Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1131

Page 1131

ਨਾਮੇ ਨਾਮਿ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਜਿਸ ਨੋ ਮੰਨਿ ਵਸਾਏ ॥੨॥ جو شخص رب کے نام کو دل میں بسا لیتا ہے، وہی نام کے ذریعے عزت حاصل کرتا ہے۔ 2۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਤਾ ਫਲੁ ਪਾਏ ਸਚੁ ਕਰਣੀ ਸੁਖ ਸਾਰੁ ॥ صادق گرو سے ملاقات ہو جائے، تو پھل حاصل ہوتا ہے اور سچائی پر عمل کرنے سے ہی حقیقی سکون ملتا ہے۔
ਸੇ ਜਨ ਨਿਰਮਲ ਜੋ ਹਰਿ ਲਾਗੇ ਹਰਿ ਨਾਮੇ ਧਰਹਿ ਪਿਆਰੁ ॥੩॥ وہی شخص پاکیزہ ہے، جو رب کی بھکتی میں لگا ہوا ہے اور اس کے نام سے محبت رکھتا ہے۔ 3۔
ਤਿਨ ਕੀ ਰੇਣੁ ਮਿਲੈ ਤਾਂ ਮਸਤਕਿ ਲਾਈ ਜਿਨ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਧਿਆਇਆ ॥ جو لوگ سچے گرو کی یاد میں محو ہو کر زندگی گزارتے ہیں، ان کے قدموں کی خاک بھی مل جائے، تو میں اسے اپنے ماتھے پر لگا لوں۔
ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਕੀ ਰੇਣੁ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਪਾਈਐ ਜਿਨੀ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੪॥੩॥੧੩॥ نانک کہتے ہیں کہ وہ لوگ جو رب کے نام میں اپنے دل کو لگا لیتے ہیں، ان کی خاک بھی بڑی خوش نصیبی سے ہی حاصل ہوتی ہے۔ 4۔ 3۔ 13۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرؤ محلہ 3۔
ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰੇ ਸੋ ਜਨੁ ਸਾਚਾ ਜਿਨ ਕੈ ਹਿਰਦੈ ਸਾਚਾ ਸੋਈ ॥ جو لوگ رب کے کلام پر غور کرتے ہیں، وہی سچے ہیں اور سچائی ہی ان کے دل میں بستی ہے۔
ਸਾਚੀ ਭਗਤਿ ਕਰਹਿ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਤਾਂ ਤਨਿ ਦੂਖੁ ਨ ਹੋਈ ॥੧॥ جو دن رات سچی بھکتی کرتا ہے، اس کے جسم میں کبھی کوئی تکلیف نہیں آتی۔ 1۔
ਭਗਤੁ ਭਗਤੁ ਕਹੈ ਸਭੁ ਕੋਈ ॥ ہر کوئی بھکتی کے بارے میں بات کرتا ہے،
ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵੇ ਭਗਤਿ ਨ ਪਾਈਐ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਮਿਲੈ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ لیکن بغیر سچے گرو کی خدمت کے بھکتی نصیب نہیں ہوتی اور مکمل نصيب والا ہی رب کو حاصل کرسکتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਨਮੁਖ ਮੂਲੁ ਗਵਾਵਹਿ ਲਾਭੁ ਮਾਗਹਿ ਲਾਹਾ ਲਾਭੁ ਕਿਦੂ ਹੋਈ ॥ نفس پرست انسان اصل خزانے کو کھو دیتے ہیں، مگر پھر بھی فائدہ حاصل کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
ਜਮਕਾਲੁ ਸਦਾ ਹੈ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥੨॥ جب یم ہمیشہ ان کے سر پر منڈلاتا رہتا ہے، اور وہ دوئی کے بھنور میں پھنس کر اپنی عزت کھو دیتے ہیں۔ 2۔
ਬਹਲੇ ਭੇਖ ਭਵਹਿ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਨ ਜਾਈ ॥ وہ مختلف بھیس بدل کر دن رات بھٹکتے رہتے ہیں، مگر ان کا تکبر ختم نہیں ہوتا۔
ਪੜਿ ਪੜਿ ਲੂਝਹਿ ਬਾਦੁ ਵਖਾਣਹਿ ਮਿਲਿ ਮਾਇਆ ਸੁਰਤਿ ਗਵਾਈ ॥੩॥ وہ مختلف کتابیں پڑھ کر ان میں الجھتے رہتے ہیں، بحث و مباحثے کرتے ہیں، اور دنیاوی مایا میں اپنی عقل کھو بیٹھتے ہیں۔ 3۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਵਹਿ ਨਾਮਿ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ॥ جو لوگ سچے گرو کی خدمت کرتے ہیں وہی اعلیٰ روحانی مقام حاصل کرتے ہیں اور رب کے نام سے ہی انہیں عظمت ملتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਜਿਨਾ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥੪॥੪॥੧੪॥ نانک کہتے ہیں کہ جن کے دل میں رب کا نام بس گیا ہے، وہ سچائی کے دربار میں عزت حاصل کرتے ہیں۔ 4۔ 4۔ 14۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرؤ محلہ 3۔
ਮਨਮੁਖ ਆਸਾ ਨਹੀ ਉਤਰੈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਏ ॥ نفس پرستوں کی خواہشات ختم نہیں ہوتی، وہ ہمیشہ دوہرے پن کے بھنور میں بھٹکتے رہتے ہیں۔
