Page 1290
ਇਸਤ੍ਰੀ ਪੁਰਖੈ ਜਾਂ ਨਿਸਿ ਮੇਲਾ ਓਥੈ ਮੰਧੁ ਕਮਾਹੀ ॥ ਮਾਸਹੁ ਨਿੰਮੇ ਮਾਸਹੁ ਜੰਮੇ ਹਮ ਮਾਸੈ ਕੇ ਭਾਂਡੇ ॥
॥ اِست٘ریِ پُرکھےَ جاں نِسِ میلا اوتھےَ منّدھُ کماہیِ
॥ماسہُ نِنّمے ماسہُ جنّمے ہم ماسےَ کے بھاںڈے
ترجمہ:جب رات کو مرد اور عورت اکٹھے ہوتے ہیں تو وہ گوشت کے ساتھ رہتے ہیں۔ہم سب گوشت کے پتلے ہیں، گوشت سے ہی ہم پیدا ہوئے ہیں اور گوشت ہی ہماری بنیاد ہے۔
ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਕਛੁ ਸੂਝੈ ਨਾਹੀ ਚਤੁਰੁ ਕਹਾਵੈ ਪਾਂਡੇ ॥ ਬਾਹਰ ਕਾ ਮਾਸੁ ਮੰਦਾ ਸੁਆਮੀ ਘਰ ਕਾ ਮਾਸੁ ਚੰਗੇਰਾ ॥
॥ گِیانُ دھِیانُ کچھُ سوُجھےَ ناہیِ چتُرُ کہاۄےَ پاںڈے
॥ باہر کا ماسُ منّدا سُیامیِ گھر کا ماسُ چنّگیرا
ترجمہ:اے پنڈت، آپ اپنے آپ کو عقلمند کہتے ہیں لیکن نہ آپ کو علم الہی ہے اور نہ آپ کو یہ معلوم ہے کہ خدا کی یاد پر کس طرح توجہ مرکوز کی جائے۔اے پنڈت، باہر سے لایا ہوا گوشت (جانوروں کا گوشت) خراب کیسے ہو سکتا ہے اور تمہارے اپنے گھر کا گوشت اچھا ہے؟
ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਮਾਸਹੁ ਹੋਏ ਜੀਇ ਲਇਆ ਵਾਸੇਰਾ ॥ ਅਭਖੁ ਭਖਹਿ ਭਖੁ ਤਜਿ ਛੋਡਹਿ ਅੰਧੁ ਗੁਰੂ ਜਿਨ ਕੇਰਾ ॥
॥ جیِء جنّت سبھِ ماسہُ ہوۓ جیِءِ لئِیا ۄاسیرا
॥ ابھکھُ بھکھہِ بھکھُ تجِ چھوڈہِ انّدھُ گُروُ جِن کیرا
ترجمہ:تمام مخلوقات گوشت سے پیدا ہوئے ہیں، اور روح نے جسم میں اپنا ٹھکانہ لیا ہے۔وہ جن کے گرو میں عقل نہیں ہے، وہ انصاف کو قبول کرنے کے بجائے دوسروں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
ਮਾਸਹੁ ਨਿੰਮੇ ਮਾਸਹੁ ਜੰਮੇ ਹਮ ਮਾਸੈ ਕੇ ਭਾਂਡੇ ॥ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਕਛੁ ਸੂਝੈ ਨਾਹੀ ਚਤੁਰੁ ਕਹਾਵੈ ਪਾਂਡੇ ॥
॥ ماسہُ نِنّمے ماسہُ جنّمے ہم ماسےَ کے بھاںڈے
॥ گِیانُ دھِیانُ کچھُ سوُجھےَ ناہیِ چتُرُ کہاۄےَ پاںڈے
ترجمہ:گوشت سے ہم پیدا ہوئے ہیں، گوشت سے ہم پیدا ہوئے ہیں اور ہم گوشت سے بنے ہیں۔اے پنڈت، آپ اپنے آپ کو عقلمند کہتے ہیں لیکن نہ آپ کو علم الہی ہے اور نہ آپ کو یہ معلوم ہے کہ خدا کی یاد پر کس طرح توجہ مرکوز کی جائے۔
