Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1335

Page 1335

ਪੂਰਾ ਭਾਗੁ ਹੋਵੈ ਮੁਖਿ ਮਸਤਕਿ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ رہاءُ ॥ پوُرا بھاگُ ہوۄےَ مُکھِ مستکِ سدا ہرِ کے گُنھ گاہِ
لفظی معنی:صالاح ۔ ستائش یا تعریف کر ۔ بھاگ۔ تقدیر ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ ہرکے گن گاہ۔ الہٰی اوصاف اپنا (1) رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی خوبیوں پر غور کریں، کامل تقدیر آپ کی پیشانی پر ظاہر ہوگی۔توقف

ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਭੋਜਨੁ ਹਰਿ ਦੇਇ ॥ ਕੋਟਿ ਮਧੇ ਕੋਈ ਵਿਰਲਾ ਲੇਇ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਅਪਣੀ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥੧॥
॥ انّم٘رِت نامُ بھوجنُ ہرِ دےءِ
॥ کوٹِ مدھے کوئیِ ۄِرلا لےءِ
॥1॥ جِس نو اپنھیِ ندرِ کرےءِ
لفظی معنی:بھوجن ۔کھانا۔ کوٹ مدھے ۔ کروڑون میں سے ۔ ورلا۔ شاذونادر۔ ندر۔ نگاہ شفقت (1)
॥1॥ ترجمہ:خُدا کسی کو اپنے نام کے امرت، روحانی خوراک سے نوازتا ہے،لیکن لاکھوں میں سے کوئی نایاب اسے حاصل کرتا ہے،اور وہ نایاب وہ ہے جس پر وہ اپنی نظر کرم کرتا ہے۔

ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਣ ਮਨ ਮਾਹਿ ਵਸਾਇ ॥ ਦੁਖੁ ਅਨ੍ਹ੍ਹੇਰਾ ਅੰਦਰਹੁ ਜਾਇ ॥ ਆਪੇ ਸਾਚਾ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
॥ گُر کے چرنھ من ماہِ ۄساءِ
॥ دُکھُ ان٘ہ٘ہیرا انّدرہُ جاءِ
॥2॥ آپے ساچا لۓ مِلاءِ
لفظی معنی:دکھ ۔ عذآب ۔ انیہر۔ جہالت ۔ بے سمجھی ۔ ساچا۔ صدیوی خدا (2)
॥2॥ ترجمہ:اے میرے دوست، گرو کی تعلیمات کو اپنے ذہن میں بسائے رکھو،اس طرح انسان کا دکھ اور اندر سے روحانی جہالت کا اندھیرا دور ہو جاتا ہے۔اور ازلی خدا خود ایسے شخص کو اپنے ساتھ ملاتا ہے۔

ਗੁਰ ਕੀ ਬਾਣੀ ਸਿਉ ਲਾਇ ਪਿਆਰੁ ॥ ਐਥੈ ਓਥੈ ਏਹੁ ਅਧਾਰੁ ॥ ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਸਿਰਜਨਹਾਰੁ ॥੩॥
॥ گُر کیِ بانھیِ سِءُ لاءِ پِیارُ
॥ ایَتھےَ اوتھےَ ایہُ ادھارُ
॥3॥ آپے دیۄےَ سِرجنہارُ
لفظی معنی:بانی ۔ کلام ۔ ادھار۔ آسرا۔ سرجنہار۔ پیدا کرنیوالا۔
॥3॥ ترجمہ:اپنے آپ کو گرو کے الہی کلام کی محبت سے رنگ لیں،یہ (گرو کا کلام) یہاں اور اد دنیا کے بعد دونوں کی زندگی کا واحد سہارا ہے،لیکن خالق خدا خود گرو کے کلام کے لیے یہ محبت عطا کرتا ہے۔

