Page 1329
ਗੁਰੁ ਦਰੀਆਉ ਸਦਾ ਜਲੁ ਨਿਰਮਲੁ ਮਿਲਿਆ ਦੁਰਮਤਿ ਮੈਲੁ ਹਰੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਪਾਇਐ ਪੂਰਾ ਨਾਵਣੁ ਪਸੂ ਪਰੇਤਹੁ ਦੇਵ ਕਰੈ ॥੨॥
॥ گُرُ دریِیاءُ سدا جلُ نِرملُ مِلِیا دُرمتِ میَلُ ہرےَ
॥2॥ ستِگُرِ پائِئےَ پوُرا ناۄنھُ پسوُ پریتہُ دیۄ کرےَ
لفظی معنی:گر دریاؤ ۔ سمندر۔ جل نرمل۔ پانی پاک۔ درمت۔ بدعقلی ۔ میل ہرے ۔ دور کرتا ہے ۔ ناون ۔ اشنان۔ پسو پرتیتہو۔ حیونا و شیطان سے ۔ دیو ۔ فرشتہ بنائے (2)
ترجمہ:گرو ایک سمندر کی مانند ہے جس کے نام کا پانی خالص اور قدیم رہتا ہے اور جو اسے حاصل کرتا ہے اس کی بد عقل کی گندگی دھل جاتی ہے۔سچے گرو کی تعلیمات سے ملنے اور اس پر عمل کرنے پر، انسان تمام برائیوں سے ایسے چھٹکاراپاتاہے ॥2॥ جیسے اس نے وضو کر لیا ہو۔ گرو لوگوں کے حیوان اور بھوت جیسے جذبوں کو خدائی جذبوں میں بدل دیتا ہے۔
ਰਤਾ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਤਲ ਹੀਅਲੁ ਸੋ ਗੁਰੁ ਪਰਮਲੁ ਕਹੀਐ ॥ ਜਾ ਕੀ ਵਾਸੁ ਬਨਾਸਪਤਿ ਸਉਰੈ ਤਾਸੁ ਚਰਣ ਲਿਵ ਰਹੀਐ ॥੩॥
॥ رتا سچِ نامِ تل ہیِئلُ سو گُرُ پرملُ کہیِئےَ
॥3॥ جا کیِ ۄاسُ بناسپتِ سئُرےَ تاس چرنھ لِۄ رہیِئےَ
لفظی معنی:رتا سچ نام ۔ سچے نام میں محو ومجذوب و متاثر ۔ تل ہیئل۔ دل و دماغ۔ من و ذہن۔ پرمل۔ چندن ۔ خوشبو تقسیم کرنے والا۔ واس۔ خوشبو سے ۔ بناسپتی ۔ سبزہ زار۔ تسا چرن لوریئے ۔ اس کے پاو ں کے گرویدہ و مشتاق رہو (3)
॥3॥ ترجمہ:جس گرو کا دل واقعی خدا کے نام سے لبریز ہو اسے خوشبو تقسیم کرنے والا کہنا چاہیے۔جس کی خوشبو آس پاس کی پودوں میں پھیلتی ہے، اسی طرح ان لوگوں کی زندگی مزین ہوتی ہے جو گرو کی تعلیمات پر مرکوز رہتے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜੀਅ ਪ੍ਰਾਨ ਉਪਜਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਿਵ ਘਰਿ ਜਾਈਐ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਨਕ ਸਚਿ ਸਮਾਈਐ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਜ ਪਦੁ ਪਾਈਐ ॥੪॥੬॥
॥ گُرمُکھِ جیِء پ٘ران اُپجہِ گُرمُکھِ سِۄ گھرِ جائیِئےَ
॥4॥6॥ گُرمُکھِ نانک سچِ سمائیِئےَ گُرمُکھِ نِج پدُ پائیِئےَ
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ جیئہ پران ۔ زندگی گذارنے کے طریقے میں سدھاریا انقلاب پیدا ہوتا ہے ۔ گورمکھ سیو گھر جایئے اور مرشد کے وسیلے سے ہی برائیوں سے نجات کا موقعہ حاصل ہوتا ہے ۔ خوشحالی ملتی ہے۔ سچ سماییئے ۔ خد امیں محو و مجذوب ۔ تج پد۔ ذہن نشینی۔
