Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1410

Page 1410

ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਲੋਕ ਵਾਰਾਂ ਤੇ ਵਧੀਕ ॥ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਉਤੰਗੀ ਪੈਓਹਰੀ ਗਹਿਰੀ ਗੰਭੀਰੀ ॥ ਸਸੁੜਿ ਸੁਹੀਆ ਕਿਵ ਕਰੀ ਨਿਵਣੁ ਨ ਜਾਇ ਥਣੀ ॥
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ سلوک ۄاراں تے ۄدھیِک
॥1॥ مہلا
॥ اُتنّگیِ پیَئوہریِ گہِریِ گنّبھیِریِ
॥ سسُڑِ سُہیِیا کِۄ کریِ نِۄنھُ ن جاءِ تھنھیِ
ترجمہ:اے میرے دوست، انا میں مبتلا، تم اس عورت کی طرح ہو جو اپنے قد اور جوانی پر گھمنڈ کرتی ہے، تمہیں گہری عاجزی کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔جس طرح ایک بھری ہوئی عورت اپنی ساس کے آگے جھکنے سے عاجز ہوتی ہے، اسی طرحاےمیرے دوست، میں خدا کے سامنے اپنا سر کس طرح جھکا سکتی ہوں؟

ਗਚੁ ਜਿ ਲਗਾ ਗਿੜਵੜੀ ਸਖੀਏ ਧਉਲਹਰੀ ॥ ਸੇ ਭੀ ਢਹਦੇ ਡਿਠੁ ਮੈ ਮੁੰਧ ਨ ਗਰਬੁ ਥਣੀ ॥੧॥
॥ گچُ جِ لگا گِڑۄڑیِ سکھیِۓ دھئُلہریِ
॥1॥ سے بھیِ ڈھہدے ڈِٹھُ مےَ مُنّدھ ن گربُ تھنھیِ
لفظی معنی:اتنگی ۔ قدآور ۔ لمبےقد والی۔ پیویری ۔ بھاری تھنوں ولای۔ سسٹر۔ سس۔ گہری ۔ گنبھیری ۔ گہری سوچ سمجھ والی سنجیدہ عورت۔ پے اوہر ۔ پاوں پر سر جھکا ۔ سجدہ کر۔ سہیا۔ کیسے جھکوں۔ نون جائے تھنی ۔ تھنو ں یا بھری چھاتی کی وجہ سے جھک نہیں سکتی ۔ گچ ۔ ونے کا پلستر۔ گڑوڑی ۔پہاروں۔جیسےبلند۔سکھیئے۔ساتھی۔دھولہہ۔مولات۔اسے۔وہ۔ڈھندےڈٹھ میں۔ مسمار ہوتے دیکھے ہیں۔ مند نہ گربھ تھنی ۔ تو اپنی جوانی چوڑی چھاتی کا غرور نہ کر۔
ترجمہ:اے میرے دوست، تیری انا اتنی اونچی ہے جیسے چونے سے چڑھی پہاڑ جیسی اونچی اور مضبوط حویلیاں،میں نے ان حویلیوں کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے دیکھا ہے، اس لیے، اے میرے دوست، اپنی خوبصورتی اور جوانی پر کسی دلکش عورت کیطرح غرور نہ کر۔

ਸੁਣਿ ਮੁੰਧੇ ਹਰਣਾਖੀਏ ਗੂੜਾ ਵੈਣੁ ਅਪਾਰੁ ॥ ਪਹਿਲਾ ਵਸਤੁ ਸਿਞਾਣਿ ਕੈ ਤਾਂ ਕੀਚੈ ਵਾਪਾਰੁ ॥
॥ سُنھِ مُنّدھے ہرنھاکھیِۓ گوُڑا ۄیَنھُ اپارُ
॥ پہِلا ۄستُ سِجنْانھِ کےَ تاں کیِچےَ ۄاپارُ
ترجمہ:اے ہرن جیسی خوبصورت آنکھوں والی خوبصورت نوجوان عورت، گہری اور لامحدود عقلمندی کی بات سنو۔جس طرح کسی چیز کو پہلے پرکھا جاتا ہے پھر خریدا جاتا ہے اسی طرح پہلے اپنی عادات کا جائزہ لیں اور ان کو اپنائیں جو آپ کو خداکےقریب کر دیں۔

