Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1328

Page 1328

ਦੂਖਾ ਤੇ ਸੁਖ ਊਪਜਹਿ ਸੂਖੀ ਹੋਵਹਿ ਦੂਖ ॥ ਜਿਤੁ ਮੁਖਿ ਤੂ ਸਾਲਾਹੀਅਹਿ ਤਿਤੁ ਮੁਖਿ ਕੈਸੀ ਭੂਖ ॥੩॥
॥ دوُکھا تے سُکھ اوُپجہِ سوُکھیِ ہوۄہِ دوُکھ
॥3॥ جِتُ مُکھِ توُ سالاہیِئہِ تِتُ مُکھِ کیَسیِ بھوُکھ
لفظی معنی:دوکھاتے سکھ اپجے ۔ عذاب سے آسائش پیدا ہوتی ہے ۔ سکھی ۔ ہودیہہ دکھ ۔ آرام و آسائش سے عذاب آتا ہے ۔ جت مکھ ۔ جس منہ سے تو صلاحیئے ۔ تیری حمدوثناہ ہوتی ہو۔ تت مکھ ۔ اس منہ سے (3)
ترجمہ:جب انسان برائیوں سے منہ موڑ لیتا ہے تو اس کے دکھ باطنی سکون بن جاتے ہیں، لیکن جب وہ صرف دنیاوی لذتوں میں مشغول ہو جاتا ہے تو یہ لذتیں اس کے لیے جسمانی اور روحانی دکھ پیدا کرتی ہیں۔اے خدا، جو تیری حمد گاتا ہے، اس کو کیا ॥3॥ بھوک لگ سکتی ہے۔

ਨਾਨਕ ਮੂਰਖੁ ਏਕੁ ਤੂ ਅਵਰੁ ਭਲਾ ਸੈਸਾਰੁ ॥ ਜਿਤੁ ਤਨਿ ਨਾਮੁ ਨ ਊਪਜੈ ਸੇ ਤਨ ਹੋਹਿ ਖੁਆਰ ॥੪॥੨॥
॥ نانک موُرکھُ ایکُ توُ اۄرُ بھلا سیَسارُ
॥4॥2॥ جِتُ تنِ نامُ ن اوُپجےَ سے تن ہوہِ کھُیار
لفظی معنی:اور ۔ دوسرا ۔ بھلا ۔ نیک۔ سیسار۔ عالم۔ جت تن جس جسم میں نام۔ ست۔ سچ ۔ حق وحقیقت نہیں۔ خوآر ۔ ذلیل۔
॥4॥2॥ ترجمہ:اے نانک، (اگر تم خدا کو یاد نہیں کرتے تو) تم اکیلے احمق ہو اور باقی دنیا (جو خدا کو یاد کرتی ہے) تم سے بہتر ہے۔وہ جسم جس میں خدا کا نام یاد کرنے کی تمنا پوری نہیں ہوتی، وہ برائیوں میں دکھی ہو جاتا ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜੈ ਕਾਰਣਿ ਬੇਦ ਬ੍ਰਹਮੈ ਉਚਰੇ ਸੰਕਰਿ ਛੋਡੀ ਮਾਇਆ ॥ ਜੈ ਕਾਰਣਿ ਸਿਧ ਭਏ ਉਦਾਸੀ ਦੇਵੀ ਮਰਮੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ جےَ کارنھِ بید ب٘رہمےَ اُچرے سنّکرِ چھوڈیِ مائِیا
॥1॥ جےَ کارنھِ سِدھ بھۓ اُداسیِ دیۄیِ مرمُ ن پائِیا
لفظی معنی:بے کارن ۔ جس سبب۔ مقصد و مدعا کے لئے ۔ اُچرے دھیان کیئے ۔ سنکر۔ شوجی ۔ سدھ ۔ خدا رسیدہ جنہوں نے مقصد زندگی کا علم حاصل کر لیا۔ اداسی ۔ دنیا سے بیزار ہوئے ۔ مرم ۔ راز ۔ بھیدا (1)
ترجمہ:وہ خدا جس کے لیے، دیوتا برہما نے وید کہے، دیوتا شو نے مایا (دنیاوی دولت) کو ترک کر دیا۔اور جن کے لیے ماہریں دستبردار ہو گئے، اور دوسرے دیوتاؤں نے اپنی پوری کوشش کی لیکن ان میں سے کوئی بھی اس کی خوبیوں کے اسرار کو نہ ॥1॥ سمجھ سکا۔

