Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1330

Page 1330

ਆਪੇ ਖੇਲ ਕਰੇ ਸਭ ਕਰਤਾ ਐਸਾ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥੩॥
॥3॥ آپے کھیل کرے سبھ کرتا ایَسا بوُجھےَ کوئیِ
لفظی معنی:بھولا ۔ گمراہ ۔کرتا۔ ایسا بوجھے کوئی ۔ اسطرح کوئی سمجھے (3)
ترجمہ:لیکن کوئی کم ہی سمجھتا ہے کہ خالق خدا اپنے تمام دنیاوی تماشوں کو خود چلاتا ہے۔

ਨਾਉ ਪ੍ਰਭਾਤੈ ਸਬਦਿ ਧਿਆਈਐ ਛੋਡਹੁ ਦੁਨੀ ਪਰੀਤਾ ॥ ਪ੍ਰਣਵਤਿ ਨਾਨਕ ਦਾਸਨਿ ਦਾਸਾ ਜਗਿ ਹਾਰਿਆ ਤਿਨਿ ਜੀਤਾ ॥੪॥੯॥
॥ ناءُ پ٘ربھاتےَ سبدِ دھِیائیِئےَ چھوڈہُ دُنیِ پریِتا
॥4॥9॥ پ٘رنھۄتِ نانک داسنِ داسا جگِ ہارِیا تِنِ جیِتا
لفظی معنی:ناؤ۔ الہٰی نام ۔ پربھاتے ۔ صبح سویرے ۔ علے الصبح۔ سبد دھیایئے ۔ کلام میں دھیان لگائیں۔ چھوڈ ہو۔ دنی پریتا۔ دنیاوی محبت۔ پرنوت ۔ عرض گذارتا ہےداسن داسا۔غلاموں کا غلام۔ جگ ہاریا۔ جو عالم میں اپنے آپو کو شکست پائی۔ تنجیتاوہفتیحیاب ہوا۔
ترجمہ: (اے میرے دوستو)، صبح کے اوائل میں، گرو کے کلام کے ذریعہ خدا کو پیار سے یاد کرو اور دنیاوی چیزوں کی محبت کو چھوڑ دو۔خدا کے بندوں کا بندہ نانک عرض کرتا ہے کہ اس دنیا میں جنہوں نے خدا کو یاد نہیں کیا وہ ہار گئے اور جنہوں ॥4॥9॥ نے خدا کو یاد کیا وہ زندگی کا مقصد جیت گئے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਮਨੁ ਮਾਇਆ ਮਨੁ ਧਾਇਆ ਮਨੁ ਪੰਖੀ ਆਕਾਸਿ ॥ ਤਸਕਰ ਸਬਦਿ ਨਿਵਾਰਿਆ ਨਗਰੁ ਵੁਠਾ ਸਾਬਾਸਿ ॥ ਜਾ ਤੂ ਰਾਖਹਿ ਰਾਖਿ ਲੈਹਿ ਸਾਬਤੁ ਹੋਵੈ ਰਾਸਿ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ منُ مائِیا منُ دھائِیا منُ پنّکھیِ آکاسِ
॥ تسکر سبدِ نِۄارِیا نگرُ ۄُٹھا ساباسِ
॥1॥ جا توُ راکھہِ راکھِ لیَہِ سابتُ ہوۄےَ راسِ
لفظی معنی:من مائیا من دھائیا ۔ دل دنیاوی دولت کے لئے دوڑ دہوپ کرتا ہے اور پرندوں کی طرح آسمانوں میں پرواز کرتا ہے تسکرچورسبد۔ کلام کے ذریعے ۔ نواریا۔ دور کیا۔ نگروٹھا ساباس۔ اور جسم میں نیکیاں نمودار ہوئیں۔ بسیںراکھیہہ۔حفاظت کرتا ہے ثابت ہووے راس۔ تو سرمایہ قائم دائم رہتا ہے (1)
ترجمہ:دماغ دنیاوی دولت سے اس قدر مگن ہے کہ اس کے پیچھے بھاگتا ہے اور آسمان پر پرندے کی طرح اس کا پیچھا کرتا ہے۔لیکن جب گرو کے کلام پر غور کر کے چوروں (پانچ برائیوں) کو جسم سے نکال دیا جاتا ہے تو اس میں خوبیاں بس جاتی ہیں اور اسے مبارکباد دی جاتی ہے۔اے خدا، جب وہ دماغ کو ان شیطانی برائیوں سے بچاتا ہے، تب انسان کا الہی خوبیوں کا سرمایہ برقرار رہتا ہے۔

