Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1080

Page 1080

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੇਈ ਜਨ ਊਤਮ ਜੋ ਭਾਵਹਿ ਸੁਆਮੀ ਤੁਮ ਮਨਾ ॥੧੬॥੧॥੮॥ نانک کی التجا ہے کہ اے مالک! وہی انسان بلند مرتبہ والے ہیں جس کو تو پسند کرتا ہے۔ 16۔ 1۔ 8۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥ مارو محلہ 5۔
ਪ੍ਰਭ ਸਮਰਥ ਸਰਬ ਸੁਖ ਦਾਨਾ ॥ اے قادر رب! تو ہی سب کو خوشیاں عطا کرنے والا ہے۔
ਸਿਮਰਉ ਨਾਮੁ ਹੋਹੁ ਮਿਹਰਵਾਨਾ ॥ میں تیرا ذکر کرنا چاہتا ہوں، تو مجھ پر مہربانی کر۔
ਹਰਿ ਦਾਤਾ ਜੀਅ ਜੰਤ ਭੇਖਾਰੀ ਜਨੁ ਬਾਂਛੈ ਜਾਚੰਗਨਾ ॥੧॥ اے رب! تو ہی سب کا دینے والا ہے، سبھی جاندار تیرے در کے سوالی ہیں اور میں بھی تیرے در پر بھکاری بن کر تیرا فضل مانگتا ہوں۔ 1۔
ਮਾਗਉ ਜਨ ਧੂਰਿ ਪਰਮ ਗਤਿ ਪਾਵਉ ॥ میں تیرے نیک بندوں کے قدموں کی خاک مانگتا ہوں، تاکہ اس کے وسیلے سے میں اعلیٰ مقام حاصل کرسکوں۔
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੀ ਮੈਲੁ ਮਿਟਾਵਉ ॥ یہی وہ عطیہ ہے جو میرے کئی جنموں کے میل کو مٹا دیتا ہے۔
ਦੀਰਘ ਰੋਗ ਮਿਟਹਿ ਹਰਿ ਅਉਖਧਿ ਹਰਿ ਨਿਰਮਲਿ ਰਾਪੈ ਮੰਗਨਾ ॥੨॥ رب کے پاک نام کی دوا سے لمبے عرصے کے روحانی امراض بھی مٹ جاتے ہیں، اور میں تجھ سے یہ دعا کرتا ہوں کہ میرے دل کو بھی تیرے پاک ذکر میں رنگ دے۔ 2۔
ਸ੍ਰਵਣੀ ਸੁਣਉ ਬਿਮਲ ਜਸੁ ਸੁਆਮੀ ॥ اے مالک! میں تیرے پاک اوصاف ہمیشہ سننا چاہتا ہوں۔
ਏਕਾ ਓਟ ਤਜਉ ਬਿਖੁ ਕਾਮੀ ॥ میں تمام زہریلی خواہشات کو ترک کر کے صرف تیری پناہ میں آنا چاہتا ہوں۔
ਨਿਵਿ ਨਿਵਿ ਪਾਇ ਲਗਉ ਦਾਸ ਤੇਰੇ ਕਰਿ ਸੁਕ੍ਰਿਤੁ ਨਾਹੀ ਸੰਗਨਾ ॥੩॥ میں بار بار جھک کر تیرے نیک بندوں کے قدموں میں پڑا رہنا چاہتا ہوں اور اس نیک عمل میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہ کروں۔ 3۔
ਰਸਨਾ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ਹਰਿ ਤੇਰੇ ॥ اے رب! میری زبان ہمیشہ تیرے اوصاف گاتی رہے،
ਮਿਟਹਿ ਕਮਾਤੇ ਅਵਗੁਣ ਮੇਰੇ ॥ تاکہ میرے تمام کیے گئے گناہ مٹ جائیں۔
ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਸੁਆਮੀ ਮਨੁ ਜੀਵੈ ਪੰਚ ਦੂਤ ਤਜਿ ਤੰਗਨਾ ॥੪॥ میں بار بار تیرا ذکر کرتا رہوں تاکہ میرا دل زندہ ہوجائے اور میں ان پانچوں دشمنوں کو چھوڑ دوں۔ 4۔
ਚਰਨ ਕਮਲ ਜਪਿ ਬੋਹਿਥਿ ਚਰੀਐ ॥ تیرے نام کے وسیلے سے انسان تیری رحمت کی کشتی میں سوار ہوسکتا ہے،
