਨਦ ॥੪॥੭॥
نانک کہتے ہیں کہ قادر مطلق، تمام صفات کا ذخیرہ رب ہر چیز میں کامل طور پر موجود ہے۔ 4۔ 7۔
ਸਾਰਗ ਮਹਲਾ ੫ ॥
سارنگ محلہ 5۔
ਅਬ ਮੋਹਿ ਰਾਮ ਭਰੋਸਉ ਪਾਏ ॥
اب مجھے ہری رام پر پورا بھروسا ہو چکا ہے۔
ਜੋ ਜੋ ਸਰਣਿ ਪਰਿਓ ਕਰੁਣਾਨਿਧਿ ਤੇ ਤੇ ਭਵਹਿ ਤਰਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
جو بھی کرم کے سمندر ہری کی پناہ میں آیا، وہی دنیاوی سمندر سے پار ہو گیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੁਖਿ ਸੋਇਓ ਅਰੁ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇਓ ਸਹਸਾ ਗੁਰਹਿ ਗਵਾਏ ॥
اب میں خوشی سے سو سکتا ہوں، اور مکمل سکون میں ہوں، کیونکہ گرو نے میرے سارے شک دور کر دیے ہیں۔
ਜੋ ਚਾਹਤ ਸੋਈ ਹਰਿ ਕੀਓ ਮਨ ਬਾਂਛਤ ਫਲ ਪਾਏ ॥੧॥
جو کچھ میں چاہتا تھا، وہ ہری نے پورا کر دیا اور مجھے اپنے من کی مرادیں مل گئی ہیں۔ 1۔
ਹਿਰਦੈ ਜਪਉ ਨੇਤ੍ਰ ਧਿਆਨੁ ਲਾਵਉ ਸ੍ਰਵਨੀ ਕਥਾ ਸੁਨਾਏ ॥
میں اپنے دل میں ہری کا جاپ کرتا ہوں،۔میری آنکھیں ہری کے دھیان میں لگی رہتی ہیں، اور میرے کان ہری کی کہانی سنتے ہیں۔