Page 1346
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ਬਿਭਾਸ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਵੇਖੁ ਤੂ ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਤੇਰੈ ਨਾਲਿ ॥ ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਸਬਦੇ ਖੋਜੀਐ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਲੇਹੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ॥੧॥
پ٘ربھاتیِ مہلا ੩ بِبھاس
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ گُر پرسادیِ ۄیکھُ توُ ہرِ منّدرُ تیرےَ نالِ
॥1॥ ہرِ منّدرُ سبدے کھوجیِئےَ ہرِ نامو لیہُ سم٘ہ٘ہالِ
لفظی معنی:گرپر سادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ دیکھ تو۔ نظر دوڑا ۔ خیال کر ۔ ہر مند۔ خدا کا گھر ۔ نال۔ ساتھ۔ سبدے سبد کے ذریعے ۔ کھوجیئے تلاش کریں ڈہونڈیں ہرنامو لیہو سمال۔ الہٰی نام سنبھالو (1)
ترجمہ:اے بھائی، گرو کی مہربانی کی تلاش میں، اپنے اندر غور سے دیکھو اور دیکھو کہ خدا کا مندر تمہارے اندر ہے۔یہ الہی مندر صرف گرو کے کلام کے ذریعے پایا جا سکتا ہے؛ لہذا گرو کے کلام پر غور کریں اور پیار سے خدا کے نام کو یاد کریں۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਸਬਦਿ ਰਪੈ ਰੰਗੁ ਹੋਇ ॥ ਸਚੀ ਭਗਤਿ ਸਚਾ ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਪ੍ਰਗਟੀ ਸਾਚੀ ਸੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من میرے سبدِ رپےَ رنّگُ ہوءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ سچیِ بھگتِ سچا ہرِ منّدرُ پ٘رگٹیِ ساچیِ سوءِ
لفظی معنی:سبدرے ۔ کالم میں محو ۔ رنگ۔ پریم۔ سَچی بھگت ۔ سَچا الہٰی عشق ۔ سَچا ہر مندر ۔ پاک الہٰی گھر ۔پرگٹ ۔ظاہر ۔ ساچی سوئے ۔ سَچی شہرت ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، جو گرو کے کلام کی محبت سے لبریز ہے، وہ خدا کی محبت سے لبریز ہو جاتا ہے،اسے ابدی خدا کی عقیدت سے نوازا جاتا ہے، اس کا جسم خدا کا مندر بن جاتا ہے اور اس کا جلال ہر جگہ ظاہر ہوتا ہے۔ توقف
ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ਹੈ ਗਿਆਨਿ ਰਤਨਿ ਪਰਗਟੁ ਹੋਇ ॥ ਮਨਮੁਖ ਮੂਲੁ ਨ ਜਾਣਨੀ ਮਾਣਸਿ ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਨ ਹੋਇ ॥੨॥
॥ ہرِ منّدرُ ایہُ سریِرُ ہےَ گِیانِ رتنِ پرگٹُ ہوءِ
॥2॥ منمُکھ موُلُ ن جانھنیِ مانھسِ ہرِ منّدرُ ن ہوءِ
لفظی معنی:سر یر۔ جسم۔ گیان رتن۔ علم و دانش۔ روھانی واخلاقی ناہیت قیمتی ہیرا ہے ۔ مول۔ بالکل۔ مانس۔ انسان (2)
