Page 1079
ਸਿਮਰਹਿ ਖੰਡ ਦੀਪ ਸਭਿ ਲੋਆ ॥
تمام خطی، جزیرے اور تمام دنیاوی مقامات رب کو یاد کرتے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਪਾਤਾਲ ਪੁਰੀਆ ਸਚੁ ਸੋਆ ॥
پاتال اور تمام شہروں میں سچائی کا ہی راج ہے، ہر جگہ پر لوگ رب کو ہی یاد کر رہے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਖਾਣੀ ਸਿਮਰਹਿ ਬਾਣੀ ਸਿਮਰਹਿ ਸਗਲੇ ਹਰਿ ਜਨਾ ॥੨॥
تمام مخلوقات، چاروں کھانیاں اور مقدس کلام بھی رب کا ذکر کرتے ہیں اور سبھی رب کے بندے اسی کے گن گاتے ہیں۔ 2۔
ਸਿਮਰਹਿ ਬ੍ਰਹਮੇ ਬਿਸਨ ਮਹੇਸਾ ॥
برہما، وشنو اور مہیش بھی رب کو یاد کرتے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਦੇਵਤੇ ਕੋੜਿ ਤੇਤੀਸਾ ॥
تینتیس کروڑ دیوتا بھی اس کے ذکر میں مشغول ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਜਖ੍ਯ੍ਯਿ ਦੈਤ ਸਭਿ ਸਿਮਰਹਿ ਅਗਨਤੁ ਨ ਜਾਈ ਜਸੁ ਗਨਾ ॥੩॥
یکش دیوتا اور دانو بھی اسی کی حمد و ثنا میں لگے ہوئے ہیں، ایسے بے شمار جاندار رب کی حمد بیان کر رہے ہیں جن کی گنتی بھی نہیں ہوسکتی۔ 3
ਸਿਮਰਹਿ ਪਸੁ ਪੰਖੀ ਸਭਿ ਭੂਤਾ ॥
تمام جانور پرندے اور تمام جاندار رب کو یاد کر رہے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਬਨ ਪਰਬਤ ਅਉਧੂਤਾ ॥
جنگل، پہاڑ اور بزرگ درویش بھی اس کے ذکر میں مشغول ہیں۔
ਲਤਾ ਬਲੀ ਸਾਖ ਸਭ ਸਿਮਰਹਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਸੁਆਮੀ ਸਭ ਮਨਾ ॥੪॥
بر درخت بیل ٹہنی اور شاخیں بھی رب کو یاد کر رہی ہیں، وہی رب سب کے دلوں میں بسا ہوا ہے۔ 4۔
ਸਿਮਰਹਿ ਥੂਲ ਸੂਖਮ ਸਭਿ ਜੰਤਾ ॥
تمام نظر آنے والے اور نظر نہ آنے والے مخلوقات رب کا ذکر کر رہے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਹਰਿ ਮੰਤਾ ॥
سچے گرو کی مہربانی سے ہی روحانیت کے بلند مقام پر پہنچا جا سکتا ہے۔
ਗੁਪਤ ਪ੍ਰਗਟ ਸਿਮਰਹਿ ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਸਗਲ ਭਵਨ ਕਾ ਪ੍ਰਭ ਧਨਾ ॥੫॥
سب ہی ظاہر و مخفی جان دار میرے رب کو یاد کرتے ہیں، میرا رب تو آسمان، تحت الثریٰ، زمین وغیرہ سب ہی جہانوں کا مالک ہے۔ 5۔
ਸਿਮਰਹਿ ਨਰ ਨਾਰੀ ਆਸਰਮਾ ॥
تمام برہمن ویش کھشتری اور شودر بھی رب کو یاد کرتے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਜਾਤਿ ਜੋਤਿ ਸਭਿ ਵਰਨਾ ॥
تمام عبادت گزار اور نیک لوگ دن رات رب کے ذکر میں مشغول ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਗੁਣੀ ਚਤੁਰ ਸਭਿ ਬੇਤੇ ਸਿਮਰਹਿ ਰੈਣੀ ਅਰੁ ਦਿਨਾ ॥੬॥
ہر ایک لطیف جسم والی روح اسی کی بندگی کرتی ہے۔ تمام نیک، ہوشیار اور دانش مند دن رات رب ہی کی بندگی کرتے ہیں۔ 6۔
ਸਿਮਰਹਿ ਘੜੀ ਮੂਰਤ ਪਲ ਨਿਮਖਾ ॥
تمام وقت گھڑیاں، مہورت پل اور لمحات رب کو یاد کر رہے ہیں۔
ਸਿਮਰੈ ਕਾਲੁ ਅਕਾਲੁ ਸੁਚਿ ਸੋਚਾ ॥
وقت و زمان سے آزاد، ضبط نفس اور جسمانی پاکیزگی رکھنے والے لوگ رب کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਸਉਣ ਸਾਸਤ੍ਰ ਸੰਜੋਗਾ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖੀਐ ਇਕੁ ਖਿਨਾ ॥੭॥
نیک یا بد فال، شاستر اور اتفاقات بتانے والے نجومی بھی اس کا ذکر کرتے ہیں، لیکن اُس نہ دکھائی دینے والے رب کا ایک لمحے کا دیدار بھی ممکن نہیں ہوتا۔ 7۔
ਕਰਨ ਕਰਾਵਨਹਾਰ ਸੁਆਮੀ ॥
اے مالک! تو سب کچھ کرنے اور کروانے پر قادر ہے۔
ਸਗਲ ਘਟਾ ਕੇ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥
وہی ہر دل کے اندر کی حقیقت کو جاننے والا ہے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਿਸੁ ਭਗਤੀ ਲਾਵਹੁ ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਸੋ ਜਿਨਾ ॥੮॥
