Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1283

Page 1283

ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪੁ ਵੀਚਾਰੀਐ ਲਗੈ ਸਚਿ ਪਿਆਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਕਿਸ ਨੋ ਆਖੀਐ ਆਪੇ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥੧੦॥
॥ گُرمُکھِ آپُ ۄیِچاریِئےَ لگےَ سچِ پِیارُ
॥10॥ نانک کِس نو آکھیِئےَ آپے دیۄنھہارُ
لفظی معنی:کے سیؤ ۔ کس سے ۔ پکار۔ فریاد۔ شکایت ۔ بھاوے سوتھیئے ۔ جو چاہتا ہے ہوتا ہے ۔ گاوار۔ جاہل۔ ادھار۔ آسرا۔ سر سر۔ ہر ایک کی علیحدہ علیحدہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے ذریعے ۔ آپ و چاریئے ۔ اپنے اعمال و کردار کو سمجہو ۔ دیونہار۔ دینے کی توفیق رکھتا ہے۔
॥10॥ ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات کے ذریعے اپنی روحانی زندگی پر غور کرتا رہتا ہے، وہ ابدی خدا سے محبت پیدا کرتا ہے۔اے نانک، ہم کسی اور سے کیا پوچھ سکتے ہیں، جب کہ خدا ہی تمام نعمتوں کا عطا کرنے والا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਬਾਬੀਹਾ ਏਹੁ ਜਗਤੁ ਹੈ ਮਤ ਕੋ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇ ॥ ਇਹੁ ਬਾਬੀਂਹਾ ਪਸੂ ਹੈ ਇਸ ਨੋ ਬੂਝਣੁ ਨਾਹਿ ॥
॥3॥ سلوکمਃ
॥ بابیِہا ایہُ جگتُ ہےَ مت کو بھرمِ بھُلاءِ
॥ اِہُ بابیِݩہا پسوُ ہےَ اِس نو بوُجھنھُ ناہِ
ترجمہ:یہ دنیا (لوگ) حقیقت میں ایک پپیہا، بارش کے پرندے کی طرح ہے، اس میں کسی کو شک نہ ہو۔یہ پپیہا نما انسان جانور کی طرح جاہل ہے یہ نہیں سمجھتا کہ،

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜਿਤੁ ਪੀਤੈ ਤਿਖ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪੀਆ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਬਹੁੜਿ ਨ ਲਾਗੀ ਆਇ ॥੧॥
॥ انّم٘رِتُ ہرِ کا نامُ ہےَ جِتُ پیِتےَ تِکھ جاءِ
॥1॥ نانک گُرمُکھِ جِن٘ہ٘ہ پیِیا تِن٘ہ٘ہ بہُڑِ ن لاگیِ آءِ
لفظی معنی:جگت ۔ دنیا ۔ عالم ۔ بھرم۔ وہم و گمان۔ بھٹکن۔ بھلائے ۔ گمراہ ۔ پسو۔ حیوان۔ بوجھن۔ سمجھ ۔ انمرت۔ آب حیات ۔ تکھ ۔ پیاس۔ بہوڑ۔ دوبارہ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کا نام امرت ہے اور اسے پینے سے مایا (مادیت) کی پیاس دور ہوجاتی ہے۔اے نانک، گرو کے پیروکار جنہوں نے نام کے اس امرت کو پییا ہے، وہ کبھی بھی مایا (مادیت) کی خواہش میں مبتلا نہیں ہوتے ہیں۔

ਮਃ ੩ ॥ ਮਲਾਰੁ ਸੀਤਲ ਰਾਗੁ ਹੈ ਹਰਿ ਧਿਆਇਐ ਸਾਂਤਿ ਹੋਇ ॥ ਹਰਿ ਜੀਉ ਅਪਣੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇ ਤਾਂ ਵਰਤੈ ਸਭ ਲੋਇ ॥
॥3॥ مਃ
ملارُ سیِتل راگُ ہےَ ہرِ دھِیائِئےَ ساںتِ ہوءِ ॥
ہرِ جیِءُ اپنھیِ ک٘رِپا کرے تاں ۄرتےَ سبھ لوءِ ॥
ترجمہ:ملہار راگ ایک بہت ہی پُرسکون راگ ہے، لیکن حقیقی سکون (اندرونی سکون) تب ہی حاصل ہوتا ہے جب ہم اس راگ کے ذریعے خدا کی حمد گاتے ہیں۔اگر پیارے خدا رحم فرمائے تو ہی یہ حقیقی سکون پوری دنیا میں پھیل جائے گا۔