ਬਾਬਾ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ਮੁਖਿ ਸਾਚਾ ਕਹੀਐ ਤਰੀਐ ਸਾਚਾ ਹੋਈ ॥ ਦੁਸਮਨੁ ਦੂਖੁ ਨ ਆਵੈ ਨੇੜੈ ਹਰਿ ਮਤਿ ਪਾਵੈ ਕੋਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ بابا منِ ساچا مُکھِ ساچا کہیِئےَ تریِئےَ ساچا ہوئیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ دُسمنُ دوُکھُ ن آۄےَ نیڑےَ ہرِ متِ پاۄےَ کوئیِ
لفظی معنی:من ساچا۔ من حقیقت پسند ۔ مکھ ساچا ۔ زبان میں حقیقت ۔ اور حقیقت کہو۔ ترییئے ساچا ہوئی ۔ کامیابی حاصل ہوتی ہے اور صدیوی حقیقت ہو جاتا ہے ۔ ہر مت ۔ الہٰی سمجھ ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اے بھائی، ہمیں خدا کو اپنے ذہن میں بسانا چاہئے اور اس کی حمد کرنی چاہئے، ایسا کرنے سے ہم برائیوں کے سمندر میں تیر کر اس کی طرح بن جاتے ہیں۔جو شخص خدا کو یاد کرنے کی حکمت حاصل کرتا ہے، کوئی دشمن (برائی) اور غم اسکے ॥1॥ قریب نہیں آتا۔ توقف

ਅਗਨਿ ਬਿੰਬ ਪਵਣੈ ਕੀ ਬਾਣੀ ਤੀਨਿ ਨਾਮ ਕੇ ਦਾਸਾ ॥ ਤੇ ਤਸਕਰ ਜੋ ਨਾਮੁ ਨ ਲੇਵਹਿ ਵਾਸਹਿ ਕੋਟ ਪੰਚਾਸਾ ॥੨॥
॥ اگنِ بِنّب پۄنھےَ کیِ بانھیِ تیِنِ نام کے داسا
॥2॥ تے تسکر جو نامُ ن لیۄہِ ۄاسہِ کوٹ پنّچاسا
لفظی معنی:اگن ۔ طمع ۔ لالچ اور غصہ ۔ بنب ۔ سکون ذہن۔ ستوگن ۔ پون ۔ ہوا۔ رجوگن ۔ تین اوصاف پر مشتمل۔ نام کے داسا ۔ نام کے غلام۔ تسکر۔ چور۔ کوٹ۔ پچاسا۔ ایسی جگہ جہاں ویرناہ ہو۔ مراد حقیقت سے کروڑوں کوس دور (2)۔
ترجمہ:ساری دنیا برائی، نیکی اور طاقت کے اثرات کی زد میں ہے۔ لیکن یہ تینوں خدا کے غلام ہیں اور خدا کو یاد کرنے والے کو متاثر نہیں کر سکتے۔جو لوگ خدا کو یاد نہیں کرتے وہ ان چوروں کی مانند ہیں جو پانچ شیروں جیسی شیطانی برائیوں (شہوت، غصہ، لالچ، لگاؤ اور انا)کے قلعے میں رہتے ہیں ۔ ||2||

