Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1102

Page 1102

ਗਿਆਨੁ ਰਾਸਿ ਨਾਮੁ ਧਨੁ ਸਉਪਿਓਨੁ ਇਸੁ ਸਉਦੇ ਲਾਇਕ ॥ مجھے رب نے علم کی دولت اور نام کا خزانہ عطا کیا ہے اور مجھے اس تجارت کے قابل بنا دیا ہے۔
ਸਾਝੀ ਗੁਰ ਨਾਲਿ ਬਹਾਲਿਆ ਸਰਬ ਸੁਖ ਪਾਇਕ ॥ اس نے مجھے گرو کے ساتھ شریک کر دیا ہے اور میں نے سبھی سکھ حاصل کر لیے ہیں۔
ਮੈ ਨਾਲਹੁ ਕਦੇ ਨ ਵਿਛੁੜੈ ਹਰਿ ਪਿਤਾ ਸਭਨਾ ਗਲਾ ਲਾਇਕ ॥੨੧॥ میرا رب، جو سب باتوں اور سب معاملات کو جاننے والا ہے، وہ مجھ سے کبھی جدا نہ ہو۔ 21۔
ਸਲੋਕ ਡਖਣੇ ਮਃ ੫ ॥ شلوک ڈھکھنے محلہ 5۔
ਨਾਨਕ ਕਚੜਿਆ ਸਿਉ ਤੋੜਿ ਢੂਢਿ ਸਜਣ ਸੰਤ ਪਕਿਆ ॥ نانک کا بیان ہے کہ اے لوگو! جھوٹے اور دھوکہ دینے والے لوگوں سے ناتا توڑ کر سچے اور پختہ سنتوں کو تلاش کر۔
ਓਇ ਜੀਵੰਦੇ ਵਿਛੁੜਹਿ ਓਇ ਮੁਇਆ ਨ ਜਾਹੀ ਛੋੜਿ ॥੧॥ یہ جھوٹے لوگ تو جیتے جی بھی ساتھ نہیں نبھاتے، مگر حقیقی سنت مَر کر بھی ساتھ نہیں چھوڑتے۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਨਾਨਕ ਬਿਜੁਲੀਆ ਚਮਕੰਨਿ ਘੁਰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਘਟਾ ਅਤਿ ਕਾਲੀਆ ॥ اے نانک! بجلی چمک رہی ہے، کالی گھٹائیں گرج رہی ہیں اور آسمان پر کالے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
ਬਰਸਨਿ ਮੇਘ ਅਪਾਰ ਨਾਨਕ ਸੰਗਮਿ ਪਿਰੀ ਸੁਹੰਦੀਆ ॥੨॥ اے نانک! خاتون تو رب سے جڑ کر ہی حسین لگتی ہے۔ 2۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਜਲ ਥਲ ਨੀਰਿ ਭਰੇ ਸੀਤਲ ਪਵਣ ਝੁਲਾਰਦੇ ॥ چاہے ساری زمین پانی سے بھر جائے، اور ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہوں،
ਸੇਜੜੀਆ ਸੋਇੰਨ ਹੀਰੇ ਲਾਲ ਜੜੰਦੀਆ ॥ چاہے سونے کی مسہریاں ہیروں اور جواہرات سے جڑی ہوں،
ਸੁਭਰ ਕਪੜ ਭੋਗ ਨਾਨਕ ਪਿਰੀ ਵਿਹੂਣੀ ਤਤੀਆ ॥੩॥ خوبصورت کپڑے اور لذیذ کھانا بھی ہو؛ مگر اے نانک! اگر محبوب رب میسر نہ ہو، تو یہ سب کچھ بےکار اور بےسود ہے۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਕਾਰਣੁ ਕਰਤੈ ਜੋ ਕੀਆ ਸੋਈ ਹੈ ਕਰਣਾ ॥ جو کچھ رب نے لکھ دیا ہے، وہی ہونا ہے۔
ਜੇ ਸਉ ਧਾਵਹਿ ਪ੍ਰਾਣੀਆ ਪਾਵਹਿ ਧੁਰਿ ਲਹਣਾ ॥ اگر کوئی انسان ہزار جتن بھی کرے، تب بھی اسے وہی ملے گا جو اس کی قسمت میں لکھا ہے۔
