Page 1166
ਨਾਮੇ ਸਰ ਭਰਿ ਸੋਨਾ ਲੇਹੁ ॥੧੦॥
نام دیو کے وزن کے برابر سونا لے لو اور اسے رہا کردو۔ 10۔
ਮਾਲੁ ਲੇਉ ਤਉ ਦੋਜਕਿ ਪਰਉ ॥
یہ سن کر سلطان نے کہا: "اگر میں رشوت کے طور پر یہ دولت لے لوں، تو مجھے دوزخ میں جانا پڑے گا۔”
ਦੀਨੁ ਛੋਡਿ ਦੁਨੀਆ ਕਉ ਭਰਉ ॥੧੧॥
دین کو چھوڑنے والا دنیا میں بدنامی کی پاتا ہے، 11۔
ਪਾਵਹੁ ਬੇੜੀ ਹਾਥਹੁ ਤਾਲ ॥
نام دیو کے پاؤں میں زنجیریں تھیں، پھر بھی وہ اپنے ہاتھوں سے تالی
ਨਾਮਾ ਗਾਵੈ ਗੁਨ ਗੋਪਾਲ ॥੧੨॥
بجا کر رب کی حمد و ثنا کر رہے تھے۔ 12۔
ਗੰਗ ਜਮੁਨ ਜਉ ਉਲਟੀ ਬਹੈ ॥
نام دیو نے بے خوف ہو کر کہا: "اگر گنگا اور جمنا الٹی بہنے لگیں،
ਤਉ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਕਰਤਾ ਰਹੈ ॥੧੩॥
تب بھی میں رب کی تعریف کرنا نہیں چھوڑوں گا۔ 13۔
ਸਾਤ ਘੜੀ ਜਬ ਬੀਤੀ ਸੁਣੀ ॥
جب سات گھڑیاں گزرنے کی آواز سنائی دی، تو بھی
ਅਜਹੁ ਨ ਆਇਓ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਧਣੀ ॥੧੪॥
تب بھی تینوں لوکوں کا مالک رب نہیں آیا۔ 14۔
ਪਾਖੰਤਣ ਬਾਜ ਬਜਾਇਲਾ ॥ ਗਰੁੜ ਚੜ੍ਹ੍ਹੇ ਗੋਬਿੰਦ ਆਇਲਾ ॥੧੫॥
تب پنکھوں کی آواز کے ساتھ گرڑ پر سوار ہو کر رب شری ہری آپہنچے۔ 15۔
ਅਪਨੇ ਭਗਤ ਪਰਿ ਕੀ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥ ਗਰੁੜ ਚੜ੍ਹ੍ਹੇ ਆਏ ਗੋਪਾਲ ॥੧੬॥
رب اپنے بھگت کی حفاظت کے لیے آیا اور گرڑ پر بیٹھ کر نام دیو جی کو تسلی دی۔
ਕਹਹਿ ਤ ਧਰਣਿ ਇਕੋਡੀ ਕਰਉ ॥
رب نے نام دیو جی کہا: "اگر تُو کہے تو میں زمین کو الٹی کردوں۔”
ਕਹਹਿ ਤ ਲੇ ਕਰਿ ਊਪਰਿ ਧਰਉ ॥੧੭॥
اگر تُو کہے تو میں زمین کو اٹھا کر اوپر کر دوں۔ 17۔
ਕਹਹਿ ਤ ਮੁਈ ਗਊ ਦੇਉ ਜੀਆਇ ॥
"اگر تُو کہے تو میں اس مری ہوئی گائے کو زندہ کردوں،
ਸਭੁ ਕੋਈ ਦੇਖੈ ਪਤੀਆਇ ॥੧੮॥
تاکہ سب دیکھ کر یقین کرنے لگے۔ 18۔
ਨਾਮਾ ਪ੍ਰਣਵੈ ਸੇਲ ਮਸੇਲ ॥
(رب نے مردہ گائے کو زندہ کردیا اور عقیدت مند کی حفاظت کی) نام دیو نے کہا، گائے کو دوہ نے کے لیے ٹانگوں پر رسی باندھ دو۔
ਗਊ ਦੁਹਾਈ ਬਛਰਾ ਮੇਲਿ ॥੧੯॥
اور بچھڑے کو چھوڑ کر گائے دوہ لی جائے۔ 6۔
ਦੂਧਹਿ ਦੁਹਿ ਜਬ ਮਟੁਕੀ ਭਰੀ ॥
جب دودھ سے مٹکی بھر گئی، تو
ਲੇ ਬਾਦਿਸਾਹ ਕੇ ਆਗੇ ਧਰੀ ॥੨੦॥
اسے بادشاہ کے حضور پیش کیا گیا۔ 20۔
ਬਾਦਿਸਾਹੁ ਮਹਲ ਮਹਿ ਜਾਇ ॥
