Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1257

Page 1257

ਨਿਤ ਨਿਤ ਲੇਹੁ ਨ ਛੀਜੈ ਦੇਹ ॥ ਅੰਤ ਕਾਲਿ ਜਮੁ ਮਾਰੈ ਠੇਹ ॥੧॥
॥ نِت نِت لیہُ ن چھیِجےَ دیہ
॥1॥ انّت کالِ جمُ مارےَ ٹھیہ
لفظی معنی:دکھ موہرا۔ عذاب ایک زہر ہے ۔ الہٰی نام سچ حق وحقیقت پیسنپسنا یار گڑنا۔ دان ۔ خیرات کرنا ۔ لیہو۔ لیجئے ۔ چھیجے ٹوٹےعذاب پائےانت ۔ کام بوقت آخرت ٹھیہہ۔ پٹکےٹھوکر لگائے (1)
ترجمہ:اگر آپ روزانہ اس تریاق کو لیں گے تو آپ کی انسانی زندگی نہیں بگڑے گی۔ اور موت کے وقت یہ تریاق موت کے شیطان کو شکست دے گا۔

ਐਸਾ ਦਾਰੂ ਖਾਹਿ ਗਵਾਰ ॥ ਜਿਤੁ ਖਾਧੈ ਤੇਰੇ ਜਾਹਿ ਵਿਕਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ایَسا داروُ کھاہِ گۄار
॥1॥ رہاءُ ॥ جِتُ کھادھےَ تیرے جاہِ ۄِکار
لفظی معنی:گوار۔ جاہل انسان ۔ وکار۔ برائیان ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:اے بے وقوف، ایسی دوا لے۔جس کو لینے سے آپ کی گناہ کی عادتیں ختم ہو جائیں گیتوقف

ਰਾਜੁ ਮਾਲੁ ਜੋਬਨੁ ਸਭੁ ਛਾਂਵ ॥ ਰਥਿ ਫਿਰੰਦੈ ਦੀਸਹਿ ਥਾਵ ॥
॥ راجُ مالُ جوبنُ سبھُ چھاںۄ
॥ رتھِ پھِرنّدےَ دیِسہِ تھاۄ
ترجمہ:طاقت، دولت اور جوانی مختصر مدت کے سائے کی مانند ہیں،جس طرح سورج طلوع ہوتا ہے، سایہ بھی اسی طرح غائب ہو جاتے ہیں جب انسان روحانی طور پر روشن ہوتا ہے، انسان ان دنیاوی فنا ہونے والی چیزوں کی حقیقت کو دیکھتا ہے۔

ਦੇਹ ਨ ਨਾਉ ਨ ਹੋਵੈ ਜਾਤਿ ॥ ਓਥੈ ਦਿਹੁ ਐਥੈ ਸਭ ਰਾਤਿ ॥੨॥
॥ دیہ ن ناءُ ن ہوۄےَ جاتِ
॥2॥ اوتھےَ دِہُ ایَتھےَ سبھ راتِ
لفظی معنی:راج۔ حکمرانی ۔ مال ۔ دولت اثاثہ ۔ جوبن ۔ جوانی ۔ چھانو۔ سایہ۔ رتھ پھر ندے ۔ مراد جب سورج چرھتا ہے ۔ دیسہہ تھاو۔ ٹھکانے کا پتہ چلتا ہے ۔ مراد گیان سے منزل کی سمجھ آتی ہے ۔ دیہہ ۔ جسم ۔ ناؤں ۔ نامور ۔ شہرت۔ جات ۔ ذات ۔ فرقہ ۔ وتھے ۔ بارگاہ الہٰی ۔ دیہو۔ دن مراد روشنی ۔ ایتھے ۔ اس دنیا میں رات۔ مراد نا سمجھی ۔ نا اہلیت (2)
ترجمہ:خدا کی بارگاہ میں نہ جسم، نہ شان، نہ ذات کوئی قدر رکھتی ہے،کیونکہ خدا کی موجودگی میں ہمیشہ دن ہوتا ہے اور یہاں اس دنیا میں ہمیشہ (روحانی جہالت کی) رات رہتی ہے۔

ਸਾਦ ਕਰਿ ਸਮਧਾਂ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਘਿਉ ਤੇਲੁ ॥ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਅਗਨੀ ਸਿਉ ਮੇਲੁ ॥
॥ ساد کرِ سمدھاں ت٘رِسنا گھِءُ تیلُ
॥ کامُ ک٘رودھُ اگنیِ سِءُ میلُ
ترجمہ:اے بے وقوف اپنی دنیاوی لذتوں کو آگ کی لکڑی اور دنیاوی خواہشات کو مکھن اور تیل بنا۔اور ہوس اور غصے کو آگ کی طرح بنا دو، ان سب کو ملا کر جلا دو۔