ਬਿਨੁ ਕਰਮਾ ਕਿਛੂ ਨ ਲਭਈ ਜੇ ਫਿਰਹਿ ਸਭ ਧਰਣਾ ॥ قسمت کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا، چاہے کوئی ساری دنیا میں بھٹکتا رہے۔
ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਭਉ ਗੋਵਿੰਦ ਕਾ ਭੈ ਡਰੁ ਦੂਰਿ ਕਰਣਾ ॥ جب گرو کی صحبت نصیب ہوتی ہے، تب رب کے ڈر کا احساس پیدا ہوتا ہے، اور تمام خوف ختم ہوجاتے ہیں۔
ਭੈ ਤੇ ਬੈਰਾਗੁ ਊਪਜੈ ਹਰਿ ਖੋਜਤ ਫਿਰਣਾ ॥ جب رب کا خوف دل میں آتا ہے، تو دنیا سے بےرغبتی پیدا ہوتی ہے، اور تب ہی انسان سچے رب کی تلاش میں نکلتا ہے۔
ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਸਹਜੁ ਉਪਜਿਆ ਫਿਰਿ ਜਨਮਿ ਨ ਮਰਣਾ ॥ جب مسلسل تلاش جاری رہتی ہے، تو اندرونی سکون حاصل ہوتا ہے، اور پھر دوبارہ جنم اور موت کا چکر ختم ہوجاتا ہے۔
ਹਿਆਇ ਕਮਾਇ ਧਿਆਇਆ ਪਾਇਆ ਸਾਧ ਸਰਣਾ ॥ جو دل سے عبادت کرتا ہے، وہ آخرکار حقیقی گرو کی پناہ میں آجاتا ہے۔
ਬੋਹਿਥੁ ਨਾਨਕ ਦੇਉ ਗੁਰੁ ਜਿਸੁ ਹਰਿ ਚੜਾਏ ਤਿਸੁ ਭਉਜਲੁ ਤਰਣਾ ॥੨੨॥ اے نانک! سچا گرو نام کا ایک ایسا جہاز ہے، جو بھی اس میں سوار ہوتا ہے، وہ دنیا کے دکھوں سے نجات پا لیتا ہے۔ 22۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੫ ॥ شلوک محلہ 5۔
ਪਹਿਲਾ ਮਰਣੁ ਕਬੂਲਿ ਜੀਵਣ ਕੀ ਛਡਿ ਆਸ ॥ سب سے پہلے، موت کو قبول کرو، اور زندگی کی امید چھوڑ دو۔
ਹੋਹੁ ਸਭਨਾ ਕੀ ਰੇਣੁਕਾ ਤਉ ਆਉ ਹਮਾਰੈ ਪਾਸਿ ॥੧॥ سب کے سامنے عاجزی اختیار کرو، سب کے خاک برابر ہو جاؤ، تب ہی تم ہمارے قریب آسکتے ہو۔ 1۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਮੁਆ ਜੀਵੰਦਾ ਪੇਖੁ ਜੀਵੰਦੇ ਮਰਿ ਜਾਨਿ ॥ جو اپنی انا کو مار چکا ہو، وہی حقیقت میں زندہ ہے، اور جو اپنی خواہشوں میں الجھا ہو، وہ تو پہلے ہی مردہ ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਮੁਹਬਤਿ ਇਕ ਸਿਉ ਤੇ ਮਾਣਸ ਪਰਧਾਨ ॥੨॥ جو لوگ رب سے سچا عشق کرتے ہیں، وہی دنیا کے حقیقی سردار ہیں۔ 2۔
ਮਃ ੫ ॥ محلہ 5۔
ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਨਿਕਟਿ ਨ ਆਵੈ ਪੀਰ ॥ جس کے دل میں رب بسا ہو، اس کے قریب کوئی بھی غم نہیں آسکتا۔
