Page 1132
ਜਿਨ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸੇ ਜਨ ਸੋਹੇ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਏ ॥੩॥
جن کے دل میں رب بس گیا ہے، وہی لوگ شوبھا (عزت) والے ہوتے ہیں، اور ان کے دل میں رب کے نام کی روشنی ہر وقت چمکتی ہے۔ 3۔
ਘਰੁ ਦਰੁ ਮਹਲੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਦਿਖਾਇਆ ਰੰਗ ਸਿਉ ਰਲੀਆ ਮਾਣੈ ॥
جسے سچے گرو نے سچائی کا دروازہ دکھایا ہے، وہ رب کی محبت میں رنگ کر ہمیشہ خوشی حاصل کرتا ہے۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਹੈ ਸੁ ਭਲਾ ਕਰਿ ਮਾਨੈ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੈ ॥੪॥੬॥੧੬॥
جو کچھ بھی کہتا ہے، وہی بھلا سمجھتا ہے اور ہمیشہ رب کے نام کا ذکر کرتا رہتا ہے۔ 4۔ 6۔ 16۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥
بھیرو محلہ 3۔
ਮਨਸਾ ਮਨਹਿ ਸਮਾਇ ਲੈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵੀਚਾਰ ॥
جو شخص گرو کے کلام کو سمجھ کر اپنی خواہشات کو قابو میں رکھتا ہے،
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਸੋਝੀ ਪਵੈ ਫਿਰਿ ਮਰੈ ਨ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥੧॥
وہ سچے گرو کی مہربانی سے سوجھ بوجھ حاصل کر لیتا ہے، اور پھر وہ بار بار جنم مرن کے چکر سے آزاد ہوجاتا ہے۔ 1۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ॥
اے میرے دل صرف رب کا نام ہی حقیقی سہارا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਸਭ ਇਛ ਪੁਜਾਵਣਹਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
سچے گرو کی مہربانی سے سب سے بلند مقام حاصل ہوتا ہے، اور تمام خواہشیں پوری ہو جاتی ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਭ ਮਹਿ ਏਕੋ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਬੂਝ ਨ ਪਾਇ ॥
رب ہر ایک میں بس رہا ہے، مگر گرو کے بغیر یہ حقیقت معلوم نہیں ہوتی۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਪ੍ਰਗਟੁ ਹੋਆ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥੨॥
گرو کے وسیلے سے ہی میرا رب ظاہر ہوتا ہے، اور پھر ہر وقت اس کی حمد و ثنا گائی جاتی ہے۔ 2۔
ਸੁਖਦਾਤਾ ਹਰਿ ਏਕੁ ਹੈ ਹੋਰ ਥੈ ਸੁਖੁ ਨ ਪਾਹਿ ॥
صرف رب ہی حقیقی سکون دینے والا ہے اور کسی اور جگہ سکون حاصل نہیں ہوتا۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਿਨੀ ਨ ਸੇਵਿਆ ਦਾਤਾ ਸੇ ਅੰਤਿ ਗਏ ਪਛੁਤਾਹਿ ॥੩॥
جن لوگوں نے سچے گرو کی خدمت نہیں کی، وہ آخر میں پچھتاتے رہتے ہیں۔ 3۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਫਿਰਿ ਦੁਖੁ ਨ ਲਾਗੈ ਧਾਇ ॥
جو لوگ گرو کی خدمت کرتے ہیں، انہیں ہمیشہ سکون ملتا ہے اور انہیں دوبارہ کوئی تکلیف نہیں ستاتی۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਈ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਸਮਾਇ ॥੪॥੭॥੧੭॥
نانک کہتے ہیں کہ گرو کی مہربانی سے رب کی بھکتی نصیب ہوتی ہے، اور روحرب کی روشنی میں ضم ہوجاتی ہے۔ 4۔ 7۔ 17۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥
بھیرو محلہ 3۔
ਬਾਝੁ ਗੁਰੂ ਜਗਤੁ ਬਉਰਾਨਾ ਭੂਲਾ ਚੋਟਾ ਖਾਈ ॥
بغیر گرو کے دنیا گمراہی میں بھٹک رہی ہے اور دکھ اٹھا رہی ہے۔
ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਸਦਾ ਦੁਖੁ ਪਾਏ ਦਰ ਕੀ ਖਬਰਿ ਨ ਪਾਈ ॥੧॥
ایسا شخص بار بار جنم لیتا ہے، اور ہر بار تکلیف پاتا ہے، مگر رب کے حقیقی دربار کو نہیں جان پاتا۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਸਦਾ ਰਹਹੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਸਰਣਾ ॥
اے میرے دل! ہمیشہ سچے گرو کی پناہ میں رہو۔
ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮੀਠਾ ਸਦ ਲਾਗਾ ਗੁਰ ਸਬਦੇ ਭਵਜਲੁ ਤਰਣਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
پھر رب کا نام ہمیشہ تیرے دل میں میٹھا لگے گا، اور گرو کے کلام کے وسیلے سے دنیاوی سمندر کو پار کر لے گا۔ (1) وقفہ۔
ਭੇਖ ਕਰੈ ਬਹੁਤੁ ਚਿਤੁ ਡੋਲੈ ਅੰਤਰਿ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਅਹੰਕਾਰੁ ॥
جو لوگ محض ظاہری عبادتیں کرتے ہیں، ان کے دل میں استحکام نہیں ہوتا، باطن میں ہوس، غصہ اور غرور بھرا ہوتا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਤਿਸਾ ਭੂਖ ਅਤਿ ਬਹੁਤੀ ਭਉਕਤ ਫਿਰੈ ਦਰ ਬਾਰੁ ॥੨॥
ان کے اندر خواہش غصہ اور تکبر بھرا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ ہے چین رہتے ہیں۔ 2۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਰਹਿ ਫਿਰਿ ਜੀਵਹਿ ਤਿਨ ਕਉ ਮੁਕਤਿ ਦੁਆਰਿ ॥
جو لوگ گرو کے کلام کے وسیلے سے اپنے نفس کو مار کر روحانی زندگی حاصل کرتے ہیں، وہی نجات پاتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਸਾਂਤਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥੩॥
ان کے دل میں ہمیشہ سکون اور خوشی رہتی ہے، کیونکہ وہ رب کو اپنے دل میں بسائے رکھتے ہیں۔ 3۔
ਜਿਉ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਵੈ ਚਲਾਵੈ ਕਰਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਈ ॥
رب جس طرح چاہے اپنے بندوں کو چلاتا ہے، اور انسان خود کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲੇ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਵਡਿਆਈ ॥੪॥੮॥੧੮॥
نانک کہتے ہیں کہ جو گرو کے کلام کو سنبھالتا ہے، وہی رب کے نام کے وسیلے سے عزت حاصل کرتا ہے۔ 4۔ 7۔ 17۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥
بھیرو محلہ 3۔
ਹਉਮੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਖੁਆਇਆ ਦੁਖੁ ਖਟੇ ਦੁਖ ਖਾਇ ॥
جو لوگ تکبر اور دنیاوی مایا میں بھٹکتے ہیں، وہ ہمیشہ دکھ کماتے ہیں اور دکھ ہی سہتے ہیں۔
ਅੰਤਰਿ ਲੋਭ ਹਲਕੁ ਦੁਖੁ ਭਾਰੀ ਬਿਨੁ ਬਿਬੇਕ ਭਰਮਾਇ ॥੧॥
دل کے اندر لالچ کا جنون ہوتا ہے، جو سخت درد کا باعث بنتا ہے اور بے سمجھ ہونے کے سبب انسان بھٹکتا رہتا ہے۔ 1۔
ਮਨਮੁਖਿ ਧ੍ਰਿਗੁ ਜੀਵਣੁ ਸੈਸਾਰਿ ॥
نفس پرست انسان کا دنیا میں جینا ہی قابل افسوس ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਸੁਪਨੈ ਨਹੀ ਚੇਤਿਆ ਹਰਿ ਸਿਉ ਕਦੇ ਨ ਲਾਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
وہ خواب میں بھی رب کے نام کو یاد نہیں کرتے اور ان کے دل میں کبھی رب کی محبت پیدا نہیں ہوتی۔ 1۔ وقفہ۔
ਪਸੂਆ ਕਰਮ ਕਰੈ ਨਹੀ ਬੂਝੈ ਕੂੜੁ ਕਮਾਵੈ ਕੂੜੋ ਹੋਇ ॥
وہ جانوروں کی مانند اعمال کرتے ہیں مگر حقیقت کو نہیں سمجھتے، اس طرح جھوٹ کماتے ہیں اور جھوٹے ہی ثابت ہوتے ہیں۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਉਲਟੀ ਹੋਵੈ ਖੋਜਿ ਲਹੈ ਜਨੁ ਕੋਇ ॥੨॥
اگر انہیں سچا گرو نصیب ہوجائے، تو ان کی زندگی بدل جاتی ہے اور وہ رب کی تلاش میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ 2۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਰਿਦੈ ਸਦ ਵਸਿਆ ਪਾਇਆ ਗੁਣੀ ਨਿਧਾਨੁ ॥
جن کے دل میں ہمیشہ رب کا نام بسا ہوتا ہے، وہ تمام خوبیوں کے خزانے کو پا لیتے ہیں۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ਚੂਕਾ ਮਨ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥੩॥
گرو کی مہربانی سے انہیں مکمل رب کی حقیقت نصیب ہوتی ہے، اور ان کا دل تکبر سے پاک ہوجاتا ہے۔ غ۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਆਪੇ ਮਾਰਗਿ ਪਾਏ ॥
رب خود ہی سب کچھ کرنے والا ہے، اور خود ہی راہ راست دکھانے والا ہے۔