ਐਸਾ ਨਾਮੁ ਰਤਨੁ ਨਿਧਿ ਮੇਰੈ ॥ ਗੁਰਮਤਿ ਦੇਹਿ ਲਗਉ ਪਗਿ ਤੇਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ایَسا نامُ رتنُ نِدھِ میرےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ گُرمتِ دیہِ لگءُ پگِ تیرےَ
لفظی معنی:نام رتن ۔ الہٰی ہیرا نام۔ ندھ ۔ خزانہ ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ لگو پگ ۔ تیرے ۔ تیرے پاؤں پڑوں ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا مجھے ایسا خزانہ عطا فرما جو تیرے قیمتی نام سے بھرا ہوا ہو۔اور مجھے گرو کی تعلیمات سے نوازیں، تاکہ میں ہمیشہ آپ کے نام پر مرکوز رہوں۔توقف

ਮਨੁ ਜੋਗੀ ਮਨੁ ਭੋਗੀਆ ਮਨੁ ਮੂਰਖੁ ਗਾਵਾਰੁ ॥ ਮਨੁ ਦਾਤਾ ਮਨੁ ਮੰਗਤਾ ਮਨ ਸਿਰਿ ਗੁਰੁ ਕਰਤਾਰੁ ॥ ਪੰਚ ਮਾਰਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਐਸਾ ਬ੍ਰਹਮੁ ਵੀਚਾਰੁ ॥੨॥
॥ منُ جوگیِ منُ بھوگیِیا منُ موُرکھُ گاۄارُ
॥ منُ داتا منُ منّگتا من سِرِ گُرُ کرتارُ
॥2॥ پنّچ مارِ سُکھُ پائِیا ایَسا ب٘رہمُ ۄیِچارِ
لفظی معنی:جوگی ۔ طارق الدنیا ۔ ۔ بھوگیا ۔ دنیاوی نعمتوں کا لطف لینے والا۔ مورکھ گاوار ۔ بیوقوف جاہل۔ داتا ۔ سخی ۔ منگتا ۔ بھکاری ۔ سر گر۔ بھاری مرشد۔ کرتار۔ خدا۔ پنچ مار۔ پانچوں بدعتوں کو ختم کرنےسے ۔ برہم وچار۔ الہٰی سمجھ بنتی ہے (2)
ترجمہ:ہمارا یہ ذہن بے وقوف اور روحانی طور پر جاہل ہے، کبھی یہ مایا (مادیت) کی محبت سے لاتعلق ہے اور کبھی دنیاوی لذتوں میں مگن ہے۔کبھی ذہن دان دینے والا اور کبھی بھکاری بن جاتا ہے، لیکن جب الہی گرو اس کا محافظ بن جاتا ہے،پھر یہایسا ॥2॥ الہی عکس حاصل کرتا ہے کہ پانچ برائیوں پر قابو پا کر اندرونی سکون حاصل کرتا ہے۔