ترجمہ:یہ گرو کی تعلیمات کے ذریعے ہی ہے، جو لوگوں کی زندگی میں روحانیت پیدا ہوتی ہے اور یہ گرو کے ذریعے ہی ہم خدا کی موجودگی تک پہنچتے ہیں۔ اے نانک، ہم گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے خدا کے ساتھ مل جاتے ہیں، اورہماعلیٰروحانی ॥4॥6॥ حالت کو حاصل کرتے ہیں جو مستقل رہتی ہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਵਿਦਿਆ ਵੀਚਾਰੈ ਪੜਿ ਪੜਿ ਪਾਵੈ ਮਾਨੁ ॥ ਆਪਾ ਮਧੇ ਆਪੁ ਪਰਗਾਸਿਆ ਪਾਇਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨਾਮੁ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ گُر پرسادیِ ۄِدِیا ۄیِچارےَ پڑِ پڑِ پاۄےَ مانُ
॥1॥ آپا مدھے آپُ پرگاسِیا پائِیا انّم٘رِتُ نامُ
لفظی معنی:ودیا۔ علم الہٰی وروحانی ۔ مان ۔ عزت۔ وقار۔ آپا مدھے ۔ اپنے اندر اپنے آپ کو پرگاسیا۔ روشن کیا۔ مراد اپنے کردار پر نظر دوڑائی ۔ سوچا سمجھا۔ پائیا انمرت نام اور الہٰی نام ۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت کو محسوس کیا (1)
॥1॥ ترجمہ:گرو کی مہربانی سے، جو روحانی علم پر غور کرتا ہے، وہ بار بار اس پر غور کرنے سے عزت حاصل کرتا ہے۔اس کی ذات اس کے اندر ظاہر ہو جاتی ہے اور اسے نام کے امرت سے نوازا جاتا ہے۔
ਕਰਤਾ ਤੂ ਮੇਰਾ ਜਜਮਾਨੁ ॥ ਇਕ ਦਖਿਣਾ ਹਉ ਤੈ ਪਹਿ ਮਾਗਉ ਦੇਹਿ ਆਪਣਾ ਨਾਮੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ کرتا توُ میرا ججمانُ
॥1॥ رہاءُ ॥ اِک دکھِنھا ہءُ تےَ پہِ ماگءُ دیہِ آپنھا نامُ
لفظی معنی:کرتا۔ اے کارساز ۔ کرتار۔ ججمان ۔ دان دینے والا۔ دکھنا۔ خیرات۔ بھیک۔
॥1॥ ترجمہ:اے خالقِ خدا! آپ ہی میرے دینے والے ہیں۔میں تجھ سے صرف ایک صدقہ مانگتا ہوں، مجھے اپنے نام سے نواز دے۔توقف
ਪੰਚ ਤਸਕਰ ਧਾਵਤ ਰਾਖੇ ਚੂਕਾ ਮਨਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ ਦਿਸਟਿ ਬਿਕਾਰੀ ਦੁਰਮਤਿ ਭਾਗੀ ਐਸਾ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੁ ॥੨॥
॥ پنّچ تسکر دھاۄت راکھے چوُکا منِ ابھِمانُ
॥2॥ دِسٹِ بِکاریِ دُرمتِ بھاگیِ ایَسا ب٘رہم گِیانُ
لفظی معنی:پنچ تسکر۔ پانچ چور ۔ دھاوت ۔ دوڑ دہوپ کرتے ۔ رکاھے ۔ روکھے ۔ چوکا ۔ مٹا۔ من ابھیمان۔ دکا غرور۔ دسٹ بکاری ۔ بری نظر۔ درمت۔ بد عقلی ۔ برہم گیان ۔ علم الہٰی (2)
॥2॥ ترجمہ:خدا کے نام کو یاد کرنے سے پانچ آوارہ چور (پانچ برائیاں) قابو میں آ جاتے ہیں اور دماغ کا غرور ختم ہو جاتا ہے۔یہ وہ علم الٰہی ہے جس کی بدولت گناہوں بھری نظر اور بُری عقل ختم ہو جاتی ہے۔
ਜਤੁ ਸਤੁ ਚਾਵਲ ਦਇਆ ਕਣਕ ਕਰਿ ਪ੍ਰਾਪਤਿ ਪਾਤੀ ਧਾਨੁ ॥ ਦੂਧੁ ਕਰਮੁ ਸੰਤੋਖੁ ਘੀਉ ਕਰਿ ਐਸਾ ਮਾਂਗਉ ਦਾਨੁ ॥੩॥