ਸੰਤਸੰਗਿ ਮਿਲਿ ਸਾਗਰੁ ਤਰੀਐ ॥ تیری نیک صحبت میں رہ کر دنیاوی سمندر کو پار کیا جا سکتا ہے
ਅਰਚਾ ਬੰਦਨ ਹਰਿ ਸਮਤ ਨਿਵਾਸੀ ਬਾਹੁੜਿ ਜੋਨਿ ਨ ਨੰਗਨਾ ॥੫॥ جو تجھے ہر جگہ دیکھتا ہے ، وہی تیری حقیقت کو جانتا ہے، اور پھر وہ کبھی دوبارہ جنم اور مرگ کے چکر میں نہیں آتا۔ 5۔
ਦਾਸ ਦਾਸਨ ਕੋ ਕਰਿ ਲੇਹੁ ਗੋੁਪਾਲਾ ॥ ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਾਨ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥ اے مالک! مجھے اپنے نیک بندوں کا بندہ بنا لے، تو ہی رحمت کا خزانہ اور کمزوروں پر مہربانی کرنے والا ہے۔
ਸਖਾ ਸਹਾਈ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸੁਰ ਮਿਲੁ ਕਦੇ ਨ ਹੋਵੀ ਭੰਗਨਾ ॥੬॥ تو میرا دوست اور میرا مددگار ہے، اے کامل پروردگار مجھ سے ایسی ملاقات کر جو کبھی نہ ٹوٹے۔ 6۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਿ ਧਰੀ ਹਰਿ ਆਗੈ ॥ میں نے اپنا جسم اور جان تیرے حضور پیش کردی ہے اور
ਜਨਮ ਜਨਮ ਕਾ ਸੋਇਆ ਜਾਗੈ ॥ میری کئی جنموں کی سوئی ہوئی روح اب جاگ اٹھی ہے۔
ਜਿਸ ਕਾ ਸਾ ਸੋਈ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਕੁ ਹਤਿ ਤਿਆਗੀ ਹਉਮੈ ਹੰਤਨਾ ॥੭॥ جس نے مجھے پیدا کیا، وہی میری پرورش کرنے والا ہے اور میں نے اپنی انا کو ختم کر کے اسے چھوڑ دیا ہے۔ 7۔
ਜਲਿ ਥਲਿ ਪੂਰਨ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥ وہ رب پانی خشکی اور تمام مقامات پر موجود ہے،
ਘਟਿ ਘਟਿ ਰਵਿਆ ਅਛਲ ਸੁਆਮੀ ॥ وہی ہر دل میں بسا ہوا ہے اور اس سے کوئی دھوکہ نہیں کرسکتا۔
ਭਰਮ ਭੀਤਿ ਖੋਈ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਏਕੁ ਰਵਿਆ ਸਰਬੰਗਨਾ ॥੮॥ کامل گرو کی معرفت سے میری تمام گمراہی کی دیواریں گر چکی ہیں، اب میں ہر طرف صرف اسی ایک کو دیکھ رہا ہوں۔ 8۔
ਜਤ ਕਤ ਪੇਖਉ ਪ੍ਰਭ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ॥ جہاں بھی دیکھتا ہوں، وہی سکون کا سمندر رب نظر آتا ہے۔
ਹਰਿ ਤੋਟਿ ਭੰਡਾਰ ਨਾਹੀ ਰਤਨਾਗਰ ॥ اس کے خزانوں میں کبھی کوئی کمی نہیں آتی۔
ਅਗਹ ਅਗਾਹ ਕਿਛੁ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈਐ ਸੋ ਬੂਝੈ ਜਿਸੁ ਕਿਰਪੰਗਨਾ ॥੯॥ وہ اتنا گہرا اور بے حد وسیع ہے کہ اس کی کوئی حد نہیں، اس کی حقیقت کو وہی سمجھ سکتا ہے، جس پر اس کی رحمت ہو۔ 9۔