ਘਟਿ ਘਟਿ ਏਕੁ ਵਖਾਣੀਐ ਕਹਉ ਨ ਦੇਖਿਆ ਜਾਇ ॥ ਖੋਟੋ ਪੂਠੋ ਰਾਲੀਐ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਪਤਿ ਜਾਇ ॥ ਜਾ ਤੂ ਮੇਲਹਿ ਤਾ ਮਿਲਿ ਰਹਾਂ ਜਾਂ ਤੇਰੀ ਹੋਇ ਰਜਾਇ ॥੩॥
॥ گھٹِ گھٹِ ایکُ ۄکھانھیِئےَ کہءُ ن دیکھِیا جاءِ
॥ کھوٹو پوُٹھو رالیِئےَ بِنُ ناۄےَ پتِ جاءِ
॥3॥ جا توُ میلہِ تا مِلِ رہاں جاں تیریِ ہوءِ رجاءِ
لفظی معنی:بھولا گمراہ۔ گھٹ گھرٹ ۔ ہر دلمیں۔ وکھانیئے ۔ کہتے ہیں۔ کہو ۔ کسی سے ۔ کھوٹو۔ برا۔ بد قماش۔ پوٹھو رالیے ۔ الٹا رلایا جات اہے ۔ پت ۔ عزت (3)
ترجمہ:اے خدا، کہا جاتا ہے کہ تو ہر دل میں بستا ہے، لیکن صرف یہ کہہ کر تیرا تصور نہیں کیا جا سکتا۔جھوٹی تعاقب کی وجہ سے رحم میں الٹا لٹک کر تکلیف اٹھائی جاتی ہے۔ خدا کا نام یاد کیے بغیر عزت ختم ہو جاتی ہے۔اے خدا! میں تیرے نام کے ॥3॥ ساتھ اسی وقت متحد رہوں گا جب تو مجھے متحد کرے گا اور جب تیری مرضی ہوگی۔

ਜਾਤਿ ਜਨਮੁ ਨਹ ਪੂਛੀਐ ਸਚ ਘਰੁ ਲੇਹੁ ਬਤਾਇ ॥ ਸਾ ਜਾਤਿ ਸਾ ਪਤਿ ਹੈ ਜੇਹੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ ਜਨਮ ਮਰਨ ਦੁਖੁ ਕਾਟੀਐ ਨਾਨਕ ਛੂਟਸਿ ਨਾਇ ॥੪॥੧੦॥
॥ جاتِ جنمُ نہ پوُچھیِئےَ سچ گھرُ لیہُ بتاءِ
॥ سا جاتِ سا پتِ ہےَ جیہے کرم کماءِ
॥4॥10॥ جنم مرن دُکھُ کاٹیِئےَ نانک چھوُٹسِ ناءِ
لفظی معنی:جات جنم ۔ ذات یا خاندان۔ سچ گھر ۔ الہٰی ٹھکانہ ۔ یہو بتائے ۔ کا پتہ پوچھو ۔ ساجات۔ ذات وہی ہے ساپت ہے ۔ جیسا کام کرتا ہے ۔ چھوٹس نائے ۔ نام ست ۔ سچ حق و حقیقت سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
ترجمہ:ہمیں کسی سے اس کے سماجی طبقے اور اس کے نسب کے بارے میں نہیں پوچھنا چاہیے، اگر ضروری ہو تو معلوم کرنا چاہیے کہ خدا کس دل میں ظاہر ہوا ہے۔کیونکہ کسی کے سماجی طبقے اور عزت کا تعین اس کے اعمال سے ہوتا ہے۔اے نانک، ॥4॥10॥ برائیوں اور پیدائش اور موت کے چکروں سے آزادی صرف خدا کے نام کو یاد کرنے سے ہی حاصل ہوتی ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜਾਗਤੁ ਬਿਗਸੈ ਮੂਠੋ ਅੰਧਾ ॥ ਗਲਿ ਫਾਹੀ ਸਿਰਿ ਮਾਰੇ ਧੰਧਾ ॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ جاگتُ بِگسےَ موُٹھو انّدھا
॥ گلِ پھاہیِ سِرِ مارے دھنّدھا
ترجمہ:باہر سے جاگتے ہوئے بھی روحانی طور پر جاہل انسان کی خوبیاں چھین لی جاتی ہیں لیکن وہ پھر بھی لذت محسوس کرتا ہے۔اس کے گلے میں مایا (مادیت) کی پھندا ہے اور دنیاوی الجھنیں اس کے سر پر مارتی رہتی ہیں۔