॥ جتُ ستُ چاۄل دئِیا کنھک کرِ پ٘راپتِ پاتیِ دھانُ
॥3॥ دوُدھُ کرمُ سنّتوکھُ گھیِءُ کرِ ایَسا ماںگءُ دانُ
لفظی معنی:جت۔ شہوت سے پرہیز۔ ست ۔ حقیقت پرستی ۔ پسندی ۔ پراپت پاتی دھان۔ پاتی ۔ پتل۔ مراد دھیان ۔ کی پتل بخشش کرؤ۔ نیک اعمال کا دہودھ ۔ سنتوکھ گھیؤ۔ صبر کا گھی (3)
॥3॥ترجمہ:اے خدا، مجھے چاول کے بدلے ضبط اور سچائی اور گیہوں کیجگہ ہمدردی عطا فرما۔ مجھے یہ دولت عطا فرما، تاکہ میں تیرے نام کے ساتھ جڑ جاؤں۔مجھے نیکیوںکا دودھ اور قناعت کا گھی (صاف مکھن) عطا فرما، یہ وہ صدقہ ہےجومیںمانگتاہوں۔
ਖਿਮਾ ਧੀਰਜੁ ਕਰਿ ਗਊ ਲਵੇਰੀ ਸਹਜੇ ਬਛਰਾ ਖੀਰੁ ਪੀਐ ॥ ਸਿਫਤਿ ਸਰਮ ਕਾ ਕਪੜਾ ਮਾਂਗਉ ਹਰਿ ਗੁਣ ਨਾਨਕ ਰਵਤੁ ਰਹੈ ॥੪॥੭॥
॥ کھِما دھیِرجُ کرِ گئوُ لۄیریِ سہجے بچھرا کھیِرُ پیِئےَ
॥4॥7॥ سِپھتِ سرم کا کپڑا ماںگءُ ہرِ گُنھ نانک رۄتُ رہےَ
لفظی معنی:گھما ۔ زیادتی کی برداشت کا مادہ۔ دھیرج ۔ برداشت۔ کر گیو لویری ۔ دودھ دینے والی گائے سہجےآسانی سےمن جو مانند ایک بچھڑے کے ہے اسکا لطف اٹھا سکےصفت سرمحمدوثناہ کی کوشش۔ ہرگن ۔ الہٰیصفت۔ رقترہےمحوو مجذوب ہے۔
ترجمہ:اے خدا، مجھے رحم اور قناعت کا صدقہ عطا فرما، جو میری دودھ دینے والی گائے کی طرح ہو گا تاکہ بچھڑا (میرا دماغ) سکون سے اس دودھ کو پی سکے۔اے خدا، میں تیری حمد گانے کی کوشش کا لباس مانگتا ہوں، تاکہ نانک تیری حمد کے گانے ॥4॥7॥ میں مشغول رہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਆਵਤੁ ਕਿਨੈ ਨ ਰਾਖਿਆ ਜਾਵਤੁ ਕਿਉ ਰਾਖਿਆ ਜਾਇ ॥ ਜਿਸ ਤੇ ਹੋਆ ਸੋਈ ਪਰੁ ਜਾਣੈ ਜਾਂ ਉਸ ਹੀ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ آۄتُ کِنےَ ن راکھِیا جاۄتُ کِءُ راکھِیا جاءِ
॥1॥ جِس تے ہویا سوئیِ پرُ جانھےَ جاں اُس ہیِ ماہِ سماءِ
لفظی معنی:آوت۔ بوقت پیدائش ۔ کنے نہ راکھیا۔ رکاوٹ کی۔ جاوَت ۔ بوقت موت۔ پر جانے ۔ اُسے ہی پَتہ ہے ۔ سمائے ۔ مَحو ومَجذوب (1)
॥1॥ ترجمہ:اگر کسی انسان کو اس دنیا میں پیدا ہونے سے کبھی کسی نے نہیں روکا تو پھر یہاں سے مرنے اور جانے سے کوئی کیسے روک سکتا ہے؟وہ خدا جس سے یہ دنیا نکلی ہے، بالآخر اسی میں ضم ہو جاتی ہے اور وہی اس راز کو سمجھتا ہے۔
ਤੂਹੈ ਹੈ ਵਾਹੁ ਤੇਰੀ ਰਜਾਇ ॥ ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰਹਿ ਸੋਈ ਪਰੁ ਹੋਇਬਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕਰਣਾ ਜਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ توُہےَ ہےَ ۄاہُ تیریِ رجاءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جو کِچھُ کرہِ سوئیِ پرُ ہوئِبا اۄرُ ن کرنھا جاءِ