ਹੋਮ ਜਗ ਅਰੁ ਪਾਠ ਪੁਰਾਣ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਸੋ ਪਰਵਾਣ ॥੩॥
॥ ہوم جگ ارُ پاٹھ پُرانھ
॥3॥ جو تِسُ بھاۄےَ سو پرۄانھ
لفظی معنی:ساد ۔ دنیاوی لطف فاور مزے سمدھاں۔ ہون کا ایندھن۔ ترشنا۔ خواہشات ۔ کام کرودھ۔ شہوت۔ اور غصہاگنی سپومیلآگ میں ملا دےبھاوےالہٰی رضا ہی ہوم ۔ جگ اور پرانوں کا پاٹھ ہے (3)
ترجمہ:جو کچھ بھی خدا کو اچھا لگتا ہے اس کی خوش دلی سے قبولیت مقدس آگ، خیراتی دعوتیں اور پرانوں کا پڑھنا ہے۔

ਤਪੁ ਕਾਗਦੁ ਤੇਰਾ ਨਾਮੁ ਨੀਸਾਨੁ ॥ ਜਿਨ ਕਉ ਲਿਖਿਆ ਏਹੁ ਨਿਧਾਨੁ ॥
॥ تپُ کاگدُ تیرا نامُ نیِسانُ
॥ جِن کءُ لِکھِیا اِہُ نِدھانُ
ترجمہ:اے خدا تیری عبادت کی کوشش کاغذ کی طرح ہے اور تیرا نام اس کاغذ پر تیرے دربار میں داخل ہونے کا نشان ہے۔جو پہلے سے مقرر ہیں ان کو نام کا یہ خزانہ ملتا ہے

ਸੇ ਧਨਵੰਤ ਦਿਸਹਿ ਘਰਿ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਜਨਨੀ ਧੰਨੀ ਮਾਇ ॥੪॥੩॥੮॥
॥ سے دھنۄنّت دِسہِ گھرِ جاءِ
॥4॥3॥8॥ نانک جننیِ دھنّنیِ ماءِ
لفظی معنی:تپ۔ عبادت وریاضت اور بندگی ۔ مراد نیک اعمال ۔ ایک کاغذ۔ تیرا نام۔ ست ۔ نیسان ۔ ملک عدم کے لئے ۔ پروانہ ۔ رہداری ۔ جس کو لیکھیا۔ جس کے پاس یہ تحریر ہوگی ۔ ایہہ ندھان یہ ایک خزانہ ہے ۔ دھنونت ویسہہ گھر جائے ۔ وہ دولتمند دکھائی دینگے بارگاہ خدا میں ۔ جننی ۔ جس نے جس مان نے ایسے انسان کو جم دیا ہے ۔ دھنی مائے ۔ خوش قسمت ۔ ماں ہے ۔
॥4॥3॥8॥ ترجمہ:وہ الہی گھر (خدا کی موجودگی) تک پہنچنے پر روحانی طور پر دولت مند نظر آتے ہیں،اے نانک، مبارک ہے وہ ماں جس نے ان مخلوقات کو جنم دیا۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਬਾਗੇ ਕਾਪੜ ਬੋਲੈ ਬੈਣ ॥ ਲੰਮਾ ਨਕੁ ਕਾਲੇ ਤੇਰੇ ਨੈਣ ॥ ਕਬਹੂੰ ਸਾਹਿਬੁ ਦੇਖਿਆ ਭੈਣ ॥੧॥
॥1॥ ملار مہلا
॥ باگے کاپڑ بولےَ بیَنھ
॥ لنّما نکُ کالے تیرے نیَنھ
॥1॥ کبہوُنّ ساہِبُ دیکھِیا بھیَنھ
لفظی معنی:باگے ۔ سفید۔ کاپڑ۔ کپڑے ۔ بین ۔ بول ۔ آواز۔ نین ۔ آنکھیں (1)
ترجمہ:اے میری بہن، تم کونج کی طرح سفید کپڑے پہن کر میٹھے بول بولتی ہو،آپ کی ایک خوبصورت لمبی ناک اور کالی آنکھیں ہیں،لیکن اے میری بہن، مالک خدا جس نے آپ کو ان خصوصیات ॥1॥ سے نوازا ہے، کیا آپ نے اسے دیکھا ہے؟

