Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1334

Page 1334

ਆਪਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਰਾਖਹੁ ਹਰਿ ਜੀਉ ਪੋਹਿ ਨ ਸਕੈ ਜਮਕਾਲੁ ॥੨॥
॥2॥ آپِ ک٘رِپا کرِ راکھہُ ہرِ جیِءُ پوہِ ن سکےَ جمکالُ
لفظی معنی:پرتِپال ۔ پرورش۔ پوہِ ن سکےَ جمکالُ ۔ روحانی موت اپناتاثر نہیں ڈال سکتی (2)
॥2॥ ترجمہ:اے پیارے خدا، رحم کرنے والے، تو خود ہی ان کی حفاظت کرتا ہے اور پھر موت کا خوف بھی انہیں چھو نہیں سکتا۔

ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ਸਚੀ ਹਰਿ ਜੀਉ ਨਾ ਓਹ ਘਟੈ ਨ ਜਾਇ ॥ ਜੋ ਹਰਿ ਛੋਡਿ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਲਾਗੈ ਓਹੁ ਜੰਮੈ ਤੈ ਮਰਿ ਜਾਇ ॥੩॥
॥ تیریِ سرنھائیِ سچیِ ہرِ جیِءُ نا اوہ گھٹےَ ن جاءِ
॥3॥ جو ہرِ چھوڈِ دوُجےَ بھاءِ لاگےَ اوہُ جنّمےَ تےَ مرِ جاءِ
لفظی معنی:سچیِ ۔ حقیقی ۔ گھٹےَ۔ کم ہو۔ ن جاءِ ۔ مٹے ۔ بھاءِ ۔ رضا وپیار (3)
॥3॥ ترجمہ:اے خدا، تیری عطا کردہ حفاظت ابدی ہے، نہ کم ہوتی ہے اور نہ جاتی ہے۔جو خدا کو چھوڑ کر مایا (مادیت) کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے وہ جنم اور موت کے چکر میں رہتا ہے۔

ਜੋ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ਹਰਿ ਜੀਉ ਤਿਨਾ ਦੂਖ ਭੂਖ ਕਿਛੁ ਨਾਹਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿ ਸਦਾ ਤੂ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਹਿ ॥੪॥੪॥
॥ جو تیریِ سرنھائیِ ہرِ جیِءُ تِنا دوُکھ بھوُکھ کِچھُ ناہِ
॥4॥4॥ نانک نامُ سلاہِ سدا توُ سچےَ سبدِ سماہِ
لفظی معنی:سچےَ سبدِ سماہِ ۔ سچے کلام میں محو ہو جائیگا۔
॥4॥4॥ ترجمہ:جو تیری پناہ لیتے ہیں، وہ کسی بھی تکلیف اور مایا (مادیت) کی آرزو سے متاثر نہیں ہوتے۔اے نانک، ہمیشہ خدا کے نام کی تعریف کرتے رہو، تم خدا کی حمد کے کلام الٰہی میں مگن رہو گے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਸਦਾ ਧਿਆਵਹੁ ਜਬ ਲਗੁ ਜੀਅ ਪਰਾਨ ॥ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਚੂਕਾ ਮਨਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ ਸਫਲੁ ਜਨਮੁ ਤਿਸੁ ਪ੍ਰਾਨੀ ਕੇਰਾ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਸਮਾਨ ॥੧॥
॥3॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ گُرمُکھِ ہرِ جیِءُ سدا دھِیاۄہُ جب لگُ جیِء پران
॥ گُر سبدیِ منُ نِرملُ ہویا چوُکا منِ ابھِمانُ
॥1॥ سپھلُ جنمُ تِسُ پ٘رانیِ کیرا ہرِ کےَ نامِ سمان
لفظی معنی:جیِء پران ۔ زندگی ہے یا زندہ ہو۔ گُر سبدیِ ۔ کلام مرشد سے ۔ نِرملُ ۔ پاک ۔ چوُکا منِ ابھِمانُ ۔ ختم ہوآ دل کا غرور۔ سپھلُ جنمُ تِسُ پ٘رانیِ ۔ کامیاب ہوئی اس انسان کی زندگی یا پیدا ہونا ۔ ہرِ کےَ نامِ سمان ۔ الہٰی نام میں محو ومجذوب ہونے کی وجہ سے (1)
ترجمہ:جب تک آپ میں زندگی ہے اور آپ سانس لے رہے ہیں، گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمیشہ خدا کو یاد کرتے رہیں۔جس نے گرو کے کلام سے خدا کو یاد کیا، اس کا دماغ پاکیزہ ہو گیا اور اس کے دماغ کا غرور ختم ہو گیا۔ ثمر آور ہے اس ॥1॥ شخص کی زندگی جو خدا کے نام میں مشغول ہے۔