ਜੇ ਕੋ ਏਕ ਕਰੈ ਚੰਗਿਆਈ ਮਨਿ ਚਿਤਿ ਬਹੁਤੁ ਬਫਾਵੈ ॥ ਏਤੇ ਗੁਣ ਏਤੀਆ ਚੰਗਿਆਈਆ ਦੇਇ ਨ ਪਛੋਤਾਵੈ ॥੩॥
॥ جے کو ایک کرےَ چنّگِیائیِ منِ چِتِ بہُتُ بپھاۄےَ
॥3॥ ایتے گُنھ ایتیِیا چنّگِیائیِیا دےءِ ن پچھوتاۄےَ
لفظی معنی:چنگیائی ۔ نیکی ۔ بغاوے ۔ شیخی بگھارنا (3)
ترجمہ:اگر کوئی شخص کسی دوسرے کے لیے اچھا کام کرتا ہے تو وہ اپنے دل میں بہت فخر محسوس کرتا ہے اور اس پر بہت سی باتیں کرتا ہے۔لیکن خدا تمام مخلوقات کو بہت ساری خوبیاں اور اتنی خوبیاں عطا کرتا ہے، اور وہ اتنے احسان کرنے پرکبھی ॥3॥ پچھتاوا نہیں کرتا۔

ਤੁਧੁ ਸਾਲਾਹਨਿ ਤਿਨ ਧਨੁ ਪਲੈ ਨਾਨਕ ਕਾ ਧਨੁ ਸੋਈ ॥ ਜੇ ਕੋ ਜੀਉ ਕਹੈ ਓਨਾ ਕਉ ਜਮ ਕੀ ਤਲਬ ਨ ਹੋਈ ॥੪॥੩॥
॥ تُدھُ سالاہنِ تِن دھنُ پلےَ نانک کا دھنُ سوئیِ
॥4॥3॥ جے کو جیِءُ کہےَ اونا کءُ جم کیِ تلب ن ہوئیِ
لفظی معنی:تذصلاحن۔ اے خدا جو تیری حمدوثناہ کرتے ہیں۔ دھن۔ دولت ۔ سرمایہ۔ پلے ۔ دامن۔ جیؤ گیہئے محبت و عزت سے بلانا ۔ طلب ۔ جواب طلبی ۔ وجہ پوچھنا۔
॥4॥3॥ ترجمہ:اے خدا، جو تیری حمد گاتے ہیں، ان کے دل میں نام کی دولت ہے، اور نانک کے لیے بھی وہی دولت ہے۔جس کے پاس نام کی دولت ہے اگر کوئی ان کی عزت کرے تو الہیٰ منصف بھی اس سے اس کے اعمال کا حساب نہیں مانگتا۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਜਾ ਕੈ ਰੂਪੁ ਨਾਹੀ ਜਾਤਿ ਨਾਹੀ ਨਾਹੀ ਮੁਖੁ ਮਾਸਾ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲੇ ਨਿਰੰਜਨੁ ਪਾਇਆ ਤੇਰੈ ਨਾਮਿ ਹੈ ਨਿਵਾਸਾ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ جا کےَ روُپُ ناہیِ جاتِ ناہیِ ناہیِ مُکھُ ماسا
॥1॥ ستِگُرِ مِلے نِرنّجنُ پائِیا تیرےَ نامِ ہےَ نِۄاسا
لفظی معنی:روپ ۔ شکل۔ جات ۔ خاندان۔ مکھ ۔ چہرہ ۔ ماسا۔ ذرا بھی ۔ نرنجن۔ بیداغ خدا۔ تیرے نام۔ نام میں۔ نواسا۔ بھروسا۔ ٹھکانہ (1)
ترجمہ:وہ لوگ بھی جن کے پاس نہ کوئی خوبصورتی ہے، نہ اعلیٰ ذات (سماجی حیثیت)، نہ کوئی پرکشش خصوصیت، نہ اچھی جسمانی صحت،جب انہوں نے سچے گرو کی تعلیمات کی پیروی کی، تو انہوں نے پاک خدا کا ادراک کیا۔ اے خدا، وہ گروکیتعلیمات ॥1॥ پر عمل کر کے تیرے نام سے جڑ گئے۔

