Page 1419
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਨ ਚੁਕਈ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥
॥ مائِیا موہُ ن چُکئیِ مرِ جنّمہِ ۄارو ۄار
ترجمہ:جب تک ان کی مایا (مادیت) سے محبت ختم نہیں ہوتی، وہ پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے رہتے ہیں۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਅਤਿ ਤਿਸਨਾ ਤਜਿ ਵਿਕਾਰ ॥ ਜਨਮ ਮਰਨ ਕਾ ਦੁਖੁ ਗਇਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਿ ॥੪੯॥
॥ ستِگُرُ سیۄِ سُکھُ پائِیا اتِ تِسنا تجِ ۄِکار
॥49॥ جنم مرن کا دُکھُ گئِیا جن نانک سبدُ بیِچارِ
لفظی معنی:وہ دس۔ ہر طرف۔ ات تسنا۔ بھاری خوآہشات ۔ لوبھ ۔ لالچ۔ وکار۔ بدیاں۔ برائیاں۔ چکی ۔ ختم نہیں ہوتی ۔ مرجیہہ ۔ وار۔ دار۔ تناسخ۔ آواگون ۔ تج ۔ چھوڑ کر۔ سبد وچار ۔ کلام و سبق پر خیالا آرائی سوچنے سمجھنے سے۔
ترجمہ:وہ لوگ، جنہوں نے سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے، اور انتہائی دنیاوی خواہشات اور برائیوں کو ترک کر کے اندرونی سکون حاصل کیا ہے،اے عقیدت مند نانک، وہ گرو کے کلام پر غور کرکے پیدائش اور موتکےچکر ॥49॥ سے گزرنے کے درد سے بچ گئے ہیں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ਮਨ ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਪਾਵਹਿ ਮਾਨੁ ॥ ਕਿਲਵਿਖ ਪਾਪ ਸਭਿ ਕਟੀਅਹਿ ਹਉਮੈ ਚੁਕੈ ਗੁਮਾਨੁ ॥
॥ ہرِ ہرِ نامُ دھِیاءِ من ہرِ درگہ پاۄہِ مانُ
॥ کِلۄِکھ پاپ سبھِ کٹیِئہِ ہئُمےَ چُکےَ گُمانُ
ترجمہ:اے میرے دماغ، ہمیشہ خدا کے نام کو یاد کرو، خدا کی بارگاہ میں تمہیں عزت ملے گی۔(خدا کو پیار سے یاد کرنے سے) تمام گناہ مٹ جاتے ہیں اور غرور اور تکبر ختم ہو جاتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਕਮਲੁ ਵਿਗਸਿਆ ਸਭੁ ਆਤਮ ਬ੍ਰਹਮੁ ਪਛਾਨੁ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ਪ੍ਰਭ ਜਨ ਨਾਨਕ ਜਪਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥੫੦॥
॥ گُرمُکھِ کملُ ۄِگسِیا سبھُ آتم ب٘رہمُ پچھانُ
॥50॥ ہرِ ہرِ کِرپا دھارِ پ٘ربھ جن نانک جپِ ہرِ نامُ