ਮੇਰੇ ਮਨ ਗੁਰ ਕੀ ਸਿਖ ਸੁਣੀਜੈ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਸੁਖਦਾਤਾ ਸਹਜੇ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرے من گُر کیِ سِکھ سُنھیِجےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ کا نامُ سدا سُکھداتا سہجے ہرِ رسُ پیِجےَ
لفظی معنی:سِکھ ۔ سکھیا۔ واعظ ۔ نصیحت ۔ سبق۔ سکھداتا۔ سکھ دینے والا۔ سہجے ۔ سکون سے آسانی سے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف (1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے ذہن، ہمیں ہمیشہ گرو کی تعلیمات کو سننا چاہیے،کہ خدا کا نام ہمیشہ اندرونی سکون دینے والا ہے، اس لئے ہمیں روحانی سکون کی حالت میں خدا کے نام کا امرت پینا چاہئے۔ توقف

ਮੂਲੁ ਪਛਾਣਨਿ ਤਿਨ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸਾ ਸਹਜੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਹੋਈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਕਮਲੁ ਪਰਗਾਸਿਆ ਹਉਮੈ ਦੁਰਮਤਿ ਖੋਈ ॥ ਸਭਨਾ ਮਹਿ ਏਕੋ ਸਚੁ ਵਰਤੈ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥੨॥
॥ موُلُ پچھانھنِ تِن نِج گھرِ ۄاسا سہجے ہیِ سُکھُ ہوئیِ
॥ گُر کےَ سبدِ کملُ پرگاسِیا ہئُمےَ دُرمتِ کھوئیِ
॥2॥ سبھنا مہِ ایکو سچُ ۄرتےَ ۄِرلا بوُجھےَ کوئیِ
لفظی معنی:موُلُ ۔ اصلیت۔ بنیاد۔ حقیقت۔ نِج گھرِ ۔ ذہن نشین ۔ کملُ پرگاسِیا ۔ ذہن روشن ہوآ۔ ہونمے ۔ خودی۔ درمت۔ بری سمجھ ۔ ایکو سچُ ۔ واحد خدا۔ بوجھے ۔ سمجھتا ہے (2)
ترجمہ:جو لوگ خدا کو پہچانتے ہیں، وہ خدا کے حضور میں رہتے ہیں جو ان کے اندر ہے، اور روحانی سکون کی حالت میں اندرونی سکون حاصل کرتے ہیں۔گرو کے کلام کے ذریعے ان کا دماغ کمل کی طرح کھلتا رہتا ہے اور وہ اپنی انا اور بری عقلسے ॥2॥ چھٹکارا پاتے ہیں۔ابدی خدا تمام مخلوقات کے اندر موجود ہے، لیکن اس تصور کو کوئی نادر ہی سمجھ سکتا ہے۔

ਗੁਰਮਤੀ ਮਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਤਤੁ ਵਖਾਨੈ ॥ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਸਦਾ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਵਿਚਿ ਮਨ ਹੀ ਮਨੁ ਮਾਨੈ ॥ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰੀ ਗੁਰ ਅਪੁਨੇ ਵਿਟਹੁ ਜਿਤੁ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਪਛਾਨੈ ॥੩॥
॥ گُرمتیِ منُ نِرملُ ہویا انّم٘رِتُ تتُ ۄکھانےَ
॥ ہرِ کا نامُ سدا منِ ۄسِیا ۄِچِ من ہیِ منُ مانےَ
॥3॥ سدا بلِہاریِ گُر اپُنے ۄِٹہُ جِتُ آتم رامُ پچھانےَ
لفظی معنی:گُرمتیِ ۔ سبق مرشد سے ۔ نرمل۔ پاک۔ انّم٘رِتُ تتُ ۔ آبحیات کا فلسفہ ۔ وکھانے بیان کرتا ہے ۔ ۄِچِ من ہیِ ۔ دلمیں ہی ۔ منُ مانےَ ۔ دل میں ہی ایمان و بھروسا کیا۔ جِتُ ۔ جس نے ۔ آتم رامُ ۔ خدا (3)
ترجمہ:جس کا ذہن گرو کی تعلیمات سے پاک ہو گیا ہے، وہ خدا کا نام جو کہ حقیقت کا جوہر ہے، لیتا رہتا ہے۔خدا کا نام ہمیشہ اس کے دماغ میں بسا رہتا ہے، اور اس کا دماغ اپنے اندر مطمئن رہتا ہے۔ایسا شخص ہمیشہ اپنے گرو پر قربان جاتا ہے جسکے ॥3॥ ذریعے وہ خدا کو پہچانتا ہے۔

