Page 1101
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 5۔
ਸੁਖ ਸਮੂਹਾ ਭੋਗ ਭੂਮਿ ਸਬਾਈ ਕੋ ਧਣੀ ॥
اگر کوئی انسان ساری دنیا کے تمام عیش و آرام، دولت اور جائیداد کا مالک بھی بن جائے،
ਨਾਨਕ ਹਭੋ ਰੋਗੁ ਮਿਰਤਕ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣਿਆ ॥੨॥
مگر اے نانک! رب کے نام سے خالی ہے، تو گویا وہ تمام بیماریوں میں مبتلا ہے اور ایک مردہ کے مانند ہے۔ 2۔
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 2۔
ਹਿਕਸ ਕੂੰ ਤੂ ਆਹਿ ਪਛਾਣੂ ਭੀ ਹਿਕੁ ਕਰਿ ॥
اے انسان! صرف اور صرف رب کو پہچان، اور اسی کو اپنا حقیقی سہارا بنا۔
ਨਾਨਕ ਆਸੜੀ ਨਿਬਾਹਿ ਮਾਨੁਖ ਪਰਥਾਈ ਲਜੀਵਦੋ ॥੩॥
اے نانک! رب وہ ذات ہے جو ہر امید کو پورا کرتی ہے، لیکن اگر کسی انسان سے کچھ مانگا جائے تو شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥
پؤڑی۔
ਨਿਹਚਲੁ ਏਕੁ ਨਰਾਇਣੋ ਹਰਿ ਅਗਮ ਅਗਾਧਾ ॥
صرف ایک ہی رب ہے جو ہمیشہ قائم و دائم ہے اور وہی سب سے زیادہ بلند و برتر اور ناقابلِ فہم ہے۔
ਨਿਹਚਲੁ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਹਰਿ ਲਾਧਾ ॥
رب کا نام ہی سچی دولت ہے، جسے یاد کرنے سے ہر چیز حاصل ہوجاتی ہے۔
ਨਿਹਚਲੁ ਕੀਰਤਨੁ ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗਾਵਾਧਾ ॥
جو رب کے گُن گاتا ہے اور اس کی حمد و ثنا میں مشغول رہتا ہے، وہ ہمیشہ کے لیے امر ہو جاتا ہے۔
ਸਚੁ ਧਰਮੁ ਤਪੁ ਨਿਹਚਲੋ ਦਿਨੁ ਰੈਨਿ ਅਰਾਧਾ ॥
سچ، نیکی، اور تقویٰ ہی حقیقت میں قائم رہنے والی چیزیں ہیں، لہٰذا دن رات رب کا دھیان کرو۔
ਦਇਆ ਧਰਮੁ ਤਪੁ ਨਿਹਚਲੋ ਜਿਸੁ ਕਰਮਿ ਲਿਖਾਧਾ ॥
رحم، سچائی، اور نیکی انہی کو حاصل ہوتی ہے، جن کے نصیب میں رب نے یہ تحریر کر دی ہو۔
ਨਿਹਚਲੁ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖੁ ਲਿਖਿਆ ਸੋ ਟਲੈ ਨ ਟਲਾਧਾ ॥
انسان کی قسمت جو ماتھے پر لکھی گئی ہو، وہ کبھی بدلی نہیں جاسکتی،
ਨਿਹਚਲ ਸੰਗਤਿ ਸਾਧ ਜਨ ਬਚਨ ਨਿਹਚਲੁ ਗੁਰ ਸਾਧਾ ॥
سچے بندوں کی سنگت، اور گرو کے الفاظ ہمیشہ سچے اور لازوال ہوتے ہیں۔
ਜਿਨ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨ ਸਦਾ ਸਦਾ ਆਰਾਧਾ ॥੧੯॥
جس کے نصیب میں رب کی عبادت لکھی ہو، وہ ہمیشہ رب کو یاد کرتا ہے اور اس سے لو لگائے رکھتا ہے۔ 16۔
ਸਲੋਕ ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥
شلوک ڈھکھنے محلہ 5۔