ਉਦਰੁ ਨੈ ਸਾਣੁ ਨ ਭਰੀਐ ਕਬਹੂ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਪਚਾਏ ॥੧॥ ان کا پیٹ دریا کی مانند کبھی نہیں بھرتا اور وہ ہمیشہ خواہش کی آگ میں جلتے دیتے ہیں۔ 1۔
ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਰਾਮ ਰਸਿ ਰਾਤੇ ॥ جو لوگ رب کے رنگ میں رنگے رہتے ہیں وہی ہمیشہ حقیقی خوشی میں رہتے ہیں۔
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਦੁਬਿਧਾ ਮਨਿ ਭਾਗੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਪੀ ਤ੍ਰਿਪਤਾਤੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ان کے دل میں رب کا نام بستا ہے، اور ان کے ذہن سے ہر قسم کی الجھنیں ختم ہو جاتی ہیں، وہ رب کے نام کے امرت سے سیراب ہو جاتے ہیں۔ 1۔
ਆਪੇ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਜਿਨਿ ਸਾਜੀ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਲਾਏ ॥ وہی پروردگار ہے، جس نے خود ساری دنیا کو تخلیق کیا ہے، اور ہر مخلوق کو اپنی مصروفیت میں لگایا ہے اور
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਕੀਆ ਜਿਨਿ ਆਪੇ ਆਪੇ ਦੂਜੈ ਲਾਏ ॥੨॥ اس نے خود ہی مایا کا جال بچھایا ہے، اور خود ہی لوگوں کو دوہرے پن کے بھنور میں ڈال دیا ہے۔ 2۔
ਤਿਸ ਨੋ ਕਿਹੁ ਕਹੀਐ ਜੇ ਦੂਜਾ ਹੋਵੈ ਸਭਿ ਤੁਧੈ ਮਾਹਿ ਸਮਾਏ ॥ اے خالق! اگر کوئی دوسرا ہوتا تو میں اسے کچھ کہتا مگر حقیقت یہ ہے کہ سب کچھ تیری ہی تخلیق ہے، اور سب تجھ میں ہی سمائے ہوئے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਿਆਨੁ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰਾ ਜੋਤੀ ਜੋਤਿ ਮਿਲਾਏ ॥੩॥ جو لوگ گرو کے وسیلے سے حقیقی علم اور حقیقت کی پہچان حاصل کرتے ہیں وہ اپنی روح کو رب کے نور میں ضم کر دیتے ہیں۔ 3۔
ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਸਾਚਾ ਸਦ ਹੀ ਸਾਚਾ ਸਾਚਾ ਸਭੁ ਆਕਾਰਾ ॥ وہی رب سچا ہے، ہمیشہ سچا ہے، اور اس کی پوری کائنات بھی سچائی پر قائم ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਤਿਗੁਰਿ ਸੋਝੀ ਪਾਈ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥੪॥੫॥੧੫॥ نانک کہتے ہیں کہ سچے گرو سے سمجھ حاصل کرکے سچے نام سے انسان کو نجات مل جاتی ہے۔ 4۔ 5۔ 15۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرؤ محلہ 3۔
ਕਲਿ ਮਹਿ ਪ੍ਰੇਤ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਰਾਮੁ ਨ ਪਛਾਤਾ ਸਤਜੁਗਿ ਪਰਮ ਹੰਸ ਬੀਚਾਰੀ ॥ جس نے رب کو نہیں پہچانا، وہ اس دور میں بھٹکنے والے بدروح کی مانند ہے۔ حتمی سچائی پر غور کرنے والا ستیوگ کا پرم ہنس ہے۔
ਦੁਆਪੁਰਿ ਤ੍ਰੇਤੈ ਮਾਣਸ ਵਰਤਹਿ ਵਿਰਲੈ ਹਉਮੈ ਮਾਰੀ ॥੧॥ دواپر اور تریتا میں بہت کم لوگ ہی ایسے ہوئے ہیں، جنہوں نے غرور کا خاتمہ کیا ہے۔ 1۔
ਕਲਿ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਵਡਿਆਈ ॥ کلیوگ میں رام کے نام کے ذکر سے ہی شان حاصل ہوئی ہے۔
ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਮੁਕਤਿ ਨ ਪਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ہر دور میں صرف وہی شخص کامیاب ہوتا ہے، جو گرو کے وسیلے سے ایک ہی رب کو پہچانتا ہے، اور رب کے نام کے بغیر نجات نہیں ہوتی۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਲਖੈ ਜਨੁ ਸਾਚਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਈ ॥ جو شخص اپنے دل میں رب کے نام کو پہچان لیتا ہے، وہی حقیقت میں سچائی پر قائم ہوتا ہے،
ਆਪਿ ਤਰੇ ਸਗਲੇ ਕੁਲ ਤਾਰੇ ਜਿਨੀ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥੨॥ جو لوگ رب کے نام میں لگ جاتے ہیں، وہ خود بھی پار ہو جاتے ہیں اور اپنی پوری نسل کو بھی نجات دلاتے ہیں۔ 2۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਹੈ ਗੁਣ ਕਾ ਦਾਤਾ ਅਵਗਣ ਸਬਦਿ ਜਲਾਏ ॥ میرا رب صفات کا خزانہ ہے اور وہ تمام برائیوں کو ختم کردیتا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top