ترجمہ:یہ انسانی جسم خدا کا مندر ہے، لیکن یہ راز صرف گرو کی طرف سے برکت والی نیک زندگی کے بارے میں قیمتی روحانی علم کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے۔لیکن مرید من لوگ خدا کے بارے میں کچھ نہیں جانتے جو سب کا سرچشمہ ہے اس سمجھتے ॥2॥ ہیں کہ انسانی جسم خدا کا مندر نہیں ہو سکتا۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਾਜਿਆ ਰਖਿਆ ਹੁਕਮਿ ਸਵਾਰਿ ॥ ਧੁਰਿ ਲੇਖੁ ਲਿਖਿਆ ਸੁ ਕਮਾਵਣਾ ਕੋਇ ਨ ਮੇਟਣਹਾਰੁ ॥੩॥
॥ ہرِ منّدرُ ہرِ جیِءُ ساجِیا رکھِیا ہُکمِ سۄارِ
॥3॥ دھُرِ لیکھُ لِکھِیا سُ کماۄنھا کوءِ ن میٹنھہارُ
لفظی معنی:ساجیا۔ پیدا کیا۔ ہرجیؤ۔ خدا نے ۔ حکم ۔ فرمان کے ذریعے ۔ سوار ۔ درست۔ دھر لیکھ۔ تحر یر بارگاہ الہٰی۔ کماونا۔ تابع اعمال (3)
॥3॥ ترجمہ:خدانے خود اس الہی مندر کو تخلیق کیا ہے اور اپنے حکم کے مطابق اسے آراستہ کیا ہے۔ہر ایک کو اپنی طے شدہ تقدیر کے مطابق زندگی گزارنی ہے اور کوئی اپنی کوشش سے اسے مٹا نہیں سکتا۔
ਸਬਦੁ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਸਚੈ ਨਾਇ ਪਿਆਰ ॥ ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਸਬਦੇ ਸੋਹਣਾ ਕੰਚਨੁ ਕੋਟੁ ਅਪਾਰ ॥੪॥
॥ سبدُ چیِن٘ہ٘ہِ سُکھُ پائِیا سچےَ ناءِ پِیار
॥4॥ ہرِ منّدرُ سبدے سوہنھا کنّچنُ کوٹُ اپار
لفظی معنی:سبد چین ۔ کلام سمجھ کر ۔ سَچے نائے پیار سَچے نام ست ۔ سَچ حق وحقیقت سے محبت۔ کنچن کوٹ اپار۔ سونے کے قلعے سے بہتر (4)
॥4॥ ترجمہ:صرف اس شخص کو اندرونی سکون ملا جس نے گرو کے الہی کلام پر غور کر کے خدا کے لیے محبت پیدا کی۔اس کا جسم، خدا کا مندر، گرو کے کلام کے ذریعے ایسا مزین ہو گیا گویا یہ لامحدود خدا کے لیے سونے کا قلعہ بن گیا ہے۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਏਹੁ ਜਗਤੁ ਹੈ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਘੋਰੰਧਾਰ ॥ ਦੂਜਾ ਭਾਉ ਕਰਿ ਪੂਜਦੇ ਮਨਮੁਖ ਅੰਧ ਗਵਾਰ ॥੫॥
॥ ہرِ منّدرُ ایہُ جگتُ ہےَ گُر بِنُ گھورنّدھار
॥4॥ دوُجا بھاءُ کرِ پوُجدے منمُکھ انّدھ گۄار
لفظی معنی:جگت ۔ دنیا ۔جہان ۔ گھور اندھار۔ خوفناک اندھیرا۔ دوجا بھاؤ۔ خدا کے دلاوہ دوسرون سے محبت ۔ اندھر گوار۔ اندھے ۔جاہل (5)
॥4॥ ترجمہ:یہ دنیا خدا کا مندر ہے، لیکن گرو کی تعلیمات کے بغیر صرف جہالت کا اندھیرا ہے۔روحانی طور پر جاہل اور بے وقوف مرید من لوگ مادیت کی محبت میں خدا کے علاوہ اور چیزوں کی پرستش کرتے ہیں۔
ਜਿਥੈ ਲੇਖਾ ਮੰਗੀਐ ਤਿਥੈ ਦੇਹ ਜਾਤਿ ਨ ਜਾਇ ॥ ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਦੁਖੀਏ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥੬॥