ਅਉਧੂ ਸਹਜੇ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰਿ ॥ ਜਾ ਤੇ ਫਿਰਿ ਨ ਆਵਹੁ ਸੈਸਾਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ائُدھوُ سہجے تتُ بیِچارِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جا تے پھِرِ ن آۄہُ سیَسارِ
لفظی معنی:آؤدہو۔ جوگی ۔ سہجے ۔ ذہنی سکون کے ساتھ ۔ تت۔ اصلیت وحقیقت ۔ وچار۔ سوچ۔ سمجھ خیا ل کر۔ پھر نہ اوہو سیسار۔ دنیا میں انا نہ ہو ۔رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے یوگی، سکون سے خدا کی تعریفیں گاتے ہوئے حقیقت کے جوہر پر غور کریں،تاکہ تم دوبارہ دنیا میں پیدا نہ ہو (دوبارہ جنم اور موت کے چکر میں نہ پڑو)۔توقف

ਜਾ ਕੈ ਕਰਮੁ ਨਾਹੀ ਧਰਮੁ ਨਾਹੀ ਨਾਹੀ ਸੁਚਿ ਮਾਲਾ ॥ ਸਿਵ ਜੋਤਿ ਕੰਨਹੁ ਬੁਧਿ ਪਾਈ ਸਤਿਗੁਰੂ ਰਖਵਾਲਾ ॥੨॥
॥ جا کےَ کرمُ ناہیِ دھرمُ ناہیِ ناہیِ سُچِ مالا
॥2॥ سِۄ جوتِ کنّنہُ بُدھِ پائیِ ستِگُروُ رکھۄالا
لفظی معنی:کرم۔ اعمال۔ دھرم۔ انسان فرائض۔ سچ ۔ پاکیزگی ۔ مالا ۔ تسبیح ۔ شو جوت کنہو۔ الہٰی نور سے ۔ بدھ ۔ سمجھ ۔ رکھوالا۔ محافظ (2)۔
ترجمہ:وہ لوگ جو کوئی رسمی عمل نہیں کرتے، کسی خاص عقیدے کی پیروی نہیں کرتے، باہر تطہیر نہیں کرتے اور نہ ہی کوئی مالا استعمال کرتے ہیں،جب سچے گرو ان کے محافظ بن گئے، تو انہوں نے خدا، الہی روشنی سے حکمت (خدا کی حمد گانا) ॥2॥ حاصل کی۔

ਜਾ ਕੈ ਬਰਤੁ ਨਾਹੀ ਨੇਮੁ ਨਾਹੀ ਨਾਹੀ ਬਕਬਾਈ ॥ ਗਤਿ ਅਵਗਤਿ ਕੀ ਚਿੰਤ ਨਾਹੀ ਸਤਿਗੁਰੂ ਫੁਰਮਾਈ ॥੩॥
॥ جا کےَ برتُ ناہیِ نیمُ ناہیِ ناہیِ بکبائیِ
॥3॥ گتِ اۄگتِ کیِ چِنّت ناہیِ ستِگُروُ پھُرمائیِ
لفظی معنی:برت۔ پرہیز گاری ۔ نیم ۔ روز مرہ کا مذہبی کام۔ گت اوگت ۔ جنت و دوزخ کا خیال۔ چنت۔ فکر ۔ تشویش ۔ بکبائی ۔ فضول بولنا (3)۔
॥3॥ترجمہ:جو لوگ روزے نہیں رکھتے، کسی مذہبی معمول کی پیروی نہیں کرتے اور کسی مذہبی بحث میں نہیں آتے۔جب انہوں نے سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کیا، تو انہوں نے نجات(برائیوں سے آزادی) حاصل کرنے یا نہ حاصل کرنے کی فکر نہیں کی۔