ਵੁਠੈ ਜੀਆ ਜੁਗਤਿ ਹੋਇ ਧਰਣੀ ਨੋ ਸੀਗਾਰੁ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਜਗਤੁ ਸਭੁ ਜਲੁ ਹੈ ਜਲ ਹੀ ਤੇ ਸਭ ਕੋਇ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਬੂਝੈ ਸੋ ਜਨੁ ਮੁਕਤੁ ਸਦਾ ਹੋਇ ॥੨॥
॥ ۄُٹھےَ جیِیا جُگتِ ہوءِ دھرنھیِ نو سیِگارُ ہوءِ
॥ نانک اِہُ جگتُ سبھُ جلُ ہےَ جل ہیِ تے سبھ کوءِ
॥2॥ گُر پرسادیِ کو ۄِرلا بوُجھےَ سو جنُ مُکتُ سدا ہوءِ
لفظی معنی:سیتل ۔ ٹھنڈا۔ ہر دھیائے ۔ خدا میں دھیان لگانے سے ۔ سانت۔ سکون۔ ورتے سبھ لوئے ۔ سبھ لوگوں مراد ساری دنیا میں۔ وٹھے ۔ برسنے پر۔ جیا۔ جانداروں کو ۔ جیا جگت۔ زندگی گذارنے کا طریقہ ۔ دھرنی ۔ زمین ۔ سیگار۔ سجاوٹ۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ بوجھے ۔ سمجھے ۔ مکت۔ آزادی۔
ترجمہ:جس طرح بارش سے زمین آراستہ ہو جاتی ہے اور جاندار رزق کے راستے تلاش کر لیتے ہیں۔اے نانک، (حقیقت میں) یہ ساری دنیا پانی کی مانند ہے اور خدا کی شکل ہے کیونکہ ہر چیز خدا سے نکلتی ہے۔لیکن گروکیمہربانیسے ॥2॥کوئی نایاب ہی سمجھ پاتا ہے اور سمجھتا ہے وہ ہمیشہ کے لیے برائیوں سے آزاد ہو جاتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਸਚਾ ਵੇਪਰਵਾਹੁ ਇਕੋ ਤੂ ਧਣੀ ॥ ਤੂ ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਆਪੇ ਆਪਿ ਦੂਜੇ ਕਿਸੁ ਗਣੀ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ سچا ۄیپرۄاہُ اِکو توُ دھنھیِ
॥ توُ سبھُ کِچھُ آپے آپِ دوُجے کِسُ گنھیِ
ترجمہ:اے خدا، آپ ابدی اور بے فکر مالک ہیں۔آپ خود ہی سب کچھ ہیں۔ میں اور کس کو تیرے برابر سمجھ سکتا ہوں؟

ਮਾਣਸ ਕੂੜਾ ਗਰਬੁ ਸਚੀ ਤੁਧੁ ਮਣੀ ॥ ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਰਚਾਇ ਉਪਾਈ ਮੇਦਨੀ ॥
॥ مانھس کوُڑا گربُ سچیِ تُدھُ منھیِ
॥ آۄا گئُنھُ رچاءِ اُپائیِ میدنیِ
ترجمہ:کسی بھی شخص کے لیے (کسی بھی دنیاوی شان کے حصول پر) فخر کرنا بیکار ہے، کیونکہ صرف تیری ہی شان ہے جو ابدی ہے۔پیدائش اور موت کی روایت قائم کر کے تو نے یہ کائنات بنائی ہے۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਆਪਣਾ ਆਇਆ ਤਿਸੁ ਗਣੀ ॥ ਜੇ ਹਉਮੈ ਵਿਚਹੁ ਜਾਇ ਤ ਕੇਹੀ ਗਣਤ ਗਣੀ ॥
॥ ستِگُرُ سیۄے آپنھا آئِیا تِسُ گنھیِ
॥ جے ہئُمےَ ۄِچہُ جاءِ ت کیہیِ گنھت گنھیِ
ترجمہ:جو سچے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، صرف اس شخص کا اس دنیا میں آنا نتیجہ خیز سمجھا جاتا ہے۔اگر اندر سے انا ختم ہو جائے تو کسی کو اپنے اعمال کی گنتی کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔

ਮਨਮੁਖ ਮੋਹਿ ਗੁਬਾਰਿ ਜਿਉ ਭੁਲਾ ਮੰਝਿ ਵਣੀ ॥ ਕਟੇ ਪਾਪ ਅਸੰਖ ਨਾਵੈ ਇਕ ਕਣੀ ॥੧੧॥
॥ منمُکھ موہِ گُبارِ جِءُ بھُلا منّجھِ ۄنھیِ
॥11॥ کٹے پاپ اسنّکھ ناۄےَ اِک کنھیِ
لفظی معنی:دھنی ۔ مالک۔ گنی ۔ سمجھوں ۔ کوڑا گربھ ۔ جھوٹا غرور۔ منی ۔ وقارو عظمت ۔ میدنی ۔ زمین۔ گنی ۔ سمجہو۔ ہونمے ۔ خودی۔ کیہی ۔ کیسی ۔ گنت گنی ۔ عداد و شمار۔ غبار۔ اندھیرا ۔ ۔ بھلا منجھ ونی ۔ جنگل میں بھولا ہوا۔ گنی ۔ سمہو ۔ پاب اسنکھ ۔ بیشمار گناہ۔ ناوے اک گنی ۔ نام کا ایک ذرہ۔
॥11॥ ترجمہ:لیکن ایک مرید من انسان دنیا کی محبت کے اندھیروں (جہالت) میں ایسے بھٹکتا رہتا ہے جیسے جنگلوں میں کھو گیا ہو۔حالانکہ خدا کے نام کا ایک ذرہ بھی بے شمار گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਬਾਬੀਹਾ ਖਸਮੈ ਕਾ ਮਹਲੁ ਨ ਜਾਣਹੀ ਮਹਲੁ ਦੇਖਿ ਅਰਦਾਸਿ ਪਾਇ ॥ ਆਪਣੈ ਭਾਣੈ ਬਹੁਤਾ ਬੋਲਹਿ ਬੋਲਿਆ ਥਾਇ ਨ ਪਾਇ ॥
سلوک مਃ੩॥
॥ بابیِہا کھسمےَ کا مہلُ ن جانھہیِ مہلُ دیکھِ ارداسِ پاءِ
॥ آپنھےَ بھانھےَ بہُتا بولہِ بولِیا تھاءِ ن پاءِ
ترجمہ:اے بارش کے پرندوں جیسے متلاشی، تم اپنے دل میں آقا خدا کے ٹھکانے کو نہیں جانتے، اس لئے تمہیں آقا خدا کے ٹھکانے کا تصور کرنے کی دعا کرنی چاہئے۔اپنے دماغ کی رہنمائی میں آپ بہت کچھ بولتے رہتے ہیں لیکن یہ الفاظ خدا کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتے۔

ਖਸਮੁ ਵਡਾ ਦਾਤਾਰੁ ਹੈ ਜੋ ਇਛੇ ਸੋ ਫਲ ਪਾਇ ॥ ਬਾਬੀਹਾ ਕਿਆ ਬਪੁੜਾ ਜਗਤੈ ਕੀ ਤਿਖ ਜਾਇ ॥੧॥
॥ کھسمُ ۄڈا داتارُ ہےَ جو اِچھے سو پھل پاءِ
॥1॥ بابیِہا کِیا بپُڑا جگتےَ کیِ تِکھ جاءِ
لفظی معنی:یہاں انسان کو باپپیہے سے تشبیح دی ہے ۔ خصمے ۔ مالک ۔ خدا۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ نہ جانہی ۔ نہیں جانتا۔ ارداس پائے ۔ عرض گذار ۔ آپنے بھانے ۔ اپنی مرضی سے ۔ بہتا بولیا۔ زیادہ غرور ۔ تھائے ۔ ٹھکانے ۔ داتار۔ سخی۔ دانی ۔ چھے ۔ خواہش مراد ۔ سو ۔ وہی ۔ پھل۔ نتیجہ ۔ بیچارہ ۔ تکھ ۔ پیاس۔
ترجمہ:مالک خدا ایک عظیم نعمتیں دینے والا ہے اور اگر ہم اس سے دعا کرتے ہیں تو ہمیں وہ ملتا ہے جو ہم چاہتے ہیں۔ایک غریب بارش پرندے جیسے انسان کا کیا کہنا کہ (خدا سے دعا مانگ کر) ساری دنیا کی مادیت کی تڑپچلی ॥1॥ جاتی ہے۔

ਮਃ ੩ ॥ ਬਾਬੀਹਾ ਭਿੰਨੀ ਰੈਣਿ ਬੋਲਿਆ ਸਹਜੇ ਸਚਿ ਸੁਭਾਇ ॥ ਇਹੁ ਜਲੁ ਮੇਰਾ ਜੀਉ ਹੈ ਜਲ ਬਿਨੁ ਰਹਣੁ ਨ ਜਾਇ ॥
॥3॥مਃ
॥ بابیِہا بھِنّنیِ ریَنھِ بولِیا سہجے سچِ سُبھاءِ
॥ اِہُ جلُ میرا جیِءُ ہےَ جل بِنُ رہنھُ ن جاءِ
ترجمہ:شبنم بھیگی رات کے دوران (صبح کے وقت)، جب بارش کے پرندے جیسا شخص خدا کے نام پر توجہ مرکوز کرتا ہے، بدیہی طور پر دعا کرتا ہے،کہ نام کا امرت ہی میری زندگی ہے اور میں نام کے اس امرت کے بغیر روحانی طور پر زندہ نہیں رہ سکتا۔

ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਜਲੁ ਪਾਈਐ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਸੁ ਬਿਨੁ ਚਸਾ ਨ ਜੀਵਦੀ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਮਿਲਾਇ ॥੨॥
॥ گُر سبدیِ جلُ پائیِئےَ ۄِچہُ آپُ گۄاءِ
॥2॥ نانک جِسُ بِنُ چسا ن جیِۄدیِ سو ستِگُرِ دیِیا مِلاءِ
لفظی معنی:بھنی ۔ رین ۔ پر سرور یا پیار۔ سہجے سچ سبھائے ۔ پر سکون حالت میں ۔ حقیقت سمجھ کر اسکے پریم پیار سے ۔ یہ جل ۔ میرا دالہٰی نام حقیقت ۔ گر پرسادی ۔ رحمت مرشد سے ۔ آپ ۔ خودی ۔ اور اپناپن۔ چسا ۔ تھوڑے سے وقت کے لئے ۔ جیودی ۔ زندگی ۔
॥2॥ ترجمہ:پھر نام کا یہ امرت گرو کے کلام کے ذریعے خود پسندی کو مٹا کر حاصل کیا جاتا ہے۔اے نانک، گرو سالک کو خدا سے جوڑتا ہے، جس کے بغیر روحانی طور پر جینا ایک لمحے کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਖੰਡ ਪਤਾਲ ਅਸੰਖ ਮੈ ਗਣਤ ਨ ਹੋਈ ॥ ਤੂ ਕਰਤਾ ਗੋਵਿੰਦੁ ਤੁਧੁ ਸਿਰਜੀ ਤੁਧੈ ਗੋਈ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ کھنّڈ پتال اسنّکھ مےَ گنھت ن ہوئیِ
॥ توُ کرتا گوۄِنّدُ تُدھُ سِرجیِ تُدھےَ گوئیِ
ترجمہ:اس کائنات میں لامحدود جہانیں اور نیدر جہانیں ہیں جن کا میں شمار نہیں کر سکتا۔اے خدا، تو خالق ہے اور تو ہی اس کائنات کا پالنے والا ہے۔ آپ نے اسے پیدا کیا ہے اور آپ ہی اسے فناہ کرنے والے ہیں۔

ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਮੇਦਨੀ ਤੁਝ ਹੀ ਤੇ ਹੋਈ ॥ ਇਕਿ ਰਾਜੇ ਖਾਨ ਮਲੂਕ ਕਹਹਿ ਕਹਾਵਹਿ ਕੋਈ ॥
॥ لکھ چئُراسیِہ میدنیِ تُجھ ہیِ تے ہوئیِ
॥ اِکِ راجے کھان ملوُک کہہِ کہاۄہِ کوئیِ
ترجمہ:کائنات میں جانداروں کی چوراسی لاکھ انواع آپ ہی سے وجود میں آئی ہیں۔بہت سے ایسے ہیں جو اپنے آپ کو بادشاہ، سردار اور شہنشاہ کہتے ہیں اور دوسروں کو بھی ایسے مخاطب کرتے ہیں،

ਇਕਿ ਸਾਹ ਸਦਾਵਹਿ ਸੰਚਿ ਧਨੁ ਦੂਜੈ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥ ਇਕਿ ਦਾਤੇ ਇਕ ਮੰਗਤੇ ਸਭਨਾ ਸਿਰਿ ਸੋਈ ॥
॥ اِکِ ساہ سداۄہِ سنّچِ دھنُ دوُجےَ پتِ کھوئیِ
॥ اِکِ داتے اِک منّگتے سبھنا سِرِ سوئیِ
ترجمہ:بہت سے لوگ دولت اکٹھا کرتے ہیں اور انتہائی امیر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن دوغلے پن کی محبت میں مبتلا ہو کر اپنی عزت کھو دیتے ہیں۔خیر خواہی کرنے والے بہت ہیں اور مانگنے والے بھی بہت ہیں لیکن خدا سب سے بڑا مالک ہے۔

ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਬਾਜਾਰੀਆ ਭੀਹਾਵਲਿ ਹੋਈ ॥ ਕੂੜ ਨਿਖੁਟੇ ਨਾਨਕਾ ਸਚੁ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਈ ॥੧੨॥
॥ ۄِنھُ ناۄےَ باجاریِیا بھیِہاۄلِ ہوئیِ
॥12॥ کوُڑ نِکھُٹے نانکا سچُ کرے سُ ہوئیِ
لفظی معنی:سرجی ۔ سازی ۔ پیدا کی ۔ تدھے گوئی۔ مٹائی۔ میدنی ۔ زمین ۔ تجھ ہی ۔ تو نے ہی ۔ راجے ۔ حکمران ۔ خان۔ دس ہزاری ۔ ملوک۔ ملکوں کے بادشاہ ۔ شہنشاہ ۔ ساہ ۔ شاہوکار۔ سداویہہ۔ کہلاتے ہین۔ سنچ دھن۔ دولت اکھٹی کرتے ہیں۔ دوجے۔ دویت۔ پت۔ عزت۔ داتے ۔ سخی ۔ نگتے ۔ بھکاری ۔ سبھنا سر۔ سب کے اوپر ۔ سوئی ۔ وہی ۔ کوڑ۔ کفر۔ جھوٹ ۔ ہن ناوے۔ سچ۔حق وحقیقت کے بغیر۔ باجا ریا۔ بہروییئے ۔مسخرے۔ بھیہاول ۔ خوف زدہ ۔ نکھٹے ۔ مٹ جاتا ہے۔
॥12॥ترجمہ:وہ تمام جو خدا کے نام سے محروم ہیں وہ سڑک کے مسخروں کی طرح ہیں، اور خوف زدہ رہتے ہیں۔اے نانک، جھوٹ کا سودا قائم نہیں رہتا، اور وہی ہوتا ہے جو ازلی خدا کرتا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਬਾਬੀਹਾ ਗੁਣਵੰਤੀ ਮਹਲੁ ਪਾਇਆ ਅਉਗਣਵੰਤੀ ਦੂਰਿ ॥ ਅੰਤਰਿ ਤੇਰੈ ਹਰਿ ਵਸੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਦਾ ਹਜੂਰਿ ॥
॥3॥سلوکمਃ
॥ بابیِہا گُنھۄنّتیِ مہلُ پائِیا ائُگنھۄنّتیِ دوُرِ
॥ انّترِ تیرےَ ہرِ ۄسےَ گُرمُکھِ سدا ہجوُرِ
ترجمہ:برساتی پرندوں کی مانند، نیک آدمی دل میں خدا کا ٹھکانہ پا لیتا ہے، لیکن بدکار اس سے دور رہتا ہے۔خدا آپ کے اندر رہتا ہے اور گرو کی تعلیمات کے ذریعے آپ کے ساتھ نظر آتا ہے،

ਕੂਕ ਪੁਕਾਰ ਨ ਹੋਵਈ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਹਜੇ ਮਿਲੇ ਸਬਦਿ ਗੁਰੂ ਕੈ ਘਾਲ ॥੧॥
॥ کوُک پُکار ن ہوۄئیِ ندریِ ندرِ نِہال
॥1॥ نانک نامِ رتے سہجے مِلے سبدِ گُروُ کےَ گھال
لفظی معنی:گنھونتی ۔ بااوصاف ۔ وصف ولاے ۔ گنوان ۔ محل۔ ٹھکانہ ۔ منزل ۔ مقصد ۔ اوگنونتی ۔ بدکار۔ بداوصاف۔ دور ۔ خدا سے دور۔ انتر ۔ ذہن و قلب۔ میں۔ گورمکھ سدا حضور۔ مرید مرشد کےد لمیں بستا ہے ۔ کوک پکار۔ آہوازاری۔ ندری۔نظر عنایت و شفقت سے ۔ ندرنہال۔ نظر سے خوش۔ نام رتے ۔ نام میں محو ومجذوب مراد ست سچ حق وحقیقت اپنانے سے ۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ سبد گروکے گھال۔ کلام سبق وواعظ مرشد پر عمل کرنیپر۔
ترجمہ:اور شکایت کرنے اور رونے کی ضرورت باقی نہیں رہتی، کیونکہ خدا کی صرف نظر ہی خوش ہونے کے لیے کافی ہے۔اے نانک، وہ لوگ جو خدا کے نام سے جڑے ہوئے ہیں، گرو کے کلام کے ذریعہ اسے یاد کرنے کی سخت ॥1॥ محنت کرکے بدیہی طور پر اس کے ساتھ متحد ہوجاتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top