لفظی معنی:دھیائے من۔ توجہ دے اے من۔ ہر درگیہہ پاویہہ مان۔ تاکہ بارگاہ ۔ خدا میں توقیر حآصل ہو۔ کل وکھ ۔ گناہ۔ ہونمے چکے گمان۔ خودی اور غرور ختم ہو ۔ گورمکھ ۔ مرید مرد۔ کمل۔ دل۔ وگسیا۔ کھلا۔ خو ش ہوا۔ سبھ آتم برہم پچھان۔ ہر دل میں بسنے والی روح مراد خدا کی پہچان کر۔ اے خدا ۔ ہر ہر کرپا دھار پربھ۔ اے خدا کرم و عنایت فرما۔ جن نانک جپ ہر نام۔ اے خادم نانک الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت یاد کر۔
ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، دل کمل کی طرح کھلتا ہے اور ہر جگہ ہر جگہ موجود خدا کو اپنے ساتھی کے طور پر دیکھتا ہے۔اے خدا، رحم فرما، تاکہ تیرا عقیدت مند نانک ہمیشہ تیرے نام کو عقیدت کے ساتھیادکرتا رہے۔
ਧਨਾਸਰੀ ਧਨਵੰਤੀ ਜਾਣੀਐ ਭਾਈ ਜਾਂ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ॥ ਤਨੁ ਮਨੁ ਸਉਪੇ ਜੀਅ ਸਉ ਭਾਈ ਲਏ ਹੁਕਮਿ ਫਿਰਾਉ ॥
॥ دھناسریِ دھنۄنّتیِ جانھیِئےَ بھائیِ جاں ستِگُر کیِ کار کماءِ
॥ تنُ منُ سئُپے جیِء سءُ بھائیِ لۓ ہُکمِ پھِراءُ
ترجمہ:اے بھائی، ہمیں ایک بابرکت اور روحانی طور پر امیر تب ہی سمجھنا چاہئے جب کوئی سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرے،اے بھائی، جب کوئی اپنے جسم اور دماغ کو اپنی جان سمیت گرو کے سپرد کر دیتاہے،اورگروکےحکم سے زندگی گزارتا ہے،
ਜਹ ਬੈਸਾਵਹਿ ਬੈਸਹ ਭਾਈ ਜਹ ਭੇਜਹਿ ਤਹ ਜਾਉ ॥ ਏਵਡੁ ਧਨੁ ਹੋਰੁ ਕੋ ਨਹੀ ਭਾਈ ਜੇਵਡੁ ਸਚਾ ਨਾਉ ॥
॥ جہ بیَساۄہِ بیَسہ بھائیِ جہ بھیجہِ تہ جاءُ
॥ ایۄڈُ دھنُ ہورُ کو نہیِ بھائیِ جیۄڈُ سچا ناءُ
ترجمہ:اے بھائی ہم وہیں بیٹھتے ہیں جہاں خدا ہمیں بٹھانا چاہتا ہے۔ میں وہیں جاتا ہوں جہاں وہ مجھے بھیجتا ہے۔اے بھائی، خدا کے نام سے زیادہ قیمتی کوئی دولت نہیں۔
ਸਦਾ ਸਚੇ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਵਾਂ ਭਾਈ ਸਦਾ ਸਚੇ ਕੈ ਸੰਗਿ ਰਹਾਉ ॥ ਪੈਨਣੁ ਗੁਣ ਚੰਗਿਆਈਆ ਭਾਈ ਆਪਣੀ ਪਤਿ ਕੇ ਸਾਦ ਆਪੇ ਖਾਇ ॥
॥ سدا سچے کے گُنھ گاۄاں بھائیِ سدا سچے کےَ سنّگِ رہاءُ
॥ پیَننھُ گُنھ چنّگِیائیِیا بھائیِ آپنھیِ پتِ کے ساد آپے کھاءِ
ترجمہ:اے بھائی، میں ہمیشہ خدا کی حمد گاتا ہوں اور اسے یاد کرتا رہتا ہوں، اور اس طرح میں ہمیشہ اس کے ساتھ رہتا ہوں۔اے بھائی جس کے دل میں خدا کی صفات کی خوبی ہے اسے ایسی عزت ملتی ہے کہ وہ اکیلا ہیاسعزت سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
ਤਿਸ ਕਾ ਕਿਆ ਸਾਲਾਹੀਐ ਭਾਈ ਦਰਸਨ ਕਉ ਬਲਿ ਜਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਵਿਚਿ ਵਡੀਆ ਵਡਿਆਈਆ ਭਾਈ ਕਰਮਿ ਮਿਲੈ ਤਾਂ ਪਾਇ ॥