یہ کرامت دیکھ کر بادشاہ محل میں واپس چلا گیا اور
ਅਉਘਟ ਕੀ ਘਟ ਲਾਗੀ ਆਇ ॥੨੧॥
اسی لمحہ بیمار ہوگیا۔ 21۔
ਕਾਜੀ ਮੁਲਾਂ ਬਿਨਤੀ ਫੁਰਮਾਇ ॥
اس نے قاضی اور ملاؤں سے درخواست کی،
ਬਖਸੀ ਹਿੰਦੂ ਮੈ ਤੇਰੀ ਗਾਇ ॥੨੨॥
اے ہندو! میں تیری گائے ہوں، مجھے بخش دے۔ 22۔
ਨਾਮਾ ਕਹੈ ਸੁਨਹੁ ਬਾਦਿਸਾਹ ॥ ਇਹੁ ਕਿਛੁ ਪਤੀਆ ਮੁਝੈ ਦਿਖਾਇ ॥੨੩॥
نام دیو جی نے کہا: "اے بادشاہ! سنو، مجھے کوئی اور یقین دہانی کراؤ! 33۔
ਇਸ ਪਤੀਆ ਕਾ ਇਹੈ ਪਰਵਾਨੁ ॥ ਸਾਚਿ ਸੀਲਿ ਚਾਲਹੁ ਸੁਲਿਤਾਨ ॥੨੪॥
اے سلطان! اس کا بس یہی ثبوت ہے کہ تم سچائی اور نرمی سے زندگی گزاروں۔ 24۔
ਨਾਮਦੇਉ ਸਭ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ ਮਿਲਿ ਹਿੰਦੂ ਸਭ ਨਾਮੇ ਪਹਿ ਜਾਹਿ ॥੨੫॥
یوں نام دیو کی عظمت سب پر ظاہر ہو گئی، اور تمام ہندو ان کے پاس جمع ہو گئے۔ 15۔
ਜਉ ਅਬ ਕੀ ਬਾਰ ਨ ਜੀਵੈ ਗਾਇ ॥
لوگوں نے کہا: "اگر اس بار گائے زندہ نہ ہوتی، تو
ਤ ਨਾਮਦੇਵ ਕਾ ਪਤੀਆ ਜਾਇ ॥੨੬॥
تو نام دیو جی کی شہرت ماند پڑ جاتی۔ 26۔
ਨਾਮੇ ਕੀ ਕੀਰਤਿ ਰਹੀ ਸੰਸਾਰਿ ॥
نام دیو جی کی عظمت ساری دنیا میں قائم رہی اور
ਭਗਤ ਜਨਾਂ ਲੇ ਉਧਰਿਆ ਪਾਰਿ ॥੨੭॥
ان کے ساتھ جڑے بھگت بھی پار اُتر گئے۔ 17۔
ਸਗਲ ਕਲੇਸ ਨਿੰਦਕ ਭਇਆ ਖੇਦੁ ॥ ਨਾਮੇ ਨਾਰਾਇਨ ਨਾਹੀ ਭੇਦੁ ॥੨੮॥੧॥੧੦॥
(نام دیو سے جھگڑے کے بعد) مخالفوں نے تمام پریشانیوں کا سامنا کیا اور بہت غمگین ہوئے، کیونکہ نام دیو اور نارائن کے درمیان کوئی راز نہیں ۔ 28 ۔1 ۔ 10۔
ਘਰੁ ੨ ॥
گھرو 2۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਮਿਲੈ ਮੁਰਾਰਿ ॥
اگر گرو مہربان ہو جائے تو رب سے وصل ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਉਤਰੈ ਪਾਰਿ ॥
اگر ستگرو کرم کرے تو بندہ دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਬੈਕੁੰਠ ਤਰੈ ॥
اگر ستگرو فضل کرے تو جنت بھی حاصل ہو جاتی ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਜੀਵਤ ਮਰੈ ॥੧॥
اگر ستگرو کی برکت ہو تو بندہ جیتے جی مرنے کی حقیقت کو پا لیتا ہے۔ 1۔
ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਗੁਰਦੇਵ ॥
گرو ہمیشہ صادق ہے، ابدی ہے، اس
ਝੂਠੁ ਝੂਠੁ ਝੂਠੁ ਝੂਠੁ ਆਨ ਸਭ ਸੇਵ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کی خدمت بھی بر حق ہے اوربقیہ تمام خدمات جھوٹی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਵੈ ॥