ਜੋ ਡੁਬੰਦੋ ਆਪਿ ਸੋ ਤਰਾਏ ਕਿਨ੍ਹ੍ਹ ਖੇ ॥
جو خود مشکلات میں پھنسا ہو، وہ دوسروں کو نجات کیسے دے سکتا ہے؟
ਤਾਰੇਦੜੋ ਭੀ ਤਾਰਿ ਨਾਨਕ ਪਿਰ ਸਿਉ ਰਤਿਆ ॥੧॥
اے نانک! صرف وہی شخص دوسروں کو پار لگا سکتا ہے، جو خود رب کے عشق میں ڈوبا ہو۔
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 5۔
ਜਿਥੈ ਕੋਇ ਕਥੰਨਿ ਨਾਉ ਸੁਣੰਦੋ ਮਾ ਪਿਰੀ ॥
جہاں کہیں بھی رب کے نام کی بات ہوتی ہے، میں فوراً وہاں پہنچ جاتا ہوں۔
ਮੂੰ ਜੁਲਾਊਂ ਤਥਿ ਨਾਨਕ ਪਿਰੀ ਪਸੰਦੋ ਹਰਿਓ ਥੀਓਸਿ ॥੨॥
اے نانک! میرا رب مجھے اتنا عزیز ہے کہ جب بھی اس کا ذکر ہوتا ہے، میرا دل باغ و بہار ہو جاتا ہے، جیسے کوئی کھلتا ہوا پھول۔ 2۔
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 5۔
ਮੇਰੀ ਮੇਰੀ ਕਿਆ ਕਰਹਿ ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਸਨੇਹ ॥
اے انسان! تُو اپنی اولاد اور بیوی کے پیار میں الجھ کر "میرا، میرا" کیوں کرتا ہے؟
ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਵਿਹੂਣੀਆ ਨਿਮੁਣੀਆਦੀ ਦੇਹ ॥੩॥
اے نانک! جو لوگ رب کے نام سے خالی ہیں، وہ ایسے ہیں جیسے بغیر بنیاد کے مکان، جو کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥
پؤڑی۔
ਨੈਨੀ ਦੇਖਉ ਗੁਰ ਦਰਸਨੋ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਮਥਾ ॥
اپنی آنکھوں سے میں گرو کا دیدار کرتا ہوں اور اس کے قدموں میں سر جھکاتا ہوں۔
ਪੈਰੀ ਮਾਰਗਿ ਗੁਰ ਚਲਦਾ ਪਖਾ ਫੇਰੀ ਹਥਾ ॥
میں گرو کے بتائے ہوئے راستے پر چلتا ہوں اور اپنے ہاتھوں سے گرو کی خدمت کرتا ہوں۔
ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਰਿਦੈ ਧਿਆਇਦਾ ਦਿਨੁ ਰੈਨਿ ਜਪੰਥਾ ॥
میرا دل ہمیشہ رب کی یاد میں مست رہتا ہے، میں دن رات اسی کا نام جپتا ہوں۔
ਮੈ ਛਡਿਆ ਸਗਲ ਅਪਾਇਣੋ ਭਰਵਾਸੈ ਗੁਰ ਸਮਰਥਾ ॥
میں نے اپنی انا اور خود غرضی کو چھوڑ دیا ہے اور اب مکمل طور پر گرو کے سہارے پر ہوں۔
ਗੁਰਿ ਬਖਸਿਆ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਸਭੋ ਦੁਖੁ ਲਥਾ ॥
گرو نے مجھے رب کے نام کا خزانہ عطا کیا۔اور میرے تمام دکھ درد ختم ہو گئے۔
ਭੋਗਹੁ ਭੁੰਚਹੁ ਭਾਈਹੋ ਪਲੈ ਨਾਮੁ ਅਗਥਾ ॥
اے میرے بھائیو! یہ نعمت میں نے حاصل کی ہے، تم بھی اس کا تجربہ کرو اور اس نام کی لذت چکھو۔
ਨਾਮੁ ਦਾਨੁ ਇਸਨਾਨੁ ਦਿੜੁ ਸਦਾ ਕਰਹੁ ਗੁਰ ਕਥਾ ॥
ہمیشہ گرو کی کتھا کرو، نام، عطیہ، اور صفائی ان نیک اعمال کو دل میں بسالو۔