ਮਾਨਸ ਜਨਮਿ ਸਤਿਗੁਰੂ ਨ ਸੇਵਿਆ ਬਿਰਥਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾਂ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲੇ ਸਹਜੇ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇਆ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਧਿਆਇਆ ॥੪॥੫॥
॥ مانس جنمِ ستِگُروُ ن سیۄِیا بِرتھا جنمُ گۄائِیا
॥ ندرِ کرے تاں ستِگُرُ میلے سہجے سہجِ سمائِیا
॥4॥4॥ نانک نامُ مِلےَ ۄڈِیائیِ پوُرےَ بھاگِ دھِیائِیا
لفظی معنی:مانس جنمِ ۔ انسانی زندگی کے دؤران ۔ بِرتھا۔ فضول۔ ندر کرے ۔ اگر الہٰی نظر عنایت ہوا۔
ترجمہ:جس نے اس انسانی زندگی میں سچے گرو کی تعلیمات پر عمل نہیں کیا، اس نے اپنی زندگی بیکار ضائع کی۔صرف جب خدا کی نظر کرم ہوتی ہے، وہ ایک شخص کو سچے گرو سے جوڑ دیتا ہے اور پھر وہ شخص بدیہی طور پر روحانی سکون کی ॥4॥4॥ حالت میں ضم ہوجاتا ہے۔اے نانک، وہ شخص جلال پاتا ہے جس نے کامل تقدیر کے ذریعے خدا کو پیار سے یاد کیا ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਆਪੇ ਭਾਂਤਿ ਬਣਾਏ ਬਹੁ ਰੰਗੀ ਸਿਸਟਿ ਉਪਾਇ ਪ੍ਰਭਿ ਖੇਲੁ ਕੀਆ ॥ ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਸਰਬ ਜੀਆ ਨੋ ਰਿਜਕੁ ਦੀਆ ॥੧॥
॥3॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ آپے بھاںتِ بنھاۓ بہُ رنّگیِ سِسٹِ اُپاءِ پ٘ربھِ کھیلُ کیِیا
॥1॥ کرِ کرِ ۄیکھےَ کرے کراۓ سرب جیِیا نو رِجکُ دیِیا
لفظی معنی:بھانت۔ قسم۔ بہورنگی ۔ بہت سے رنگوں میں۔ سسٹ۔ دنیا۔ جہاں۔ اُپائے ۔ پیدا کرکے ۔ رزق ۔ روزی (1)
ترجمہ:خدا خود سے بہت سی شکلوں اور رنگوں کی تخلیق کرتا ہے۔ اس طرح اس نے کائنات کو بنا کر یہ دنیاوی تماشہ رچایا ہے۔مخلوق اور دنیا کے کھیل کو پیدا کرکے، وہ اس پر نظر رکھتا ہے۔ وہ سب کچھ کرتا اور کرواتا ہے اور تمام مخلوقات کو رزق ॥1॥ دیتا ہے۔

ਕਲੀ ਕਾਲ ਮਹਿ ਰਵਿਆ ਰਾਮੁ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਏਕੋ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਰਗਟੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ کلیِ کال مہِ رۄِیا رامُ
॥1॥ رہاءُ ॥ گھٹِ گھٹِ پوُرِ رہِیا پ٘ربھُ ایکو گُرمُکھِ پرگٹُ ہرِ ہرِ نامُ
لفظی معنی:کلی کال۔ جھگڑوں کے دور میں۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد ہوکر۔ پرگٹ ۔ ظاہر (1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:کلیوگ کے اس موجودہ دور میں جس نے پیار سے خدا کو یاد کیا ہے،جو ہر ایک دل میں موجود ہے، خدا کا نام اس شخص کے اندر گرو کی تعلیمات سے ظاہر ہوتا ہے۔ توقف

ਗੁਪਤਾ ਨਾਮੁ ਵਰਤੈ ਵਿਚਿ ਕਲਜੁਗਿ ਘਟਿ ਘਟਿ ਹਰਿ ਭਰਪੂਰਿ ਰਹਿਆ ॥ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਤਿਨਾ ਹਿਰਦੈ ਪ੍ਰਗਟਿਆ ਜੋ ਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ਭਜਿ ਪਇਆ ॥੨॥
॥ گُپتا نامُ ۄرتےَ ۄِچِ کلجُگِ گھٹِ گھٹِ ہرِ بھرپوُرِ رہِیا
نامُ رتنُ تِنا ہِردےَ پ٘رگٹِیا جو گُر سرنھائیِ بھجِ پئِیا ॥੨॥
لفظی معنی:پردے ۔دلمیں ۔ گپتا ۔ پوشیدہ ۔ درتے ۔ بستا ے ۔ بھر پور۔ بس رہا ہے ۔ بھج پیئیا۔ جلدی گئے ۔
ترجمہ:خدا کا نام پوشیدہ طور پر ہر ایک دل میں موجود ہے، ہاں کلیگ کے اس موجودہ دور میں خدا ہر ایک میں موجود ہے۔لیکن خدا کا یہ قیمتی نام صرف ان لوگوں کے دل میں ظاہر ہوتا ہے جنہوں نے گرو کی پناہ میں جلدی کی ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل کیا ہے۔ ||2||