ਦੋਹੀ ਦਿਚੈ ਦੁਰਜਨਾ ਮਿਤ੍ਰਾਂ ਕੂੰ ਜੈਕਾਰੁ ॥ ਜਿਤੁ ਦੋਹੀ ਸਜਣ ਮਿਲਨਿ ਲਹੁ ਮੁੰਧੇ ਵੀਚਾਰੁ ॥
॥ دوہیِ دِچےَ دُرجنا مِت٘را کوُنّ جیَکارُ
॥ جِتُ دوہیِ سجنھ مِلنِ لہُ مُنّدھے ۄیِچارُ
ترجمہ:آپ کو برے لوگوں (برائیوں) کے ساتھ صحبت کرنے سے اپنے انکار کا سختی سے اعلان کرنا چاہئے، اور دوستوں کا استقبال کرنا چاہئے، اور ان کی فتح کو سلام کرنا چاہئے۔اے نوجوان عورت، اس اعلان کے خیالات کو تھامے رکھ جو تجھے دوستوں (فضائل)کے قریب کر دے ۔

ਤਨੁ ਮਨੁ ਦੀਜੈ ਸਜਣਾ ਐਸਾ ਹਸਣੁ ਸਾਰੁ ॥ ਤਿਸ ਸਉ ਨੇਹੁ ਨ ਕੀਚਈ ਜਿ ਦਿਸੈ ਚਲਣਹਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਇਵ ਕਰਿ ਬੁਝਿਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਾ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਣੁ ॥੨॥
॥ تنُ منُ دیِجےَ سجنھا ایَسا ہسنھُ سارُ
॥ تِس سءُ نیہُ ن کیِچئیِ جِ دِسےَ چلنھہارُ
॥2॥ نانک جِن٘ہ٘ہیِ اِۄ کرِ بُجھِیا تِن٘ہ٘ہا ۄِٹہُ کُربانھُ
لفظی معنی:مندھے ۔ ست ۔ ہرناکھیئے ۔ ہرن جیسی آنکھوں ولای۔ گوڑا وین ۔ گہرا۔ بول ۔ اپار ۔ بغیر اندازے ۔ پہلا وست سبھان کے ۔ پہلے پہچان کر۔ کیچے ۔ کر۔ واپار۔ خرید و فروخت ۔ دوہی ۔ وہائی۔ واویلا۔ درجناں۔ بدکار۔ دجے ۔ دیجیئے ۔ ستراں ۔دوستوں۔ جیکار ۔ آداب۔ جت دوہی ۔ سجن ملن ۔ جس وہانی سے دوستوں سے ملاپ ہو۔ لہو مندے وچار۔ اے نوجوان عورت ان کو دلمیں سوچو سمجھو بساؤ۔ ایسا ہسن سار۔ ا یسی خوشی اعلے پایہ کی خوشی ہے ۔ نیہو۔ تعلق واسطہ نہ کرنا چاہیے جو مٹ جانے وال۔چلندار ہے ۔ اسطرح سے بجھیا ۔ سمجھیا۔ وٹہو۔ ان پر۔
ترجمہ:ہمیں اپنے جسم اور دماغ کو ایسے نیک دوستوں کے حوالے کر دینا چاہیے، کیونکہ یہ ایسی لذت دیتا ہے جو باقی تمام لذتوں سے افضل ہے۔ان ظاہری دنیاوی چیزوں سے محبت نہ کرو جو عارضی ہیں۔اے نانک، میں ان لوگوں پر قربان جاتا ہوں جنہوںنے ॥2॥ روحانی زندگی کے اس راز کو سمجھا ہے۔

ਜੇ ਤੂੰ ਤਾਰੂ ਪਾਣਿ ਤਾਹੂ ਪੁਛੁ ਤਿੜੰਨ੍ਹ੍ਹ ਕਲ ॥ ਤਾਹੂ ਖਰੇ ਸੁਜਾਣ ਵੰਞਾ ਏਨ੍ਹ੍ਹੀ ਕਪਰੀ ॥੩॥
॥ جے توُنّ تاروُ پانھِ تاہوُ پُچھُ تِڑنّن٘ہ٘ہ کل
॥3॥ تاہوُ کھرے سُجانھ ۄنّجنْا این٘ہ٘ہیِ کپریِ
ترجمہ:اے بشر اگر تو برائیوں کے سمندر کے پانیوں کا تیراکی بننا چاہتا ہے تو ان اولیاء سے پوچھ جو اس میں تیرنے کا فن جانتے ہیں۔صرف وہی انسان سچے تیراک ہیں جو برائیوں کے عالمی سمندر کی لہروں سے گزرتے ہیں۔ یہاں تک کہ میں ان کیصحبت ॥3॥ میں شامل ہو کر ان لہروں کو عبور کر سکتا ہوں۔

