Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1167

Page 1167

ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਬੁਰਾ ਭਲਾ ਏਕ ॥ اگر ستگرو مل جائے، تو نیک و بد برابر دکھائی دیتے ہیں۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਲਿਲਾਟਹਿ ਲੇਖ ॥੫॥ اگر ستگرو مہربان ہو جائے، تو تقدیر بھی اچھی ہو جاتی ہے۔ 5۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਕੰਧੁ ਨਹੀ ਹਿਰੈ ॥ اگر ستگرو کی رضا ہو، تو جسمانی تکالیف ختم ہوجاتی ہیں۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਦੇਹੁਰਾ ਫਿਰੈ ॥ اگر ستگرو کی کرپا ہو، تو مندر بھی جھک جاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਛਾਪਰਿ ਛਾਈ ॥ اگر ستگرو کی مہربانی ہو، تو جھونپڑی بھی محل بن جاتی ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਸਿਹਜ ਨਿਕਸਾਈ ॥੬॥ اگر ستگرو کی رضا ہو، تو پانی میں سے بھی کھٹولا خشک نکل آتا ہے۔ 6۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਅਠਸਠਿ ਨਾਇਆ ॥ اگر ستگرو کی کرپا ہو، تو تمام مقدس مقامات کا غسل ایک ساتھ ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤਨਿ ਚਕ੍ਰ ਲਗਾਇਆ ॥ اگر ستگرو مہربان ہو تو جسم پر روحانی چکر نمایاں ہو جاتے ہیں۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਦੁਆਦਸ ਸੇਵਾ ॥ اگر ستگرو کی خدمت کی جائے تو تمام نیک اعمال مکمل ہو جاتے ہیں۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਸਭੈ ਬਿਖੁ ਮੇਵਾ ॥੭॥ اگر ستگرو خوش ہو تو زہر بھی میٹھے پھل کی طرح بن جاتا ہے۔ 7۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਸੰਸਾ ਟੂਟੈ ॥ اگر ستگرو کی مہربانی ہو، تو تمام شکوک و شبهات ختم ہو جاتے ہیں۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਜਮ ਤੇ ਛੂਟੈ ॥ اگر ستگرو کی رحمت ہو، تو یم دوت سے نجات مل جاتی ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਭਉਜਲ ਤਰੈ ॥ اگر ستگرو کی کرپا ہو تو انسان دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਜਨਮਿ ਨ ਮਰੈ ॥੮॥ اگر ستگرو کا فضل ہو، تو جنم مرن کے چکر سے آزادی مل جاتی ہے۔ 8۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਅਠਦਸ ਬਿਉਹਾਰ ॥ اگر ستگرو خوش ہو تو ویدوں کا سارا علم حاصل ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਅਠਾਰਹ ਭਾਰ ॥ اگر ستگرو کی عنایت ہو، تو تمام علوم اور طاقتیں حاصل ہو جاتی ہیں۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰਦੇਉ ਅਵਰ ਨਹੀ ਜਾਈ ॥ ਨਾਮਦੇਉ ਗੁਰ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ॥੯॥੧॥੨॥੧੧॥ گرو کے بغیر کسی اور جگہ جانے کی ضرورت نہیں اسی لیے نام دیو جی نے گرو کی ہی پناہ لی ہے۔ 11۔
ਭੈਰਉ ਬਾਣੀ ਰਵਿਦਾਸ ਜੀਉ ਕੀ ਘਰੁ ੨ بھیرو بانی بھگت روی داس جی کی گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਬਿਨੁ ਦੇਖੇ ਉਪਜੈ ਨਹੀ ਆਸਾ ॥ (کائنات کی اشیاء) دیکھے بغیر دل میں کوئی امید پیدا نہیں ہوتی،
ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਹੋਇ ਬਿਨਾਸਾ ॥ جو کچھ بھی نظر آتا ہے، وہ فنا ہو جانے والا ہے۔