ਜਾ ਕੈ ਆਸ ਨਾਹੀ ਨਿਰਾਸ ਨਾਹੀ ਚਿਤਿ ਸੁਰਤਿ ਸਮਝਾਈ ॥ ਤੰਤ ਕਉ ਪਰਮ ਤੰਤੁ ਮਿਲਿਆ ਨਾਨਕਾ ਬੁਧਿ ਪਾਈ ॥੪॥੪॥
॥ جا کےَ آس ناہیِ نِراس ناہیِ چِتِ سُرتِ سمجھائیِ
॥4॥4॥ تنّت کءُ پرم تنّتُ مِلِیا نانکا بُدھِ پائیِ
لفظی معنی:آس۔ امید ۔ نراس۔ نا امیدی ۔ دل کو باہوش با سمجھ ۔ چت سرت سمجھائی ۔ تنت ۔ روح ۔ پرم تنت۔ خدا۔ بلند روحانی ہستی ۔ بدھ ۔ سمجھ۔
ترجمہ:وہ جو نہ تو دنیاوی اموال کی امید میں رہتا ہے اور نہ ہی نا امیدی کی حالت میں اور اپنے ذہن کو نظم و ضبط میں رکھتا ہے۔اے نانک، اس نے گرو سے عقل (خدا کی حمد گانا) حاصل کی ہے اور خدا کو اس طرح محسوس کیا ہے جیسے اس کی ॥4॥4॥ روح عظیم روح خدا سے مل گئی ہے۔

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਤਾ ਕਾ ਕਹਿਆ ਦਰਿ ਪਰਵਾਣੁ ॥ ਬਿਖੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਦੁਇ ਸਮ ਕਰਿ ਜਾਣੁ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ تا کا کہِیا درِ پرۄانھُ
॥1॥ بِکھُ انّم٘رِتُ دُءِ سم کرِ جانھُ
لفظی معنی:تاکاکہیا۔ ان کا کہنا۔ در ۔ خدا کے در پر۔ پروان ۔ قبول ہوتا ہے ۔ وکھ ۔ زہر۔ انمرت۔ آب حیات۔ سم ۔ برابر (1)۔
॥1॥ ترجمہ:اس شخص کی بات (خدا کی مرضی کے بارے میں) خدا کی بارگاہ میں منظور ہوتی ہے،جو زہر اور امرت (خوشی یا غم) کو ایک جیسا دیکھتا ہے۔

ਕਿਆ ਕਹੀਐ ਸਰਬੇ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ ਜੋ ਕਿਛੁ ਵਰਤੈ ਸਭ ਤੇਰੀ ਰਜਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ کِیا کہیِئےَ سربے رہِیا سماءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جو کِچھُ ۄرتےَ سبھ تیریِ رجاءِ
لفظی معنی:سربے ۔ سب تھاں۔ ورتے ۔ ہو رہا ہے ۔ تیری رضائے ۔ تیرے زیر فرمان ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے خدا، ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ تو تمام مخلوقات میں موجود ہے،اور جو کچھ (دنیا میں) ہو رہا ہے سب تیری مرضی سے ہو رہا ہے۔توقف

ਪ੍ਰਗਟੀ ਜੋਤਿ ਚੂਕਾ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ॥੨॥
॥ پ٘رگٹیِ جوتِ چوُکا ابھِمانُ
॥2॥ ستِگُرِ دیِیا انّم٘رِت نامُ
لفظی معنی:پرگٹی جوت۔ نور ظہور ہوآ۔ چوکا۔ ختم ہوا۔ ابھیمان ۔ غرور۔ ستگر ۔سچے مرشد نے ۔ انمرت نام۔ الہٰی نام ست۔ سچ حق و حقیقت جو زندگی کوروحانی و اخلاقی پاکیزگی بخشتا ہے (2)
॥2॥ ترجمہ:خدا کا نور ظاہر ہوتا ہے اور اس شخص کا غرور ختم ہو جاتا ہے،جس کو سچے گرو نے نام کا امرت بخشا ہے۔

ਕਲਿ ਮਹਿ ਆਇਆ ਸੋ ਜਨੁ ਜਾਣੁ ॥ ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਪਾਵੈ ਮਾਣੁ ॥੩॥
॥ کلِ مہِ آئِیا سو جنُ جانھُ
॥3॥ ساچیِ درگہ پاۄےَ مانھُ
لفظی معنی:کل میں آئیا ۔ پرنا ۔ اسی شخص کی زندگی قبول ہوتی ہے ۔ بارگاہ خدا۔ ساچی ۔ درگیہہ۔ سچے دربار۔ مان ۔ عزت (3) ۔
॥3॥ ترجمہ:اس دنیا میں صرف اسی شخص کا آنا منظور ہے،جو خدا کی بارگاہ میں عزت پاتا ہے۔

