Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1078

Page 1078

ਜਿਸੁ ਨਾਮੈ ਕਉ ਤਰਸਹਿ ਬਹੁ ਦੇਵਾ ॥ جس نام کے لیے بے شمار دیوتا ترست ہیں۔
ਸਗਲ ਭਗਤ ਜਾ ਕੀ ਕਰਦੇ ਸੇਵਾ ॥ جس کی عبادت تمام بھگت کرتے ہیں۔
ਅਨਾਥਾ ਨਾਥੁ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਸੋ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਪਾਇਣਾ ॥੩॥ جو یتیموں کا سہارا، غریبوں اور مصیبت زدہ لوگوں کے دکھوں کو مٹانے والا ہے، وہ کامل گرو کے وسیلے سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 3۔
ਹੋਰੁ ਦੁਆਰਾ ਕੋਇ ਨ ਸੂਝੈ ॥ گرو کے بغیر اور کوئی بھی راستہ نظر نہیں آتا۔
ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਧਾਵੈ ਤਾ ਕਿਛੂ ਨ ਬੂਝੈ ॥ انسان تینوں جہانوں میں بھٹکتا ہے، مگر پھر بھی کچھ سمجھ نہیں پاتا۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਾਹੁ ਭੰਡਾਰੁ ਨਾਮ ਜਿਸੁ ਇਹੁ ਰਤਨੁ ਤਿਸੈ ਤੇ ਪਾਇਣਾ ॥੪॥ سچا گرو ہی وہ دولت عطا کرتا ہے، جس کے پاس نام کا خزانہ ہے یہ انمول دولت گرو کے وسیلے سے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔ 4۔
ਜਾ ਕੀ ਧੂਰਿ ਕਰੇ ਪੁਨੀਤਾ ॥ جس کی خاک بھی جانداروں کو پاک کر دیتی ہے،
ਸੁਰਿ ਨਰ ਦੇਵ ਨ ਪਾਵਹਿ ਮੀਤਾ ॥ , جسے دیوتا، انسان اور تینوں لوک کے مالک بھی حاصل نہیں کرسکتے۔
ਸਤਿ ਪੁਰਖੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਜਿਸੁ ਭੇਟਤ ਪਾਰਿ ਪਰਾਇਣਾ ॥੫॥ وہی سچا رب اور سچا گرو ہے، جو حقیقی نجات دہندہ ہے، جس سے ملنے کے بعد انسان دنیوی سمندر کو پار کرلیتا ہے۔ 5۔
ਪਾਰਜਾਤੁ ਲੋੜਹਿ ਮਨ ਪਿਆਰੇ ॥ اے عزیز دل! اگر تو سب خواہشات کو پورا کرنے والا باغ پارجات چاہتا ہے۔
ਕਾਮਧੇਨੁ ਸੋਹੀ ਦਰਬਾਰੇ ॥ اگر تیری تمنا ہے کہ سب آرزوئیں پوری کرنے والی گائے کامدھینو تیرے در پر سجی رہے، تو
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਸੰਤੋਖੁ ਸੇਵਾ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਨਾਮੁ ਕਮਾਇ ਰਸਾਇਣਾ ॥੬॥ تو کامل گرو کی خدمت میں مصروف ہوجا اور سچائی کے امرت میں مگن ہوجا، اسی سے تجھے اطمینان اور سکون حاصل ہوگا۔6۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਮਰਹਿ ਪੰਚ ਧਾਤੂ ॥ گرو کے کلام کے وسیلے سے پانچوں دشمن شہوت، غصہ، لالچ، غرور، ضد ختم ہوجاتے ہیں اور
ਭੈ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਹੋਵਹਿ ਨਿਰਮਲਾ ਤੂ ॥ اور جب پرماتما کا خوف دل میں پیدا ہوتا ہے، تو انسان پاکیزہ ہوجاتا ہے۔
ਪਾਰਸੁ ਜਬ ਭੇਟੈ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਤਾ ਪਾਰਸੁ ਪਰਸਿ ਦਿਖਾਇਣਾ ॥੭॥ جب کامل گرو کی صحبت نصیب ہو جاتی ہے، تو وہ پارس کی مانند چھو کر انسان کو بھی سونا بنا دیتا ہے۔ 7۔
ਕਈ ਬੈਕੁੰਠ ਨਾਹੀ ਲਵੈ ਲਾਗੇ ॥ بے شمار جنتوں کی نعمتیں بھی اس کی برابری نہیں کرسکتے اور
ਮੁਕਤਿ ਬਪੁੜੀ ਭੀ ਗਿਆਨੀ ਤਿਆਗੇ ॥ ض اس آذیہاں تک کہ عقل مند لوگ بھی نجات کی خواہش ترک کردیتے ہیں۔
ਏਕੰਕਾਰੁ ਸਤਿਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈਐ ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਗੁਰ ਦਰਸਾਇਣਾ ॥੮॥ ایک سچا رب صرف کامل گرو کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے، اسی لیے میں گرو کے دیدار پر قربان جاتا ہوں۔ 8۔
ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵ ਨ ਜਾਣੈ ਕੋਈ ॥ گرو کی خدمت کا راز کوئی نہیں جانتا۔
ਗੁਰੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਸੋਈ ॥ حواس سے ماورا برہما ہی گرو ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਲਾਇ ਲਏ ਸੋ ਸੇਵਕੁ ਜਿਸੁ ਵਡਭਾਗ ਮਥਾਇਣਾ ॥੯॥ جسے گرو اپنے ساتھ جوڑ لیتا ہے، وہی حقیقی خدمت گار بن جاتا ہے ایسا وہی ہوتا ہے جس کے ماتھے پر عظیم نصيب لکھا ہوتا ہے۔ 9۔
ਗੁਰ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਬੇਦ ਨ ਜਾਣਹਿ ॥ گرو کی عظمت کو وید بھی نہیں جان سکے اور
ਤੁਛ ਮਾਤ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਵਖਾਣਹਿ ॥ وہ صرف سنی سنائی تعریف کر کے کچھ الفاظ بیان کرتے ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਅਪਰੰਪਰ ਸਤਿਗੁਰ ਜਿਸੁ ਸਿਮਰਤ ਮਨੁ ਸੀਤਲਾਇਣਾ ॥੧੦॥ کامل گرو ہی پرماتما کی لا محدود حقیقت ہے، اور اس کا ذکر کرنے سے دل کو سکون مل جاتا ہے۔ 10۔
ਜਾ ਕੀ ਸੋਇ ਸੁਣੀ ਮਨੁ ਜੀਵੈ ॥ جس کی عظمت سننے سے دل زندہ ہو جاتا ہے،
ਰਿਦੈ ਵਸੈ ਤਾ ਠੰਢਾ ਥੀਵੈ ॥ جس کا ذکر دل میں بس جائے، تو اندر سے تسكين حاصل ہوجاتی ہے۔
ਗੁਰੁ ਮੁਖਹੁ ਅਲਾਏ ਤਾ ਸੋਭਾ ਪਾਏ ਤਿਸੁ ਜਮ ਕੈ ਪੰਥਿ ਨ ਪਾਇਣਾ ॥੧੧॥ جو گرو کے حکم پر عمل کرتا ہے، وہی عزت پاتا ہے، ایسا شخص ملک الموت کے راستے میں نہیں 11۔
ਸੰਤਨ ਕੀ ਸਰਣਾਈ ਪੜਿਆ ॥ میں سچے سنتوں کی پناہ میں آیا ہوں۔
ਜੀਉ ਪ੍ਰਾਣ ਧਨੁ ਆਗੈ ਧਰਿਆ ॥ اپنی جان سانس اور دولت بھی ان کے قدموں میں رکھ دی ہے۔
ਸੇਵਾ ਸੁਰਤਿ ਨ ਜਾਣਾ ਕਾਈ ਤੁਮ ਕਰਹੁ ਦਇਆ ਕਿਰਮਾਇਣਾ ॥੧੨॥ مجھے گرو کی خدمت کرنے کا شعور نہیں اے مالک! مجھ پر اپنی مہربانی کر۔ 12۔
ਨਿਰਗੁਣ ਕਉ ਸੰਗਿ ਲੇਹੁ ਰਲਾਏ ॥ مجھے اپنے ساتھ جوڑ لے، چاہے میں گناہوں سے بھرا ہوا ہوں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਮੋਹਿ ਟਹਲੈ ਲਾਏ ॥ اپنی رحمت سے مجھے اپنی خدمت میں لگا دے۔
ਪਖਾ ਫੇਰਉ ਪੀਸਉ ਸੰਤ ਆਗੈ ਚਰਣ ਧੋਇ ਸੁਖੁ ਪਾਇਣਾ ॥੧੩॥ میں تیرے نیک بندوں کے لیے پنکھا جھلنے کو بھی تیار ہوں ان کے قدم دھو کر حقیقی خوشی حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ 13۔
ਬਹੁਤੁ ਦੁਆਰੇ ਭ੍ਰਮਿ ਭ੍ਰਮਿ ਆਇਆ ॥ میں بہت سے دروازوں پر بھٹکتا رہا ہوں۔
ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਤੁਮ ਸਰਣਾਇਆ ॥ اب تیری مہربانی سے تیرے در پر آ گیا ہوں۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਸੰਤਹ ਸੰਗਿ ਰਾਖਹੁ ਏਹੁ ਨਾਮ ਦਾਨੁ ਦੇਵਾਇਣਾ ॥੧੪॥ ہمیشہ مجھے نیک لوگوں کی صحبت میں رکھ اور مجھے وہ دولت عطا کر جو ہمیشہ قائم رہے۔ 14۔
ਭਏ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਗੁਸਾਈ ਮੇਰੇ ॥ جب میرا مالک مجھ پر مہربان ہوا، تو
ਦਰਸਨੁ ਪਾਇਆ ਸਤਿਗੁਰ ਪੂਰੇ ॥ تب ہی مجھے کامل گرو کا دیدار نصیب ہوا۔
ਸੂਖ ਸਹਜ ਸਦਾ ਆਨੰਦਾ ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਦਸਾਇਣਾ ॥੧੫॥੨॥੭॥ اب میں ہمیشہ امن سکون اور سچی خوشی میں رہتا ہوں، نانک گرو کے حقیقی غلاموں کا بھی غلام بن گیا ہے۔ 15۔ 2۔ 7۔
ਮਾਰੂ ਸੋਲਹੇ ਮਹਲਾ ੫ مارو سولہے محلہ 5
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਿਮਰੈ ਧਰਤੀ ਅਰੁ ਆਕਾਸਾ ॥ زمین اور آسمان رب کا ذکر کرتے ہیں۔
ਸਿਮਰਹਿ ਚੰਦ ਸੂਰਜ ਗੁਣਤਾਸਾ ॥ سورج اور چاند بھی اسی رب کی حمد و ثنا کرتے ہیں، جو تمام خوبیوں کا خزانہ ہے۔
ਪਉਣ ਪਾਣੀ ਬੈਸੰਤਰ ਸਿਮਰਹਿ ਸਿਮਰੈ ਸਗਲ ਉਪਾਰਜਨਾ ॥੧॥ ہوا، پانی اور آگ بھی اسی کا ذکر کرتے ہیں اور پوری کائنات اسی کی یاد میں مصروف ہے۔ 1۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top