ਸਚਾ ਮਨਾਏ ਅਪਣਾ ਭਾਣਾ ॥ ਸੋਈ ਭਗਤੁ ਸੁਘੜੁ ਸਜਾਣਾ ॥ ਨਾਨਕੁ ਤਿਸ ਕੈ ਸਦ ਕੁਰਬਾਣਾ ॥੪॥੭॥੧੭॥੭॥੨੪॥
॥ سچا مناۓ اپنھا بھانھا
॥ سوئیِ بھگتُ سُگھڑُ سد جانھا
॥4॥7॥17॥7॥24॥ نانکُ تِس کےَ سد کُربانھا
॥4॥7॥17॥7॥24॥ ترجمہ:ازلی خُدا خود تحریک دیتا ہے اور کسی کو اپنی مرضی کو قبول کرنے کے لیے بناتا ہے۔صرف وہی شخص، جو خدا کی مرضی کو قبول کرتا ہے، سچا عقیدت مند، سمجھدار ہے۔نانک ہمیشہ اس شخص پر صدقہ جاتا ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੪ ਬਿਭਾਸ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਰਸਕਿ ਰਸਕਿ ਗੁਨ ਗਾਵਹ ਗੁਰਮਤਿ ਲਿਵ ਉਨਮਨਿ ਨਾਮਿ ਲਗਾਨ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਰਸੁ ਪੀਆ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਹਮ ਨਾਮ ਵਿਟਹੁ ਕੁਰਬਾਨ ॥੧॥
پ٘ربھاتیِ مہلا 5 بِبھاس
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ رسکِ رسکِ گُن گاۄہ گُرمتِ لِۄ اُنمنِ نامِ لگان
॥1॥ انّم٘رِتُ رسُ پیِیا گُر سبدیِ ہم نام ۄِٹہُ کُربان
ترجمہ:اے بھائی، خوشی خوشی ہمیں گرو کی تعلیمات کے ذریعے خدا کی حمد گانا چاہئے؛ اس طرح پرجوش ذہن خدا کے نام پر مرکوز رہتا ہے۔میں نے گرو کے الہی کلام کے ذریعے خدا کے نام کا امرت حاصل کیا ہے، اور میں خدا کے نام پر قربان جاتا ॥1॥ ہوں۔

ਹਮਰੇ ਜਗਜੀਵਨ ਹਰਿ ਪ੍ਰਾਨ ॥ ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਭਾਇਓ ਗੁਰਿ ਮੰਤੁ ਦੀਓ ਹਰਿ ਕਾਨ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہمرے جگجیِۄن ہرِ پ٘ران
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ اوُتمُ رِد انّترِ بھائِئو گُرِ منّتُ دیِئو ہرِ کان
॥1॥ ترجمہ:خدا، دنیا کی زندگی، ہماری زندگی کی سانس ہے۔جس شخص کے کانوں میں گرو نے خدا کے نام کا منتر سنایا اس کے دل میں سب سے بلند خدا پیارا ہو گیا۔توقف

ਆਵਹੁ ਸੰਤ ਮਿਲਹੁ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਨ ॥ ਕਿਤੁ ਬਿਧਿ ਕਿਉ ਪਾਈਐ ਪ੍ਰਭੁ ਅਪੁਨਾ ਮੋ ਕਉ ਕਰਹੁ ਉਪਦੇਸੁ ਹਰਿ ਦਾਨ ॥੨॥
॥ آۄہُ سنّت مِلہُ میرے بھائیِ مِلِ ہرِ ہرِ نامُ ۄکھان
॥2॥ کِتُ بِدھِ کِءُ پائیِئےَ پ٘ربھُ اپُنا مو کءُ کرہُ اُپدیسُ ہرِ دان
॥2॥ ترجمہ:آؤ، اے میرے سنت بھائیو، ہم سب مل کر خدا کا نام لیں۔براہِ کرم مجھے خدا کے نام کے تحفے سے نوازیں اور مجھے سکھائیں کہ ہم اپنے خدا کو کیسے اور کس طریقے سے پہچان سکتے ہیں؟

ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਹਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਵਸਿਆ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਹਰਿ ਗੁਨ ਜਾਨ ॥ ਵਡੈ ਭਾਗਿ ਸਤਸੰਗਤਿ ਪਾਈ ਗੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਰਸਿ ਭਗਵਾਨ ॥੩॥
॥ ستسنّگتِ مہِ ہرِ ہرِ ۄسِیا مِلِ سنّگتِ ہرِ گُن جان
॥3॥ ۄڈےَ بھاگِ ستسنّگتِ پائیِ گُرُ ستِگُرُ پرسِ بھگۄان
॥3॥ترجمہ:خدا پاک لوگوں کی صحبت میں رہتا ہے،مقدس صحبت میں شامل ہونے سےخدا کی خوبیاں سمجھ میں آتی ہیں۔جس نے خوش نصیبی کے ذریعے بزرگوں کی صحبت حاصل کی ہےاس نے الہی گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کو پہچان لیاہے۔