ਊਡਾਂ ਊਡਿ ਚੜਾਂ ਅਸਮਾਨਿ ॥ ਸਾਹਿਬ ਸੰਮ੍ਰਿਥ ਤੇਰੈ ਤਾਣਿ ॥
॥ اوُڈاں اوُڈِ چڑاں اسمانِ
॥ ساہِب سنّم٘رِتھ تیرےَ تانھِ
ترجمہ:اے میرے تمام طاقتور مالک خدا، یہ تیری عطا کردہ توانائی کی وجہ سے ہے کہ میں کونج کی طرح اڑتا ہوں اور اڑ کر آسمانوں پر چڑھ جاتا ہوں (میں روحانی طور پر بلند ہو جاتا ہوں)۔

ਜਲਿ ਥਲਿ ਡੂੰਗਰਿ ਦੇਖਾਂ ਤੀਰ ॥ ਥਾਨ ਥਨੰਤਰਿ ਸਾਹਿਬੁ ਬੀਰ ॥੨॥
॥ جلِ تھلِ ڈوُنّگرِ دیکھاں تیِر
॥2॥ تھان تھننّترِ ساہِبُ بیِر
لفظی معنی:اوڑھاں ۔ پرواز کراں۔صاحب سمرتھ ۔ با توفیق مالک۔ تیرے تان۔ تیرے دی ہوئی توفیق سے ۔ڈونگر۔پہاڑ ۔ تیر ۔ کنارے ۔ تھان تھان انتر ۔ ہر جگہ (2)
॥2॥ ترجمہ:اے میرے بھائی، مالک خدا تمام جگہوں پر موجود ہے اور میں اسے پانیوں، زمینوں، پہاڑوں اور دریا کے کناروں میں دیکھتا ہوں۔

ਜਿਨਿ ਤਨੁ ਸਾਜਿ ਦੀਏ ਨਾਲਿ ਖੰਭ ॥ ਅਤਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਉਡਣੈ ਕੀ ਡੰਝ ॥
॥ جِنِ تنُ ساجِ دیِۓ نالِ کھنّبھ
॥ اتِ ت٘رِسنا اُڈنھےَ کیِ ڈنّجھ
ترجمہ:اے میرے دوست، میرے جسم کو آراستہ کرتے ہوئے، خدا نے مجھے یہ خوبصورت خصوصیات عطا کی ہیں،اور مجھ میں دنیاوی لذتوں کے پیچھے بھاگنے کی شدید خواہش پیدا کر دی ہے۔

ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਤਾਂ ਬੰਧਾਂ ਧੀਰ ॥ ਜਿਉ ਵੇਖਾਲੇ ਤਿਉ ਵੇਖਾਂ ਬੀਰ ॥੩॥
॥ ندرِ کرے تاں بنّدھاں دھیِر
॥3॥ جِءُ ۄیکھالے تِءُ ۄیکھاں بیِر
لفظی معنی:تن ماج یہ جسم پیدا کرکے ۔ کھنب۔ پر۔ ڈنج۔ بھٹکن۔ ترسنا۔ خواہش ۔ پیاس۔
॥3॥ ترجمہ:میں اسی صورت میں قناعت میں رہ سکتا ہوں جب وہ اپنا فضل کرے۔اے بھائی، جیسا کہ خدا خود کو مجھ پر ظاہر کرتا ہے، میں اسی کے مطابق اس کا تصور کرتا ہوں۔

ਨ ਇਹੁ ਤਨੁ ਜਾਇਗਾ ਨ ਜਾਹਿਗੇ ਖੰਭ ॥ ਪਉਣੈ ਪਾਣੀ ਅਗਨੀ ਕਾ ਸਨਬੰਧ ॥
॥ ن اِہُ تنُ جائِگا ن جاہِگے کھنّبھ
॥ پئُنھےَ پانھیِ اگنیِ کا سنبنّدھ
ترجمہ:مرنے کے بعد نہ یہ جسم، نہ یہ خوبصورت خصوصیات ہمارے ساتھ جائیں گی۔یہ جسم ہوا، پانی اور آگ کا مجموعہ ہے۔