॥ جِتھےَ لیکھا منّگیِئےَ تِتھےَ دیہ جاتِ ن جاءِ
॥6॥ ساچِ رتے سے اُبرے دُکھیِۓ دوُجےَ بھاءِ
لفظی معنی:جتھے لیکھا منگیئے ۔ جہاں حساب مانگا جایگا۔ دیہہ ۔ جسم۔ جات نہ اونچی یا نیچی ذات۔ ساچ رتے ۔ حقیقت پرست۔ اُبھرے ۔ بچاؤ ہوا۔ دکھیئے ۔ عذاب زدہ ۔ دوجے بھائے ۔ جنکا خدا کے علاوہ دوسرے سے محبت ہے (6)
ترجمہ:خدا کی بارگاہ میں جہاں انسان سے اس کے اعمال کا حساب طلب کیا جاتا ہے وہاں انسانی جسم اور سماجی حیثیت کوئی فرق نہیں رکھتی۔جو خدا کی محبت سے لبریز ہیں وہ نجات پاتے ہیں اور عزت پاتے ہیں، لیکن جو لوگ دوہرے سے محبت کرت ہیں ॥6॥ وہ مصائب برداشت کرتے ہیں۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰ ਮਹਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਨਾ ਬੂਝਹਿ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹਿਆ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥੭॥
॥ ہرِ منّدر مہِ نامُ نِدھانُ ہےَ نا بوُجھہِ مُگدھ گۄار
॥7॥ گُر پرسادیِ چیِن٘ہ٘ہِیا ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ
لفظی معنی:نام ندھان۔ خزانہ ( بوجھیہہ مگدھ گوار۔ بیوقوف جاہل نہیں سمجھتا ۔ چینیا۔ سمجھ آئیا۔ اردھار۔ دلمیں بسائیا (7)
॥7॥ ترجمہ:نام کا خزانہ خدا کے مندر یعنی انسانی جسم کے اندر ہے، لیکن جاہل احمقوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔لیکن جنہوں نے گرو کی مہربانی سے اس راز کو سمجھ لیا، انہوں نے خدا کو اپنے دل میں بسایا۔
ਗੁਰ ਕੀ ਬਾਣੀ ਗੁਰ ਤੇ ਜਾਤੀ ਜਿ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਰੰਗੁ ਲਾਇ ॥ ਪਵਿਤੁ ਪਾਵਨ ਸੇ ਜਨ ਨਿਰਮਲ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥੮॥
॥ گُر کیِ بانھیِ گُر تے جاتیِ جِ سبدِ رتے رنّگُ لاءِ
॥8॥ پۄِتُ پاۄن سے جن نِرمل ہرِ کےَ نامِ سماءِ
لفظی معنی:جاتی ۔ سجھی ۔ سبدرے ۔ کالم سے متاثر۔ رنگ لائے ۔ پریم پیار کیا۔ پوت۔ پاون ۔ پاک زندگی۔ نرمل۔ پاک۔ نام سمائے ۔ نام میں محو ومجذوب (8)
॥8॥ ترجمہ:جو لوگ الہی کلام سے متاثر رہتے ہیں اور خدا کے لیے محبت پیدا کرتے ہیں، وہی گرو سے الہی کلام کی قدر کو سمجھتے ہیں۔خدا کے نام میں مشغول رہنے سے ان لوگوں کی زندگیاں پاکیزہ ہوجاتی ہیں۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰੁ ਹਰਿ ਕਾ ਹਾਟੁ ਹੈ ਰਖਿਆ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰਿ ॥ ਤਿਸੁ ਵਿਚਿ ਸਉਦਾ ਏਕੁ ਨਾਮੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲੈਨਿ ਸਵਾਰਿ ॥੯॥
॥ ہرِ منّدرُ ہرِ کا ہاٹُ ہےَ رکھِیا سبدِ سۄارِ