ਗੁਨ ਗਾਵਹ ਪ੍ਰਭ ਅਗਮ ਠਾਕੁਰ ਕੇ ਗੁਨ ਗਾਇ ਰਹੇ ਹੈਰਾਨ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕਉ ਗੁਰਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਓ ਖਿਨ ਦਾਨ ॥੪॥੧॥
॥ گُن گاۄہ پ٘ربھ اگم ٹھاکُر کے گُن گاءِ رہے ہیَران
॥4॥1॥ جن نانک کءُ گُرِ کِرپا دھاریِ ہرِ نامُ دیِئو کھِن دان
॥4॥1॥ ترجمہ:اے بھائی، آئیے ہم ناقابل فہم آقا خدا کی حمد کریں، کیونکہ ہم اس کی صفات گا کر حیران ہوتے ہیں۔گرو نے عقیدت مند نانک پر رحم کیا اور اسے فوری طور پر خدا کے نام کے تحفے سے نوازا۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਉਗਵੈ ਸੂਰੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਬੋਲਹਿ ਸਭ ਰੈਨਿ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਹਿ ਹਰਿ ਗਾਲ ॥ ਹਮਰੈ ਪ੍ਰਭਿ ਹਮ ਲੋਚ ਲਗਾਈ ਹਮ ਕਰਹ ਪ੍ਰਭੂ ਹਰਿ ਭਾਲ ॥੧॥
॥4॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ اُگۄےَ سوُرُ گُرمُکھِ ہرِ بولہِ سبھ ریَنِ سم٘ہ٘ہالہِ ہرِ گال
॥1॥ ہمرےَ پ٘ربھِ ہم لوچ لگائیِ ہم کرہ پ٘ربھوُ ہرِ بھال
لفظی معنی:اگوئے سور۔ سورج چڑھتے ہی ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ ہر بولیہہ۔ خدا خدا کہتے ہیں۔ سبھ رین ۔ ساری رات۔ سمالیہہ ہرگال۔ خدا کو یاد کرتے ہیں۔ لوچ۔ خوآہش۔ پربھ ہربھال۔ خدا کی جستجو (1)
ترجمہ:اے بھائی، سورج کے طلوع ہوتے ہی گرو کے پیروکار خدا کا نام لینا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ ہر وقت خدا کی حمد کو یاد کرتے اور اس پر غور کرتے رہتے ہیں۔میرے خدا نے یہ آرزو میرے اندر ڈال دی ہے، اس لیے میں خدا کو پانے کی کوششکرتا ॥1॥ رہتا ہوں۔

ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਸਾਧੂ ਧੂਰਿ ਰਵਾਲ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਓ ਗੁਰਿ ਮੀਠਾ ਗੁਰ ਪਗ ਝਾਰਹ ਹਮ ਬਾਲ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرا منُ سادھوُ دھوُرِ رۄال
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ ہرِ نامُ د٘رِڑائِئو گُرِ میِٹھا گُر پگ جھارہ ہم بال
لفظی معنی:سادہو ۔ پاکدامن۔ روال ۔ دہول۔ خاک پا۔ ہر نام ۔ الہٰی نام۔ درڑایؤ ۔ ذہن نشین کرایؤ۔ گرپگ۔ پائے مرشد (1) رہاؤ۔
ترجمہ:میں بہت عاجزی سے گرو پر قربان ہوں، مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میرا دماغ گرو کے قدموں کی خاک بن گیا ہے۔گرو نے میرے اندر خدا کا پیارا نام بسایا ہے، اس نے مجھے اتنا عاجز بنا دیا ہے کہ مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں اپنے بالوں سے ॥1॥ گرو کے قدموں کو صاف کر رہا ہوں۔توقف