॥ تِس کا کِیا سالاہیِئےَ بھائیِ درسن کءُ بلِ جاءِ
॥ ستِگُر ۄِچِ ۄڈیِیا ۄڈِیائیِیا بھائیِ کرمِ مِلےَ تاں پاءِ
ترجمہ:اے بھائی، ہم ایسے شخص کی تعریف میں کیا کہیں جو صرف خدا کے بابرکت دیدار سے سرشار ہے۔اے بھائی، سچے گرو کی لامحدود خوبیاں ہیں، خدا کے فضل سے، جب کوئی شخص گرو سے ملتا ہے اور ان کیتعلیماتپرعمل کرتا ہے تو وہ شخص ان خوبیوں کو حاصل کرتا ہے۔
ਇਕਿ ਹੁਕਮੁ ਮੰਨਿ ਨ ਜਾਣਨੀ ਭਾਈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਫਿਰਾਇ ॥ ਸੰਗਤਿ ਢੋਈ ਨਾ ਮਿਲੈ ਭਾਈ ਬੈਸਣਿ ਮਿਲੈ ਨ ਥਾਉ ॥
॥ اِکِ ہُکمُ منّنِ ن جانھنیِ بھائیِ دوُجےَ بھاءِ پھِراءِ
॥ سنّگتِ ڈھوئیِ نا مِلےَ بھائیِ بیَسنھِ مِلےَ ن تھاءُ
ترجمہ:اے بھائی، بہت سے لوگ ہیں جو مایا (مادیت) کی محبت میں بھٹکتے پھرتے ہیں اور نہیں جانتے کہ گرو کاحکم کیسے ماننا ہے۔اے بھائی ایسے لوگوں کو نہ تو بزرگوں کی صحبت میں سہارا ملتا ہے اور نہ صحبت میں بیٹھنے کی جگہ۔
ਨਾਨਕ ਹੁਕਮੁ ਤਿਨਾ ਮਨਾਇਸੀ ਭਾਈ ਜਿਨਾ ਧੁਰੇ ਕਮਾਇਆ ਨਾਉ ॥ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਵਿਟਹੁ ਹਉ ਵਾਰਿਆ ਭਾਈ ਤਿਨ ਕਉ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਉ ॥੫੧॥
॥ نانک ہُکمُ تِنا منائِسیِ بھائیِ جِنا دھُرے کمائِیا ناءُ
॥51॥ تِن٘ہ٘ہ ۄِٹہُ ہءُ ۄارِیا بھائیِ تِن کءُ سد بلِہارےَ جاءُ
لفظی معنی:دھنا سری۔ ایک راگنی ہے ۔ دھوننتی ۔ دؤلتمند۔ جانیئے ۔ سمجھو ۔ یا سمجھا جاتا ہے ۔ جاں۔ اگر۔ ستگر کی کار کمائے ۔ سچے مرشد کے بتائے ہوئے راہ پر گامزن ہو۔ سونپے ۔ پیش کردے ۔ بھینٹ کر دے ۔ جیئہ سؤ۔ دلسے ۔لئے حکم پھراؤ۔ زیر فرمان زندگی گذارے ۔ جیہہ بیساویہ سیہہ بھائی۔ جہاں بیٹھائے ۔ بیٹھے ۔ جیہہ بھیسجیہہ تیہہ جاؤ۔ جہاں بھیجے ۔ وہاں جائے ۔ ایوڈ۔ اتنا بھاری دھن۔ سرمایہ ۔ جیوڈ ساچا ناوں۔ جتنا وڈسچا نام ست سچ حق و حقیقت ہے ۔گن گاواں۔ حمدوچناہ کرؤ۔ سنگ رہاؤ ۔ محبت و قربت میں رہوں۔۔ پیسن ۔ گن چنگیائیا۔ میری پوشاک ۔ اوصاف واچھائیاں۔ پت۔ عزت۔ ساد۔ لطف ۔ آپے کھائے ۔ خود ہی اُٹھائے ۔ کیا ۔ کیا ہوا۔ درسن ۔ دیدار ۔ وڈیا وڈیانیا۔ بلند عظمیں۔ کرم۔بخشش۔ حکم من نہ جانتی ۔ فرمانبردار نہیں۔ دوجے بھائے ۔ دوئی دؤئش سے محبت ، سنگ ہڈہوئی نہ ملے ۔ محبت میں ٹھکانہ حاسل نہ ہو۔ بیسن ملے نہ تھاو۔ بیٹھے کے لئے جگہ نہ ملے تنا مناسی ۔ ان سے منواتا ہے ۔ دھرے کمائیاں ناؤں۔ بارگاہ الہٰی نام ست سچ حق و حقیقت پر عمل کیا ہے ۔ تن و ٹہو۔ ان پر۔ ہؤواریا۔ اپنا آپا قربان۔ تھمکؤ۔ ان پر۔ سد بلہارے جاو۔ سوبار قربان ہوں۔