ਮਾਸੁ ਪੁਰਾਣੀ ਮਾਸੁ ਕਤੇਬਂੀ ਚਹੁ ਜੁਗਿ ਮਾਸੁ ਕਮਾਣਾ ॥ ਜਜਿ ਕਾਜਿ ਵੀਆਹਿ ਸੁਹਾਵੈ ਓਥੈ ਮਾਸੁ ਸਮਾਣਾ ॥
॥ ماسُ پُرانھیِ ماسُ کتیبیِ چہُ جُگِ ماسُ کمانھا
॥ ججِ کاجِ ۄیِیاہِ سُہاۄےَ اوتھےَ ماسُ سمانھا
ترجمہ:گوشت کھانے کا ذکر ہندو پرانوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے مقدس صحیفوں میں بھی آیا ہے۔ درحقیقت چاروں دؤر میں گوشت کھایا جاتا رہا ہے۔کسی بھی یگ (مقدس دعوتوں) یا شادی کی تقریبات میں، جانوروں کا گوشت مرکزی پکوان کے طور پر پیش کیا جاتا رہا ہے۔
ਇਸਤ੍ਰੀ ਪੁਰਖ ਨਿਪਜਹਿ ਮਾਸਹੁ ਪਾਤਿਸਾਹ ਸੁਲਤਾਨਾਂ ॥ ਜੇ ਓਇ ਦਿਸਹਿ ਨਰਕਿ ਜਾਂਦੇ ਤਾਂ ਉਨ੍ਹ੍ਹ ਕਾ ਦਾਨੁ ਨ ਲੈਣਾ ॥
اِست٘ریِ پُرکھ نِپجہِ ماسہُ پاتِساہ سُلتاناں ॥
॥ جے اوءِ دِسہِ نرکِ جاںدے تاں اُن٘ہ٘ہ کا دانُ ن لیَنھا
ترجمہ:تمام مرد، عورت، بادشاہ اور شہنشاہ گوشت سے پیدا ہوتے ہیں۔اگر وہ گوشت سے پیدا ہونے کی وجہ سے جہنم میں جاتے نظر آتے ہیں تو کسی پنڈت کو ان سے کوئی خیرات قبول نہیں کرنی چاہیے۔
ਦੇਂਦਾ ਨਰਕਿ ਸੁਰਗਿ ਲੈਦੇ ਦੇਖਹੁ ਏਹੁ ਧਿਙਾਣਾ ॥ ਆਪਿ ਨ ਬੂਝੈ ਲੋਕ ਬੁਝਾਏ ਪਾਂਡੇ ਖਰਾ ਸਿਆਣਾ ॥
॥ دیݩدا نرکِ سُرگِ لیَدے دیکھہُ ایہُ دھِگنْانھا
॥ آپِ ن بوُجھےَ لوک بُجھاۓ پاںڈے کھرا سِیانھا
ترجمہ:یہ ظلم دیکھو کہ جو گوشت کھاتا ہے اور صدقہ کرتا ہے وہ جہنم میں جاتا ہے اور جو پنڈت دیتا ہے وہ جنت میں جاتا ہے۔اے پنڈت، تم دوسروں کو (گوشت کھانے میں) صحیح اور غلط کی نصیحت کر کے بہت ہوشیار ہونے کا دکھاوا کرتے ہو جب کہ تمہیں خود اس کا علم نہیں ہے۔
ਪਾਂਡੇ ਤੂ ਜਾਣੈ ਹੀ ਨਾਹੀ ਕਿਥਹੁ ਮਾਸੁ ਉਪੰਨਾ ॥ ਤੋਇਅਹੁ ਅੰਨੁ ਕਮਾਦੁ ਕਪਾਹਾਂ ਤੋਇਅਹੁ ਤ੍ਰਿਭਵਣੁ ਗੰਨਾ ॥
॥ پاںڈے توُ جانھےَ ہیِ ناہیِ کِتھہُ ماسُ اُپنّنا
॥ توئِئہُ انّنُ کمادُ کپاہاں توئِئہُ ت٘رِبھۄنھُ گنّنا
ترجمہ:اے پنڈت تم نہیں جانتے کہ گوشت کہاں سے آیا۔اناج، گنے اور کپاس پانی سے پیدا ہوتے ہیں، اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ تینوں جہان (کائنات) بھی پانی سے پیدا ہوئے ہیں۔
ਤੋਆ ਆਖੈ ਹਉ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਹਛਾ ਤੋਐ ਬਹੁਤੁ ਬਿਕਾਰਾ ॥ ਏਤੇ ਰਸ ਛੋਡਿ ਹੋਵੈ ਸੰਨਿਆਸੀ ਨਾਨਕੁ ਕਹੈ ਵਿਚਾਰਾ ॥੨॥