ਸਾਕਤ ਕਉ ਦਿਨੁ ਰੈਨਿ ਅੰਧਾਰੀ ਮੋਹਿ ਫਾਥੇ ਮਾਇਆ ਜਾਲ ॥ ਖਿਨੁ ਪਲੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਿਦੈ ਨ ਵਸਿਓ ਰਿਨਿ ਬਾਧੇ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਬਾਲ ॥੨॥
॥ ساکت کءُ دِنُ ریَنِ انّدھاریِ موہِ پھاتھے مائِیا جال
॥2॥ کھِنُ پلُ ہرِ پ٘ربھُ رِدےَ ن ۄسِئو رِنِ بادھے بہُ بِدھِ بال
لفظی معنی:ساکت۔ مادہ پرست۔ دن رین ۔ روزوشب۔ اندھاری ۔ دنیاوی محبت کی اندھیری ۔ کھن پل۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے بھی ۔ روے دلمیں۔ رن بادھے بہو بدھا بال۔ ان کا بال بال ۔ قرضے میں بندھا ہوا ہے (2)
ترجمہ:بے ایمان مادہ پرست کے لیے ہمیشہ روحانی جہالت کا اندھیرا چھایا رہتا ہے، کیونکہ وہ مایا (مادیت) کی محبت کے جال میں پھنسے رہتے ہیں۔خدا ان کے دلوں میں ایک لمحے کے لیے بھی ظاہر نہیں ہوا۔ وہ بہت سارے طریقوں سے مکملطورپرروحانی ॥2॥ قرض میں بندھے ہوئے ہیں۔

ਸਤਸੰਗਤਿ ਮਿਲਿ ਮਤਿ ਬੁਧਿ ਪਾਈ ਹਉ ਛੂਟੇ ਮਮਤਾ ਜਾਲ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਮੀਠ ਲਗਾਨਾ ਗੁਰਿ ਕੀਏ ਸਬਦਿ ਨਿਹਾਲ ॥੩॥
॥ ستسنّگتِ مِلِ متِ بُدھِ پائیِ ہءُ چھوُٹے ممتا جال
॥3॥ ہرِ ناما ہرِ میِٹھ لگانا گُرِ کیِۓ سبدِ نِہال
لفظی معنی:مت بدھ ۔ عقل و شعور ۔ ممتا جال۔ خویشتا کے بندشتوں میں۔ ہرمیٹھ لگانا۔ کدا سے محبت پیدا کرکے ۔ نہال۔ خوش (3)
ترجمہ:جن لوگوں نے اولیائے کرام کی صحبت میں شامل ہو کر اعلیٰ عقل و فہم حاصل کر لیا ہے، وہ انا پرستی اور ملکیت کے جال سے آزاد ہو گئے ہیں۔خدا کا نام اور خدا ان کے لئے پیارا ہو جاتا ہے کیونکہ گرو نے انہیں اپنے الہی کلام کے ذریعہ خوش ॥3॥ کیا ہے۔

ਹਮ ਬਾਰਿਕ ਗੁਰ ਅਗਮ ਗੁਸਾਈ ਗੁਰ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥ ਬਿਖੁ ਭਉਜਲ ਡੁਬਦੇ ਕਾਢਿ ਲੇਹੁ ਪ੍ਰਭ ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਬਾਲ ਗੁਪਾਲ ॥੪॥੨॥
॥ ہم بارِک گُر اگم گُسائیِ گُر کرِ کِرپا پ٘رتِپال
॥4॥2॥ بِکھُ بھئُجل ڈُبدے کاڈھِ لیہُ پ٘ربھ گُر نانک بال گُپال
لفظی معنی:بارک ۔ بچے ۔ پرتپال۔ پرورش کر ۔ وکھ بھؤجل۔ زہریلے سمندر۔ بال۔ بچے ۔ گواپل۔ پروردگار۔
॥4॥2॥ ترجمہ:اے خدا، ہم آپ کے بچے ہیں اور آپ کائنات کے بے مثال مالک ہیں: اے گرو، رحم فرما اور ہماریحفاظت فرما۔اے نانک: اے خدا، ہم تیرے جاہل بچے ہیں، ہمیں مایا (مادیت) کے سمندر میں ڈوبنے سے بچا، جو روحانی زندگی کےلیےزہرہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਇਕੁ ਖਿਨੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ਗੁਨ ਗਾਏ ਰਸਕ ਰਸੀਕ ॥
॥4॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ اِکُ کھِنُ ہرِ پ٘ربھِ کِرپا دھاریِ گُن گاۓ رسک رسیِک
ترجمہ:جن پر خدا نے لمحہ بھر کے لیے بھی رحم کیا، وہ خوشی اور محبت سے اس کی حمد گانا شروع کردیئے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top