ترجمہ:اے نانک، (کہو) اے بھائی! خدا صرف ان لوگوں سے اپنے حکم کی تعمیل کرواتا ہے جنہوں نے اپنے پچھلے اعمال کے مطابق اس کا نام پہلے سے یاد کیا ہے۔اے بھائی! میں ان لوگوں پر ہمیشہ قربان جاتا ہوں (جنہوں نے حکم الٰہی کی تعمیل کی ہے)۔
ਸੇ ਦਾੜੀਆਂ ਸਚੀਆ ਜਿ ਗੁਰ ਚਰਨੀ ਲਗੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਅਨਦਿਨੁ ਸੇਵਨਿ ਗੁਰੁ ਆਪਣਾ ਅਨਦਿਨੁ ਅਨਦਿ ਰਹੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਸੇ ਮੁਹ ਸੋਹਣੇ ਸਚੈ ਦਰਿ ਦਿਸੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੫੨॥
॥ سے داڑیِیا سچیِیا جِ گُر چرنیِ لگنّن٘ہ٘ہِ
॥ اندِنُ سیۄنِ گُرُ آپنھا اندِنُ اندِ رہنّن٘ہ٘ہِ
॥52॥ نانک سے مُہ سوہنھے سچےَ درِ دِسنّن٘ہ٘ہِ
لفظی معنی:سے داڑیاں۔ سچیاں۔ وہ پاک قابل اعتبار۔ جےگرچرنی لگن ۔جو پائے مرشد پڑتی ہیں۔ اندن ۔ ہر روز سیون گر اپنا۔ اپنے مرشد کی خدمت کریں۔ اندن انند رہن۔ہر روز سکون پائیں۔ سچے دردسن۔ جو راہ راست پر دکھائی دیتے ہیں۔
ترجمہ:ان لوگوں کے چہرے واقعی عزت کے لائق ہیں جو عاجزی کے ساتھ گرو کے سامنے جھکتے ہیں اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور پوری طرح خود کو ان کے حوالے کر دیتے ہیں)۔وہ لوگ جو ہمیشہ اپنے گرو کیتعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور ہمیشہ روحانی خوشی کی حالت میں رہتے ہیں،اے نانک، ان کے چہرے ہی خدا کی بارگاہ میں خوبصورت نظر آتے ہیں۔
ਮੁਖ ਸਚੇ ਸਚੁ ਦਾੜੀਆ ਸਚੁ ਬੋਲਹਿ ਸਚੁ ਕਮਾਹਿ ॥ ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸਤਿਗੁਰ ਮਾਂਹਿ ਸਮਾਂਹਿ ॥
॥ مُکھ سچے سچُ داڑیِیا سچُ بولہِ سچُ کماہِ
॥ سچا سبدُ منِ ۄسِیا ستِگُر ماںہِ سماںہِ
ترجمہ:ان لوگوں کے چہرے اور داڑھیاں عزت کے لائق ہیں جو سچ بولتے ہیں اور ابدی خدا کو پیار سے یاد کرتے ہیں۔جن کے ذہن میں خدا کی تعریفوں کا الہی کلام بسا ہوا ہے، وہ ہمیشہ سچے گرو کی تعلیمات پر مرکوز رہتے ہیں۔
ਸਚੀ ਰਾਸੀ ਸਚੁ ਧਨੁ ਉਤਮ ਪਦਵੀ ਪਾਂਹਿ ॥ ਸਚੁ ਸੁਣਹਿ ਸਚੁ ਮੰਨਿ ਲੈਨਿ ਸਚੀ ਕਾਰ ਕਮਾਹਿ ॥