॥ تویا آکھےَ ہءُ بہُ بِدھِ ہچھا توئےَ بہُتُ بِکارا
॥2॥ ایتے رس چھوڈِ ہوۄےَ سنّنِیاسیِ نانکُ کہےَ ۄِچارا
لفظی معنی:گوشت ۔ گیان ۔ علم و دانش س ۔سمجھ ۔ دھیان ۔ توجہ ۔ کون ۔ ماس کون ساگ کہاوے ۔ کسے گوشت اور کسے سبزی کہتے ہیں۔ پاپ گناہ۔ سمانے ۔ بستا ہے ۔ ہوم جگ۔ ہون اور رہگیر ۔ بانے ۔ عادت یا کلام ۔ ماس چھوڈ۔ گوشت کھانا ترک کرکے ۔ راتی مانس کھانا ۔ مگر رات مراد اندھیرے میں انسنا کی کمائی لوٹی جاتی ہے ۔ پھڑ کر ۔ پاکھنڈ ۔ دکھاوا۔ مظآہرہ ۔ بوجھے ۔ سوئے ۔ وہی ۔ اندھ کماوے ۔ بے عقلی کے کام کرتا ہے ۔ ردے ۔ دلمیں۔ لوچن ۔ دیکھنے یا تمیز کی آنکھ۔ رکت۔ خون ۔ نپنے ۔ پیدا ہوئے ۔ نس ۔ رات۔ ۔ میلا ۔ ملاپ ۔ مندھ کما ہی ۔ گوشت ہی کام آتا ہہے ۔ ما سہونمے۔ گوشت سے ہی گوشت میں بنیاد رکھی گئی ۔ ماسہو جملے ۔ گوشت سے پیدا ہوئے ۔ بھانڈے ۔ برتن ۔ مندا۔ برا۔ جیئہ جنت۔ ساری مخلوقات ۔ جیئہ لیے بسرا ۔ جاندار میں ٹھکانہ ۔ ابھکھ ۔ کھانے کے ناقابل ۔ بھکیہہ ۔ کھاتا ہے ۔ بھکھ تج چھوڈیہہ۔ کھانے کے لائق چھوڑ تے ہیں۔ اندھ گرؤ۔ مرشد جنکا بے سمجھ ۔ پرانی ۔ ہندوں کا مذہبی گرنتھ یا کتاب۔ کتبیں ۔ قرآن شریف۔ چوہ جگ۔ وقت کے چاروں دوروں میں ۔ جج کا ج دیباہ سہارے ۔ یگہ اوشادی وغیرہ میں گوشت اچھا لگتا ہے ۔ ماس سمانا ۔ گوشت استعمال ہوتا ہے ۔ پنجیہہ ۔پیدا ہوتے ہیں۔ نرک۔ دوزخ۔ دان ۔ خیرات۔ دیندا ۔ دینے والا۔ بندے ۔ لینے والے ۔ سرگ ۔ جنت۔ بہشت۔ آپ نہ بجھے لوک سمجھائے ۔ خود کو خبر نہیں دوسروں کو سمجھاتا ہے ۔ کتھو ماس اپنا ۔ گوشت کہاں سے پیدا ہوتا ہے ۔ تویہو۔ پانی سے ۔ ان ۔ کماد۔ کپاہاں۔ پانی سے ۔ اناح روئی ۔ اور گنا پیدا ہوتا ہے ۔ تربھون ۔ تینوں عالم ۔ بہو بدھ اچھا ۔ بہت طریقوں سے ۔ اچھا ہوں۔ تومے ۔بہت بکار۔ ۔ پانی میں بہت سی برائیاں بھی ہیں۔ ایتے رس۔ اتنے لطف و مزلے ۔ چھوڈ۔ ترک کرکے ۔ سنیاسی ۔ طارق الدنیا ۔ وچارا۔ خیال دلیل ۔