॥9॥ تِسُ ۄِچِ سئُدا ایکُ نامُ گُرمُکھِ لیَنِ سۄارِ
لفظی معنی:ہاٹ۔ دکان۔ رکھیا سبد سوار۔ کلام سے سجائیا۔ ایک نام ست۔ سَچ حق وحقیقت ۔ سوار۔ درست (9)
ترجمہ:یہ انسانی جسم، خدا کا مندر، نام کی تجارت کے لیے ایک بازار کی طرح ہے اور اسے گرو کے کلام سے مزین کیا گیا ہے۔اس دکان میں خدا کے نام کا سامان خریدا جاتا ہے، جس سے گرو کے پیروکار اپنی زندگی کو سنوارتے ہیں۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰ ਮਹਿ ਮਨੁ ਲੋਹਟੁ ਹੈ ਮੋਹਿਆ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ॥ ਪਾਰਸਿ ਭੇਟਿਐ ਕੰਚਨੁ ਭਇਆ ਕੀਮਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥੧੦॥
॥ ہرِ منّدر مہِ منُ لوہٹُ ہےَ موہِیا دوُجےَ بھاءِ
॥10॥ پارسِ بھیٹِئےَ کنّچنُ بھئِیا کیِمتِ کہیِ ن جاءِ
لفظی معنی:لوہٹ۔ لوہا۔ موہیا۔ محبت میں گرفتار ۔ پارس۔ بھٹیئے ۔ پارس سے ملاپ سے ۔ کنچن بھئیا۔ سونا ہوا۔ (10)
ترجمہ:دوئی کی محبت سے لبریز دماغ خدا کے مندر یعنی انسانی جسم کے اندر لوہے کے ٹکڑے کی مانند ہے ۔لیکن اگر کوئی شخص گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے جو ایک افسانوی فلسفی کے پتھر کی طرح ہے تو اس کا لوہے جیسا ذہن سونے جیساہوجاتا ॥10॥ ہے جس کی قیمت بیان نہیں کی جا سکتی۔
ਹਰਿ ਮੰਦਰ ਮਹਿ ਹਰਿ ਵਸੈ ਸਰਬ ਨਿਰੰਤਰਿ ਸੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਣਜੀਐ ਸਚਾ ਸਉਦਾ ਹੋਇ ॥੧੧॥੧॥
॥ ہرِ منّدر مہِ ہرِ ۄسےَ سرب نِرنّترِ سوءِ
॥11॥1॥ نانک گُرمُکھِ ۄنھجیِئےَ سچا سئُدا ہوءِ
لفظی معنی:سرب نرنتر۔ سبھ میں لگاتار ۔ ونجیئے ۔ خریدیں۔
॥11॥1॥ ترجمہ:خدا خود خدا کے مندر یعنی انسانی جسم کے اندر رہتا ہے ؛ ہاں وہ خدا ہمیشہ سب کے اندر رہتا ہے۔اے نانک، اگر ہم گرو کی تعلیمات کے ذریعہ خدا کے نام کی شے کی تجارت کریں، تو یہ ایک حقیقی تجارت بن جاتی ہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਭੈ ਭਾਇ ਜਾਗੇ ਸੇ ਜਨ ਜਾਗ੍ਰਣ ਕਰਹਿ ਹਉਮੈ ਮੈਲੁ ਉਤਾਰਿ ॥ ਸਦਾ ਜਾਗਹਿ ਘਰੁ ਅਪਣਾ ਰਾਖਹਿ ਪੰਚ ਤਸਕਰ ਕਾਢਹਿ ਮਾਰਿ ॥੧॥
॥3॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ بھےَ بھاءِ جاگے سے جن جاگ٘رنھ کرہِ ہئُمےَ میَلُ اُتارِ
॥1॥ سدا جاگہِ گھرُ اپنھا راکھہِ پنّچ تسکر کاڈھہِ مارِ
لفظی معنی:بھے بھائے ۔ الہٰی خوف و ادب اور پیار ۔ جاگے ۔ بیدار۔ ہوشیار مراد زندگی کے نیک و بد کی تمیز کرنا ۔ ہونمے ۔ خودی۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ اتار۔ ختم کر۔ زندگی گذارنے کے طور طریقوں کو سمجھ کر گذارنا ہی جاگرن ہے ۔ پنچ تسکر۔ پانچبداحساسا جو نیکوں کو چراتے ہیں کام۔ کرؤدھ لوبھ۔ موہ اہنکار۔ مار کا ڈھیہہ۔ دل سے نکلاے ۔ احساس ختم کرے (1)