ਆਸਾ ਆਵੈ ਮਨਸਾ ਜਾਇ ॥ ਉਰਝੀ ਤਾਣੀ ਕਿਛੁ ਨ ਬਸਾਇ ॥੧॥
॥ آسا آۄےَ منسا جاءِ
॥1॥ اُرجھیِ تانھیِ کِچھُ ن بساءِ
لفظی معنی:جاگت۔ بیدار و ہوشیار ہونیکے باجود۔ وگسے ۔ خوش ہوتا ہے ۔ موٹھو ۔ لٹ رہا ہے ۔ دہوکا کھا رہا ہے ۔ اندھا ۔ غافل ۔ گل پھاہی ۔ گلے میں پھندہ یا رسی ۔ سرمارے دھندا۔ سر ذہنی کوفت میں دنیاوی کشمکش کی ۔ آسا۔ اُمید۔ ببراسا۔ نا اُمید۔ارجھی تانی ۔ دنیاوی الجھنوں ۔ کچھ نہ بسائے ۔ کوئی زور نہیں چلتا۔ بسائے ۔ زور نہیں (1)
॥1॥ ترجمہ:دنیا میں انسان بہت سی امیدوں کے ساتھ آتا ہے، لیکن بہت سی ادھوری خواہشات کے ساتھ چلا جاتا ہے۔اس کی زندگی کی تمام تاریں الجھ گئی ہیں اور وہ بالکل بے بس ہے۔

ਜਾਗਸਿ ਜੀਵਣ ਜਾਗਣਹਾਰਾ ॥ ਸੁਖ ਸਾਗਰ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਭੰਡਾਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ جاگسِ جیِۄنھ جاگنھہارا
॥1॥ رہاءُ ॥ سُکھ ساگر انّم٘رِت بھنّڈارا
لفظی معنی:جاگس جیون بیداری ہی زندگی ہے ۔ جاگنہار۔ بیدار رہنے کی توفیق رکھنے والے ۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر۔ انمرت بھنڈار ۔ آب حیات کا خزانہ ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا، دنیا کی زندگی، ہمیشہ بیدار اور باخبر رہتا ہے۔وہ سکون کا سمندر اور امرت کا خزانہ ہے۔توقف

ਕਹਿਓ ਨ ਬੂਝੈ ਅੰਧੁ ਨ ਸੂਝੈ ਭੋਂਡੀ ਕਾਰ ਕਮਾਈ ॥ ਆਪੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪ੍ਰੇਮ ਪਰਮੇਸੁਰੁ ਕਰਮੀ ਮਿਲੈ ਵਡਾਈ ॥੨॥
॥ کہِئو ن بوُجھےَ انّدھُ ن سوُجھےَ بھوݩڈیِ کار کمائیِ
॥2॥ آپے پ٘ریِتِ پ٘ریم پرمیسُرُ کرمیِ مِلےَ ۄڈائیِ
لفظی معنی:کہیؤ نہ بوجھے ۔ کہے گئے کو سمجھتا نہیں۔ اندھ نہ سوجھے ۔ خود کو سمجھ نہیں۔ بھونڈی کارکمائی ۔ برے اعمال کرتا ہے ۔ پریت۔ محبت۔ پرمیسور ۔ خدا۔ اللہ تعالیٰ ۔ گرمی ۔ بخشش۔ وڈائی ۔ عظمت (2)
ترجمہ:مایا (مادیت) کی محبت میں گمراہ ہو کر جو کچھ سکھایا جا رہا ہے اسے سمجھ نہیں آتا، روحانی بگاڑ سے بچنے کا نہیں سوچتا اور برے کام کرتا رہتا ہے۔خدا خود اپنے نام کی محبت سے نوازتا ہے اور صرف اس کے فضل سے اسے یاد کرنے کا ॥2॥ شرف حاصل ہوتا ہے۔