ਸਹਜੁ ਭਇਆ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਜਮ ਕਾ ਭਉ ਲਥਾ ॥੨੦॥
جب میں نے رب کو پایا، تو میرے دل کو سکون اور اطمینان نصیب ہوا، اور یم (موت) کا خوف ختم ہوگیا۔ 20۔
ਸਲੋਕ ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥
شلوک ڈھکھنے محلہ 5۔
ਲਗੜੀਆ ਪਿਰੀਅੰਨਿ ਪੇਖੰਦੀਆ ਨਾ ਤਿਪੀਆ ॥
یہ آنکھیں جو رب کی محبت میں گرفتار ہیں،۔وہ اس کے دیدار سے کبھی سیر نہیں ہوتیں۔
ਹਭ ਮਝਾਹੂ ਸੋ ਧਣੀ ਬਿਆ ਨ ਡਿਠੋ ਕੋਇ ॥੧॥
ہر جگہ بس وہی رب نظر آتا ہے، اور اس کے سوا کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا۔
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 5۔
ਕਥੜੀਆ ਸੰਤਾਹ ਤੇ ਸੁਖਾਊ ਪੰਧੀਆ ॥
سنت حضرات کی کہانیاں حقیقت میں سکون اور نجات کے راستے ہیں۔
ਨਾਨਕ ਲਧੜੀਆ ਤਿੰਨਾਹ ਜਿਨਾ ਭਾਗੁ ਮਥਾਹੜੈ ॥੨॥
اے نانک! یہ قیمتی ہدایتیں صرف ان لوگوں کو نصیب ہوتی ہیں، جن کے نصیب میں رب کی قربت لکھی ہوتی ہے۔ 2۔
ਮਃ ੫ ॥
محلہ 5۔
ਡੂੰਗਰਿ ਜਲਾ ਥਲਾ ਭੂਮਿ ਬਨਾ ਫਲ ਕੰਦਰਾ ॥
پہاڑ، دریا، میدان، جنگل، پھل، اور غاریں، سب جگہ رب کا جلوہ موجود ہے۔
ਪਾਤਾਲਾ ਆਕਾਸ ਪੂਰਨੁ ਹਭ ਘਟਾ ॥
آسمانوں اور زمین کی گہرائیوں میں بھی وہی رب بسا ہوا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪੇਖਿ ਜੀਓ ਇਕਤੁ ਸੂਤਿ ਪਰੋਤੀਆ ॥੩॥
اے نانک! جب میں اسے ہر چیز میں دیکھتا ہوں،۔تو مجھے یوں لگتا ہے جیسے سب کچھ ایک ہی دھاگے میں پرو دیا گیا ہو۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥
پؤڑی۔
ਹਰਿ ਜੀ ਮਾਤਾ ਹਰਿ ਜੀ ਪਿਤਾ ਹਰਿ ਜੀਉ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਕ ॥
رب ہی میرا ماں ہے، رب ہی میرا باپ ہے اور وہی میرا سب کچھ پالنے والا ہے۔
ਹਰਿ ਜੀ ਮੇਰੀ ਸਾਰ ਕਰੇ ਹਮ ਹਰਿ ਕੇ ਬਾਲਕ ॥
رب ہی میرا خیال رکھتا ہے اور میں اس کا ایک معصوم بچہ ہوں۔
ਸਹਜੇ ਸਹਜਿ ਖਿਲਾਇਦਾ ਨਹੀ ਕਰਦਾ ਆਲਕ ॥
وہ بغیر کسی مشقت کے مجھے سب کچھ عطا کرتا ہے اور کبھی بھی سستی یا غفلت سے کام نہیں لیتا۔
ਅਉਗਣੁ ਕੋ ਨ ਚਿਤਾਰਦਾ ਗਲ ਸੇਤੀ ਲਾਇਕ ॥
وہ میرے کسی گناہ کو یاد نہیں رکھتا، بلکہ ہمیشہ مجھے اپنے سینے سے لگا لیتا ہے۔
ਮੁਹਿ ਮੰਗਾਂ ਸੋਈ ਦੇਵਦਾ ਹਰਿ ਪਿਤਾ ਸੁਖਦਾਇਕ ॥
جو کچھ بھی میں مانگتا ہوں، وہی مجھے عطا کرتا ہے، کیونکہ میرا رب سب سے بڑا مہربان اور بخشنے والا ہے۔