Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1291

Page 1291

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਘਰ ਮਹਿ ਘਰੁ ਦੇਖਾਇ ਦੇਇ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਣੁ ॥ ਪੰਚ ਸਬਦ ਧੁਨਿਕਾਰ ਧੁਨਿ ਤਹ ਬਾਜੈ ਸਬਦੁ ਨੀਸਾਣੁ ॥
॥1॥ سلوکمਃ
॥ گھر مہِ گھرُ دیکھاءِ دےءِ سو ستِگُرُ پُرکھُ سُجانھُ
॥ پنّچ سبد دھُنِکار دھُنِ تہ باجےَ سبدُ نیِسانھُ
ترجمہ:صرف وہی سمجھدار سچا گرو ہے جو کسی کے دل میں خدا کے گھر کا تصور کرنے میں مدد کرتا ہے۔جہاں وہ مسلسل الہی راگ سنتا ہے جیسے پانچ ساز بجا رہے ہوں اور گرو کے کلام کے ڈھول کی تھاپ گونج رہی ہو۔

ਦੀਪ ਲੋਅ ਪਾਤਾਲ ਤਹ ਖੰਡ ਮੰਡਲ ਹੈਰਾਨੁ ॥ ਤਾਰ ਘੋਰ ਬਾਜਿੰਤ੍ਰ ਤਹ ਸਾਚਿ ਤਖਤਿ ਸੁਲਤਾਨੁ ॥
॥ دیِپ لوء پاتال تہ کھنّڈ منّڈل ہیَرانُ
॥ تار گھور باجِنّت٘ر تہ ساچِ تکھتِ سُلتانُ
ترجمہ:دماغ کی اس حالت میں، بہت سارے جزیروں، دنیاوں، نیدر جہانوں، براعظموں اور خطوں کی شکل میں خدا کے عجائبات کا تجربہ کر کے حیران رہ جاتا ہے۔وہاں بہت سے آلات موسیقی کی تیز آواز کے درمیان، ایک خدا کا تصور کرتا ہے، جو دل کا شہنشاہ اپنے ابدی تخت پر بیٹھا ہے،

ਸੁਖਮਨ ਕੈ ਘਰਿ ਰਾਗੁ ਸੁਨਿ ਸੁੰਨਿ ਮੰਡਲਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਅਕਥ ਕਥਾ ਬੀਚਾਰੀਐ ਮਨਸਾ ਮਨਹਿ ਸਮਾਇ ॥
سُکھمن کےَ گھرِ راگُ سُنِ سُنّنِ منّڈلِ لِۄ لاءِ ॥
اکتھ کتھا بیِچاریِئےَ منسا منہِ سماءِ ॥
ترجمہ:کسی کے دل میں خدا کے ساتھ مکمل اتحاد کی اس حالت میں، انسان گہرے مراقبے کی حالت پر مرکوز رہتا ہے۔اس حالت میں، جیسے ہی خدا کی ناقابل بیان خوبیاں جھلکتی ہیں، دنیاوی خواہشات دماغ میں ہی سما جاتی ہیں۔

ਉਲਟਿ ਕਮਲੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤਿ ਭਰਿਆ ਇਹੁ ਮਨੁ ਕਤਹੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਅਜਪਾ ਜਾਪੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ਆਦਿ ਜੁਗਾਦਿ ਸਮਾਇ ॥
اُلٹِ کملُ انّم٘رِتِ بھرِیا اِہُ منُ کتہُ ن جاءِ ॥
اجپا جاپُ ن ۄیِسرےَ آدِ جُگادِ سماءِ ॥
ترجمہ:دنیوی لگاؤ سے پلٹ کر کمل جیسا دل نام کے امرت سے لبریز ہو جاتا ہے اور ذہن مزید مشغول نہیں ہوتا۔اور ذہن مسلسل خدا کو بغیر زبان سے بولے یاد کرتا ہے اور اس میں جذب ہو جاتا ہے جو زمانہ کے آغاز سے پہلے موجود تھا اور ہر دؤر میں موجود رہا ہے۔

