Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1294

Page 1294

ਰਾਗੁ ਕਾਨੜਾ ਚਉਪਦੇ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਸਾਧ ਜਨਾਂ ਮਿਲਿ ਹਰਿਆ ॥ ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਾਧ ਜਨਾਂ ਕਉ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਪਾਰਿ ਉਤਰਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ کانڑا چئُپدے مہلا 4 گھرُ 1
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥ میرا منُ سادھ جناں مِلِ ہرِیا
॥1॥ رہاءُ ॥ ہءُ بلِ بلِ بلِ بلِ سادھ جناں کءُ مِلِ سنّگتِ پارِ اُترِیا
॥1॥ ترجمہ:اولیاء خدا سے ملاقات کے بعد میرا دماغ روحانی مسرت سے پھول کی مانند کھل گیا ہے۔میں بار بار اولیاء خدا پر قربان جاتا ہوں، میں نے ان کی صحبت میں شامل ہو کر دنیاوی بحرِ برائیوں کو عبور کیا ہے۔ توقف

ਹਰਿ ਹਰਿ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹੁ ਪ੍ਰਭ ਅਪਨੀ ਹਮ ਸਾਧ ਜਨਾਂ ਪਗ ਪਰਿਆ ॥ ਧਨੁ ਧਨੁ ਸਾਧ ਜਿਨ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਜਾਨਿਆ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਪਤਿਤ ਉਧਰਿਆ ॥੧॥
॥ ہرِ ہرِ ک٘رِپا کرہُ پ٘ربھ اپنیِ ہم سادھ جناں پگ پرِیا
॥1॥ دھنُ دھنُ سادھ جِن ہرِ پ٘ربھُ جانِیا مِلِ سادھوُ پتِت اُدھرِیا
॥1॥ ترجمہ:اے خدا، اپنی رحمت نازل فرما، تاکہ میں سنتوں کی عاجزی سے خدمت کرتا رہوں۔واقعی خوش نصیب ہیں وہ اولیاء جنہوں نے خدا کو پہچان لیا، کیونکہ اولیاء کی صحبت میں گناہگار بھی گناہوں سے بچ جاتے ہیں۔

ਮਨੂਆ ਚਲੈ ਚਲੈ ਬਹੁ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਵਸਗਤਿ ਕਰਿਆ ॥ ਜਿਉਂ ਜਲ ਤੰਤੁ ਪਸਾਰਿਓ ਬਧਕਿ ਗ੍ਰਸਿ ਮੀਨਾ ਵਸਗਤਿ ਖਰਿਆ ॥੨॥
॥ منوُیا چلےَ چلےَ بہُ بہُ بِدھِ مِلِ سادھوُ ۄسگتِ کرِیا
॥2॥ جِئُں جل تنّتُ پسارِئو بدھکِ گ٘رسِ میِنا ۄسگتِ کھرِیا
॥2॥ ترجمہ:انسانی ذہن عموماً مختلف طریقوں سے بھٹکتا رہتا ہے، اور سنتوں سے ملنے کے بعد ہی قابو میں آتا ہے۔جس طرح ایک مچھیرا اپنا جال پھیلا کر مچھلی کو پکڑ کر گھر لے جاتا ہے۔

ਹਰਿ ਕੇ ਸੰਤ ਸੰਤ ਭਲ ਨੀਕੇ ਮਿਲਿ ਸੰਤ ਜਨਾ ਮਲੁ ਲਹੀਆ ॥ ਹਉਮੈ ਦੁਰਤੁ ਗਇਆ ਸਭੁ ਨੀਕਰਿ ਜਿਉ ਸਾਬੁਨਿ ਕਾਪਰੁ ਕਰਿਆ ॥੩॥
॥ ہرِ کے سنّت سنّت بھل نیِکے مِلِ سنّت جنا ملُ لہیِیا
॥3॥ ہئُمےَ دُرتُ گئِیا سبھُ نیِکرِ جِءُ سابُنِ کاپرُ کرِیا
॥3॥ ترجمہ:خدا کے اولیاء مبارک اور نیک ہیں، ان اولیاء سے ملنے سے دماغ کی گندگی دور ہو جاتی ہے۔جس طرح صابن سے کپڑوں کی گندگی دور ہوتی ہے، اسی طرح گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے انا اور گناہوں کی گندگی دور ہوجاتی ہے۔

ਮਸਤਕਿ ਲਿਲਾਟਿ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਠਾਕੁਰਿ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਚਰਨ ਉਰ ਧਰਿਆ ॥ ਸਭੁ ਦਾਲਦੁ ਦੂਖ ਭੰਜ ਪ੍ਰਭੁ ਪਾਇਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਉਧਰਿਆ ॥੪॥੧॥
॥ مستکِ لِلاٹِ لِکھِیا دھُرِ ٹھاکُرِ گُر ستِگُر چرن اُر دھرِیا
॥4॥1॥ سبھُ دالدُ دوُکھ بھنّج پ٘ربھُ پائِیا جن نانک نامِ اُدھرِیا
॥4॥1॥ ترجمہ:جس کو خدا نے پہلے سے مقرر کیا، اس نے گرو کی تعلیمات کو اپنے دل میں بسایا:اے عقیدت مند نانک، اس نے خدا کا ادراک کیا ہے، جو تمام مفلسیوں اور مصائب کو ختم کرنے والا ہے اور نام کے ذریعے برائیوں کے عالمی سمندر کو پار کر گیا ہے۔