ਝੜ ਝਖੜ ਓਹਾੜ ਲਹਰੀ ਵਹਨਿ ਲਖੇਸਰੀ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸਿਉ ਆਲਾਇ ਬੇੜੇ ਡੁਬਣਿ ਨਾਹਿ ਭਉ ॥੪॥
॥ جھڑ جھکھڑ اوہاڑ لہریِ ۄہنِ لکھیسریِ
॥4॥ ستِگُر سِءُ آلاءِ بیڑے ڈُبنھِ ناہِ بھءُ
لفظی معنی:جھڑ ۔ بارش۔ جھکھڑ ۔ آندھی ہو طوفان ۔ اوہاڑ۔ ہڑ۔ سیلاب ۔ لہریِ ۄہنِ لکھیسریِ ۔ لاکھوں لہرؤں بہتی ہوں۔ ستِگُر سِءُ آلاءِ ۔ سچے مرشد سے درخواست ۔ التجا وپکار کر ۔ بیڑے ڈُبنھِ ناہِ بھءُ ۔ کشتی ڈوبنے کا خوف نہ رہیگا۔
॥4॥ ترجمہ:اس دنیاوی سمندر میں موسلا دھار بارش، طوفان اور سیلاب کی طرح لاکھوں برائیوں کی لہریںاٹھتی ہیں۔اگر آپ سچے گرو کو مدد کےلیے پکاریں گے تو آپ کو برائیوں کے اس دنیاوی سمندر میں اپنی زندگیکیکشتی کےغرق ہونے کاکوئیخوفنہیںہوگا۔

ਨਾਨਕ ਦੁਨੀਆ ਕੈਸੀ ਹੋਈ ॥ ਸਾਲਕੁ ਮਿਤੁ ਨ ਰਹਿਓ ਕੋਈ ॥
॥ نانک دُنیِیا کیَسیِ ہوئیِ
॥ سالکُ مِتُ ن رہِئو کوئیِ
ترجمہ:اے نانک، ان دنیا والوں کو کیا ہو گیا ہے،صحیح زندگی کے بارے میں رہنمائی کرنے کے لئے کوئی سچا دوست نہیں بچا ہے۔

ਭਾਈ ਬੰਧੀ ਹੇਤੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥ ਦੁਨੀਆ ਕਾਰਣਿ ਦੀਨੁ ਗਵਾਇਆ ॥੫॥
॥ بھائیِ بنّدھیِ ہیتُ چُکائِیا
॥5॥ دُنیِیا کارنھِ دیِنُ گۄائِیا
لفظی معنی:سالک ۔ سچا رہبر۔ بھائی بندی۔ برادر انہ رشتے ۔ ہیت۔ محبت ۔ چکائیا۔ خم کیا۔ دنیا کارن ۔ دنیاوی دولت کی وجہ سے ۔ دین اخلاق ۔ روحانی دؤلت۔
॥5॥ ترجمہ:بھائیوں اور رشتہ داروں سے لگاؤ میں پھنس کر انسان نے خدا سے محبت چھوڑ دی ہے۔اور دنیاوی دولت اور طاقت کی خاطر لوگوں نے اپنا ایمان اور صداقت کا احساس بھی کھو دیا ہے۔

ਹੈ ਹੈ ਕਰਿ ਕੈ ਓਹਿ ਕਰੇਨਿ ॥ ਗਲ੍ਹ੍ਹਾ ਪਿਟਨਿ ਸਿਰੁ ਖੋਹੇਨਿ ॥
॥ ہےَ ہےَ کرِ کےَ اوہِ کرینِ
॥ گل٘ہ٘ہا پِٹنِ سِرُ کھوہینِ
ترجمہ:عزیز کی موت پر لواحقین روتے ہیں اور ماتم کرتے ہیں۔وہ اپنے گالوں پر تھپڑ مارتے ہیں اور اپنے بال نکالتے ہیں۔

