Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1168

Page 1168

ਰਾਗੁ ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ਘਰੁ ੧ ਚਉਪਦੇ ਦੁਤੁਕੇ।। راگو بسنتو محلہ 1۔ گھرو 1 چؤپدے دتوکے
ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے، اس کا نام سچ ہے، وہی سب کچھ پیدا کرنے والا ہے وہ بے خوف ہے، کسی سے دشمنی نہیں رکھتا وہ ہمیشہ رہنے والا ہے اسے کوئی پیدائش اور موت نہیں،اس کا وجود ذاتی ہے، گرو کے فضل سے حاصل ہوتا ہے۔
ਮਾਹਾ ਮਾਹ ਮੁਮਾਰਖੀ ਚੜਿਆ ਸਦਾ ਬਸੰਤੁ ॥ مہینوں میں سب سے مبارک مہینہ بسنت (بہار) آ گیا ہے، یہ ہمیشہ کھلا رہنے والا ہے۔
ਪਰਫੜੁ ਚਿਤ ਸਮਾਲਿ ਸੋਇ ਸਦਾ ਸਦਾ ਗੋਬਿੰਦੁ ॥੧॥ اے من! خوشی سے جھوم کر ہمیشہ رب کا دھیان کر۔ 1۔
ਭੋਲਿਆ ਹਉਮੈ ਸੁਰਤਿ ਵਿਸਾਰਿ ॥ اے نادان! غرور کو چھوڑ دے،
ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਬੀਚਾਰਿ ਮਨ ਗੁਣ ਵਿਚਿ ਗੁਣੁ ਲੈ ਸਾਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ غرور مار کر دل کو دھیان میں لگا اور رب کے اوصاف اور اس کے حقیقی خوبیوں کو سنبھال۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਮ ਪੇਡੁ ਸਾਖਾ ਹਰੀ ਧਰਮੁ ਫੁਲੁ ਫਲੁ ਗਿਆਨੁ ॥ یہ ساری دنیا کرم (اعمال) کے درخت کی مانند ہے، رب کا نام اس درخت کی شاخیں ہیں، نیکی اس کا پھول ہے، اور سچائی اور علم اس کا پھل ہے۔
ਪਤ ਪਰਾਪਤਿ ਛਾਵ ਘਣੀ ਚੂਕਾ ਮਨ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥੨॥ جب اس درخت پر پتے نکلتے ہیں اور اس کی چھاؤں گھنی ہو جاتی ہے، تب انسان کے من کا غرور ختم ہو جاتا ہے۔ 2۔
ਅਖੀ ਕੁਦਰਤਿ ਕੰਨੀ ਬਾਣੀ ਮੁਖਿ ਆਖਣੁ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ॥ آنکھوں سے قدرت کے حسن کا مشاہدہ ہوتا ہے، کانوں سے الہامی بانی سنائی دیتی ہے اور زبان سے سچ نام (رب کا ذکر) ادا ہوتا ہے۔
ਪਤਿ ਕਾ ਧਨੁ ਪੂਰਾ ਹੋਆ ਲਾਗਾ ਸਹਜਿ ਧਿਆਨੁ ॥੩॥ جو شخص رب کے دھیان میں مگن ہو جاتا ہے، تو اسے دنیا و آخرت میں عزت اور روحانی دولت حاصل ہوجاتی ہے۔ 3۔
ਮਾਹਾ ਰੁਤੀ ਆਵਣਾ ਵੇਖਹੁ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ اے بھائی! یہ دنیا کے موسم اور مہینے آتے اور چلے جاتے ہیں، لیکن نیک اعمال کی کمائی ہی اصل دولت ہے۔
ਨਾਨਕ ਹਰੇ ਨ ਸੂਕਹੀ ਜਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਹੇ ਸਮਾਇ ॥੪॥੧॥ گرو نانک فرماتے ہیں کہ جو لوگ گرو کی تعلیمات کے مطابق رب کے نام میں مگن رہتے ہیں، وہ ہمیشہ ہرے بھرے (روحانی طور پر شاداب) رہتے ہیں۔ 4۔ 1۔
ਮਹਲਾ ੧ ਬਸੰਤੁ ॥ محلہ بسنتو ۔
ਰੁਤਿ ਆਈਲੇ ਸਰਸ ਬਸੰਤ ਮਾਹਿ ॥ بہار کا خوبصورت موسم آ گیا ہے، ہر طرف خوشبو پھیل گئی ہے۔
ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਰਵਹਿ ਸਿ ਤੇਰੈ ਚਾਇ ॥ اے رب! جو تیرے رنگ میں رنگے ہوئے ہیں، وہ ہر وقت رب کے دیدار کے مشتاق رہتے ہیں۔
ਕਿਸੁ ਪੂਜ ਚੜਾਵਉ ਲਗਉ ਪਾਇ ॥੧॥ میں تیرے علاؤہ کس کی عبادت و بندگی کروں؟ میں صرف تیرے ہی قدموں میں جھکتا ہو۔ 1۔
ਤੇਰਾ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ਕਹਉ ਰਾਇ ॥ اے مالک! میں تیرے بندوں کا بھی بندہ ہوں، میں کسی اور طریقے سے تجھے نہیں پاسکتا۔
ਜਗਜੀਵਨ ਜੁਗਤਿ ਨ ਮਿਲੈ ਕਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے جان کائنات!بندگی کے علاؤہ تجھے کسی بھی طرح حاصل نہیں کیاجاسکتا۔ 1۔ وقفہ۔
ਤੇਰੀ ਮੂਰਤਿ ਏਕਾ ਬਹੁਤੁ ਰੂਪ ॥ تیری مورتی ایک ہی ہے، لیکن شکلیں کئی ہیں۔
ਕਿਸੁ ਪੂਜ ਚੜਾਵਉ ਦੇਉ ਧੂਪ ॥ میں تیرے علاوہ کس کو دھوپ (عبادت کی نذر) چڑھاؤں میں کس کو اپنی عقیدت کا مرکز بناوں؟
ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ਕਹਾ ਪਾਇ ॥ تیری حقیقت کو کوئی بھی جان نہیں سكتا۔
ਤੇਰਾ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ਕਹਉ ਰਾਇ ॥੨॥ اے مالک رب! میں تیرے بندوں کا بندہ کہلانا چاہتا ہوں۔2۔
ਤੇਰੇ ਸਠਿ ਸੰਬਤ ਸਭਿ ਤੀਰਥਾ ॥ ساٹھ سنوت (ہندو کیلنڈر کے 60 سالوں کا چکر) اور تمام مقدس مقامات تیرے ہی ہیں۔
ਤੇਰਾ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਪਰਮੇਸਰਾ ॥ اے رب! تیرا نام ازل سے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਅਵਿਗਤਿ ਨਹੀ ਜਾਣੀਐ ॥ تیری حالت اور علم کو جانا نہیں جاسکتا اور
ਅਣਜਾਣਤ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀਐ ॥੩॥ بغیر جانے ہی تیرے نام کا ذکر کرنا چاہیے۔ 3۔
ਨਾਨਕੁ ਵੇਚਾਰਾ ਕਿਆ ਕਹੈ ॥ نیک بخت نانک بے سہارا ہو کر تیری کیا تعریف کر سکتا ہے۔
ਸਭੁ ਲੋਕੁ ਸਲਾਹੇ ਏਕਸੈ ॥ تمام لوگ صرف تیری ہی تعریف کر رہے ہیں۔
ਸਿਰੁ ਨਾਨਕ ਲੋਕਾ ਪਾਵ ਹੈ ॥ نانک کا سر اُن عظیم ہستیوں کے قدموں پر رکھا ہوا ہے۔
ਬਲਿਹਾਰੀ ਜਾਉ ਜੇਤੇ ਤੇਰੇ ਨਾਵ ਹੈ ॥੪॥੨॥ اے کائنات کے پالنے والے! تیرے جتنے بھی نام ہیں، میں ان سب پر قربان جاتا ہوں۔ 4۔2۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بسنتو محلہ 1۔
ਸੁਇਨੇ ਕਾ ਚਉਕਾ ਕੰਚਨ ਕੁਆਰ ॥ اگر کسی نے سونے کا چوکا تیار کیا ہو، اور وہاں سونے کے برتن استعمال کیے ہوں۔
ਰੁਪੇ ਕੀਆ ਕਾਰਾ ਬਹੁਤੁ ਬਿਸਥਾਰੁ ॥ چاندی کی لکیریں دور دور تک کھینچ دی ہوں۔
ਗੰਗਾ ਕਾ ਉਦਕੁ ਕਰੰਤੇ ਕੀ ਆਗਿ ॥ کھانا پکانے کے لیے مقدس گنگا جل اور پاکیزہ آگ استعمال کی جائے۔
ਗਰੁੜਾ ਖਾਣਾ ਦੁਧ ਸਿਉ ਗਾਡਿ ॥੧॥ دودھ میں ملا کر کھانا پکاتا ہے۔ 1۔
ਰੇ ਮਨ ਲੇਖੈ ਕਬਹੂ ਨ ਪਾਇ ॥ اے دل! ایسا کوئی بھی رسم و رواج یا عمل رب کو قبول نہیں ہوتا۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top