ਨਾਨਕ ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਜਪੀਐ ਕਰਿ ਗੁਰੁ ਪੀਰੁ ॥ ਸਚਿ ਸਮਾਵੈ ਏਹੁ ਸਰੀਰੁ ॥੪॥੪॥੯॥
॥ نانک کرمُ ہوۄےَ جپیِئےَ کرِ گُرُ پیِرُ
॥4॥4॥9॥ سچِ سماۄےَ ایہُ سریِرُ
لفظی معنی:تن ۔ جسم۔ کھنب ۔ سانس ۔ پون پانی اگنی کا سبندھ ۔ ہوائی اور آگ کا آپس ملاپ ۔ کرم بخشش۔ گرپیر۔ جپیئے ۔ پیر و مرشد کے ذریعے الہٰی حمدوچناہ ۔ سچ سماوے ۔ ایہہ سریر۔ تاکہ حق وحقیقت میں محو ومجذوب ہو جائے ۔ یہ جسم۔
॥4॥4॥9॥ ترجمہ:اے نانک، جب ہمیں اس کی رحمت سے نوازا جاتا ہے، ہم ایک گرو نبی کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور خدا کو یاد کرتے ہیں،اور پھر ہمارا جسم ابدی خدا میں ضم ہو جاتاہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੩ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਆਕਾਰੁ ਹੈ ਆਪੇ ਆਪੇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਏ ॥ ਕਰਿ ਕਰਿ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਵੇਖੈ ਜਿਤੁ ਭਾਵੈ ਤਿਤੁ ਲਾਏ ॥ ਸੇਵਕ ਕਉ ਏਹਾ ਵਡਿਆਈ ਜਾ ਕਉ ਹੁਕਮੁ ਮਨਾਏ ॥੧॥
ملار مہلا 3 چئُپدے گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ نِرنّکارُ آکارُ ہےَ آپے آپے بھرمِ بھُلاۓ
॥ کرِ کرِ کرتا آپے ۄیکھےَ جِتُ بھاۄےَ تِتُ لاۓ
॥1॥ سیۄک کءُ ایہا ۄڈِیائیِ جا کءُ ہُکمُ مناۓ
لفظی معنی:نرنکار۔ لا وجود۔ بغیر شکل وصورت ۔ آکار۔ وجود۔ بھرم بھلائے ۔ وہم وگمان میں گمراہ کرتا ہے ۔ کرتا۔ کرتار ۔ کرنیوالا خدا۔ جت بھاوے ۔ جیسا چاہتا ہے ۔ تت لائے ۔ اس طرح لگاتا ہے ۔ وڈیائی ۔ عظمت ۔ جاکو حکم منائے ۔ اسکے فرمان میں ایمان لائے ۔ مراد رضا مین راضی رہے (1)
ترجمہ:کائنات بلا شکل خدا کا مظہر ہے۔ ان کے اعمال کی بنیاد پر خدا خود انسانوں کو شک میں ڈال دیتا ہے۔ہر چیز کو تخلیق کرنے والا خود اس کی دیکھ بھال کرتا ہے اور جس طرح چاہتا ہے ॥1॥ مخلوقات کو مختلف کاموں میں لگا دیتا ہے۔ایک عقیدت مند کے لیے یہ سب سے بڑا اعزاز ہے، جب خدا اسے خوش دلی سے اپنے حکم کی تعمیل کرواتا ہے۔

ਆਪਣਾ ਭਾਣਾ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਲਹੀਐ ॥ ਏਹਾ ਸਕਤਿ ਸਿਵੈ ਘਰਿ ਆਵੈ ਜੀਵਦਿਆ ਮਰਿ ਰਹੀਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ آپنھا بھانھا آپے جانھےَ گُر کِرپا تے لہیِئےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ ایہا سکتِ سِۄےَ گھرِ آۄےَ جیِۄدِیا مرِ رہیِئےَ
لفظی معنی:آپنا بھانا اپنی رضآ کو ۔ آپے جانے خود ہی جانتا ہے ۔ گر کر پاتے رحمت مرشد سے لہیئے ۔ ملتا ہے ۔ سکت ۔ مائیا۔ سوے گھر۔ خدا کی طرح توجہ ۔ جیو دیا مرریئے ۔ تب ہہتھ کار دل دل یار دل مراد نیاوی کاروبار کرتے ہوئے توجہ اور دھیان خدا میں ہوتا ہے ۔ اور خودی مٹ جاتی ہے ۔ رہاؤ۔
ترجمہ:خدا اپنی مرضی کو خود جانتا ہے، جب ہم اسے گرو کی مہربانی سے سمجھتے ہیں،ہمارا ذہن جو مایا (مادیت) سے جڑا ہوا ہے خدا کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے اور پھر خود پسندی کو ختم ॥1॥ کر کے ہم زندہ رہتے ہوئے مایا (مادیت) سے لاتعلق رہتے ہیں۔توقف

