Page 1278
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥੭॥
॥7॥گُر کےَ سبدِ رہِیا بھرپوُرِ
لفظی معنی:سنے ۔ وہی ۔ بھر پور۔ مکمل طور پر (7)
ترجمہ:اور گرو کے کلام کے ذریعے، وہ ہر جگہ موجود خدا کا تصور کرتے ہیں۔
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਦੇਇ ਪਿਆਰੁ ॥ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਵਡਾ ਸੰਸਾਰਿ ॥
॥ آپے بکھسے دےءِ پِیارُ
॥ ہئُمےَ روگُ ۄڈا سنّسارِ
ترجمہ:جس پر خدا اپنا فضل کرتا ہے اسے اپنی محبت سے نوازتا ہے۔حالانکہ دنیا میں انا کی ایک سنگین بیماری ہے۔
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਏਹੁ ਰੋਗੁ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਸਾਚੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਇ ॥੮॥੧॥੩॥੫॥੮॥
॥ گُر کِرپا تے اِہُ روگُ جاءِ
॥8॥1॥3॥5॥8॥ نانک ساچے ساچِ سماءِ
لفظی معنی:ہونمے روگ۔ خودی کی بیماری ۔ ساچے ساچ۔ صدیوی سچے ۔ سچ خدا۔ سمائے ۔ محو ومجذوب ۔
॥8॥1॥3॥5॥8॥ ترجمہ:گرو کی مہربانی سے، جو اس بیماری سے نجات پاتا ہے:اے نانک، ایسا شخص ہمیشہ خدا کو یاد کرنے میں مشغول رہتا ہے۔
ਰਾਗੁ ਮਲਾਰ ਛੰਤ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਪ੍ਰੀਤਮ ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਕੇ ਦਾਤੇ ॥ ਅਪਨੇ ਜਨ ਸੰਗਿ ਰਾਤੇ ॥
॥5॥ راگُ ملار چھنّت مہلا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ پ٘ریِتم پ٘ریم بھگتِ کے داتے
॥ اپنے جن سنّگِ راتے
ترجمہ:پیارا خدا محبت اور عقیدت کے تحفے کا عطا کرنے والا ہے،اور وہ اپنے بندوں سے مسحور رہتا ہے،
ਜਨ ਸੰਗਿ ਰਾਤੇ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤੇ ਇਕ ਨਿਮਖ ਮਨਹੁ ਨ ਵੀਸਰੈ ॥ ਗੋਪਾਲ ਗੁਣ ਨਿਧਿ ਸਦਾ ਸੰਗੇ ਸਰਬ ਗੁਣ ਜਗਦੀਸਰੈ ॥
॥ جن سنّگِ راتے دِنسُ راتے اِک نِمکھ منہُ ن ۄیِسرےَ
॥ گوپال گُنھ نِدھِ سدا سنّگے سرب گُنھ جگدیِسرےَ
ترجمہ:خدا ہمیشہ اپنے بندوں میں مسلط رہتا ہے اور وہ انہیں پلک جھپکنے کے لیے بھی نہیں بھولتا۔خدا، کائنات کا مالک تمام خوبیوں کا خزانہ ہے اور وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے۔ جی ہاں، کائنات کے مالک کے پاس تمام خوبیاں ہیں۔
ਮਨੁ ਮੋਹਿ ਲੀਨਾ ਚਰਨ ਸੰਗੇ ਨਾਮ ਰਸਿ ਜਨ ਮਾਤੇ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਮ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਸਦਹੂੰ ਕਿਨੈ ਕੋਟਿ ਮਧੇ ਜਾਤੇ ॥੧॥
॥ منُ موہِ لیِنا چرن سنّگے نام رسِ جن ماتے
॥1॥ نانک پ٘ریِتم ک٘رِپال سدہوُنّ کِنےَ کوٹِ مدھے جاتے