ਸਭਿ ਸਖੀਆ ਪੰਚੇ ਮਿਲੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਾਸੁ ॥ ਸਬਦੁ ਖੋਜਿ ਇਹੁ ਘਰੁ ਲਹੈ ਨਾਨਕੁ ਤਾ ਕਾ ਦਾਸੁ ॥੧॥
॥ سبھِ سکھیِیا پنّچے مِلے گُرمُکھِ نِج گھرِ ۄاسُ
॥1॥ سبدُ کھوجِ اِہُ گھرُ لہےَ نانکُ تا کا داسُ
لفظی معنی:گھر میہہ گھر دکھائے ۔ دلمیں بستے خدا کا دیدا گر ۔ پر کھ سبحان ۔ وہ دانشمند انسان ہے ۔ سچ سبد۔ پانچ قسم کے سازوں کی آواز تار ۔ چم ۔ دھات۔ گھڑا اور پھوک ۔ دھنکار۔ دھن ۔سر ۔ نیسان ۔ نقار ہ ۔ دیپ۔ جزیر۔ لوع۔ لوگ ۔ عوام۔ پاتال۔ زیر زمین ۔ کھنڈ۔ زمین کے طبق۔ منڈل ۔ براعظم۔ تار۔ اونچی ۔ سر ۔ گھور باجنتر۔ گھور یا جنتر۔ سازوں کا بھاری شور وعغل ۔ ساچ تخت سلطان ۔ اس سچے تخت پر شاہ عالم ۔ سکھن کے گھر مراد ذہن۔ راگ۔ سنگیت ۔ سن منڈل ۔ روحانی و ذہنی سکون ایسے ذہنی حالات جہاں دنیاوی جھمیلوں سے ذہن آزاد ہوتا ہے ۔ لو ۔ محو۔ اکتھ ۔ جو بیان نہہوسکے ۔کتھا ۔ کہنا ۔ بیچارئے ۔ خیال و ؤڑانا ۔ سوچنا۔ سمجھنا۔ منسا۔ ارادے ۔ مینہ ۔ دل میں۔ سمائے ۔ بسائے ۔ سکھیاں۔ ساتھی دوست۔ پنچے ۔ نیک احساسات ۔ مراد ست۔ سچ ۔ صبر ۔ رحم ۔ فرض۔ مستقل مزاجی ۔ ستو گن ۔ اچھے وصف۔ گور مکھ ۔ مرشد کے زیرعے ۔ تج گھر ۔ ذہن نشینی ۔ واس۔ ٹھکانہ۔رہائش۔سبد کھوج۔ ایہہ گھر لہے ۔ جو کلام سمجھ کر اس ذہن کی تالش کر لیتا ہے ۔ داس۔ غلام ۔ خدمتگار۔
ترجمہ:گرو کا پیروکار اپنے دل (خدا کی موجودگی) میں رہتا ہے، اور اس کے تمام حواس اور پانچ خوبیاں (سچائی، قناعت، ہمدردی، ایمان اور صبر) اس کے ساتھی بن جاتے ہیں۔نانک اپنے آپ کو ایسے شخص کا بندہ سمجھتا ہے جو گرو کے کلام کو تلاش کرکے اور اس پر غور کرکے خدا کے اس گھر کو پاتا ہے۔

ਮਃ ੧ ॥ ਚਿਲਿਮਿਲਿ ਬਿਸੀਆਰ ਦੁਨੀਆ ਫਾਨੀ ॥ ਕਾਲੂਬਿ ਅਕਲ ਮਨ ਗੋਰ ਨ ਮਾਨੀ ॥
॥1॥ مਃ
॥ چِلِمِلِ بِسیِیار دُنیِیا پھانیِ
॥ کالوُبِ اکل من گور ن مانیِ
ترجمہ:بجلی کی چمک کی طرح دنیا میں رونق بہت ہے لیکن سب فناہ ہونے والی ہے،اس دلکشی میں ڈوبے ہوئے مجھ، ایک احمق، کو موت یاد نہیں رہی۔

ਮਨ ਕਮੀਨ ਕਮਤਰੀਨ ਤੂ ਦਰੀਆਉ ਖੁਦਾਇਆ ॥ ਏਕੁ ਚੀਜੁ ਮੁਝੈ ਦੇਹਿ ਅਵਰ ਜਹਰ ਚੀਜ ਨ ਭਾਇਆ ॥
من کمیِن کمتریِن توُ دریِیاءُ کھُدائِیا ॥
ایکُ چیِجُ مُجھےَ دیہِ اۄر جہر چیِج ن بھائِیا ॥
ترجمہ:اے خدا! میں ایک ادنیٰ ذلیل ہوں مگر تیرا دل دریا جیسا بڑا ہے،مجھے صرف اپنے نام سے نواز، کیونکہ باقی تمام دنیاوی چیزیں (روحانی زندگی کے لیے) زہر ہیں اور مجھے اچھی نہیں لگتیں۔