ਦਿਨੁ ਦਿਨੁ ਆਵੈ ਤਿਲੁ ਤਿਲੁ ਛੀਜੈ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਘਟਾਈ ॥ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬੂਡੋ ਠਉਰ ਨ ਪਾਵੈ ਜਬ ਲਗ ਦੂਜੀ ਰਾਈ ॥੩॥
॥ دِنُ دِنُ آۄےَ تِلُ تِلُ چھیِجےَ مائِیا موہُ گھٹائیِ
॥3॥ بِنُ گُر بوُڈو ٹھئُر ن پاۄےَ جب لگ دوُجیِ رائیِ
لفظی معنی:دن دن آوے ۔ ایک ایک دن کرکے عمر گذر رہی ہے ۔ تل تل تھوڑا تھوڑا کرکے ۔ چھجے ۔ کم ہو رہی ہے ۔ گھٹتی ہے ۔ مائیا موہ گھٹائی ۔ دنیاوی دولت دلمیں بسی رہتی ہے ۔ تھوڑ۔ ٹھکانہ ۔ بوڈو۔ ڈوبتا ہے ۔ جب لگ ۔ جبتک ۔ دوجی رائی۔ ذراسی بھی دویت ہے (3)
ترجمہ:ہر دن کے طلوع ہونے کے ساتھ ساتھ انسان کی باقی ماندہ زندگی آہستہ آہستہ کم ہوتی جارہی ہے، لیکن اس کے دل میں مایا (مادیت) کی محبت برقرار ہے۔گرو کی تعلیمات کے بغیر، کوئی مایا (مادیت) کی محبت میں ڈوبا رہتا ہے، جب تک کہ اس ॥3॥ میں تھوڑا سا دوغلا پن بھی ہے، اسے اندرونی سکون کی جگہ نہیں ملتی۔

ਅਹਿਨਿਸਿ ਜੀਆ ਦੇਖਿ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲੈ ਸੁਖੁ ਦੁਖੁ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਈ ॥ ਕਰਮਹੀਣੁ ਸਚੁ ਭੀਖਿਆ ਮਾਂਗੈ ਨਾਨਕ ਮਿਲੈ ਵਡਾਈ ॥੪॥੧੧॥
॥ اہِنِسِ جیِیا دیکھِ سم٘ہ٘ہالےَ سُکھُ دُکھُ پُربِ کمائیِ
॥4॥11॥ کرمہیِنھُ سچُ بھیِکھِیا ماںگےَ نانک مِلےَ ۄڈائیِ
لفظی معنی:اہنس ۔ روز و شب۔ جیئا ۔ مخلوق ۔ دیکھ ۔ خبر داری ۔ سماے ۔ سنبھال۔ پرب ۔ پہلے ۔ کمائی ۔ امعال۔ کرم ہین ۔ بد قسمت۔ سچ بھیکھیا۔ سچ اور سچی بھیک ۔ نانک ملے وڈائی ۔ اے نانک عظمت و حشمت حاصل ہوتی ہے۔
॥4॥11॥ترجمہ:دن اور رات، خدا اپنے مخلوقات کی دیکھ بھال کرتا ہے اور انہیں ان کے پچھلے اعمال کے مطابق اندرونی سکون یا غم دیتا ہے۔اے نانک، بدبخت جب عاجزی کے ساتھ خدا کے نام کا صدقہ مانگتا ہے، تب ہی اسے خدا کے حضورعزتملتیے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਮਸਟਿ ਕਰਉ ਮੂਰਖੁ ਜਗਿ ਕਹੀਆ ॥ ਅਧਿਕ ਬਕਉ ਤੇਰੀ ਲਿਵ ਰਹੀਆ ॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ مسٹِ کرءُ موُرکھُ جگِ کہیِیا
॥ ادھِک بکءُ تیریِ لِۄ رہیِیا
ترجمہ:اے خدا اگر میں (دنیاوی رسومات کی پرواہ کیے بغیر اور صرف تیرے نام کو یاد کر کے) خاموش رہوں تو دنیا مجھے احمق کہتی ہے۔اور اگر میں بہت زیادہ بولتا ہوں (ان کی غلطیوں کو سمجھانے کے لیے) تو میری توجہ آپ پر ٹوٹ جاتی ہے۔

ਭੂਲ ਚੂਕ ਤੇਰੈ ਦਰਬਾਰਿ ॥ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਆਚਾਰ ॥੧॥
॥ بھوُل چوُک تیرےَ دربارِ
॥1॥ نام بِنا کیَسے آچار
॥1॥ ترجمہ:اصل خطائیں وہ ہیں جن کا فیصلہ تیری بارگاہ میں ہونے والا ہے۔تیرا نام یاد کیے بغیر کوئی نیک عمل کیسے ہو سکتا ہے۔