لفظی معنی:پرتیم پریم بھگت کے دانے ۔ پیارا خدا پیارا اور عشق الہٰی دینے والا سخی اور داتا رہے ۔ جن۔ خادم ۔ خدمتگار ۔ سنگ۔ ساتھ ۔ راتے ۔ محو ومجذب۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے ک عرصے ۔ وسرے ۔ بھولے ۔ گوپال۔ مالک عالم۔ گن ندھ ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ سرب گن جگدیسرئے ۔ سارے اوصاف کا مالک۔ من موہ لینا چرن گنگے ۔ دل کو اپنی محبت کا گرویدہ بنا لیتا ہے ۔ نام رس چن ماتے ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت میں محو ومجذب کوٹ مدھے ۔ کروڑوں میں سے ۔ جاتے ۔ جانتا یا پہچانتا ہے (1)
ترجمہ:خدا اپنے بندوں کے ذہنوں کو اپنے نام کی طرف راغب کرتا ہے۔ اس کے عقیدت مند اس کے نام کی محبت میں خوش ہوتے ہیں۔اے نانک، میرا پیارا خدا ہمیشہ کے لیے مہربان ہے۔ لیکنلاکھوں ॥1॥میں سے کسی نایاب نے ہی اسے پہچانا ہے۔
ਪ੍ਰੀਤਮ ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਅਗਮ ਅਪਾਰੇ ॥ ਮਹਾ ਪਤਿਤ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਤਾਰੇ ॥
॥ پ٘ریِتم تیریِ گتِ اگم اپارے
॥ مہا پتِت تُم٘ہ٘ہ تارے
ترجمہ:اے پیارے خدا، تیری اعلیٰ روحانی حالت ناقابل رسائی اور لامحدود ہے۔تم بد ترین گناہ گاروں کو بھی برائیوں کے سمندر پار کر رہے ہو۔
ਪਤਿਤ ਪਾਵਨ ਭਗਤਿ ਵਛਲ ਕ੍ਰਿਪਾ ਸਿੰਧੁ ਸੁਆਮੀਆ ॥ ਸੰਤਸੰਗੇ ਭਜੁ ਨਿਸੰਗੇ ਰਂਉ ਸਦਾ ਅੰਤਰਜਾਮੀਆ ॥
॥ پتِت پاۄن بھگتِ ۄچھل ک٘رِپا سِنّدھُ سُیامیِیا
॥ سنّتسنّگے بھجُ نِسنّگے رݩءُ سدا انّترجامیِیا
ترجمہ:اے خدا عبادت کے عاشق ، گنہگاروں کے پاک کرنے والے، تو رحمت کا سمندر ہے۔اے میرے ذہن، اولیاء کیصحبت میںرہ کر، ہمیشہ محبت، ارتکاز اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے خدا کو یاد کرو۔
ਕੋਟਿ ਜਨਮ ਭ੍ਰਮੰਤ ਜੋਨੀ ਤੇ ਨਾਮ ਸਿਮਰਤ ਤਾਰੇ ॥ ਨਾਨਕ ਦਰਸ ਪਿਆਸ ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਪਿ ਲੇਹੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ॥੨॥
॥ کوٹِ جنم بھ٘رمنّت جونیِ تے نام سِمرت تارے
॥2॥ نانک درس پِیاس ہرِ جیِءُ آپِ لیہُ سم٘ہ٘ہارے
لفظی معنی:گت۔ روحانی بلند حالت۔ اپارے ۔ اعداد و شمار سے بعد ۔ لا محدود ۔ اگم ۔ انسانی عقل و ہوش و شعور سے بعد۔ ماہپتت۔ بد اخلاق ۔ بد چلن ۔ ناپاک۔ تارے کامیاب کیے۔ سنت سنگے۔ محبوبان خدا کے ساتھ ۔ بھج تنگے ۔ بلا خوف بلا جھجھگ یاد کر ا۔ انتر جامیا۔ دلی راز جاننے والے کو ۔ کوٹ جنم۔ کروڑوں زندگیوں میں۔ بھرمنت۔ بھٹکتے ۔ نام سمرت تارے الہٰی نام ست سچ حق وحقیقت کی یاد وریاض اور عمل کرنے پر کامیاب بنائے ۔ درس پیاس۔ بھوک و پیاس دیدار ۔ لیہو سمہارے ۔ سنبھال لیجیئے ۔ مراد اپنا لو (2)