ਕਾਨੜਾ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਸੰਤ ਜਨਾ ਪਗ ਰੇਨ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕਥਾ ਸੁਨੀ ਮਿਲਿ ਸੰਗਤਿ ਮਨੁ ਕੋਰਾ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਭੇਨ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥4॥ کانڑا مہلا
॥ میرا منُ سنّت جنا پگ رین
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ ہرِ کتھا سُنیِ مِلِ سنّگتِ منُ کورا ہرِ رنّگِ بھین
لفظی معنی:پگ رین ۔ پاؤں کی دہول ۔من کورا۔ بلا کسی اثر ۔ پاک۔ ہر رنگ ۔ الہٰی پریم۔ بھین ۔ متاثر ہوا۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:میرا دماغ مقدس لوگوں کے قدموں کی خاک (سب سے زیادہ عاجزانہ خدمت) تلاش کرتا ہے۔کیونکہ جس نے بھی پاک صحبت میں شامل ہو کر خدا کی حمد سنی ہے، اس کا دل خدا کی محبت سے لبریز ہوگیا۔ توقف

ਹਮ ਅਚਿਤ ਅਚੇਤ ਨ ਜਾਨਹਿ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਗੁਰਿ ਕੀਏ ਸੁਚਿਤ ਚਿਤੇਨ ॥ ਪ੍ਰਭਿ ਦੀਨ ਦਇਆਲਿ ਕੀਓ ਅੰਗੀਕ੍ਰਿਤੁ ਮਨਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪੇਨ ॥੧॥
॥ ہم اچِت اچیت ن جانہِ گتِ مِتِ گُرِ کیِۓ سُچِت چِتین
॥1॥ پ٘ربھِ دیِن دئِیالِ کیِئو انّگیِک٘رِتُ منِ ہرِ ہرِ نامُ جپین
لفظی معنی:اچت۔ بے دھیان ۔ اچیت ۔ غافل ۔ گت مت۔ ۔ روھانی واخلاقی حالت کا اندازہ ۔ سچت ۔ ہوشیار۔ چتین ۔ ذہن ۔ ذہین ۔ ہیرا ۔ دل ۔ انگکوت ۔ اپنا کیا۔ ہر نام چین ۔ الہٰی نام ست۔ سچ ۔ حق وحقیقت کی ریاض کی (1)
॥1॥ ترجمہ:ہم انسان خدا سے ناواقف اور غافل ہیں اور اس کی قدر و منزلت کو نہیں جانتے لیکن جنہوں نے گرو کی تعلیمات پر عمل کیا، اس نے انہیں خدا کے بارے میں عقلمند اور آگاہ کیا۔جسے حلیموں کے مہربان خدا نے اپنا سہارا دیا، وہ اپنے دل میں خدا کا نام پیار سے یاد کرنے لگا۔

ਹਰਿ ਕੇ ਸੰਤ ਮਿਲਹਿ ਮਨ ਪ੍ਰੀਤਮ ਕਟਿ ਦੇਵਉ ਹੀਅਰਾ ਤੇਨ ॥ ਹਰਿ ਕੇ ਸੰਤ ਮਿਲੇ ਹਰਿ ਮਿਲਿਆ ਹਮ ਕੀਏ ਪਤਿਤ ਪਵੇਨ ॥੨॥
॥ ہرِ کے سنّت مِلہِ من پ٘ریِتم کٹِ دیۄءُ ہیِئرا تین
॥2॥ ہرِ کے سنّت مِلے ہرِ مِلِیا ہم کیِۓ پتِت پۄین
لفظی معنی:انگر ۔ ہیئراتین ۔ دل ان کو ۔ پتت۔ ناپاک ۔ بداخلاق ۔ گناہگار ۔ پوین ۔ پاک و پائس (2)
॥2॥ ترجمہ:اگر مجھے خدا کے اولیاء مل جائے جو مجھے بہت پیارے ہیں تو میں اپنا دل ان کے سپرد کر دوں گا۔کیونکہ جنہوں نے خدا کے اولیاء سے ملاقات کی ہے، انہوں خدا کو پہچان لیا ہے؛ اولیاء ہم جیسے گنہگاروں کو پاک کرتے ہیں۔

ਹਰਿ ਕੇ ਜਨ ਊਤਮ ਜਗਿ ਕਹੀਅਹਿ ਜਿਨ ਮਿਲਿਆ ਪਾਥਰ ਸੇਨ ॥
॥ ہرِ کے جن اوُتم جگِ کہیِئہِ جِن مِلِیا پاتھر سین
ترجمہ:خدا کے عاجز بندوں کو اس دنیا میں عظیم کہا جاتا ہے، جن سے مل کر پتھر دل والے بھی رحم دل ہو جاتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top