ترجمہ:پانی کا کہنا ہے کہ یہ (کھانے اور لباس کی پیداوار سے)بہت سے طریقوں سے اچھا کام کرتا ہے اور یہ سب چیزیں خود پانی کی مختلف شکلیں ہیں۔نانک اس سوچ کا دعویٰ کرتے ہیں کہ کوئی شخص صرف اس طرح کے تمام ذائقوں (سبزی خور یا غیر سبزی خور) کی خواہش کومکملطورپرترک ॥2॥ کرنے کے بعد ہی سچا طارق الدنیا بن سکتا ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ ਹਉ ਕਿਆ ਆਖਾ ਇਕ ਜੀਭ ਤੇਰਾ ਅੰਤੁ ਨ ਕਿਨ ਹੀ ਪਾਇਆ ॥ ਸਚਾ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰਿ ਸੇ ਤੁਝ ਹੀ ਮਾਹਿ ਸਮਾਇਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ہءُ کِیا آکھا اِک جیِبھ تیرا انّتُ ن کِن ہیِ پائِیا
॥ سچا سبدُ ۄیِچارِ سے تُجھ ہیِ ماہِ سمائِیا
ترجمہ:اے خدا میری ایک ہی زبان ہے تو میں تیری کون کون سی خوبیاں بیان کروں، تیری خوبیوں کی حد کسی نے نہیں پائی۔وہ، جو تیری حمد کے الٰہی کلام پر غور کرتے ہیں، تجھ میں ضم ہوجاتے ہیں۔
ਇਕਿ ਭਗਵਾ ਵੇਸੁ ਕਰਿ ਭਰਮਦੇ ਵਿਣੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ॥ ਦੇਸ ਦਿਸੰਤਰ ਭਵਿ ਥਕੇ ਤੁਧੁ ਅੰਦਰਿ ਆਪੁ ਲੁਕਾਇਆ ॥
॥ اِکِ بھگۄا ۄیسُ کرِ بھرمدے ۄِنھُ ستِگُر کِنےَ ن پائِیا
॥ دیس دِسنّتر بھۄِ تھکے تُدھُ انّدرِ آپُ لُکائِیا
ترجمہ:بہت سے لوگ زعفرانی رنگ کے لباس پہنتے ہیں اور گھومتے ہیں، لیکن کسی نے بھی گرو کی تعلیمات پر عمل کیے بغیر آپ کو محسوس نہیں کیا۔یہ لوگ مختلف ملکوں میں بھٹکتے پھرتے تھک چکے ہیں، لیکن تو نے اپنے آپ کو ان کے اندر چھپا رکھا ہے۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਰਤੰਨੁ ਹੈ ਕਰਿ ਚਾਨਣੁ ਆਪਿ ਦਿਖਾਇਆ ॥ ਆਪਣਾ ਆਪੁ ਪਛਾਣਿਆ ਗੁਰਮਤੀ ਸਚਿ ਸਮਾਇਆ ॥
॥ گُر کا سبدُ رتنّنُ ہےَ کرِ چاننھُ آپِ دِکھائِیا
॥ آپنھا آپُ پچھانھِیا گُرمتیِ سچِ سمائِیا
ترجمہ:گرو کا کلام ایک قیمتی جواہر کی طرح ہے اور خدا نے اپنے آپ کو اس شخص پر ظاہر کیا ہے جسے اس نے اس سے روشن کیا۔اس شخص نے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے آپ کو پہچان لیا اور ابدی خدا میں ضم ہو گیا۔
ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਬਜਾਰੀਆ ਬਾਜਾਰੁ ਜਿਨੀ ਰਚਾਇਆ ॥ ਇਕੁ ਥਿਰੁ ਸਚਾ ਸਾਲਾਹਣਾ ਜਿਨ ਮਨਿ ਸਚਾ ਭਾਇਆ ॥੨੫॥
॥ آۄا گئُنھُ بجاریِیا باجارُ جِنیِ رچائِیا
॥25॥ اِکُ تھِرُ سچا سالاہنھا جِن منِ سچا بھائِیا