لفظی معنی:واہو۔ حیران کرنیوالا۔ تیری رجائے ۔ تیری رَضا و فَرمان ۔ ہوئیبا۔ ہوگا۔ دوسرا کر نہیں سکتا۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا! تو اس دنیا کا خالق ہے اور تیری مرضی حیران کرنے والی ہے،جو کچھ تم کرتے ہو، وہ ضرور ہوتا ہے، اور اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ توقف
ਜੈਸੇ ਹਰਹਟ ਕੀ ਮਾਲਾ ਟਿੰਡ ਲਗਤ ਹੈ ਇਕ ਸਖਨੀ ਹੋਰ ਫੇਰ ਭਰੀਅਤ ਹੈ ॥ ਤੈਸੋ ਹੀ ਇਹੁ ਖੇਲੁ ਖਸਮ ਕਾ ਜਿਉ ਉਸ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥
॥ جیَسے ہرہٹ کیِ مالا ٹِنّڈ لگت ہےَ اِک سکھنیِ ہور پھیر بھریِئت ہےَ
॥2॥ تیَسو ہیِ اِہُ کھیلُ کھسم کا جِءُ اُس کیِ ۄڈِیائیِ
لفظی معنی:ہرہٹ کی مالا ۔ کوینں کی مال۔ سکھنی ۔ کھیل یا چھوٹا سا تالاب ۔ تیلے ہی دنیاوی خدا کا کھیال (2)
ترجمہ:جس طرح بالٹیاں فارسی پہیے کی زنجیر سے جڑی ہوتی ہیں اور جب وہ چلتی ہیں تو ایک بالٹی گرت میں خالی ہو جاتی ہے اور دوسری کنویں سے بھر جاتی ہے۔اسی طرح مالک خدا کا دنیاوی کھیل ہے جس میں کچھ لوگ مر جاتے ہیں اور ان کیجگہ ॥2॥ کچھ لوگ جنم لے لیتے ہیں۔ یہ اس کی حیرت انگیز شان ہے۔
ਸੁਰਤੀ ਕੈ ਮਾਰਗਿ ਚਲਿ ਕੈ ਉਲਟੀ ਨਦਰਿ ਪ੍ਰਗਾਸੀ ॥ ਮਨਿ ਵੀਚਾਰਿ ਦੇਖੁ ਬ੍ਰਹਮ ਗਿਆਨੀ ਕਉਨੁ ਗਿਰਹੀ ਕਉਨੁ ਉਦਾਸੀ ॥੩॥
॥ سُرتیِ کےَ مارگِ چلِ کےَ اُلٹیِ ندرِ پ٘رگاسیِ
॥3॥ منِ ۄیِچارِ دیکھُ ب٘رہم گِیانیِ کئُنُ گِرہیِ کئُنُ اُداسیِ
لفظی معنی:سرتی کے مارگ ۔ علم و دانش کے راستے پر۔ چل کے ۔ عمل کرکے ۔ الٹی ندر پرگاسی ۔ نظریہ دنیاوی دولت کو چھوڑ کر روحانی راہ روشن ہوا۔ برہم گیانی ۔ الہٰی علم کا راز دان۔ گر ہی ۔ خانہ دار ۔ گھریلو ۔ اداسی ۔ طارق۔ یا تیاگی (3)
ترجمہ:اس شخص کی نظر خدائی حکمت سے روشن ہوتی ہے، جس نے خدا کے ساتھ اتحاد کی راہ پر چل کر مایا (مادیت) کی محبت سے منہ موڑ لیا ہے۔اے روحانی عقلمند شخص اپنے دماغ میں غور کر کے دیکھو کہ اصل میں گھر بار والا کون ہے اور ॥3॥ تارک الدنیا والا کون ہے؟
ਜਿਸ ਕੀ ਆਸਾ ਤਿਸ ਹੀ ਸਉਪਿ ਕੈ ਏਹੁ ਰਹਿਆ ਨਿਰਬਾਣੁ ॥ ਜਿਸ ਤੇ ਹੋਆ ਸੋਈ ਕਰਿ ਮਾਨਿਆ ਨਾਨਕ ਗਿਰਹੀ ਉਦਾਸੀ ਸੋ ਪਰਵਾਣੁ ॥੪॥੮॥
॥ جِس کیِ آسا تِس ہیِ سئُپِ کےَ ایہُ رہِیا نِربانھُ
॥4॥8॥ جِس تے ہویا سوئیِ کرِ مانِیا نانک گِرہیِ اُداسیِ سو پرۄانھُ
لفظی معنی:آسا۔ اُمیدیں۔ سونپ ۔ حوالے کر۔ نربان ۔ آزاد طبیعت ۔ جس تو ہوا۔ جس خدا سے پیدا ہوا ہے ۔ سوئی کر مانیا۔ اسمیں ایمان لائیا۔ پروان ۔ منظور ہوتا ہے۔