جس پر وہ اپنی رحمت کرتا ہے اور اپنی بندگی میں لگا لیتا ہے، اس نے اپنے اس انسانی جنم کو کامیاب بنا لیا ہے۔ 8۔
ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਵੂਠਾ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪਨਾ ॥
جس کے دل میں رب کا ذکر بس گیا ہو،
ਪੂਰੈ ਕਰਮਿ ਗੁਰ ਕਾ ਜਪੁ ਜਪਨਾ ॥
وہ بڑی خوش قسمتی سے گرو کا ذکر کرتا رہتا ہے اور
ਸਰਬ ਨਿਰੰਤਰਿ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਤਾ ਬਹੁੜਿ ਨ ਜੋਨੀ ਭਰਮਿ ਰੁਨਾ ॥੯॥
اس نے رب کو ہمہ گیر مان لیا ہے، اس لیے وہ آواگون کی تکلیف میں نہیں پڑتا۔ 9۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਜਾ ਕੈ ॥
جس کے دل میں گرو کا کلام بس جاتا ہے،
ਦੂਖੁ ਦਰਦੁ ਭ੍ਰਮੁ ਤਾ ਕਾ ਭਾਗੈ ॥
اس کے تمام دکھ درد اور شبہات ختم ہوجاتے ہیں۔
ਸੂਖ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ਨਾਮ ਰਸੁ ਅਨਹਦ ਬਾਣੀ ਸਹਜ ਧੁਨਾ ॥੧੦॥
ایسا شخص ہمیشہ کے لیے خوشی سکون اور رب کی حمد میں مست ہوجاتا ہے اور اس کے دل میں روحانی موسیقی کی مٹھاس گونجتی ہے۔ 10
ਸੋ ਧਨਵੰਤਾ ਜਿਨਿ ਪ੍ਰਭੁ ਧਿਆਇਆ ॥
وہی سب سے بڑا دولت مند ہے، جس نے رب کا دھیان کیا ہے۔
ਸੋ ਪਤਿਵੰਤਾ ਜਿਨਿ ਸਾਧਸੰਗੁ ਪਾਇਆ ॥
وہی سب سے باعزت ہے، جس نے نیکوکاروں کی صحبت پالیا ہے۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਵੂਠਾ ਸੋ ਪੂਰ ਕਰੰਮਾ ਨਾ ਛਿਨਾ ॥੧੧॥
جس کے دل میں رب بسا ہوا ہے، وہی حقیقی خوش نصیب ہے اور وہ کبھی کسی کے لیے چھپنے والا نہیں ہوتا۔ 11۔
ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਸੁਆਮੀ ਸੋਈ ॥
پانی، خشکی اور تمام دنیا میں رب ہی موجود ہے۔
ਅਵਰੁ ਨ ਕਹੀਐ ਦੂਜਾ ਕੋਈ ॥
اس کے علاوہ اور کوئی دوسرا نہیں ہے۔
ਗੁਰ ਗਿਆਨ ਅੰਜਨਿ ਕਾਟਿਓ ਭ੍ਰਮੁ ਸਗਲਾ ਅਵਰੁ ਨ ਦੀਸੈ ਏਕ ਬਿਨਾ ॥੧੨॥
گرو کی معرفت سے جب تمام شبہات دور ہو جاتے ہیں، تو ہر جگہ صرف ایک ہی رب نظر آتا ہے۔ 12۔
ਊਚੇ ਤੇ ਊਚਾ ਦਰਬਾਰਾ ॥
اس کا دربار سب سے بلند ہے۔
ਕਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਰਾ ॥
اس کی حقیقت کو بیان کرنا ممکن نہیں۔
ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰ ਅਥਾਹ ਸੁਆਮੀ ਅਤੁਲੁ ਨ ਜਾਈ ਕਿਆ ਮਿਨਾ ॥੧੩॥
وہی سب سے زیادہ گہرا عظیم بے حد وسیع اور ہے مثل ہے اور اس کی عظمت کی کوئی حد مقرر نہیں کی جاسکتی۔ 13۔
ਤੂ ਕਰਤਾ ਤੇਰਾ ਸਭੁ ਕੀਆ ॥
تو ہی سب کچھ پیدا کرنے والا ہے۔
ਤੁਝੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ਬੀਆ ॥
تیری تخلیق کے بغیر کچھ بھی موجود نہیں۔
ਆਦਿ ਮਧਿ ਅੰਤਿ ਪ੍ਰਭੁ ਤੂਹੈ ਸਗਲ ਪਸਾਰਾ ਤੁਮ ਤਨਾ ॥੧੪॥
تو ہی ابتدا، وسط اور انتہا میں موجود ہے یہ پوری کائنات تیری قدرت کا ظہور ہے۔ 14۔
ਜਮਦੂਤੁ ਤਿਸੁ ਨਿਕਟਿ ਨ ਆਵੈ ॥
جو رب کا ذکر کرتا ہے، اس کے قریب ملک الموت نہیں آتا۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਗਾਵੈ ॥
جو نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھ کر رب کی حمد کرتا ہے،
ਸਗਲ ਮਨੋਰਥ ਤਾ ਕੇ ਪੂਰਨ ਜੋ ਸ੍ਰਵਣੀ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਜਸੁ ਸੁਨਾ ॥੧੫॥
اس کی تمام خواہشات پوری ہو جاتی ہیں اور وہ ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کر لیتا ہے۔ 15۔
ਤੂ ਸਭਨਾ ਕਾ ਸਭੁ ਕੋ ਤੇਰਾ ॥ ਸਾਚੇ ਸਾਹਿਬ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ॥
اے سچے مالک تو سبھی کا سہارا ہے اور سبھی تجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں۔