॥ سچیِ راسیِ سچُ دھنُ اُتم پدۄیِ پاںہِ
॥ سچُ سُنھہِ سچُ منّنِ لیَنِ سچیِ کار کماہِ
ترجمہ:وہ ابدی خدا کے نام کا سرمایہ اور دولت، اور اعلیٰ روحانی درجہ حاصل کرتے ہیں۔جو لوگ صرف ابدی خدا کے نام کو سنتے ہیں، اپنے اندر خدا کے نام کو ایمان کے ساتھ بساتے ہیں اور خدا کو یاد کرنے کے حقیقی عمل پر عمل کرتے ہیں۔
ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਬੈਸਣਾ ਸਚੇ ਮਾਹਿ ਸਮਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸਚੁ ਨ ਪਾਈਐ ਮਨਮੁਖ ਭੂਲੇ ਜਾਂਹਿ ॥੫੩॥
॥ سچیِ درگہ بیَسنھا سچے ماہِ سماہِ
॥53॥ نانک ۄِنھُ ستِگُر سچُ ن پائیِئےَ منمُکھ بھوُلے جاںہِ
لفظی معنی:مکھ سچے ۔ جس کے منہ اور زبان سے سچ و حقیقت بیان ہوتا ہے ۔ سچ داڑھیاں۔ قابل اعتبار با عزت وہ ۔ سچ بولہ ۔ سچ کما ہے ۔ سچ بولتے ہیں اور سچا ور سچے کام کرتے ہیں۔ سچا سبد من۔ سچا کلام ۔ سچا سبق سچی پندو نصائح واعظ سچی دل میں ۔ بسایا۔ ستگر مانہے سمائے ۔ جو سچے مرشد میں محو ومجذوب ہرتے ہیں۔ سچی راس ۔ حقیقی دولت ۔ سچ دھن ۔ حقیقی سرمایہ ۔ اتم پدوی ۔ بلند رتبہ۔ پا ہے ۔ ملتا ہے ۔ سچ ۔ سینہہ۔ سچی پاک سماعت۔سچ من لین ۔ سچ و حقیقت میں ایمان و یقین ۔ سچی کار کما ہے ۔ سچے ہوں اعمال سچی درگیہہ بیسنا۔ بارگاہ حقیقی ۔ بیسنا۔ ٹھکانہ ۔ سچے ماہے سماہے ۔ سچے صدیوی خدا میں محو ومجذوب ۔۔ دن ستگر سچ نہ پاییئے ۔ بغیر سچے مرشد نہ ہی حقیقت کا پتہ چلتا ہے نہ دستیاب ہوتی ہے ۔ منمکھ بھوے جاہے ۔ مرید من گمراہ رہتے ہیں۔
॥53॥ترجمہ:انہیں خدا کی بارگاہمیں عزت کا مقام ملتا ہے اور وہ ہمیشہ خدا کی یاد میں مشغول رہتے ہیں۔اے نانک، سچےگرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر خدا کا ادراک نہیں ہوتا، اور مرید من لوگ نیک زندگی سے بھٹکتے رہتےہیں۔
ਬਾਬੀਹਾ ਪ੍ਰਿਉ ਪ੍ਰਿਉ ਕਰੇ ਜਲਨਿਧਿ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਆਰਿ ॥ ਗੁਰ ਮਿਲੇ ਸੀਤਲ ਜਲੁ ਪਾਇਆ ਸਭਿ ਦੂਖ ਨਿਵਾਰਣਹਾਰੁ ॥
॥ بابیِہا پ٘رِءُ پ٘رِءُ کرے جلنِدھِ پ٘ریم پِیارِ
॥ گُر مِلے سیِتل جلُ پائِیا سبھِ دوُکھ نِۄارنھہارُ
ترجمہ:بارش کے پرندے کی طرح گرو کا پیروکار اپنے پیارے خدا کا نام پکارتا رہتا ہے، اور خدا کے نام کے پانی کے خزانے کے لیے پیار سے روتا ہے۔اور گرو سے ملنے پر، اسے نام کا سکون بخش پانی ملتا ہے، جو تمام دکھوںکو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،