ਇੰਦ੍ਰੀ ਪੰਚ ਪੰਚੇ ਵਸਿ ਆਣੈ ਖਿਮਾ ਸੰਤੋਖੁ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਵੈ ॥ ਸੋ ਧਨੁ ਧਨੁ ਹਰਿ ਜਨੁ ਵਡ ਪੂਰਾ ਜੋ ਭੈ ਬੈਰਾਗਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥੩॥
॥ اِنّد٘ریِ پنّچ پنّچے ۄسِ آنھےَ کھِما سنّتوکھُ گُرمتِ پاۄےَ
॥3॥ سو دھنُ دھنُ ہرِ جنُ ۄڈ پوُرا جو بھےَ بیَراگِ ہرِ گُنھ گاۄےَ
لفظی معنی:اندری پنچ ۔ پانچوں ۔ وس۔ قابو زیر فرمان ۔ کھما ۔ معاف ۔ برداشت کا مادہ ۔ سنتو کھ ۔ صبر۔ گرمت پاوے ۔ سبق مرشد سے ملتا ہے ۔ دھن دھن۔ شاباش۔ تحسین و آفرین ۔ بیراگ ہرگن گاوے ۔ طارق الدنیا ہوکر حمدوثناہ کرتا ہے (3)
ترجمہ:جو شخص گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے معافی اور قناعت جیسی خوبیاں حاصل کرتا ہے، وہ پانچوں حسی اعضاء پر قابو حاصل کر لیتا ہے۔قابل تعریف، کامل اور عظیم ہے وہ خدا کا عاجز بندہ، جو خوف اور دنیاوی لاتعلقی کی حالت میں خدا کی ॥3॥ حمد گاتا ہے۔

ਗੁਰ ਤੇ ਮੁਹੁ ਫੇਰੇ ਜੇ ਕੋਈ ਗੁਰ ਕਾ ਕਹਿਆ ਨ ਚਿਤਿ ਧਰੈ ॥ ਕਰਿ ਆਚਾਰ ਬਹੁ ਸੰਪਉ ਸੰਚੈ ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰੈ ਸੁ ਨਰਕਿ ਪਰੈ ॥੪॥
॥ گُر تے مُہُ پھیرے جے کوئیِ گُر کا کہِیا ن چِتِ دھرےَ
॥4॥ کرِ آچار بہُ سنّپءُ سنّچےَ جو کِچھُ کرےَ سُ نرکِ پرےَ
لفظی معنی:چت دھرے ۔ دلمین نہ لائے ۔ نہ بسائے ۔ آچار۔ دنیاوی مذہبی رسم ورواج ادا کرے ۔ سپنؤ سنچے ۔ بہت سے دولت اکھٹی کرتا ہے ۔ نرک۔ دوزخ (4)
॥4॥ ترجمہ:اگر کوئی گرو سے منہ پھیر لیتا ہے (اس کی تعلیمات کو نہیں سنتا) اور گرو کے کلام کو ذہن میں نہیں بساتا،وہ ہر طرح کے عبادات بجا لائے اور دنیاوی دولت جمع کر لے، پھر بھی وہ دکھی رہتا ہے گویا جہنم میں رہ رہا ہے۔

ਏਕੋ ਸਬਦੁ ਏਕੋ ਪ੍ਰਭੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਏਕਸੁ ਤੇ ਉਤਪਤਿ ਚਲੈ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਾਇ ਰਲੈ ॥੫॥੬॥
॥ ایکو سبدُ ایکو پ٘ربھُ ۄرتےَ سبھ ایکسُ تے اُتپتِ چلےَ
॥5॥6॥ نانک گُرمُکھِ میلِ مِلاۓ گُرمُکھِ ہرِ ہرِ جاءِ رلےَ
لفظی معنی:ایکو۔ واحد۔ سبد۔ کلام۔ ایکو پربھ ۔ واحد خدا۔ ایکس تے ۔ وحدت سے ۔ اُتپت۔ پیدائش ۔
॥5॥6॥ ترجمہ:یہ ایک خدا کا ایک حکم ہے جو ہر جگہ پھیلا ہوا ہے، اور ساری مخلوق کو ایک خدا ہی چلا رہا ہے۔اے نانک، صرف وہی گرو کا پیروکار خدا سے جوڑتا ہے، جسے خدا گرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنے ساتھ ملاتا ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਮੇਰੇ ਮਨ ਗੁਰੁ ਅਪਣਾ ਸਾਲਾਹਿ ॥
॥3॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ میرے من گُرُ اپنھا سالاہِ
ترجمہ:اے میرے دماغ، ہمیشہ اپنے گرو کی تعریف کرو،

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top