ਨਾਉ ਲੈਨਿ ਅਰੁ ਕਰਨਿ ਸਮਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਬਲਿਹਾਰੈ ਜਾਇ ॥੬॥
॥ ناءُ لیَنِ ارُ کرنِ سماءِ
॥6॥ نانک تِن بلِہارےَ جاءِ
॥6॥ ترجمہ:تاہم، ایسے غمناک وقتوں میں بھی، جو خدا کا نام یاد کرتے ہیں اور اس کی مرضی کو قبول کرتے ہیں،نانک ان پر صدقہ جاتا ہے۔

ਰੇ ਮਨ ਡੀਗਿ ਨ ਡੋਲੀਐ ਸੀਧੈ ਮਾਰਗਿ ਧਾਉ ॥ ਪਾਛੈ ਬਾਘੁ ਡਰਾਵਣੋ ਆਗੈ ਅਗਨਿ ਤਲਾਉ ॥
॥ رے من ڈیِگِ ن ڈولیِئےَ سیِدھےَ مارگِ دھاءُ
॥ پاچھےَ باگھُ ڈراۄنھو آگےَ اگنِ تلاءُ
ترجمہ:اے میرے ذہن، ہمیں زندگی میں ٹیڑھے (برے) راستے پر نہیں بھٹکنا چاہیے، بلکہ ہمیں نیکی کے سیدھے راستے پر چلنا چاہیے۔برے راستے پر چلتے ہوئے یہاں روحانی موت کا خوف ہے اور اس دنیا کے بعد پیدائش اور موت کے چکر کادکھ،گویاپیچھے ॥ ایک خوفناک شیر اور آگے آگ کی جھیل ہے۔

ਸਹਸੈ ਜੀਅਰਾ ਪਰਿ ਰਹਿਓ ਮਾ ਕਉ ਅਵਰੁ ਨ ਢੰਗੁ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਛੁਟੀਐ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਿਉ ਸੰਗੁ ॥੭॥
॥ سہسےَ جیِئرا پرِ رہِئو ما کءُ اۄرُ ن ڈھنّگُ
॥7॥ نانک گُرمُکھِ چھُٹیِئےَ ہرِ پ٘ریِتم سِءُ سنّگُ
لفظی معنی:رے من۔ اے دل ۔ ڈیگ نہ ڈولئے ۔ ڈگمگاؤ نہ ۔ سیدھے مارگ ۔ صحیح راہ پر ۔ دھاؤ۔ چلو۔ پاچھے باگ ڈرا ونو۔ پیچھے برائیوں بھری خوفناک زندگی اور آگے ۔۔ بوقت حساب عامال۔ اگن تلاؤ۔ دوزخ کی آگ کا تالاب۔ سہسے جیئرا پر رہیؤ۔دلتشویش ۔ فکر مندری اور خوف زدہ ہے ۔ ماکؤ اور نہ ڈھنگ۔ مجھے اور کوئی راستہ طریقہ سمجھ نہیں آتا۔ نانک اے نانک۔ گورمکھمرشد کے وسیلے سےچھٹے ۔ نجات حاصل ہوتی ہےہر پریتمپیارے خدا کے۔ سیؤسنگ۔محبت و قربت اور ساتھ سے۔
ترجمہ:اس ٹیڑھے راستے پر چلتے ہوئے زندگی ہمیشہ دکھی رہتی ہے اور گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے کے علاوہ مجھے اس سے بچنے کا کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آتا۔اے نانک، گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے ہی ہم اس شیطانی راستے سے بچ سکتے ہیں، اور اپنے پیارے خدا کے ساتھ متحد ہو سکتے ہیں۔

ਬਾਘੁ ਮਰੈ ਮਨੁ ਮਾਰੀਐ ਜਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰ ਦੀਖਿਆ ਹੋਇ ॥ਆਪੁ ਪਛਾਣੈ ਹਰਿ ਮਿਲੈ ਬਹੁੜਿ ਨ ਮਰਣਾ ਹੋਇ ॥
॥ باگھُ مرےَ منُ ماریِئےَ جِسُ ستِگُر دیِکھِیا ہوءِ
॥ آپ پچھانھےَ ہرِ مِلےَ بہُڑِ ن مرنھا ہوءِ
ترجمہ:جو شخص گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے اس کا دماغ قابو میں آجاتا ہے اور روحانی بگاڑ اس طرح ختم ہوجاتا ہے جیسے روحانی زندگی کھانے والا شیر مر جاتا ہے۔جو اپنی اصلیت کو پہچانتا ہے، خدا کے ساتھ مل جاتا ہے اور دوبارہ کبھیپیدائشاور ॥ موت کے چکر سے نہیں گزرتا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top