اگر ستگرو مل جائے تو رب کا نام مضبوطی سے دل میں بس جاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਨ ਦਹ ਦਿਸ ਧਾਵੈ ॥
اگر ستگرو کرم کرے تو دنیا کے دسوں سمتوں میں بھٹکنا نہیں پڑتا۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਪੰਚ ਤੇ ਦੂਰਿ ॥
اگر گرو مل جائے، تو بندہ پانچوں وِکاروں (کام، کرودھ، لوبھ، موہ، اہنکار) سے بچ جاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਨ ਮਰਿਬੋ ਝੂਰਿ ॥੨॥
اگر گرو کی قربت میں رہا جائے تو مصائب و آلام میں مرنا نہیں پڑتا۔ 2۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬਾਨੀ ॥
اگر گرودیو کی نظر کرم ہوجائے، تو باتیں امرت کی طرح میٹھی ہوجاتی ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਅਕਥ ਕਹਾਨੀ ॥
اگر گرو کی خوشی مل جائے، تو ناقابلِ بیان حقیقت سمجھ میں آ جاتی ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਦੇਹ ॥
اگر گرو عنایت کرے تو یہ جسم بامقصد بن جاتا ہے،
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਲੇਹਿ ॥੩॥
اگر گرو سے ملاقات ہوجائے، تو رب کے نام کے ذکر سے سب کچھ حاصل ہو جاتا ہے۔ 3۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਭਵਨ ਤ੍ਰੈ ਸੂਝੈ ॥
اگر گرو کی نظر کرم ہوجائے، تو تینوں جہانوں کا علم حاصل ہوجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਊਚ ਪਦ ਬੂਝੈ ॥
اگر گرو کا کرم ہوجائے، تو راہ نجات کا راز سمجھ آجاتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਤ ਸੀਸੁ ਅਕਾਸਿ ॥
اگر کا فضل ہو، تو معمولی انسان بھی راجا بن جاتا ہے،
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਸਦਾ ਸਾਬਾਸਿ ॥੪॥
اگر گرو کا کرم ہوجائے، تو ہمیشہ تعریف نصیب ہوتی ہے۔ 4۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਸਦਾ ਬੈਰਾਗੀ ॥
اگر گرو مل جائے تو بندہ ہمیشہ مایا سے بے نیاز رہتا ہے۔
ਜਉ ਗੁਰਦੇਉ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਤਿਆਗੀ ॥
اگر گرو مل جائے، تو بندہ دوسروں کی برائی سے بچ جاتا ہے۔