ਪੁਰਾਬ ਖਾਮ ਕੂਜੈ ਹਿਕਮਤਿ ਖੁਦਾਇਆ ॥ ਮਨ ਤੁਆਨਾ ਤੂ ਕੁਦਰਤੀ ਆਇਆ ॥
پُراب کھام کوُجےَ ہِکمتِ کھُدائِیا ॥
من تُیانا توُ کُدرتیِ آئِیا ॥
ترجمہ:اے خدا تیری کمال مہارت سے یہ نازک جسم پانی سے بھر گیا ہے۔آپ تمام طاقتور ہیں اور میں آپ کی طاقت سے اس دنیا میں آیا ہوں۔

ਸਗ ਨਾਨਕ ਦੀਬਾਨ ਮਸਤਾਨਾ ਨਿਤ ਚੜੈ ਸਵਾਇਆ ॥ ਆਤਸ ਦੁਨੀਆ ਖੁਨਕ ਨਾਮੁ ਖੁਦਾਇਆ ॥੨॥
سگ نانک دیِبان مستانا نِت چڑےَ سۄائِیا ॥
آتس دُنیِیا کھُنک نامُ کھُدائِیا ॥੨॥
لفظی معنی:۔ چلمل بجلی کچمک۔ بسیار۔ زیادہ ۔ فانی ۔ فناہ ہو جانیوالی ۔ قانو ب عقل۔ الٹ یا مخالف سمجھ ۔ گور ۔ قبر۔ کیمن۔ کیمنہ ۔ کھٹیا ۔ کمترین ۔ نہایت گھٹیا۔ دریاؤ ۔ سمندر۔ خدائیا۔ اے خدا۔ پر آب ۔ پانی سے بھر ا ہوا۔ خام۔ کچا۔ کوبے حکمت۔ ۔ کہاں کی دانائی ۔ تیانا ۔ توانا ۔ طاقتور۔ سگ۔ کتاب۔ قدرت۔ طاقت ۔ توفیق ۔ مستانہ ۔ مست۔ آتش۔ آگ ۔ خنک۔ ٹھنڈا۔
ترجمہ: (اے خدا!) نانک آپ کے ایک عاجز عقیدت مند ہیں، آپ کی موجودگی میں بہت زیادہ جوش و خروش سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ ایسی خوشی ہمیشہ بڑھتی رہے،اے خدا یہ دنیا آگ کی طرح دردناک ہے جبکہ تیرا نام سکون بخش ہے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ਨਵੀ ਮਃ ੫ ॥ ਸਭੋ ਵਰਤੈ ਚਲਤੁ ਚਲਤੁ ਵਖਾਣਿਆ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਪਰਮੇਸਰੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਣਿਆ ॥
پئُڑیِ نۄیِ مਃ੫॥
سبھو ۄرتےَ چلتُ چلتُ ۄکھانھِیا ॥
پارب٘رہمُ پرمیسرُ گُرمُکھِ جانھِیا ॥
ترجمہ:(خدا کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے) یہ ساری دنیا ایک تماشے کی طرح چل رہی ہے اور اسے تماشے کے سوا کچھ نہیں کہا جا سکتا۔اور صرف گرو کا پیروکار ہی خدا کو جان سکتا ہے۔

ਲਥੇ ਸਭਿ ਵਿਕਾਰ ਸਬਦਿ ਨੀਸਾਣਿਆ ॥ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਉਧਾਰੁ ਭਏ ਨਿਕਾਣਿਆ ॥
لتھے سبھِ ۄِکار سبدِ نیِسانھِیا ॥
سادھوُ سنّگِ اُدھارُ بھۓ نِمانھِیا ॥
ترجمہ:گرو کے الہی کلام کے مطابق زندگی گزارنے سے تمام برائیاں ختم ہو جاتی ہیں،گرو کی صحبت میں انسان برائیوں سے آزاد ہوتا ہے اور دوسروں کا محتاج نہیں رہتا۔

ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਦਾਤਾਰੁ ਸਭਿ ਰੰਗ ਮਾਣਿਆ ॥ ਪਰਗਟੁ ਭਇਆ ਸੰਸਾਰਿ ਮਿਹਰ ਛਾਵਾਣਿਆ ॥
سِمرِ سِمرِ داتارُ سبھِ رنّگ مانھِیا ॥
پرگٹُ بھئِیا سنّسارِ مِہر چھاۄانھِیا ॥
ترجمہ:جس نے بار بار مہربان خدا کو پیار سے یاد کرکے روحانی خوشی کی تمام لذتیں حاصل کیں،وہ دنیا میں اس طرح مشہور ہوا کہ گویا خدا کے فضل کا سائبان اس پر پھیلا ہوا ہے۔