॥2॥ ترجمہ:جو لاکھوں اوتاروں میں بھٹک رہے تھے، ان سے خدا کا نام یاد کر کے بچ گئے۔اے خدا، میں، نانک تیرے دیدار کے لیے ترس رہا ہوں، براہِ کرم مجھے اپنا بنا لیں۔
ਹਰਿ ਚਰਨ ਕਮਲ ਮਨੁ ਲੀਨਾ ॥ ਪ੍ਰਭ ਜਲ ਜਨ ਤੇਰੇ ਮੀਨਾ ॥
॥ ہرِ چرن کمل منُ لیِنا
॥ پ٘ربھ جل جن تیرے میِنا
ترجمہ:اے خدا، مجھے توفیق دے کہ میرا ذہن تیرے پاک نام سے ہم آہنگ رہے۔اے خدا تو پانی کی طرح ہے اور تیرے بندے مچھلی کی طرح ہیں۔
ਜਲ ਮੀਨ ਪ੍ਰਭ ਜੀਉ ਏਕ ਤੂਹੈ ਭਿੰਨ ਆਨ ਨ ਜਾਨੀਐ ॥ ਗਹਿ ਭੁਜਾ ਲੇਵਹੁ ਨਾਮੁ ਦੇਵਹੁ ਤਉ ਪ੍ਰਸਾਦੀ ਮਾਨੀਐ ॥
॥ جل میِن پ٘ربھ جیِءُ ایک توُہےَ بھِنّن آن ن جانیِئےَ
॥ گہِ بھُجا لیۄہُ نامُ دیۄہُ تءُ پ٘رسادیِ مانیِئےَ
ترجمہ:اے پیارے خدا، تو ہی پانی اور مچھلی دونوں ہے۔ تیرے سوا ہم کسی اور کو نہیں جانتے۔اے خدا، ہمارا ہاتھ پکڑ اور ہمیں اپنے نام سے نواز۔ تیرے فضل سے ہی ہم تیری بارگاہ میں قبولیت حاصل کر سکتے ہیں۔
ਭਜੁ ਸਾਧਸੰਗੇ ਏਕ ਰੰਗੇ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਗੋਬਿਦ ਦੀਨਾ ॥ ਅਨਾਥ ਨੀਚ ਸਰਣਾਇ ਨਾਨਕ ਕਰਿ ਮਇਆ ਅਪੁਨਾ ਕੀਨਾ ॥੩॥
॥ بھجُ سادھسنّگے ایک رنّگے ک٘رِپال گوبِد دیِنا
॥3॥ اناتھ نیِچ سرنھاءِ نانک کرِ مئِیا اپُنا کیِنا
لفظی معنی:پربھ جل۔ خدا ایک پانی ۔ جن تیرے مینا۔ تیرے خادم مچھلیاں ۔ بھن ۔ علیحدہ ۔ آن ۔ دوسرا جانیئے ۔ سمجھو ۔ گہہ بھجا۔ بازو پکڑ کر ۔ نام دیو ہو۔ نام عنایت کرؤ تو پر سادی مانیئے۔ تیری رحمت سے قدرو منزلت حاصل ہوتی ہےبھج سادھ سنگےنیک پارسا وپاکدامن کی محبتو قربت میں عبادت و ریاضت کرایک رنگے ۔ یکسو محبت میں۔ کرپال گوبند دینا۔ غریب پرور ۔ اناتھ ۔بغیرمالک۔نیچ ۔کمینہ سرنائے پناہ میں۔ میئیا ۔ مہربانی اپنا کینا ۔ اپنائیا (3)ترجمہ:لہٰذا، مقدس کی صحبت میں شامل ہوں اور اس کی محبت سے لبریز ہو کر حلیموں کے مہربان خدا کو یادریں۔اے نانک، خدا اپنیرحمت ॥3॥ میں ان کو بھی اپنا بنا لیتا ہے جو اس کی پناہ لیتے ہیں۔
ਆਪਸ ਕਉ ਆਪੁ ਮਿਲਾਇਆ ॥ ਭ੍ਰਮ ਭੰਜਨ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥
॥ آپس کءُ آپُ مِلائِیا
॥ بھ٘رم بھنّجن ہرِ رائِیا
ترجمہ:وہ خود ہی مخلوقات کے ذریعے اپنے ساتھ ملاتا ہے کیونکہ وہ تمام مخلوقات میں موجود ہے۔خدا،بادشاہ، انسانوں کے تمام فریبوں کو ختم کرنے والا ہے۔
ਆਚਰਜ ਸੁਆਮੀ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਮਿਲੇ ਗੁਣ ਨਿਧਿ ਪਿਆਰਿਆ ॥ ਮਹਾ ਮੰਗਲ ਸੂਖ ਉਪਜੇ ਗੋਬਿੰਦ ਗੁਣ ਨਿਤ ਸਾਰਿਆ ॥
॥ آچرج سُیامیِ انّترجامیِ مِلے گُنھ نِدھِ پِیارِیا
॥ مہا منّگل سوُکھ اُپجے گوبِنّد گُنھ نِت سارِیا