ترجمہ:جن کے اندر خوفِ خدا ہوتا ہے اور برائیوں کی رغبت سے ہوشیار رہتے ہیں، وہی انا پرستی کی گندگی کو دور کر کے حقیقی روحانی بیداری کرتے ہیں۔ایسے افراد ہمیشہ چوکس رہتے ہیں اور پانچ چوروں (ہوس، غصہ، لالچ، لگاؤ اور انا) کو قابوکرکے ॥1॥ اور باہر نکال کر اپنے دماغ کی حفاظت کرتے ہیں۔
ਮਨ ਮੇਰੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇ ॥ ਜਿਤੁ ਮਾਰਗਿ ਹਰਿ ਪਾਈਐ ਮਨ ਸੇਈ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ من میرے گُرمُکھِ نامُ دھِیاءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جِتُ مارگِ ہرِ پائیِئےَ من سیئیِ کرم کماءِ
لفظی معنی:مارگ۔ راستے ۔ سیئی ۔ وہی ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دماغ، گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرو۔اے دماغ صرف وہی اعمال کرو جو تمہیں خدا کے ساتھ میلاپ کی راہ پر لے جائیں۔توقف
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਹਜ ਧੁਨਿ ਊਪਜੈ ਦੁਖੁ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਹਜੇ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥੨॥
॥ گُرمُکھِ سہج دھُنِ اوُپجےَ دُکھُ ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ
॥2॥ ہرِ ناما ہرِ منِ ۄسےَ سہجے ہرِ گُنھ گاءِ
لفظی معنی:سہج دھن۔ سکون پیدا کرنیوالی سر یا بانی یا کلام (2)
॥2॥ ترجمہ:گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے، روحانی سکون کا ایک راگ اس کے ذہن میں گونجتا ہے اور اس کے اندر سے انا پرستی کا دکھ جاتا ہے۔خدا کا نام روحانی سکون کی حالت میں اس کی تسبیح گانے سے کسی کے ذہن میں ظاہر ہوتا ہے۔
ਗੁਰਮਤੀ ਮੁਖ ਸੋਹਣੇ ਹਰਿ ਰਾਖਿਆ ਉਰਿ ਧਾਰਿ ॥ ਐਥੈ ਓਥੈ ਸੁਖੁ ਘਣਾ ਜਪਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਉਤਰੇ ਪਾਰਿ ॥੩॥
॥ گُرمتیِ مُکھ سوہنھے ہرِ راکھِیا اُرِ دھارِ
॥3॥ ایَتھےَ اوتھےَ سُکھُ گھنھا جپِ ہرِ ہرِ اُترے پارِ
لفظی معنی:گرمتی ۔ سبق مرشد۔ ہر ۔ خدا۔ اردھار۔دلمیں بسا۔ ایتھے اوتھے ۔ ہر دو عالم میں۔ اُترے پار ۔ کامیابی (3)
ترجمہ:جنہوں نے گرو کی تعلیمات پر عمل کر کے خدا کو اپنے دل میں بسایا ہے، وہ ہر جگہ عزت دار ہو جاتے ہیں۔اور وہ یہاں اور اس دنیا کے بعد دونوں میں بے پناہ سکون سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ وہ خدا کو ہمیشہ یاد کر کے برائیوں کے سمندر سے ॥3॥ پار ہو جاتے ہیں۔