ਵੇਦ ਪੜੈ ਪੜਿ ਵਾਦੁ ਵਖਾਣੈ ਬ੍ਰਹਮਾ ਬਿਸਨੁ ਮਹੇਸਾ ॥ ਏਹ ਤ੍ਰਿਗੁਣ ਮਾਇਆ ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਭੁਲਾਇਆ ਜਨਮ ਮਰਣ ਕਾ ਸਹਸਾ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਏਕੋ ਜਾਣੈ ਚੂਕੈ ਮਨਹੁ ਅੰਦੇਸਾ ॥੨॥
॥ ۄید پڑےَ پڑِ ۄادُ ۄکھانھےَ ب٘رہما بِسنُ مہیسا
॥ ایہ ت٘رِگُنھ مائِیا جِنِ جگتُ بھُلائِیا جنم مرن کا سہسا
॥2॥ گُر پرسادیِ ایکو جانھےَ چوُکےَ منہُ انّدیسا
لفظی معنی:داد ۔ بحث ۔ مباحثہ ۔ دکھانے ۔ بیان کرتا ہے ۔ شریگن مائیا۔ تینوں اوصافوں والی مائیا۔ بھلائیا۔ گمراہ کیا ہوا ہے ۔ سہسا۔ فکر و تشویش ۔ گر پر سادی۔ رحمت مرشد سے (2)
ترجمہ:ایک برہمن وید پڑھتا ہے اور پھر برہما، وشنو اور شو جیسے دیوتاؤں کے بارے میں بحث اور بات کرتا ہے۔یہ تین جہتی مایا (مادیت) جس نے پوری دنیا کو دھوکہ میں مبتلا کر رکھاہے،اسے ॥2॥ جنم اور موت کے چکر کے خوف میں مبتلا رکھتی ہے۔لیکن جس نے گرو کی مہربانی سے خدا کو پہچان لیا، اس کے دماغ کی پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔

ਹਮ ਦੀਨ ਮੂਰਖ ਅਵੀਚਾਰੀ ਤੁਮ ਚਿੰਤਾ ਕਰਹੁ ਹਮਾਰੀ ॥ ਹੋਹੁ ਦਇਆਲ ਕਰਿ ਦਾਸੁ ਦਾਸਾ ਕਾ ਸੇਵਾ ਕਰੀ ਤੁਮਾਰੀ ॥ ਏਕੁ ਨਿਧਾਨੁ ਦੇਹਿ ਤੂ ਅਪਣਾ ਅਹਿਨਿਸਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਣੀ ॥੩॥
॥ ہم دیِن موُرکھ اۄیِچاریِ تُم چِنّتا کرہُ ہماریِ
॥ ہوہُ دئِیال کرِ داسُ داسا کا سیۄا کریِ تُماریِ
॥3॥ ایکُ نِدھانُ دیہِ توُ اپنھا اہِنِسِ نامُ ۄکھانھیِ
لفظی معنی:دین ۔ غریب۔ مورکھ ۔ بیوقوف۔ اوچاری ۔ بے سمجھ ۔ چتتا ۔ فکر ۔ دیال مہربان ۔ داس داسا۔ غلاموں کے غلام ۔ ندان ۔ خزانہ ۔ اہنس نام دکھانی ۔ روز و شب الہٰی نام کہتا رہوں (3)
ترجمہ:ہم بے بس، بے وقوف اور بے سمجھ ہیں: اے خدا! ہمارا خیال کر.اے خدا! رحم فرما، مجھے اپنے بندوں کا بندہ بنا، تاکہ میں تیری عبادت کرتا رہوں۔اے خدا! مجھے اپنے نام کا خزانہ عطا ॥3॥ فرما، تاکہ میں ہمیشہ تیرے نام کا ذکر کرتا رہوں

ਕਹਤ ਨਾਨਕੁ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਬੂਝਹੁ ਕੋਈ ਐਸਾ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰਾ ॥ ਜਿਉ ਜਲ ਊਪਰਿ ਫੇਨੁ ਬੁਦਬੁਦਾ ਤੈਸਾ ਇਹੁ ਸੰਸਾਰਾ ॥
॥ کہت نانکُ گُر پرسادیِ بوُجھہُ کوئیِ ایَسا کرے ۄیِچارا
॥ جِءُ جل اوُپرِ پھینُ بُدبُدا تیَسا اِہُ سنّسارا
ترجمہ:نانک کہتے ہیں، گرو کی مہربانی سے، کوئی نادر ہی ایسا سمجھتا اور سوچتا ہے،کہ جس طرح پانی پر جھاگ یا بلبلا اٹھتا ہے (اور پھر اس میں ضم ہوجاتا ہے) اسی طرح یہ دنیا بھی ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top