ਆਪੇ ਬਖਸਿ ਮਿਲਾਏ ਸਦ ਕੁਰਬਾਣਿਆ ॥ ਨਾਨਕ ਲਏ ਮਿਲਾਇ ਖਸਮੈ ਭਾਣਿਆ ॥੨੭॥
آپے بکھسِ مِلاۓ سد کُربانھِیا ॥
نانک لۓ مِلاءِ کھسمےَ بھانھِیا ॥੨੭॥
لفظی معنی:سبھو۔ سارا۔ چلت۔ کھیل ۔ تماشہ ۔ چلت وکھانیا۔ تماشہ بیان کیا ہے ۔ پار برہم ۔ پار لگانیوال۔ پر میسور۔ بھاری یا بڑا مالک ۔ جانیا۔ سمجھا ۔ لتھے ۔ ختم ہوئے ۔ نکار۔ برائیاں۔ سبد۔ کلام۔ نیسائیا ۔ دہونسا۔ نقارہ ۔ سنگ ۔ ساتھ ۔ ادھار۔ آسرا۔ بچاؤ۔ پرگٹ ۔ ظاہر۔ روشن ۔ مشہور۔ چھاونیا ۔ سائیبان ۔ قربانیا۔ قربان ۔ بھانیا۔ پیارے ۔
ترجمہ:میں خدا پر صدقہ جاتا ہوں جو خود ہمیں معاف کرتا ہے اور اپنے ساتھ ملاتا ہے۔اے نانک! خدا ان لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑتا ہے جو اسے پسند آتے ہیں۔ ||27||

ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਧੰਨੁ ਸੁ ਕਾਗਦੁ ਕਲਮ ਧੰਨੁ ਧਨੁ ਭਾਂਡਾ ਧਨੁ ਮਸੁ ॥ ਧਨੁ ਲੇਖਾਰੀ ਨਾਨਕਾ ਜਿਨਿ ਨਾਮੁ ਲਿਖਾਇਆ ਸਚੁ ॥੧॥
॥1॥ سلوکمਃ
॥ دھنّنُ سُ کاگدُ کلم دھنّنُ دھنُ بھاںڈا دھنُ مسُ
॥1॥ دھنُ لیکھاریِ نانکا جِنِ نامُ لِکھائِیا سچُ
لفظی معنی:کاگد۔ کاغذ۔ بھانڈہ ۔ دوات۔ مس۔ سیاہی ۔ لکھیاری ۔ تحریر کرنیوالا۔ دھن ۔ مبارک۔ شاباش۔ خوش قسمت ۔ سچ ۔ صدیوی۔
॥1॥ ترجمہ:مبارک ہے کاغذ اور قلم اور مبارک ہے وہ سیاہی، اے نانک مبارک ہے وہ لکھاری جس نے خدا کا ابدی نام لکھا ہے۔

ਮਃ ੧ ॥ ਆਪੇ ਪਟੀ ਕਲਮ ਆਪਿ ਉਪਰਿ ਲੇਖੁ ਭਿ ਤੂੰ ॥ ਏਕੋ ਕਹੀਐ ਨਾਨਕਾ ਦੂਜਾ ਕਾਹੇ ਕੂ ॥੨॥
॥1॥ مਃ
॥ آپے پٹیِ کلم آپِ اُپرِ لیکھُ بھِ توُنّ
॥2॥ ایکو کہیِئےَ نانکا دوُجا کاہے کوُ
ترجمہ:اے خدا، تُو ہی تحریر کی تختی ہے، تُو ہی قلم ہے اور تُو ہی اس پر حمد کا کندہ ہے۔اے نانک، ہمیں کہنا چاہیے کہ خدا ہی سب کچھ کرنے اور کروانے پر قادر ہے، کوئی اور کیسے ہو سکتا ہے؟

ਪਉੜੀ ॥ ਤੂੰ ਆਪੇ ਆਪਿ ਵਰਤਦਾ ਆਪਿ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ॥ ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜਾ ਕੋ ਨਹੀ ਤੂ ਰਹਿਆ ਸਮਾਈ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ توُنّ آپے آپِ ۄرتدا آپِ بنھت بنھائیِ
॥ تُدھُ بِنُ دوُجا کو نہیِ توُ رہِیا سمائیِ
ترجمہ:اے خدا، تو نے خود اس مخلوق کو پیدا کیا ہے اور آپ ہی اس میں ہر جگہ موجود ہیں۔تیرے سوا دوسرا کوئی نہیں اور تو ہر جگہ موجود ہے۔

ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਤੂਹੈ ਜਾਣਦਾ ਤੁਧੁ ਕੀਮਤਿ ਪਾਈ ॥ ਤੂ ਅਲਖ ਅਗੋਚਰੁ ਅਗਮੁ ਹੈ ਗੁਰਮਤਿ ਦਿਖਾਈ ॥
॥ تیریِ گتِ مِتِ توُہےَ جانھدا تُدھُ کیِمتِ پائیِ
॥ توُ الکھ اگوچرُ اگمُ ہےَ گُرمتِ دِکھائیِ
ترجمہ:آپ ہی اپنی حالت اور وسعت کو جانتے ہیں اور آپ ہی اپنی قدر کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔آپ ناقابل بیان، ناقابل فہم اور ناقابل رسائی ہیں، اور آپ صرف گرو کی تعلیمات کے ذریعے ظاہر ہوئے ہیں۔

ਅੰਤਰਿ ਅਗਿਆਨੁ ਦੁਖੁ ਭਰਮੁ ਹੈ ਗੁਰ ਗਿਆਨਿ ਗਵਾਈ ॥ ਜਿਸੁ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਹਿ ਤਿਸੁ ਮੇਲਿ ਲੈਹਿ ਸੋ ਨਾਮੁ ਧਿਆਈ ॥
॥ انّترِ اگِیانُ دُکھُ بھرمُ ہےَ گُر گِیانِ گۄائیِ
॥ جِسُ ک٘رِپا کرہِ تِسُ میلِ لیَہِ سو نامُ دھِیائیِ
ترجمہ:انسان کے اندر جہالت، مصائب اور شک ہے، جو گرو سے حاصل ہونے والی روحانی حکمت کے ذریعے ہی ختم ہوتا ہے۔اے خدا! جس پر تو فضل کرتا ہے اسے اپنے ساتھ ملا لیتا ہے اور وہ تجھے پیار سے یاد کرتا ہے۔

ਤੂ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਅਗੰਮੁ ਹੈ ਰਵਿਆ ਸਭ ਠਾਈ ॥ ਜਿਤੁ ਤੂ ਲਾਇਹਿ ਸਚਿਆ ਤਿਤੁ ਕੋ ਲਗੈ ਨਾਨਕ ਗੁਣ ਗਾਈ ॥੨੮॥੧॥ ਸੁਧੁ
॥ توُ کرتا پُرکھُ اگنّمُ ہےَ رۄِیا سبھ ٹھائیِ
॥28॥1॥ سُدھُ ॥ جِتُ توُ لائِہِ سچِیا تِتُ کو لگےَ نانک گُنھ گائیِ
لفظی معنی:درتدا۔ بستا۔ بنت ۔ بناوٹ ۔ بیونت۔ پلاننگ ۔ تدھ بن ۔ تیرے بغیر۔ گت۔ حالت۔ مت۔ منتی ۔ اندازہ ۔ الکھ ۔ سمجھ سے باہر۔ اگوچر۔ انسانی عقل و ہوش سے بلند۔ گرمت ۔ سبق مرشد۔ اگیان ۔ بے علمی ۔ بھرم۔ بھٹکن۔ گر گیان ۔ علم مرشد۔ گوائی ۔ ختم کیا۔ سو نام دھیائی ۔ وہ نام ست۔ سچ حق وحقیقت میں دھیان لگاتا ہے ۔ رپا۔ مہربانی ۔ کرتا۔ کار ساز۔ کرتار۔ پرکھ ۔ باتوفیق ہستی ۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید ۔ رویا ۔ بسا ہوا۔ سبھ ٹھاینئں ۔ ہر جگہ۔ جت۔ جہاں۔ سچیا ۔ سچے خدا۔ تت ۔ قہیں۔
ترجمہ:تو خالق ہے اور تو سب میں موجود ہے پھر بھی ناقابل فہم ہے اور تو ہر جگہ موجود ہے۔اے ابدی خُدا، جہاں تُو انسان کو لگاتا ہے وہاں انسان مصروف رہتا ہے۔ نانک تیری تعریف گاتا ہے۔ ||28||1|| سدھ

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top