ترجمہ:وہ جو اپنی تمام دنیوی امیدوں اور خواہشات کو خدا کے سپرد کر دیتا ہے جس نے ان کو بنایا ہے، اور ان کی محبت سے لاتعلق زندگی گزارتا ہے،اور اس خدا پر یقین رکھتا ہے جس سے یہ دنیا نکلی ہے، اے نانک، وہ شخص، چاہے گھر بار والا ہو ॥4॥8॥ یا تارک الدنیا، خدا کی بارگاہ میں منظور ہے۔
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਦਿਸਟਿ ਬਿਕਾਰੀ ਬੰਧਨਿ ਬਾਂਧੈ ਹਉ ਤਿਸ ਕੈ ਬਲਿ ਜਾਈ ॥ ਪਾਪ ਪੁੰਨ ਕੀ ਸਾਰ ਨ ਜਾਣੈ ਭੂਲਾ ਫਿਰੈ ਅਜਾਈ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ دِسٹِ بِکاریِ بنّدھنِ باںدھےَ ہءُ تِس کےَ بلِ جائیِ
॥1॥ پاپ پُنّن کیِ سار ن جانھےَ بھوُلا پھِرےَ اجائیِ
لفظی معنی:دسٹ۔ نظریہ ۔ خیالات۔ بکاری ۔ بری نظر۔ بندھن باندھے ۔ قابو کرے ۔ ہؤ۔ میں۔ تس ۔ اسکے ۔ بل ۔ قربان۔ سار ۔ قدروقیمت۔ اصلیت۔ تمیز۔ اجائی ۔ فضول (1)
॥1॥ترجمہ:میں اس شخص پر صدقہ جاتا ہوں جو اپنے شیطانی اور برےخیالات کی طرف جاتی توجوکو (خدا کی یاد کی رسیسے) باندھتا ہے۔جو شخص برائیوں اور خوبیوں میں فرق نہیں جانتا وہ زندگی کی راہ سےبھٹکا رہتا ہے اور اپنیزندگیکوفضولخرچکرتاہے۔
ਬੋਲਹੁ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾਰ ॥ ਫੁਨਿ ਬਹੁੜਿ ਨ ਆਵਣ ਵਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بولہُ سچُ نامُ کرتار
॥1॥ رہاءُ ॥ پھُنِ بہُڑِ ن آۄنھ ۄار
لفظی معنی:بولو ۔ کہو۔ کرتار ۔ کرنیوالے ۔ کارساز۔ سچ نام ۔ سچے نام۔ سچ حق وحقیقت ۔ فن ۔ دوبارہ ۔ر ہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے میرے دوستو، ہمیشہ پیار سے خالق خدا کے ابدی نام کو یاد کرو،پھر آپ کی اس دنیا میں واپسی کی باری دوبارہ نہیں آئے گی (آپ پیدائش اور موت کے چکروں سے نہیں گزریں گے)۔توقف
ਊਚਾ ਤੇ ਫੁਨਿ ਨੀਚੁ ਕਰਤੁ ਹੈ ਨੀਚ ਕਰੈ ਸੁਲਤਾਨੁ ॥ ਜਿਨੀ ਜਾਣੁ ਸੁਜਾਣਿਆ ਜਗਿ ਤੇ ਪੂਰੇ ਪਰਵਾਣੁ ॥੨॥
॥ اوُچا تے پھُنِ نیِچُ کرتُ ہےَ نیِچ کرےَ سُلتانُ
॥2॥ جِنیِ جانھُ سُجانھِیا جگِ تے پوُرے پرۄانھُ
لفظی معنی:جنی ۔ جنہوں نے ۔ جان سجائیا۔ جس نے سمجھنے کے لائق کو سمجھا ۔ پروان ۔ قبول منظور (2)
॥2॥ ترجمہ:خدا لوگوں کو اونچے عہدوں سے نیچے لاتا ہے، اور پست لوگوں کو بادشاہوں کے درجے پر فائز کرتا ہے۔جنہوں نے قادر مطلق کو پہچان لیا، دنیا میں ان کی آمد منظور اور کامیاب ہے۔
ਤਾ ਕਉ ਸਮਝਾਵਣ ਜਾਈਐ ਜੇ ਕੋ ਭੂਲਾ ਹੋਈ ॥
॥ تا کءُ سمجھاۄنھ جائیِئےَ جے کو بھوُلا ہوئیِ
ترجمہ:(اے بھائی) اگر کوئی شخص خود زندگی میں راہِ راست سے بھٹک گیا ہو تو اس کو سمجھانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