لفظی معنی:جیبھ ۔ زبان ۔ انت ۔ آکر۔ سچا سبد۔ حقیقی کلام ۔ وچار۔ سوچ سمجھ کر۔ سمائیا ۔ محو ومجذب ہوگیا۔ بھوادیس ۔ بھگو پہراوا یا دکھاوا۔ بھر ے ۔ بھٹکتے ۔ دیس دنتر۔ دیس بدیس ۔ لکائیا۔ پوشیدہ ۔ رتبن ۔ قیمتی ۔ چانن ۔ روشن ۔ آپ ۔ خوئش ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ بجاریا۔ دکھاوا کرنیوالا۔ ڈہونگی ۔ بجارجنی رچائیا ۔ ڈہونگ بنائیا۔
॥25॥ ترجمہ:لیکن جن منافقین نے علم الٰہی کا جھوٹا تماشا بنایا ہے وہ پیدائش اور موت کے چکر سے گزرتے ہیں۔اور وہ، جن کے ذہنوں کو ازلی خدا پیارا لگتا ہے، وہ ایک ابدی خدا کی حمد گاتے رہتے ہیں۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਨਾਨਕ ਮਾਇਆ ਕਰਮ ਬਿਰਖੁ ਫਲ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲ ਵਿਸੁ ॥ ਸਭ ਕਾਰਣ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਜਿਸੁ ਖਵਾਲੇ ਤਿਸੁ ॥੧॥
॥1॥ سلوکمਃ
॥ نانک مائِیا کرم بِرکھُ پھل انّم٘رِت پھل ۄِسُ
॥1॥ سبھ کارنھ کرتا کرے جِسُ کھۄالے تِسُ
لفظی معنی:کرم۔ اعمال۔ پرکھ ۔ شجر۔ انمرت۔ آب حیات۔ وس ۔ زہر۔ کارن ۔ سیت۔ کرتا ۔ کارساز۔ کرتار ۔ خدا۔
ترجمہ:اے نانک، انسان مایا (مادیت) کے اس درخت کی مانند ہے جو اپنے اعمال کے مطابق پھل دیتا ہے یا تو امرت (امن) کی طرح یا زہر (دکھ) کی طرح۔لیکن خدا تمام حالات پیدا کرتا ہے جو تمام اعمال کا سبب بنتے ہیں اور جو پھل خدا چاہتا ہے اسے قبول کرنا پڑتا ہے۔
ਮਃ ੨ ॥ ਨਾਨਕ ਦੁਨੀਆ ਕੀਆਂ ਵਡਿਆਈਆਂ ਅਗੀ ਸੇਤੀ ਜਾਲਿ ॥ ਏਨੀ ਜਲੀਈਂ ਨਾਮੁ ਵਿਸਾਰਿਆ ਇਕ ਨ ਚਲੀਆ ਨਾਲਿ ॥੨॥
॥2॥ مਃ
॥ نانک دُنیِیا کیِیا ۄڈِیائیِیا اگیِ سیتیِ جالِ
॥2॥ اینیِ جلیِئیِں نامُ ۄِسارِیا اِک ن چلیِیا نالِ
لفظی معنی:وڈیائیاں۔ ناموری ۔ اینی جلیئی ۔ ان جلی ہوئیوں نے ۔ نام وساریا۔ خدا اور حقیقت بھلائی۔
॥2॥ ترجمہ:اے نانک، دنیاوی شانوں کو آگ میں جلا دو۔یہ ملعون شانیں لوگوں کو خدا کے نام کو ترک کروا دیتی ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی (مرنے کے بعد) انسان کے ساتھ نہیں جاتی۔