ਤਿਸ ਚੁਕੈ ਸਹਜੁ ਊਪਜੈ ਚੁਕੈ ਕੂਕ ਪੁਕਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਂਤਿ ਹੋਇ ਨਾਮੁ ਰਖਹੁ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥੫੪॥
॥ تِس چُکےَ سہجُ اوُپجےَ چُکےَ کوُک پُکار
॥54॥ نانک گُرمُکھِ ساںتِ ہوءِ نامُ رکھہُ اُرِ دھارِ
لفظی معنی:بابیہا ۔ پیسا ۔ آسمانی بوند کا طلبگار ۔ خواہشمند پرندہ ۔ سچ چؤ۔ سچ کہہ۔ سچے سو۔ سچے کے ساتھ ۔ لولائے ۔ پیار کر۔ لولیا تیرا تھائے پوے ۔ سر ۔ کہنا قبول ہو ۔ الائے ۔ گورمکھ ہوئے الائ ۔ اگر مرید مرشد ہوکر کہیگا۔ سبد چین لکھ اترے۔ لام سمجھنے سے خواہشات کی پیاس بجھتی ہے ۔ من کے رجائے ۔ رضا تلسیم کر۔ پر یؤ پریؤ کرے ۔ پریؤ پریؤ پکارتا ہے ۔ جل ندھ ۔ پانی کے خزانے بادل۔ سیتل جل۔ ٹھنڈا پانی۔ سبھ دوکھ نوارنہار۔ سارےعذآبمٹانےوالا ۔تس چکے ۔ ختم ہوئے ۔۔ سہج ۔ روحانی سکون ۔ اُپجے ۔ پیدا ہوتا ہے ۔ چوکے کوک پکار۔ آہ وزاری ختم ہوتی ہے ۔ گورمکھ سانت ہوئے ۔ مرید مرشد ہونے سے سکون ملتا ہے ۔ نام رکھیو اردھار ۔ سچ ۔ حق وحقیقت دل میںبساو۔ترجمہ:پھر اس کی دنیاوی لذتوں کی تڑپ ختم ہو جاتی ہے، اس کے دماغ میں روحانی سکون پیدا ہو جاتا ہے، اور اس کی تمام پریشانیاں ختم ہو جاتی ہیں۔اے نانک، گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کے نام کو دل میں بسائیں، ایسا کرنے ॥54॥ سے دماغ پر سکون ہو جاتا ہے۔
ਬਾਬੀਹਾ ਤੂੰ ਸਚੁ ਚਉ ਸਚੇ ਸਉ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਬੋਲਿਆ ਤੇਰਾ ਥਾਇ ਪਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਅਲਾਇ ॥
॥ بابیِہا توُنّ سچُ چءُ سچے سءُ لِۄ لاءِ
॥ بولِیا تیرا تھاءِ پۄےَ گُرمُکھِ ہوءِ الاءِ
ترجمہ:اے بارش کے پرندے جیسے گرو کے پیروکار، تم خدا کے نام کا ورد کرتے رہو، اور اپنے ذہن کو ابدی خدا پر مرکوز رکھو۔گرو کی تعلیمات پر عمل کریں اور خدا کے نام کا ورد کریں، تب ہی آپ کے الفاظ خدا کی بارگاہ میں قبول ہوںگے۔
ਸਬਦੁ ਚੀਨਿ ਤਿਖ ਉਤਰੈ ਮੰਨਿ ਲੈ ਰਜਾਇ ॥
॥ سبدُ چیِنِ تِکھ اُترےَ منّنِ لےَ رجاءِ
ترجمہ:گرو کے کلام کو سمجھیں اور خدا کی مرضی کو قبول کریں، ایسا کرنے سے دنیاوی خواہشات کی تڑپ ختم ہوجاتی ہے۔