ਭੁਖ ਤਿਖ ਤਿਸੁ ਨ ਵਿਆਪਈ ਜਮੁ ਨਹੀ ਆਵੈ ਨੀਰ ॥੩॥ اس پر بھوک، پیاس، دکھ اور موت کا کوئی اثر نہیں ہوتا، کیونکہ وہ ہر حال میں مطمئن رہتا ہے۔ 3۔
ਪਉੜੀ ॥ پؤڑی۔
ਕੀਮਤਿ ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈਐ ਸਚੁ ਸਾਹ ਅਡੋਲੈ ॥ اے سچے رب! تو ہمیشہ قائم رہنے والا ہے، تیری قیمت کوئی نہیں لگا سکتا۔
ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਗਿਆਨੀ ਧਿਆਨੀਆ ਕਉਣੁ ਤੁਧੁਨੋ ਤੋਲੈ ॥ صوفی، سادھو، زاہد میں سے کون تیری شان کو وزن کرسکتا ہے۔
ਭੰਨਣ ਘੜਣ ਸਮਰਥੁ ਹੈ ਓਪਤਿ ਸਭ ਪਰਲੈ ॥ تُو پیدا کرنے اور مٹانے والا ہے، ساری دنیا تیری تخلیق ہے اور تو ہی اسے فنا کرنے والا ہے۔
ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਮਰਥੁ ਹੈ ਘਟਿ ਘਟਿ ਸਭ ਬੋਲੈ ॥ تُو سب کچھ کرنے اور کرانے میں قادر ہے، اور سبھی دلوں میں بسا ہوا ہے۔
ਰਿਜਕੁ ਸਮਾਹੇ ਸਭਸੈ ਕਿਆ ਮਾਣਸੁ ਡੋਲੈ ॥ اے انسان! سب کو رزق دینے والا رب ہی ہے، پھر تو کیوں پریشان ہوتا ہے؟
ਗਹਿਰ ਗਭੀਰੁ ਅਥਾਹੁ ਤੂ ਗੁਣ ਗਿਆਨ ਅਮੋਲੈ ॥ اے رب! تُو بےحد گہرا، عظیم، اور بےمثال علم و حکمت سے بھرا ہوا ہے۔
ਸੋਈ ਕੰਮੁ ਕਮਾਵਣਾ ਕੀਆ ਧੁਰਿ ਮਉਲੈ ॥ انسان کو وہی عمل کرنے ہوتے ہیں، جو تُو نے اس کے لیے مقرر کیے ہیں۔
ਤੁਧਹੁ ਬਾਹਰਿ ਕਿਛੁ ਨਹੀ ਨਾਨਕੁ ਗੁਣ ਬੋਲੈ ॥੨੩॥੧॥੨॥ اے مالک! تیرے بغیر کچھ بھی نہیں، نانک تو تیرے ہی اوصاف گاتا ہے۔ 13۔ 1۔ 2۔
ਰਾਗੁ ਮਾਰੂ ਬਾਣੀ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕੀ راگو مارو بانی کبییر جیو کی
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਪਡੀਆ ਕਵਨ ਕੁਮਤਿ ਤੁਮ ਲਾਗੇ ॥ اے پنڈت! تم کس گمراہی میں لگے ہوئے ہو؟
ਬੂਡਹੁਗੇ ਪਰਵਾਰ ਸਕਲ ਸਿਉ ਰਾਮੁ ਨ ਜਪਹੁ ਅਭਾਗੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اگر تم نے رام کے نام کا ذکر نہیں کیا، تو تم اپنے سارے خاندان سمیت ڈوب جاؤگے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ਪੜੇ ਕਾ ਕਿਆ ਗੁਨੁ ਖਰ ਚੰਦਨ ਜਸ ਭਾਰਾ ॥ وید اور شاستر پڑھنے سے کیا حاصل؟ یہ تو فضول ہے، جیسے گدھے پر چندن کا بوجھ لاد دیا جائے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top