ترجمہ:ہمارا حیران کرنے والا آقا خدا سب کے دلوں کی جاننے والا ہے، جب اس کے بندوں کو اس خزانے کی خوبیوں کا احساس ہوتا ہے،وہ ہمیشہ ان خوبیوں کو اپنے دلوں میں بساتے ہیں، اور ان کے دلوں میں بڑی خوشی اور مسرت رہتی ہے۔
ਮਿਲਿ ਸੰਗਿ ਸੋਹੇ ਦੇਖਿ ਮੋਹੇ ਪੁਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਪਾਇਆ ॥ ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਸਰਨਿ ਤਿਨ ਕੀ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਇਆ ॥੪॥੧॥
॥ مِلِ سنّگِ سوہے دیکھِ موہے پُربِ لِکھِیا پائِیا
॥4॥1॥ بِنۄنّتِ نانک سرنِ تِن کیِ جِن٘ہ٘ہیِ ہرِ ہرِ دھِیائِیا
لفظی معنی:آپس کو ۔ اپنے آپ کو ۔ آپ ملائیا ۔ خود ملائیا۔ بھرم بھنجن۔ بھٹکن مٹآنیوال ۔ آچرج سوآمی ۔ حیران کن مالک۔ انتر جامی ۔ اندرونی راز جاننے والا۔ گن ندھ ۔ اوصاف کا خزانہ ۔ مہامنگل۔ باری خوشیاں۔ ساریا۔ دل میں بسائے ۔پورب لکھیا پہلے سے تحریر ۔ پائیا ۔ حاصل ہوا۔ ۔ بنونت ۔ عرض گزارتا ہوں۔ سرن ۔ پناہ۔ دھیائیا ۔ دھاین لگائیا۔
ترجمہ:جنہوں نے اپنی مقررہ تقدیر کو پہچان لیا، خدا کے ساتھ میلاپ کرکے اپنی زندگی کو مزین کیا اور اس کا دیدار کرکے سحر زدہ ہوگئے۔نانک عرض کرتا ہے کہ میں ان لوگوں کی پناہ لیتا ہوں ॥4॥1॥ جنہوں نے خدا کو یاد کیا ہے۔
ਵਾਰ ਮਲਾਰ ਕੀ ਮਹਲਾ ੧ ਰਾਣੇ ਕੈਲਾਸ ਤਥਾ ਮਾਲਦੇ ਕੀ ਧੁਨਿ ॥ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਲੋਕ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਮਨੁ ਰਹਸੀਐ ਜਿਉ ਵੁਠੈ ਧਰਣਿ ਸੀਗਾਰੁ ॥ ਸਭ ਦਿਸੈ ਹਰੀਆਵਲੀ ਸਰ ਭਰੇ ਸੁਭਰ ਤਾਲ ॥
ۄار ملار کیِ مہلا 1
॥ رانھے کیَلاس تتھا مالدے کیِ دھُنِ
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥3॥ سلوک مہلا
॥ گُرِ مِلِئےَ منُ رہسیِئےَ جِءُ ۄُٹھےَ دھرنھِ سیِگارُ
॥ سبھ دِسےَ ہریِیاۄلیِ سر بھرے سُبھر تال
ترجمہ:گرو سے ملنے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے سے دماغ پھول جاتا ہے، جس طرح بارش کے گرنے سے زمین سج جاتی ہے،پوری زمین سرسبز و شاداب نظر آتی ہے، اور تالاب پانی سے بھر گئے ہیں۔
ਅੰਦਰੁ ਰਚੈ ਸਚ ਰੰਗਿ ਜਿਉ ਮੰਜੀਠੈ ਲਾਲੁ ॥ ਕਮਲੁ ਵਿਗਸੈ ਸਚੁ ਮਨਿ ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਨਿਹਾਲੁ ॥
॥ انّدرُ رچےَ سچ رنّگِ جِءُ منّجیِٹھےَ لالُ
॥ کملُ ۄِگسےَ سچُ منِ گُر کےَ سبدِ نِہالُ
ترجمہ:جو شخص گرو سے ملتا ہے، اس کا دماغ ابدی خدا کی محبت سے اتنا گہرا محسوس ہوتا ہے، جیسے وہ گہرا سرخ ہو گیا ہو جیسے لال (سرخ رنگ)،اس کا کمل جیسا دل کھلتا ہے، خدا اس کے ذہن میں ظاہر ہوتا ہے اور وہ ہمیشہ گرو کے کلام کی برکات سے مسرور رہتا ہے۔