ਪਉੜੀ ॥ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਹੋਇ ਨਿਬੇੜੁ ਹੁਕਮਿ ਚਲਾਇਆ ॥ ਤੇਰੈ ਹਥਿ ਨਿਬੇੜੁ ਤੂਹੈ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ سِرِ سِرِ ہوءِ نِبیڑُ ہُکمِ چلائِیا
॥ تیرےَ ہتھِ نِبیڑُ توُہےَ منِ بھائِیا
ترجمہ:اے خدا، تو اپنے حکم کے مطابق دنیا کو چلا رہے ہو اور لوگوں کو ان کے اعمال کے مطابق انفرادی طور پر پرکھا جاتا ہے۔فیصلہ صرف آپ کے ہاتھ میں ہے اور یہ صرف آپ ہی ہیں جو میرے دل کو پیارے لگتے ہیں۔
ਕਾਲੁ ਚਲਾਏ ਬੰਨਿ ਕੋਇ ਨ ਰਖਸੀ ॥ ਜਰੁ ਜਰਵਾਣਾ ਕੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ਚੜਿਆ ਨਚਸੀ ॥
॥ کالُ چلاۓ بنّنِ کوءِ ن رکھسیِ
جرُ جرۄانھا کنّن٘ہ٘ہِ چڑِیا نچسیِ
ترجمہ:جب کسی کو جکڑا جاتا ہے اور موت کی بدروح کی طرف لے جاتا ہے، تو کوئی بھی اسے نہیں رکھ سکتا۔بڑھاپا سب کے کندھوں پر رقص کرتا ہے (جیسے موت کے قریب آنے کا پیغام دے رہا ہو)۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਬੋਹਿਥੁ ਬੇੜੁ ਸਚਾ ਰਖਸੀ ॥ ਅਗਨਿ ਭਖੈ ਭੜਹਾੜੁ ਅਨਦਿਨੁ ਭਖਸੀ ॥
॥ ستِگُرُ بوہِتھُ بیڑُ سچا رکھسیِ
॥ اگنِ بھکھےَ بھڑہاڑُ اندِنُ بھکھسیِ
ترجمہ:صرف سچا گرو ہی وہ جہاز اور ایک بجر ہے جو موت کے خوف سے بچاتا ہے۔(دنیوی خواہشات کی) آگ دن رات زور سے بھڑک رہی ہے۔
ਫਾਥਾ ਚੁਗੈ ਚੋਗ ਹੁਕਮੀ ਛੁਟਸੀ ॥ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਗੁ ਕੂੜੁ ਨਿਖੁਟਸੀ ॥੨੬॥
॥ پھاتھا چُگےَ چوگ ہُکمیِ چھُٹسیِ
॥26॥ کرتا کرے سُ ہوگُ کوُڑُ نِکھُٹسیِ
لفظی معنی:سیر سیر ۔ علیحدہ علیحہد۔ نیڑ ۔ فیصلہ ۔ حکم چلائیا۔ فرمان ہوا۔ ہتھ ۔ طاقت۔ جہاز۔ بیڑ۔ بناکر۔ اگن ۔ آگ۔ بھکمے ۔ جلتی ہے ۔ بھڑہاڑ۔ بھانیڑ ۔ آگ کے جلنے کی آواز۔ اندن۔ ہر روز ۔ بھگسی ۔ جلتی ہے ۔ پھاتھا ۔ پھنسا ہوا۔ چگے ۔ چگتا ہے ۔ جوگ ۔ رزق ۔ روزی ۔ چھٹسی ۔ نجات پاتا ہے۔ ہوگ۔ ہوتا ہے ۔ کوڑ ۔ نکھٹسی ۔ کفر مت جائیگا۔
॥26॥ ترجمہ:(اس بھڑکتی ہوئی آگ میں) پھنس کر برائیوں میں اس طرح مگن ہے گویا برائیوں کو چھیڑ رہا ہے لیکن خدا کے حکم سے ہی اس سے چھٹکارا پا سکتا ہے۔کیونکہ جو کچھ خدا کرتا ہے وہ ہوتا ہے۔ جھوٹ آخر میں ناکام ہو جاتا ہے.