ਕਹਣਾ ਸੁਨਣਾ ਅਕਥ ਘਰਿ ਜਾਇ ॥ ਕਥਨੀ ਬਦਨੀ ਨਾਨਕ ਜਲਿ ਜਾਇ ॥੪॥੫॥
॥ کہنھا سُننھا اکتھ گھرِ جاءِ
॥4॥5॥ کتھنیِ بدنیِ نانک جلِ جاءِ
لفظی معنی:کہنا سننا۔ کہنا اور سننا۔ اکتھ ۔ جسکی بابت کہا نہیں جاسکتا ۔ کتھی بدنی ۔ ۔ فضول بولنا۔
ترجمہ:صرف وہ الفاظ بولنا اور سننا ثمر آور ہوتا ہے جن کے ذریعے انسان ناقابل بیان خدا سے مل سکتا ہے۔اے نانک، دوسرے تمام الفاظ جو ہمیں خدا سے دور لے جاتے ہیں، سننا یا بولنا ضائع ہو جاتا ہے۔ ||4||5||

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਨੀਰੁ ਗਿਆਨਿ ਮਨ ਮਜਨੁ ਅਠਸਠਿ ਤੀਰਥ ਸੰਗਿ ਗਹੇ ॥ ਗੁਰ ਉਪਦੇਸਿ ਜਵਾਹਰ ਮਾਣਕ ਸੇਵੇ ਸਿਖੁ ਸ ਖੋਜਿ ਲਹੈ ॥੧॥
॥1॥ پ٘ربھاتیِ مہلا
॥ انّم٘رِتُ نیِرُ گِیانِ من مجنُ اٹھسٹھِ تیِرتھ سنّگِ گہے
॥1॥ گُر اُپدیسِ جۄاہر مانھک سیۄے سِکھُ سد਼ کھوجِ لہےَ
لفظی معنی:انمرت۔ آب حیات۔ جو روحانی واخلاقی طور پر صدیوی پاک بناتا ہے ۔ نیر ۔پانی ۔ گیان ۔ علم و دانش۔ اٹھ سٹھ تیرتھ سنگ رہے ۔ جواڑسٹھ تیرتھوں کی اہمیت رکھتا ہے ۔ من ۔ مجن۔ جو دل کو پاک بناتا ہے ۔ اپدیس ۔ واعظ ۔نصحیت ۔ سیوے ۔ خدمت کرے ۔ کھوج لہے ۔ تلاش پر حاصل ہوتے ہیں (1)
ترجمہ:جو شخص اپنے دماغ کو گرو سے حاصل ہونے والے امرت جیسی روحانی حکمت میں غسل دیتا ہے وہ زیارت کے تمام مقدس مقامات کی خوبیوں کو حاصل کرتا ہے۔گرو کی تعلیمات میں الہی حکمت کے انمول جواہرات شامل ہیں۔ وہ پیروکار جو خدمت ॥1॥ کرتا ہے اور اس کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ ان کو ڈھونڈتا ہے۔

ਗੁਰ ਸਮਾਨਿ ਤੀਰਥੁ ਨਹੀ ਕੋਇ ॥ ਸਰੁ ਸੰਤੋਖੁ ਤਾਸੁ ਗੁਰੁ ਹੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ گُر سمانِ تیِرتھُ نہیِ کوءِ
॥1॥ رہاءُ ॥ سرُ سنّتوکھُ تاسُ گُرُ ہوءِ
لفظی معنی:سمان ۔ برابر۔ تیرتھ ۔ زیارت۔ سر ۔ سمندر۔ سنتوکھ ۔ صبر۔ تاس۔ اس جیسا (1) ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:گرو کے الہی کلام کے برابر کوئی مقدس مزار نہیں ہے۔گرو کا الہی کلام قناعت کا سمندر ہے۔ توقف

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top