ਛਾਤੀ ਸੀਤਲ ਮਨੁ ਤਨੁ ਠੰਢਾ ॥ میرا سینہ ٹھنڈک سے بھر چکا ہے اور میرے دل و جان کو سکون حاصل ہوچکا ہے۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਕੀ ਮਿਟਵੀ ਡੰਝਾ ॥ پیدائش اور موت کی تمام فکریں مٹ چکی ہیں۔
ਕਰੁ ਗਹਿ ਕਾਢਿ ਲੀਏ ਪ੍ਰਭਿ ਅਪੁਨੈ ਅਮਿਓ ਧਾਰਿ ਦ੍ਰਿਸਟੰਗਨਾ ॥੧੦॥ رب نے مجھے اپنی رحمت بھری نظر سے نوازا اور میرے ہاتھ کو پکڑ کر مجھے دنیاوی سمندر سے نکال لیا۔ 10۔
ਏਕੋ ਏਕੁ ਰਵਿਆ ਸਭ ਠਾਈ ॥ وہ واحد رب ہر جگہ موجود ہے،
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਕੋਈ ਨਾਹੀ ॥ اس کے بغیر کوئی دوسرا نہیں۔
ਆਦਿ ਮਧਿ ਅੰਤਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਵਿਆ ਤ੍ਰਿਸਨ ਬੁਝੀ ਭਰਮੰਗਨਾ ॥੧੧॥ وہ ابتدا، وسط اور انتہا میں ہمیشہ قائم ہے، میری تمام خواہشات مٹ چکی ہیں، اور تمام شبہات ختم ہو چکے ہیں۔ 11۔
ਗੁਰੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਗੁਰੁ ਗੋਬਿੰਦੁ ॥ گرو ہی رب ہے گرو ہی حقیقت میں سب کچھ کرنے والا ہے۔
ਗੁਰੁ ਕਰਤਾ ਗੁਰੁ ਸਦ ਬਖਸੰਦੁ ॥ گرو ہی سب کو بنانے والا اور ہمیشہ معاف کرنے والا ہے۔
ਗੁਰ ਜਪੁ ਜਾਪਿ ਜਪਤ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਗਿਆਨ ਦੀਪਕੁ ਸੰਤ ਸੰਗਨਾ ॥੧੨॥ گرو کے ذکر سے سب کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے، سادھ سنگت میں رہ کر روحانی روشنی پیدا ہوتی ہے۔ 12۔
ਜੋ ਪੇਖਾ ਸੋ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਸੁਆਮੀ ॥ جو کچھ بھی دیکھ رہا ہوں، وہ سب رب ہی ہے۔
ਜੋ ਸੁਨਣਾ ਸੋ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਬਾਨੀ ॥ جو کچھ بھی سن رہا ہوں، وہ بھی رب کی بات ہے۔
ਜੋ ਕੀਨੋ ਸੋ ਤੁਮਹਿ ਕਰਾਇਓ ਸਰਣਿ ਸਹਾਈ ਸੰਤਹ ਤਨਾ ॥੧੩॥ اے رب! جو کچھ بھی ہوتا ہے، وہ سب رب کی مرضی سے ہوتا ہے، جو اس کے نیک بندوں کی پناہ میں آجاتا ہے، وہی نجات پاتا ہے۔ 13۔
ਜਾਚਕੁ ਜਾਚੈ ਤੁਮਹਿ ਅਰਾਧੈ ॥ میں تجھ سے کچھ بھی نہیں مانگتا، صرف تیری بندگی کا طلب گار ہوں
ਪਤਿਤ ਪਾਵਨ ਪੂਰਨ ਪ੍ਰਭ ਸਾਧੈ ॥ اے مالک! تو ہی گناہ گاروں کو پاک کرنے والا ہے اور ان کی زندگی کو سنوارنے والا ہے۔
ਏਕੋ ਦਾਨੁ ਸਰਬ ਸੁਖ ਗੁਣ ਨਿਧਿ ਆਨ ਮੰਗਨ ਨਿਹਕਿੰਚਨਾ ॥੧੪॥ تو ہی سب سے بڑا عطا کرنے والا ہے، میں صرف ایک ہی دعا کرتا ہوں کہ تیرے سوا کچھ اور نہ مانگوں۔ 14۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top