ਐਸੇ ਝੂਠਿ ਮੁਠੇ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਨਿੰਦਕੁ ਨਿੰਦੈ ਮੁਝੈ ਪਿਆਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ایَسے جھوُٹھِ مُٹھے سنّسارا
॥1॥ رہاءُ ॥ نِنّدکُ نِنّدےَ مُجھےَ پِیارا
॥1॥ ترجمہ:اے خدا، دنیا والے جھوٹے طریقوں سے لوٹے جا رہے ہیں۔غیبت کرنے والا تیرے نام کا دھیان کرنے والوں کی بدگوئی کرتا ہے، لیکن ایسا بندہ جو خدا کے نام کا دھیان کرتا ہے مجھے پیارا ہے۔توقف

ਜਿਸੁ ਨਿੰਦਹਿ ਸੋਈ ਬਿਧਿ ਜਾਣੈ ॥ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦੇ ਦਰਿ ਨੀਸਾਣੈ ॥
॥ جِسُ نِنّدہِ سوئیِ بِدھِ جانھےَ
॥ گُر کےَ سبدے درِ نیِسانھےَ
ترجمہ:اے خدا جس کو دنیا والے طعنہ دیتے ہیں وہی زندگی کی راست روی کو جانتا ہے۔گرو کے کلام کے ذریعے ایسے شخص کو خدا کی بارگاہ میں عزت ملتی ہے۔

ਕਾਰਣ ਨਾਮੁ ਅੰਤਰਗਤਿ ਜਾਣੈ ॥ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੋਈ ਬਿਧਿ ਜਾਣੈ ॥੨॥
॥ کارنھ نامُ انّترگتِ جانھےَ
॥2॥ جِس نو ندرِ کرے سوئیِ بِدھِ جانھےَ
॥2॥ ترجمہ:وہ اپنے دل میں خدا کا نام بسا لیتا ہے جو کائنات کا خالق ہے۔لیکن صرف وہی شخص صحیح طرز زندگی کو سمجھتا ہے جس پر خدا اپنی نظر کرم کرتا ہے۔

ਮੈ ਮੈਲੌ ਊਜਲੁ ਸਚੁ ਸੋਇ ॥ ਊਤਮੁ ਆਖਿ ਨ ਊਚਾ ਹੋਇ ॥
॥ مےَ میَلوَ اوُجلُ سچُ سوءِ
॥ اوُتمُ آکھِ ن اوُچا ہوءِ
ترجمہ:جو شخص ملکیت کے احساس میں مبتلا ہے، اس کا دماغ گندا اور آلودہ ہے، اور صرف ابدی خدا ہی پاک ہے۔اپنے آپ کو اعلیٰ ہونے کا دعویٰ کرنے سے کوئی بلند نہیں ہوتا۔

ਮਨਮੁਖੁ ਖੂਲ੍ਹ੍ਹਿ ਮਹਾ ਬਿਖੁ ਖਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਇ ਸੁ ਰਾਚੈ ਨਾਇ ॥੩॥
॥ منمُکھُ کھوُل٘ہ٘ہِ مہا بِکھُ کھاءِ
॥3॥ گُرمُکھِ ہوءِ سُ راچےَ ناءِ
॥3॥ ترجمہ:مرید من شخص کھلے عام مایا (مادیت) کی محبت میں مبتلا ہو جاتا ہے جو کہ سب سے مہلک زہر ہے اور روحانی بگاڑ کا سبب ہے۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، وہ خدا کے نام میں مگن رہتا ہے۔

ਅੰਧੌ ਬੋਲੌ ਮੁਗਧੁ ਗਵਾਰੁ ॥
॥ انّدھوَ بولوَ مُگدھُ گۄارُ
ترجمہ:مایا (مادیت) کی محبت میں اندھا ہو کر خدا کی حمد سے غافل رہتا ہے اور وہ ایک غیر مہذب احمق ہے،

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top