ਬਰਨ ਸਹਿਤ ਜੋ ਜਾਪੈ ਨਾਮੁ ॥ جو شخص مکمل یقین کے ساتھ رب کے نام کا ذکر کرتا ہے
ਸੋ ਜੋਗੀ ਕੇਵਲ ਨਿਹਕਾਮੁ ॥੧॥ وہی حقیقی یوگی ہوتا ہے، کیونکہ وہ کسی لالچ میں نہیں پڑتا۔ 1۔
ਪਰਚੈ ਰਾਮੁ ਰਵੈ ਜਉ ਕੋਈ ॥ جو شخص سچے گرو سے تعلیم حاصل کرتا ہے۔
ਪਾਰਸੁ ਪਰਸੈ ਦੁਬਿਧਾ ਨ ਹੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ شک میں نہیں پڑتا کیونکہ گرو پارس کی طرح ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੋ ਮੁਨਿ ਮਨ ਕੀ ਦੁਬਿਧਾ ਖਾਇ ॥ اصل مونی وہی ہے، جو اپنے من کے شکوک و شبہات کو ختم کر دیتا ہے اور
ਬਿਨੁ ਦੁਆਰੇ ਤ੍ਰੈ ਲੋਕ ਸਮਾਇ ॥ در کے بغیر تینوں جہانوں کو روح میں ضم کردو یعنی کائنات کی خواہشات ختم کردو۔
ਮਨ ਕਾ ਸੁਭਾਉ ਸਭੁ ਕੋਈ ਕਰੈ ॥ ہر کوئی فطرت کے مطابق کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے۔
ਕਰਤਾ ਹੋਇ ਸੁ ਅਨਭੈ ਰਹੈ ॥੨॥ مگر کائنات کا خالق بے خوف رہتا ہے۔ 2۔
ਫਲ ਕਾਰਨ ਫੂਲੀ ਬਨਰਾਇ ॥ پھلوں کے لیے پورا پورا پھول اگاتا ہے،
ਫਲੁ ਲਾਗਾ ਤਬ ਫੂਲੁ ਬਿਲਾਇ ॥ جب پھل لگتا ہے، تو پھول ختم ہوجاتے ہیں۔
ਗਿਆਨੈ ਕਾਰਨ ਕਰਮ ਅਭਿਆਸੁ ॥ اسی طرح علم کے حصول کے لیے کموں کی مشق کی جاتی ہے۔
ਗਿਆਨੁ ਭਇਆ ਤਹ ਕਰਮਹ ਨਾਸੁ ॥੩॥ جب علم حاصل ہوتا ہے، تو تمام رسومات کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਘ੍ਰਿਤ ਕਾਰਨ ਦਧਿ ਮਥੈ ਸਇਆਨ ॥ جیسی چالاک لوگ گھی نکالنے کے لیے دودھ کو بلوتے ہیں،
ਜੀਵਤ ਮੁਕਤ ਸਦਾ ਨਿਰਬਾਨ ॥ ایسے ہی جو لوگ سچے راستے پر چلتے ہیں، وہ جیتے جی نجات حاصل کر لیتے ہیں
ਕਹਿ ਰਵਿਦਾਸ ਪਰਮ ਬੈਰਾਗ ॥ روی داس جی اولی تارک الدنیا سے متعلق کہتے ہیں کہ
ਰਿਦੈ ਰਾਮੁ ਕੀ ਨ ਜਪਸਿ ਅਭਾਗ ॥੪॥੧॥ او بدبخت! دل میں رب کے نام کا ذکر کیوں نہیں کرتے۔ 4۔ 1۔
ਨਾਮਦੇਵ ॥ نام دیو۔
ਆਉ ਕਲੰਦਰ ਕੇਸਵਾ ॥ ਕਰਿ ਅਬਦਾਲੀ ਭੇਸਵਾ ॥ ਰਹਾਉ ॥ اے کائنات کے مالک! تو فقیر کے لباس میں ہی آکر مل جا۔ وقفہ۔
ਜਿਨਿ ਆਕਾਸ ਕੁਲਹ ਸਿਰਿ ਕੀਨੀ ਕਉਸੈ ਸਪਤ ਪਯਾਲਾ ॥ تو وہی ہے جس نے آسمان کو اپنے سر پر ٹوپی کی طرح رکھا ہوا ہے اور ساتوں پاتال تیرے جوتے کی مانند ہیں
ਚਮਰ ਪੋਸ ਕਾ ਮੰਦਰੁ ਤੇਰਾ ਇਹ ਬਿਧਿ ਬਨੇ ਗੁਪਾਲਾ ॥੧॥ تمام جاندار تیرا گھر ہے، اے کائنات کے پالنہار! اس طرح تو خوبصورت بنا ہوا ہے۔ 1۔
ਛਪਨ ਕੋਟਿ ਕਾ ਪੇਹਨੁ ਤੇਰਾ ਸੋਲਹ ਸਹਸ ਇਜਾਰਾ ॥ چھپن کروڑ بادل تیرے لباس کا حصہ ہیں اور سولہ ہزار کپڑوں میں تو سجا ہوا ہے۔
ਭਾਰ ਅਠਾਰਹ ਮੁਦਗਰੁ ਤੇਰਾ ਸਹਨਕ ਸਭ ਸੰਸਾਰਾ ॥੨॥ اٹھارہ قسم کی نباتات تیرا کھانے کا برتن ہیں اور پورا سنسار تیرا دسترخوان ہے۔ 2۔
ਦੇਹੀ ਮਹਜਿਦਿ ਮਨੁ ਮਉਲਾਨਾ ਸਹਜ ਨਿਵਾਜ ਗੁਜਾਰੈ ॥ یہ جسم ہی حقیقی مسجد ہے اور اس کا دل مولوی ہے، جو فطرتی طور پر نماز پڑھتا ہے۔
ਕਉਲਾ ਸਉ ਕਾਇਨੁ ਤੇਰਾ ਨਿਰੰਕਾਰ ਆਕਾਰੈ ॥੩॥ دیوی لکچھمی سے تیرا نکاح ہوا ہے، جو تیرے نرگن شکل کو سگون میں تبدیل کرتی ہے۔ 3۔
ਭਗਤਿ ਕਰਤ ਮੇਰੇ ਤਾਲ ਛਿਨਾਏ ਕਿਹ ਪਹਿ ਕਰਉ ਪੁਕਾਰਾ ॥ تم لوگوں نے میرا ڈھول اور تبلہ چھین لیا، اب میں کہاں جا کر اپنی فریاد کروں؟
ਨਾਮੇ ਕਾ ਸੁਆਮੀ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਫਿਰੇ ਸਗਲ ਬੇਦੇਸਵਾ ॥੪॥੧॥ نام دیو کا مالک حال دل سے واقف ہے اور وہ ہر جگہ موجود ہے۔ 4۔ 1۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top